حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہندکے پرنسپل سائنسی مشیر نے کاربن کے  صفر اخراج کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے لیے ای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ سے متعلق رپورٹ  جاری کی

Posted On: 16 JUL 2024 4:04PM by PIB Delhi

 ہندستان کے لئے ‘‘ای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ  میپ سے متعلق رپورٹ کا اجرا ءآج (16 جولائی 2024) حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے نئی دہلی کے وگیان بھون انیکسی میں کیا۔ تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ عالمی آٹو موٹیو سیکٹر کی تفصیلی افق اسکیننگ اور مستقبل کی جدید ترین تکنیکی ضروریات کی نشاندہی کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ یہ تحقیقی منصوبوں کو چار اہم شعبوں: انرجی سٹوریج سیلز، ای وی ایگریگیٹس، میٹریلز اور ری سائیکلنگ، چارجنگ اور ری فیولنگ میں درجہ بندی کرتا ہے اور اگلے پانچ سالوں میں اتم نربھر بن کر عالمی قیادت حاصل کرنے کے لیے واضح راستے فراہم کرتا ہے۔

A group of people standing at a tableDescription automatically generated

(ہندستان کے لیے ای-موبلٹی آر اینڈ ڈی روڈ میپ کا اجراء)

  ہائبرڈ طور پر منعقد ہونے والی سرکاری اجرا کی  تقریب میں سرکاری افسران، ای-موبلٹی (سی جی ای ایم)پر مشاورتی گروپ کے اراکین، صنعت اور تھنک ٹینکس کے نمائندوں کے علاوہ  پریس اور میڈیا کے افراد نے شرکت کی۔

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفترمیں سائنسی سکریٹری ڈاکٹر پرویندر مینی ، آٹو موٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا(اے آر اے آئی) ، پونے کے  ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ریجی متھائی، نان فیرس۔ میٹریلز ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ سنٹر(این ایف ٹی ڈی سی) حیدرآباد کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر کے بالاسبرامنین کے   علاوہ دیگرمعززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔

A group of people sitting at a tableDescription automatically generated

(  ہندستان کے لئے ای موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ  کا اجرا جاری ہے)

 

اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر سود نے روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا مقصد 2030 تک کاربن اخراج کی شدت میں 45 فیصد کمی اور 2047 تک توانائی کی آزادی حاصل کرنا ہے تاکہ 2070 تک صفر کاربن اخراج  کے عزم تک پہنچ سکے۔اس نظریے کے ایک اہم حصے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو وسیع تر اپنانے، انرجی اسٹوریج کے مقامی نظاموں کی تیاری، اور چارجنگ انفراسٹرکچر کو فیڈ کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کی پیداوار کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ای-موبلٹی ویلیو چین کا بہت زیادہ انحصار درآمدات پر ہے۔ پروفیسر سود نے ای-موبلٹی ویلیو چین کے اندر درآمدات پر ہمارا انحصار کم کرنے اور آٹوموٹیو سیکٹر میں گھریلو تحقیاتی و ترقیاتی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔پی ایس اے کے دفتر میں مشیر ڈاکٹر پریتی بنزل نے آٹوموٹیو سیکٹر میں ایک مضبوط تحقیقی و ترقیاتی ایکو سسٹم بنانے کے لیے آفس کی اہم کوششوں کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایس اے کے دفتر نے اگست 2022 میں ایک ای موبلٹی  پرمشاورتی گروپ (سی جی ای ایم) تشکیل دیا تھا، جو کہ حکومت، تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے ماہرین کا ایک پینل ہے تاکہ منتقلی  کے عمل کو تیز کرنے کے لیے تکنیکی روڈ میپ، مطالعات، دستاویزات  کوتیار کیا جاسکے۔ ہندوستان میں الیکٹرک موبلٹی کی طرف فوسل ایندھن  پر مبنی نقل و حمل کا مروجہ شعبہ روڈ میپ دستاویز اے آر اے آئی نے  سی جی ای ایم کی مجموعی رہنمائی میں تیار کی ہے۔

