صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا نےایف ایس ایس اے آئی کے ذریعے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا۔ فوڈ سیفٹی کے شعبے میں ‘‘قابل ذکر چھلانگ’’ کی ستائش کی


وزیر صحت نے شہریوں کی فلاح و بہبود میں فوڈ سیفٹی کے اہم کردار پر زور دیا

جناب نڈا نے فوڈ سیفٹی کے مسائل پرشواہد  پر مبنی معلومات کے ساتھ صارفین کو بااختیار بنانے کی اہم ضرورت پر زور دیا

ایف ایس ایس اے آئی کے لیے صارفین، صنعت اور اسٹیک ہولڈرز کو نہ صرف ریگولیٹری مسائل بلکہ صحت مند کھانے کی عادات کے لیے رویے میں تبدیلی کے بارے میں حساس بنانا اہم: جناب  جے پی نڈا

‘‘آئیے ہم ایک فعال قیادت کریں اور صنعت اور شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کریں اور انہیں ہمارے صحت مند کھانے کے اقدامات اور کوششوں میں اپنا شراکت دار بنائیں’’

Posted On: 15 JUL 2024 5:43PM by PIB Delhi

‘‘شواہد پر مبنی معلومات کے ذریعے صارفین اور شہریوں کو فوڈ سیفٹی کے مختلف مسائل پر بااختیار بنانا ضروری ہے۔ تب ہی ہمارا کام مکمل طور پر پورا ہو گا۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جگت پرکاش نڈا نے آج فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) ہیڈکوارٹر میں اپنی جائزہ میٹنگ کے دوران یہ بات کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001294A.jpg

شہریوں کی بہبود میں فوڈ سیفٹی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اورایف ایس ایس اے آئی  پر زور دیا کہ وہ صارفین، صنعت اور اسٹیک ہولڈرز کو نہ صرف ریگولیٹری مسائل بلکہ صحت مند کھانے کی عادات کو فروغ دینے کے لیے رویے میں تبدیلی کے بارے میں حساس بنائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگرچہ ریگولیٹری مسائل ایف ایس ایس اے آئی کا ایک اہم منشور  ہیں، فوڈ سیفٹی کا مقصد صرف مواصلات اور صارفین کو فوڈ سیفٹی کے مختلف پہلوؤں پر حساس بنانے سے ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان جیسے بڑے ملک میں، مختلف خطوں میں مختلف غذائی عادات اور ترجیحات ہیں۔ آئیے ان کے طرز عمل کے بارے میں اپنی سمجھ کو وسیع کریں۔ اس سے ہمیں اپنی پالیسیوں کو ان تنوع کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں مدد ملے گی’’۔

مرکزی وزیر صحت کو ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں ایف ایس ایس اے آئی  کے سی ای او جناب جی کملا وردھنا راؤ نے آگاہ کیا۔ عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے، جناب  نڈا نے کہا کہ ‘‘2016 میں ایف ایس ایس اے آئی  کے اپنے آخری دورے کے بعد سے، میں نے دیکھا ہے کہ ایف ایس ایس اے آئی نے تمام پہلوؤں میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے’’۔ انہوں نے اس ہمہ جہت ترقی پر اور فوڈ سیفٹی ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے، رویے میں تبدیلی کو فروغ دینے، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو حساس بنانے میں نمایاں پیش رفت دکھانے پر ایف ایس ایس اے آئی کو مبارکباد دی۔ جناب جے پی نڈا نے جوار اور کوڈیکس معیارات جیسے شعبوں میں ایف ایس ایس اے آئی کی قیادت کی بھی ستائش کی۔ انہوں نے اسٹریٹ وینڈرز کو تربیت دینے اور انہیں آراستہ کرنے کے ان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صارفین کو بااختیار بنانا بہت ضروری ہے۔ ’’ فوڈ سیفٹی کا مسئلہ ایف ایس ایس اے آئی پر ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ آئیے اس میدان  میں عالمی رہنما بنیں۔ انہوں نے ملیٹس، جسے شری اَن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر پیدا ہونے والی وسیع بیداری پر بھی ان کی تعریف کی۔

مرکزی وزیر نے عالمی معیارات کو فروغ دینے، ایک مضبوط ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر قائم کرنے اور ایٹ رائٹ انڈیا مہم جیسے اقدامات شروع کرنے میں ایف ایس ایس اے آئی کے تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے فوڈ سیفٹی کے ابھرتے ہوئے رجحانات سے نمٹنے، پائیدار کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے اور فوڈ سیفٹی مینجمنٹ کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023DRT.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003DCTR.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے صنعت اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال رابطے کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایف ایس ایس اے آئی  پر زور دیتے  ہوئے کہا کہ ‘‘آئیے ہم ایک فعال قیادت کریں اور صنعت اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کریں اور انہیں ہمارے صحت مند کھانے کے اقدامات اور کوششوں میں اپنا شراکت دار بنائیں’’۔

جناب نڈا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ تمام ریاستوں کو پورے ہندوستان کے معیارات کے ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے، ان کی طاقتوں، حدود اور چیلنجوں کا اندازہ لگانا ضروری ہے۔ ، انہوں نے کہا کہ آئیے ان کے انفرادی مسائل کو سمجھیں تاکہ ہم ان کی حمایت کر سکیں اور ان کی کوششوں کو تقویت دے سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OJIX.jpg

مرکزی وزیر صحت نے ایف ایس ایس اے آئی کے احاطے میں آم کا پودا بھی لگایا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0050PO1.jpg

اس دورے کے دوران کئی اہم اقدامات کا آغاز کیا گیا، جن میں 'خوراک کے تجزیے کے طریقوں سے متعلق ‘مینوئل- خوراک اور پانی کی مائیکروبائیولوجیکل ایگزامینیشن’ کا اجراء بھی شامل ہے، جو مائیکرو بائیولوجیکل سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم حوالہ ہے۔ مزید برآں، مرکزی وزیر صحت کی طرف سے‘کھانے کے تجزیہ کے لیے گائیڈ - ٹیسٹ رپورٹس پر ایف ایس ایس ایکٹ، 2006، قواعد و ضوابط کے مطابق رائے’ بھی شروع کی گئی۔ فوڈ سیفٹی کے طریقوں کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانے کے لیے، ‘فوڈ سیفٹی بائٹس’، سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے پرکشش ویڈیوز کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا۔ مزید برآں، وزیر صحت نے فوڈ سیفٹی کے ضوابط کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے میں افسران کی مدد کرنے کے لیے تیار کردہ‘فوڈ سیفٹی آفیسرز کے لیے مینول’ کی رونمائی کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0061LOD.jpg

وزارت صحت اور ایف ایس ایس اے آئی کے سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔ علاقائی اور برانچ دفاتر سے 1000 سے زائد افسران نے ورچول طور پر شامل ہوئے تھے۔

 

***************

(ش ح۔ش ت۔ ج ا)

U:8345

 



(Release ID: 2033448) Visitor Counter : 23