قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت کے بجٹ کا سال 2023-24 کا تخمینہ 13,000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 73.60 فیصدہوگیا
پردھان منتری جن جاتیہ اُنّت گرام ابھیان کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد 63,000 گاؤوں کاسو فیصد احاطہ کرتے ہوئے 5 کروڑ قبائلی افراد کو فائدہ پہنچانا ہے
پردھان منتری جن جاتیہ اُنّت گرام ابھیان کے اعلان کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا نہایت مشکور ہوں: جناب جوال اورم
14-2013 سے مختص کئے گئے ڈی اے پی ایس ٹی فنڈ میں25-2024 میں 5.8 گنا اضافہ کیا گیا،یہ 21,525.36 کروڑروپے (حقیقی اخراجات) سے 1,24,908.00 کروڑروپے ہوگیا ہے
Posted On:
24 JUL 2024 1:11PM by PIB Delhi
مرکزی بجٹ25-2024 میں، قبائلی امور کی وزارت کے لیے مجموعی طور پر تقریباً 13,000 کروڑروپے کا تخمینہ ہے، جوپچھلے سال کے نظرثانی شدہ تخمینہ (آرای) کے مقابلے میں 73.60فیصد کے نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔
پردھان منتری جن جاتیہ اُنّت گرام ابھیان
بجٹ میں کئے گئے تاریخی اعلان میں، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے پردھان منتری جن جاتیہ اُنّت گرام ابھیان متعارف کرایا تاکہ قبائلی برادریوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد قبائلی اکثریتی گاؤوں اور خواہش مند اضلاع میں قبائلی خاندانوں کے لیے سو فیصد کوریج فراہم کرنا ہے، جس میں 63,000 گاؤوں کا احاطہ کیا گیا ہے اوراس سے 5 کروڑ قبائلی لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔
قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورم نے کہا کہ ’’پردھان منتری جن جاتیہ اُنّت گرام ابھیان کے اعلان کے لیے ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کےشکرگزار ہیں۔ یہ اقدام مربوط سماجی و اقتصادی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور ہندوستان بھر میں قبائلی برادریوں کی ترقی کے لیے اقتصادی مواقع پیدا کرنے تئیں حکومت کی عہد بستگی کا ثبوت ہے‘‘
قبائلی ترقی کے لیے مختص رقم میں اضافہ
قبائلی امور کی وزارت درج فہرست قبائل کی ترقی کے لیے مجموعی پالیسی، منصوبہ بندی اور پروگراموں کو مربوط کرنے کے لیے نوڈل وزارت کے طور پر کام کرتی ہے۔ وزارت کے پروگرام اور اسکیمیں دیگر مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں، اور رضاکارانہ تنظیموں کی مالی مدد فراہم کرکے اور درج فہرست قبائل کی ضروریات پر مبنی اہم خلا کو دور کرکے ان کی کوششوں کی حمایت اور تکمیل کرتی ہیں۔ ان مقاصد کو پورا کرنے کے لیے، وزارت کے لیے مختص کئے گئے بجٹ میں 15-2014 میں 4,497.96 کروڑ روپے کے مقابلے سال 25-2024 میں 13,000 کروڑروپے کا اضافہ کیا گیا ہےجو تقریباً 189.02 فیصد کااضافہ ہے۔
قبائلی ذیلی منصوبہ (ٹی ایس پی) کے تحت، جسے اب درج فہرست قبائل کے لیے ترقیاتی عملی منصوبے (ڈی اے پی ایس ٹی) کے نام سے جانا جاتا ہے، 42 وزارتیں/محکمے اپنی مجموعی اسکیم کے 4.3 سے 17.5 فیصد تک ہر سال ایسے علاقوں میں قبائلی ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز مختص کرتے ہیں۔تاکہ تعلیم، صحت، زراعت، آبپاشی، سڑکیں، رہائش، بجلی، روزگار پیدا کرنا، اور ہنر مندی کی ترقی کی جاسکے ۔14-2013 سے مختص ڈی اے پی ایس ٹی فنڈمیں تقریباً 5.8 گنااضافہ ہوا ہےاوریہ 14-2013 کے 21,525.36 کروڑ روپے(حقیقی اخراجات) سے بڑھ کر 2024-25 میں 1,24,908.00 کروڑروپے ہوگیا ہے۔
حکومت نے ایس ٹیز کی مجموعی ترقی پرتوجہ مرکوز کی ہے، جس کا مقصد انہیں ملک کی دیگر کمیونٹیز کے برابر لانا ہے۔ 25-2024کے لیے اسکیم کے لحاظ سے مختص رقم درج ذیل ہے:
مرکزی سیکٹرکی ا سکیمیں
نمبر شمار
|
اسکیم کا نام
|
رقم
(کروڑ میں روپے)
|
1
|
ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول(ای ایم آر ایس)
|
6399.00
|
2
|
ایس ٹی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی رضاکار تنظیموں کو امداد
|
160.00
|
3
|
درج فہرست قبائل کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈ
|
30.00
|
4
|
پردھان منتری جنجاتیہ وکاس مشن (پی ایم جے وی ایم)
|
152.32
|
5
|
قبائلی تحقیق، معلومات، تعلیم، مواصلات اور واقعات(ٹی آر آئی-ای سی ای)
|
32.00
|
6
|
نگرانی، تشخیص، سروے، سماجی آڈٹ(ایم ای ایس ایس اے)
|
20.00
|
7
|
ایس ٹی طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لیے نیشنل فیلوشپ اور اسکالرشپ
|
165.00
|
8
|
نیشنل اوورسیز اسکالرشپ اسکیم
|
6.00
|
9
|
پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان(پی ایم- جن من)
|
25.00
|
10
|
شمال مشرقی علاقے سے قبائلی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے مارکیٹنگ اور لاجسٹکس کی ترقی
|
107.52
|
|
کل
|
7096.84
|
مرکزکی طرف سے چلائی جانے والی اسکیمیں
نمبر شمار
|
اسکیم کا نام
|
رقم
(کروڑ میں روپے)
|
1
|
ایس ٹیز کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ
|
440.36
|
2
|
ایس ٹیز کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ
|
2432.68
|
3
|
قبائلی تحقیقی اداروں کے لیے تعاون
|
111.00
|
4
|
خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کی ترقی(پی وی ٹی جیز)
|
20.00
|
5
|
پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا(پی ایم اے اے جی وائی)
|
1000.00
|
6
|
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے انتظامی لاگت۔
|
55.96
|
7
|
پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا ئے مہا ابھیان(پی ایم – جن من)
|
240.00
|
|
کل
|
4300.00
|
دیگر گرانٹس/ٹرانسفرز
نمبر شمار
|
اسکیم کا نام
|
رقم
(کروڑ میں روپے)
|
1
|
آئین کے آرٹیکل 275 (1) کے تحت گرانٹس (چارج)
|
1541.47
|
2
|
آئین کے آرٹیکل 275(1) کے دوسرے پروویزو کی شق اے کے تحت آسام حکومت کو گرانٹ
|
0.01
|
|
کل
|
1541.48
|
اسکیموں کے لیے کل مختص
|
12938.32 کروڑ
|
***********
ش ح ۔ ش م - م ش
U. No.8635
(Release ID: 2036281)
Visitor Counter : 86