امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اڑد کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ، خریف کے تحت بارش نے بوائی کے رقبے میں  اضافہ کیا


اُڑد کے لئے بوائی کا رقبہ 5.37 لاکھ ہیکٹئر تک پہنچ گیا جبکہ پچھلے سال بوائی کا رقبہ 3.67 لاکھ ہیکٹئر تھا

نیشنل کوآپریٹو کنزیومرس کی فیڈریشن آف انڈیا لمٹیڈ اور نیشنل ایگری کلچرل  کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف  انڈیا  لمٹیڈ نے کسانوں کی اُڑد کی بڑھتی ہوئی پیداوار کا قبل از وقت رجسٹریشن شروع  کردیا ہے

Posted On: 10 JUL 2024 11:55AM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمے کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں اُڑد کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوگئی  ہے، مرکزی حکومت کے فعال اقدامات، صارفین کے لیے قیمتوں کو مستحکم کرنے اور کسانوں کے لیے سازگار قیمتوں کی وصولی کو یقینی بنانے میں اہم رہے ہیں۔

اچھی بارش کی توقع سے کسانوں کے حوصلے بلند ہوں گے، جس کے نتیجے میں اُڑد پیدا کرنے والی بڑی ریاستوں جیسے مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، اتر پردیش، راجستھان، تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں اچھی فصل کی پیداوار ہوگی۔ 05 جولائی 2024 تک، اُڑد کے لیے بوائی کا  رقبہ 5.37 لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے لیے 3.67 لاکھ ہیکٹر تھا۔ 90 دن کی فصل سے اس سال خریف کی صحت مند پیداوار کی توقع ہے۔

خریف کی بوائی کے موسم سے پہلے، نیفیڈ اور این سی سی ایف جیسی سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے کسانوں کی پہلے سے رجسٹریشن میں نمایاں رفتار آئی ہے۔ یہ کوششیں حکومت کی اس حکمت عملی کا حصہ ہیں کہ کاشتکاروں کو خریف سیزن کے دوران دالوں کی پیداوار کی طرف بڑھنے کی ترغیب دی جائے، جس کا مقصد اس شعبے میں خود کفالت حاصل  کرنا ہے۔

اکیلے مدھیہ پردیش میں، کل 8,487 اُڑد پیدا کرنے والے کسانوں نے پہلے ہی این سی سی ایف اور نیفیڈ کے ذریعے اندراج کرایا ہے۔ درایں اثنا، دیگر بڑی پیداوار کرنے والی ریاستوں جیسے مہاراشٹر، تمل ناڈو، اور اتر پردیش نے بالترتیب 2037، 1611، اور 1663 کسانوں کی قبل از وقت  رجسٹریشن دیکھی ہے، جو ان اقدامات میں وسیع پیمانے پر شرکت کی نشاندہی کرتی ہے۔

نیفیڈ اور این سی سی ایف کے ذریعہ قیمت کی امدادی اسکیم  ( پی ایس ایس ) کے تحت گرمیوں  میں  اُڑد کی خریداری جاری ہے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں، 06 جولائی، 2024 تک، اندور اور دہلی کے بازاروں میں اُڑد کی تھوک قیمتوں میں بالترتیب 3.1 فیصد اور 1.08فیصد کی ہفتہ وار کمی دیکھی گئی ہے۔

گھریلو قیمتوں کے ساتھ ہم آہنگی کے  پیش نظر درآمد شدہ اُڑد کی گھریلو  قیمتیں بھی گرتی جا رہی ہیں۔

یہ اقدامات کسانوں اور صارفین دونوں کی حمایت کرتے ہوئے مارکیٹ کے تقاضوں کو متوازن کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

*****

ش ح۔ح ا- رم

U.No:8201 


(Release ID: 2032041) Visitor Counter : 56