آئی آئی ٹی، مدراس  میں پی ایس اے فیلو اور پریکٹس کے پروفیسر کارتھک اتھماناتھن نے ہندوستان کے لیے ای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ڈی ایس ٹی وائٹ پیپر نے موجودہ درآمد پر منحصر صورتحال سے نکلنے کے لیے درکار اقدامات کو کامیابی کے ساتھ حل کیا ہے اور یہ روڈ میپ مستقبل میں پیدا ہونے والی ایسی ہی صورتحال سے بچنے میں کس طرح مدد کرتا ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ٹیکنالوجیز تیار ہوتی ہیں۔ پروفیسر آتھماناتھن نے اشارہ کیا کہ تحقیقی منصوبوں کی شناخت ماہرین نے ٹیکنالوجی کی تعیناتی اور مارکیٹ کی قیادت دونوں کے بنیادی مقصد کے طور پر کی ہے۔ تحقیقی منصوبوں کے لیے ترجیح قومی توانائی کی آزادی کے حصول پر ان کے ممکنہ اثرات، مقررہ وقت کے اندر عمل درآمد کی فزیبلٹی، مارکیٹ میں غلبہ نیز موجودہ انفراسٹرکچر اور وسائل سے فائدہ اٹھانے کی ان کی صلاحیت کی بنیاد پر تفویض کی گئی تھی۔

پریزنٹیشنز کے بعد صدر نے پریس اور میڈیا کے افراد کے سوالات اور جوابات کے سیشن کا آغاز کیا۔ یہ ابھر کر سامنے آیا کہ ای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ مستقبل کی آزادی اور خود کفالت کے لیے ایک کورس فراہم کرتا ہے، جس میں تحقیق کے اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو اگلے پانچ سے سات سالوں میں ہندوستان کو عالمی ویلیو اور سپلائی چین میں ایک رہنما کے طور پر پوزیشن میں لائے گا۔ اس روڈ میپ کا مقصد موجودہ تحقیق اور ترقی کے فریم ورک میں اہم خلا کو پر کرنا ہے۔ اگرچہ بہت سے شناخت شدہ پروجیکٹس ابھی تک عالمی سطح پر کامیابی حاصل نہیں کر پائے ہیں، تاہم کچھ شعبے پہلے ہی اہم بین الاقوامی کامیابیوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں جہاں ہندستان نے ابھی تیاری شروع نہیں کی ہے۔ ان منصوبوں کو ملک کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرنے کے لیے شامل کیا گیا ہے تاکہ مواقع پیدا ہونے پر ان شعبوں میں مستقبل کی اختراعات کو آگے بڑھایا جا سکے۔

اپنے اختتامی کلمات میں، پروفیسر سود نے کہا کہ ہندستان میں آٹوموبائل سیکٹر ملک کی جی ڈی پی میں سب سے بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے اور اس کی تیز رفتار ترقی کی رفتار کو دیکھتے ہوئے، یہ مستقبل میں بھی ایسا کرتا رہے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس پیشرفت کو ملک کے صفرکاربن اخراج  کے نظریہ کے  ساتھ ہم آہنگ کیا جانا چاہئے اور آٹو موٹیو سیکٹر میں تحقیقی و ترقیاتی اور اختراع  پر مبنی ترقی کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

A group of people posing for a photoDescription automatically generated

(ہندستان کے لئےای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ سے متعلق رپورٹ کے اجرا  کی گروپ تصویر)

 

مکمل ای-موبلٹی تحقیقی و ترقیاتی روڈ میپ رپورٹ تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

https://psa.gov.in/CMS/web/sites/default/files/psa_custom_files/Printing%20Updated%20eMobility%20R%26D%20Roadmap%20document_11072024.pdf

***********

ش ح۔ م ع۔ ج

uno-8370


(Release ID: 2033684) Visitor Counter : 65