نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ دھنکھڑ نے ایک سینئر ممبر پارلیمنٹ کے بیان کی مذمت کی کہ "نئے قوانین پارٹ ٹائمرز کے ذریعہ تیار کیے گئے "


کیا ہم پارلیمنٹ میں پارٹ ٹائمر ہیں؟ یہ پارلیمنٹ کی حکمت کی ناقابل معافی توہین ہے‘‘: نائب صدر جمہوریہ

میرے پاس اتنے مضبوط الفاظ نہیں ہیں کہ اس طرح کے بیانیہ کی مذمت کر سکوں: نائب صدر جمہوریہ

اراکین پارلیمنٹ کے تضحیک آمیز، ہتک آمیز اور انتہائی توہین آمیز مشاہدات واپس لیں: نائب صدر جمہوریہ کی سینئر رکن پارلیمنٹ سے اپیل

نائب صدر جمہوریہ  نے ترواننت پورم میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی آئی ایس ٹی) کے 12ویں کانووکیشن سے خطاب کیا

اسرو کے مشنوں نے ہندوستان کی سفارتی نرم طاقت کو بڑھایا ہے اور لاکھوں لوگوں کے معیار زندگی کو بڑھایا ہے: نائب صدر جمہوریہ

Posted On: 06 JUL 2024 6:36PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ ہند، جناب جگدیپ دھنکھڑنے آج نام لیے بغیر، ایک سینئر رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر خزانہ کے تبصرے کی مذمت کی جنہوں نے کہا کہ "نئے قوانین کا مسودہ پارٹ ٹائمرز نے تیار کیا ہے۔" اپنے الفاظ کو پارلیمنٹ کی حکمت کی ناقابل معافی توہین قرار دیتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا کہ کیا ہم پارلیمنٹ میں پارٹ ٹائمر ہیں؟

ایک انگریزی روزنامے کو سینئررکن  پارلیمنٹ کےبیان پر سخت مخالفت کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ پی نے مزید کہا، "میرے پاس اتنے مضبوط الفاظ نہیں ہیں کہ اس طرح کے بیانیے کی مذمت کر سکوں۔ پارلیمنٹ کے ایک رکن کو پارٹ ٹائمر قرار دیا جاتا ہے، بالآخر یہ ایک پارلیمنٹ ہے جو قانون سازی کا آخری ذریعہ ہے۔

مذکورہ رہنما سے اپیل کرتے ہوئے کہا  کہ وہ "ارکان پارلیمنٹ کے تضحیک آمیز، ہتک آمیز اور انتہائی توہین آمیزاپنے مشاہدات کو واپس لیں"، نائب صدر جمہوریہ نے ان سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو اپنے ضمیر کے سامنے جوابدہ بنائیں۔

امید ظاہر کرتے ہوئے کہ ایسی بات کبھی نہ کہی گئی ہو،جناب دھنکھڑ نے خبردار کیا کہ ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے "جب باخبر ذہن جان بوجھ کر آپ کو گمراہ کرتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کچھ مختلف کہتے ہیں جس پر آپ یقین نہیں کرتے ہیں تو ہر کوئی آپ پر یقین کرے گا کیونکہ آپ کا مقام بلند ہے۔

آج کیرالہ کے ترواننت پورم میں آئی آئی ایس ٹی کے 12ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئےجناب دھنکھڑ نے کہا، ’’آج صبح جب میں نے ایک اخبار پڑھا، ایک باخبر ذہن جو اس ملک کے وزیر خزانہ، طویل عرصے سے رکن پارلیمنٹ اور فی الحال راجیہ سبھا کے رکن ہیں ، مجھے حیران کر دیا کیونکہ مجھے اس بات پر بہت فخر تھا کہ اس پارلیمنٹ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ اس نے ہمیں تین ایسے قوانین دے کر نوآبادیاتی وراثت سے دور کر دیا تھا جو عہد کی جہت کے ہیں۔ "ڈنڈا ودھان" سے ہم "نیا ئےودھان" پر آئے ہیں۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ جب ایوان میں ان تینوں قوانین پر بحث ہو رہی تھی تو ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنا تعاون کرنے کا موقع ملا، جناب دھنکھڑ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ، "یہ معزز شریف آدمی، پارلیمنٹ کے ایک معزز رکن کا وزیر خزانہ کے طور پر بہت اچھا پس منظر ہے۔ لیکن بھاری دل کے ساتھ، میں آپ کے ساتھ اشتراک کر رہا ہوں، انہوں نے اپنے جگرکی طاقت کا استعمال نہیں کیا، انہوں نے اپنی آواز کی راگوں کو مکمل آرام دیا جب بحث چل رہی تھی۔

تینوں قوانین پر بحث کے دوران پارلیمنٹ میں دیگر قانونی ماہرین کی عدم شرکت کو مسترد کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ''صرف وہ ہی نہیں، میرے قانونی برادری سے تعلق رکھنے والے ان کے معزز ساتھی، سینئر وکلاء قوم کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے۔ انہیں پارلیمنٹ میں یہ بات کرنے کا موقع ملا۔ یہ اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ان  کی طرف سے ناکامی تھی اور ہم ایسے آدمی پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں، جو کہ صرف میکانزم کو بے ترتیب کرنے کے لیے لوگوں کی واہ واہی لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

جناب دھنکھڑ نے کہا کہ وہ "لفظوں سے پرے حیران" ہیں اور سب کو ان ذہنوں سے ہوشیار رہنے کو کہا جو جان بوجھ کر ہماری قوم کو تباہ کرنے، ہمارے اداروں کو نیچا دکھانے اور ہماری ترقی کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ دیوار پر لکھی تحریر نہیں دیکھتے، وہ تنقید کی خاطر تنقید میں مشغول رہتے ہیں۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی قیادت میں مشنوں کی کامیابی کی ستائش کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ ان مشنوں نے ہندوستان کی سفارتی نرم طاقت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور لاکھوں لوگوں کے معیار زندگی کو بڑھایا ہے۔

گریجویشن کرنے والے طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنی زندگی میں سیکھتے رہیں۔ تعلیم کو سب سے زیادہ مؤثر تبدیلی کے طریقہ کار کے طور پر بیان کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "یہ مساوات کو فروغ دیتا ہے اور عدم مساوات کو ختم کرتا ہے۔ یہ مثبت تبدیلی کا ایک طریقہ کار ہے۔"

اسرو کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ وہاں کے لوگوں کے کاموں سے متاثرہوئے ہیں ۔

اس موقع پر آئی آئی ایس ٹی کی گورننگ باڈی کے  صدر، جناب ایس سومناتھ، سکریٹری، شعبہ سائنس، جناب ڈاکٹر بی این سریش، چانسلر آئی ایس ڈی، ڈاکٹر اننی کرشنن نیر،ڈائریکٹر وکرم سارا بھائی خلائی مرکز، فیکلٹی، عملہ، فارغ التحصیل طلباء اور ان کے والدین موجود تھے۔

مکمل متن یہاں پڑھیں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2031214

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

8129


(Release ID: 2031350) Visitor Counter : 56