صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نے صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل کی موجودگی میں ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعہ منعقدہ، گلی گلی گھوم کر خوردنی اشیاء فروخت کرنے والے 1000 خوانچہ فروشوں کے لیے تربیتی اور بیداری پروگرام کی صدارت کی


جناب نڈا نے ایف ایس ایس اے آئی کو خوانچہ فروشوں کی رجسٹریشن فیس معاف کرنے کی ہدایت دی

فوڈ سیفٹی اینڈ سرٹیفکیشن (ایف او ایس ٹی اے سی) تربیتی پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام خوانچہ فروشوں کے لیے اختراعی ’اسٹریٹ سیف‘ ریپڈ ٹیسٹنگ کٹ فراہم کی جائے گی تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملک بھر میں خوانچہ فروشوں کے ذریعہ محفوظ خوردنی اشیاء استعمال کی جائے: جناب جے پی نڈا

اسٹریٹ فوڈ ہماری ثقافت کا فطری جُز ہے۔ اسٹریٹ فوڈ محض کوئی کھانا نہیں بلکہ بھارتی لوگوں کے لیے ایک روایت ہے۔ لکھنؤ میں ٹوکری چاٹ ہو یا وارانسی کی کلھڑ چائے، اسٹریٹ فوڈ ہندوستانی شہروں کی شناخت سے مربوط ہے: محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل

مرکزی وزیر صحت نے خوانچہ فروشوں کے لیے ایک وقف پورٹل کا افتتاح کیا، جس سے وہ کامیابی کی دستانیں ساجھا کر سکتے ہیں اور فوڈ سیفٹی سے متعلق وسائل تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں

ایف ایس ایس اے آئی آئندہ ایک برس میں ایک لاکھ خوانچہ فروشوں کو تربیت فراہم کرے گا

Posted On: 20 JUL 2024 6:09PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا نے آج وگیان بھون میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹیندرڈس اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے ذریعہ منعقدہ 1000 خوانچہ فروشوں کے لیے تربیتی اور بیداری پروگرام کی صدارت کی۔ انہوں نے صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016GLW.jpg

بھارت میں اسٹریٹ فوڈ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب نڈا نے ایف ایس ایس اے آئی کو ہدایت کی کہ وہ خوردنی اشیاء فروخت کرنے والے خوانچہ فروشوں کے لیے 100 روپے کی رجسٹریشن فیس کو معاف کرے۔ انہوں نے کہا، "خوانچہ فروشوں کی حوصلہ افزائی اور زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کو فروغ دینے کے لیے، ایف ایس ایس اے خوانچہ فروشوں کے لیے 100 روپے کی رجسٹریشن فیس معاف کر دے گا۔"

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ "فوڈ سیفٹی اینڈ سرٹیفیکیشن (ایف او ایس ٹی اے سی) ٹریننگ میں شرکت کرنے والے تمام خوانچہ فروشوں کو جدید 'اسٹریٹ سیف' ریپڈ ٹیسٹنگ کٹ فراہم کی جانی چاہئے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملک بھر میں خوانچہ فروشوں کے ذریعہ محفوظ کھانا استعمال کیا جائے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس کے علاوہ، ہمیں خوانچہ فروشوں کو فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارموں پر اندراج کرکے انہیں بااختیار بنانے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ صارفین تک ان کی رسائی میں اضافہ کیا جا سکے۔ میں ان پلیٹ فارموں  سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مالی بوجھ ڈالے بغیر صارف دوست ٹیکنالوجی کے حل فراہم کرکے خوانچہ فروشوں کی مدد کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TL9X.jpg

جناب نڈا نے خوانچہ فروشوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آج جو تربیت حاصل کر رہے ہیں اسے عملی طور پر اپنی روزمرہ کی زندگی میں لاگو کریں تاکہ ہمارا روایتی اسٹریٹ فوڈ کلچر ہر کسی کے استعمال کے لیے محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا، "یہ میرا پختہ یقین ہے کہ اگر دکاندار محفوظ طریقوں اور صفائی ستھرائی کا اطلاق کریں گے تو وہ اپنے کاروبار میں بھی ترقی دیکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تربیت یافتہ خوانچہ فروشوں کو ایف ایس ایس اے آئی سے ملنے والے سرٹیفکیٹ بھی ان کے کاروبار کو فروغ دیں گے کیونکہ یہ صارفین کے درمیان قابل اعتماد اور بھروسے کا ذریعہ فراہم کرے گا۔

مرکزی وزیر صحت نے خوانچہ فروشوں کے لیے تربیت اور ری اورینٹیشن پروگرام دونوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خوانچہ فروشوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے کاروبار کو مزید بڑھانے کے لیے پی ایم اسٹریٹ وینڈر کے آتم نربھر ندھی (پی ایم -سواندھی ) پروگرام کا فائدہ اٹھائیں۔ مزید برآں، انہوں نے ملک کے زیادہ سے زیادہ اضلاع میں 100 اسٹریٹ فوڈ سڑکیں بنانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کو بھی اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TPSK.jpg

