سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  وبائی امراض سے متعلق  تیاری  اختراعات کے اتحاد  (سی ای پی آئی) کے تحت ایشیاء کی پہلی صحت سے متعلق تحقیق کی "پری کلینیکل نیٹ ورک سہولت" کا افتتاح کیا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کوتحقیق و ترقی  کے لیے مائکروبیل کلچر فراہم کرنے کی خاطر ایک ذخیرہ کے طور پر کام کرنے  والے جینیاتی طور پر طے شدہ ہیومن ایسوسی ایٹڈ مائکروبیل کلچر کلیکشن (جی- ہیومک) سہولت کا افتتاح کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی قیادت میں وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت محکمہ بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعہ ویکسین کی تیاری کی خاطر نجی شعبے کے ساتھ ایک درجن سے زائد معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے

Posted On: 16 JUL 2024 4:10PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج "ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ" (ٹی ایچ ایس ٹی آئی)  فرید آباد، کے زیراہتمام بائیو ٹیکنالوجی کے علاقائی مرکز میں وبائی امراض سے متعلق  تیاری  اختراعات کے اتحاد  (سی ای پی آئی) کے تحت ایشیاء کی پہلی صحت تحقیق سے متعلق "پری کلینیکل نیٹ ورک سہولت" کا افتتاح کیا۔

وبائی امراض سے متعلق  تیاری  اختراعات کے اتحاد  (سی ای پی آئی) نے بی ایس ایل3 پیتھوجینز کو سنبھالنے کی صلاحیت کی بنیاد پر بی آر آئی سی – ٹی ایچ ایس ٹی آئی  کو پری کلینیکل نیٹ ورک لیبارٹری کے طور پر منتخب کیا ہے۔ یہ دنیا بھر میں اس طرح کی نویں نیٹ ورک لیبارٹری ہوگی اور پورے ایشیا میں اس طرح کی پہلی لیبارٹری ہوگی۔ دیگر لیبوریٹریاں امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا میں واقع ہیں۔ تجرباتی اینیمل فیسلٹی ملک کی ، چھوٹے جانوروں کی سب سے بڑی سہولتوں  میں سے ایک ہے، جس میں تقریباً 75,000 چوہوں کو رکھنے کی گنجائش ہے، جس میں مدافعتی سمجھوتہ کرنے والے چوہے اور دیگر انواع جیسے چوہا، خرگوش، ہیمسٹر، گنی پگ وغیرہ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UH63.jpg

سائنس اور ٹکنالوجی، ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر ، جوہری توانائی کے محکمے اور خلاء ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  "جینیاتی طور پر متعین ہیومن ایسوسی ایٹڈ مائکروبیل کلچر کلیکشن (جی- ہیومک) سہولت" کا بھی افتتاح کیا، جو تحقیق اور ترقی کے لیے تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کو مائکروبیل کلچر فراہم کرنے کی خاطر  ایک "ذخیرہ" کے طور پر کام کرے گا۔ یہ سہولت ایک نوڈل ریسورس سینٹر کے طور پر کام کرے گی جو تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور صنعت کے درمیان قومی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گی۔ یہ مرکز  ملک کے اندر محققین کے استعمال کے لیے جینیاتی خصوصیات والے مخصوص روگزن سے پاک جانوروں (بشمول کریوپریزرڈ ایمبریو اور سپرم) کے ذخیرہ کے طور پر بھی کام کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002K737.jpg

وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت بایوٹیکنالوجی کا شعبہ، ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (بی آر آئی سی) کا ایک ادارہ ہے، جس نے نپاہ وائرس، انفلوئنزا اور سانس کی دیگر بیماریوں میں ویکسین کی تیاری اور تحقیق کے لئے  نجی شعبے کے ساتھ ایک درجن سے زائد معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے میں سہولت فراہم کی ہے۔ یہ ملک میں جدید اور جدید بنیادی تحقیق میں بھی سہولت فراہم کرے گا، ادویات اور ویکسین کے امیدواروں کو جانچنے کے لیے ٹرانسلیشنل تحقیق کی حمایت کرے گا، بیماری کے بڑھنے/ریزولوشن کے بائیو مارکرز کی شناخت کرے گا اور صنعت اور اکیڈمی سے رابطے کے ساتھ تمام شعبوں اور پیشوں میں تحقیقی تعاون کو فروغ دے گا۔

ٹی ایچ ایس ٹی آئی  کے 14ویں یوم تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹی ایچ ایس ٹی آئی  کے آغاز  اور اس کے سفر کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے  اس سہولت  کو شروع کرنے  میں ڈاکٹر ایم کے بھان کی کوششوں کو بھی یاد کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 14 سال کے انتہائی قلیل عرصے میں انسٹی ٹیوٹ نے بہت سے سنگ میل طے کئے  ہیں اور کووڈ وبائی مرض کے  دور میں بھی  اس نے  ترقی جاری رکھی ہے اور اس کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے اس انسٹی ٹیوٹ کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا۔ انہوں نے اس بات کوبھی اجاگر کیا کہ بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ بھی زیادہ پرانا نہیں ہے۔

وزیر موصوف نے وسائل کی کمی کے باوجود ڈی بی ٹی کی مسلسل پیش رفت کی تعریف کی۔ انہوں نے دفتر کے بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے محکمہ کی ضروریات کو اجاگر کرنے اور مدد کرنے کا بھی یقین دلایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NVM2.jpg

سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے کووڈ وبائی امراض اور ویکسین کی ترقی میں انسٹی ٹیوٹ کے اہم کردار پر زور دیا، جسے ہندوستان میں ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے ڈی بی ٹی میں ویکسین کی ترقی اور تحقیق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہندوستان کو احتیاطی صحت کی دیکھ بھال میں ایک فرنٹ لائن ملک کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عصری صحت کے مسائل کے کچھ چیلنجوں کا بھی اشتراک کیا۔ انہوں نے  ایک اینڈو کرائنو لوجسٹ ہونے کے ناطے ہندوستانی آبادی میں رائج طرز زندگی سے متعلق میٹابولک امراض پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کے ٹی بی مکت بھارت کے وژن کو بھی اجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو ان کی کوششوں میں شامل ہونا چاہئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نپاہ مونوکلونل اینٹی باڈیز تیار کرنے میں ٹی ایچ ایس ٹی آئی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے حالیہ مثال کو فوری طور پر کینگرو مدر کیئر پر زور دیا،  جو اب بچوں کی اموات کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ پریکٹس ہے۔

اس تقریب میں ڈاکٹر راجیش گوکھلے سکریٹری ڈی بی ٹی، ڈاکٹر کے شری ناتھ ریڈی، سابق صدر پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن آف انڈیا اور ڈاکٹر کاتھیکیان، ڈائریکٹر ٹی ایچ ایس ٹی آئی بھی موجود تھے۔

************

ش ح۔و ا۔ق ر

U.No:8371



(Release ID: 2033681) Visitor Counter : 18