تقریب کے دوران، مرکزی وزیر صحت نے ’خوانچہ فروشوں کے لیے ایک ایس او پی‘ کا آغاز کیا، جس میں اسٹریٹ فوڈ کی تیاری میں حفظان صحت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے ’کیا کام کرنے ہیں اور کیا نہیں کرنے‘کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے خوانچہ فروشوں کے لیے ایک وقف پورٹل کا بھی افتتاح کیا، جس سے وہ کامیابی کی داستانیں ساجھا کر سکتے ہیں اور فوڈ سیفٹی (https://sfv.fssai.gov.in /) پر وسائل تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

مزید برآں، تربیت یافتہ دکانداروں کی تعریفوں نے تربیتی پروگرام کے تبدیلی کے اثرات کو ظاہر کیا اور فوڈ سیفٹی کے منظر نامے میں اس کے مثبت اثرات اور مطابقت کو اجاگر کیا۔

خوانچہ فروشوں اور دیگر تمام فوڈ ہینڈلرز کو آگاہ کرنے کے لیے، اس تقریب میں تیل، دودھ اور دودھ سے تیار مصنوعات کے استعمال اور فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے بارے میں ایک ویڈیو جاری کی گئی۔ حصہ لینے والے خوانچہ فروشوں کو فوری طور پر ملاوٹ کی جانچ کے لیے ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی گئیں، جس سے وہ اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مزید بااختیار بنے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TJ79.jpg

محترمہ انوپریہ پٹیل نے اپنے خطاب میں ملک بھر میں خوراک کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، "اسٹریٹ فوڈ ہماری ثقافت کا فطری جزہے۔ اسٹریٹ فوڈ صرف کوئی کھانا نہیں بلکہ ہندوستانی لوگوں کے لیے ایک روایت ہے۔ لکھنؤ میں ٹوکری چاٹ ہو یا وارانسی میں کلھڑ چائے، اسٹریٹ فوڈ ہندوستانی شہروں کی شناخت سے مربوط ہے۔ " انہوں نے مزید کہا، ’’ان دکانداروں کے ذریعہ حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کے معیار کو برقرار رکھنا ضروری ہے جن کا کھانا ہر کوئی کھاتا ہے۔ ایک ہی وقت میں، یہ بھی ضروری ہے کہ اسٹریٹ فوڈ کی باقاعدہ جانچ کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہندوستان میں ایک محفوظ اور صحت بخش اسٹریٹ فوڈ ایکو سسٹم بنایا جاسکے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00507TY.jpg

مرکزی وزراء نے ایف ایس ایس اے آئی کی "فوڈ سیفٹی آن وہیلز" گاڑی کا بھی دورہ کیا جس میں چلتے پھرتے تیل اور دودھ جیسی اشیاء کی جانچ کے انتظامات ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006WW19.jpg

مرکزی ہیلتھ سکریٹری، جناب اپوروا چندرا نے ہندوستان میں اسٹریٹ فوڈ کی مقبولیت پر روشنی ڈالی جو پوری دنیا میں مشہور ہے۔ انہوں نے فوڈ سیفٹی کی بنیادی اہمیت پر زور دیا جسے خوانچہ فروشوں کو حفظان صحت اور اپنے کاروبار کو مزید فروغ دینے کے لیے یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایس ایس اے آئی آئندہ ایک سال میں ملک بھر میں اپنے ایف او ایس ٹی اے سی پروگرام کے ذریعے ایک لاکھ خوانچہ فروشوں کو تربیت دینے جا رہا ہے۔

دہلی کے مختلف علاقوں سے 1,000 خوانچہ فروشوں کے لیے یک روزہ تربیتی پروگرام، جس میں ذاتی حفظان صحت، فوڈ ہینڈلنگ، کھانا پکانے کے طریقوں، اور فضلہ کے انتظام سمیت متعدد اہم موضوعات پر احاطہ کیا گیا۔ شرکاء کو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے بارے میں بھی بتایا گیا، خاص طور پر فوڈ بزنسز کے لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے حوالے سے شیڈول 4 میں بیان کردہ رہنما خطوط پر توجہ مرکوز کی۔ اس اقدام کا مقصد خوانچہ فروشوں کے علم اور طریقوں کو بڑھانا ہے، فوڈ سیفٹی کے بہتر معیارات اور عوامی صحت کو یقینی بنانا ہے۔ خوانچہ فروشوں نے بھی اپنے کھانے، سامان اور اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور سب کو محفوظ کھانا فراہم کرنے کا عہد کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007V474.jpg

یہ پہل ملک بھر میں خوراک سلامتی کو بڑھانے کے لیے ایف ایس ایس اے آئی کی جاری کوششوں میں ایک اہم قدم کے طور پر اجاگر ہے، جو کہ 2017 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک ایف او ایس ٹی اے سی پروگرام کے ذریعے 18 لاکھ سے زیادہ فوڈ ہینڈلرز کو کامیابی کے ساتھ تربیت فراہم کر چکی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008DSFM.jpg

ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او، جناب جی کملا وردھن؛ ایف ایس ایس اے آئی کے اگزیکیوٹیو ڈائرکٹر، جناب یو ایس دھیانی اور مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8495



(Release ID: 2034696) Visitor Counter : 25