وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت ثقافت نے 46ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کے لیے ’پروجیکٹ پری‘ کا آغاز کیا


پروجیکٹ پری کا مقصد مکالمے، عکاسی اور ترغیب کو تحریک فراہم کرنا ، قوم کے فعال ثقافتی تانے بانے میں تعاون دینا ہے

ملک بھر سے 150 سے زیادہ ویژووَل فنکار قومی دارالحکومت میں آئندہ پروگرام کے لیے عوامی مقامات کی خوبصورتی کے لیے مختلف سائٹس پر کام کر رہے ہیں

Posted On: 06 JUL 2024 6:50PM by PIB Delhi

ہندوستان طویل عرصے سے فنکارانہ اظہار کا ایک متحرک مرکز رہا ہے، اس کی عوامی آرٹ کی بھرپور تاریخ ملک کے ثقافتی اور روحانی تنوع کی عکاسی کرتی ہے۔ قدیم پتھر سے کٹے ہوئے مندروں اور پیچیدہ فریسکوز سے لے کر عظیم الشان عوامی مجسمے اور متحرک اسٹریٹ آرٹ تک، بھارت کے مناظر ہمیشہ فنکارانہ عجائبات سے مزین رہے ہیں۔ تاریخی طور پر، آرٹ روزمرہ کی زندگی، مذہبی طور طریقوں، اور سماجی رسوم و رواج کے ساتھ عمیق طور پر مربوط ہے، جو مختلف طریقوں جیسے رقص، موسیقی، تھیٹر اور بصری فنون کے توسط سے ظاہر ہوتا ہے۔

پروجیکٹ پری (پبلک آرٹ آف انڈیا)، جو کہ وزارت ثقافت، حکومت ہند کی جانب سے شروع کی گئی ایک پہل قدمی  ہے، جسے للت کلا اکادمی اور نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے، عوامی فن کو سامنے لانے کی کوشش کرتی ہے جو جدید موضوعات اور تکنیکوں کو شامل کرتے ہوئے ہزاروں سال کے فنکارانہ ورثے (لوک کلا/لوک سنسکرت) سے متاثر ہے۔یہ تاثرات ہندوستانی معاشرے میں آرٹ کی اندرونی قدر کی نشاندہی کرتے ہیں، جو تخلیقی صلاحیتوں اور فنکارانہ اظہار کے لیے قوم کی مستقل وابستگی کا ثبوت ہے۔

پروجیکٹ پری کے تحت پہلی تقریب دہلی میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس موقع پر نئی دہلی میں عالمی ثقافتی کمیٹی کا 46واں اجلاس بھی منعقد ہونے جا رہا ہے جو 21 سے 31 جولائی 2024 کے درمیان منعقد ہوگا۔

عوامی مقامات پر آرٹ کی نمائندگی خاص طور پر اہم ہے، جو ملک کے امیر اور متنوع ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتی ہے۔ عوامی تنصیبات کے ذریعے آرٹ کی جمہوری کاری شہری مناظر کو قابل رسائی گیلریوں میں تبدیل کرتی ہے، جہاں آرٹ عجائب گھروں اور گیلریوں جیسے روایتی مقامات کی حدود سے ماورا ہے۔ آرٹ کو سڑکوں، پارکوں اور ٹرانزٹ ہب میں ضم کرکے، یہ اقدامات یقینی بناتے ہیں کہ فنکارانہ تجربات سب کے لیے دستیاب ہوں۔ یہ جامع نقطہ نظر مشترکہ ثقافتی شناخت کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو بڑھاتا ہے، شہریوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں فن کے ساتھ مشغول ہونے کی دعوت دیتا ہے۔ پروجیکٹ پری کا مقصد مکالمے، عکاسی اور الہام کو تحریک دینا، قوم کے متحرک ثقافتی تانے بانے میں تعاون دینا ہے۔

اس پروجیکٹ کے تحت ملک بھر کے 150 سے زائد ویژووَل فنکار حضرات مختلف وال پینٹنگ، دیواروں پر نقاشی، مجسمہ سازی  اور تنصیب کے لیے جمع ہوں گے۔ تخلیقی کینوس  میں متعدد چیزیں شامل ہیں تاہم یہ فڈ پینٹنگ (راجستھان)، تنگکا پینٹنگ (سکم/لداخ)، مینی ایچر پینٹنگ (ہماچل پردیش)، گونڈ آرٹ (مدھیہ پردیش)، تنجور پینٹنگ (تمل ناڈو)، کلم کاری (آندھرا پردیش)، الپونا آرٹ (مغربی بنگال)، چیریال پینٹنگ (تلنگانہ)، پچھوائی پینٹنگ (راجستھان)، وارلی (مہاراشٹر)، پتھورا آرٹ (گجرات)، آیپن (اتراکھنڈ)، کیرالہ   میورلس (کیرالہ)، الپانا آرٹ (تری پورہ)، وغیرہ  سے ترغیب یافتہ اور / یا ان کے طرز تک محدود نہیں ہے۔

پروجیکٹ پری کے لیے جو مجوزہ مجسمے بنائے جا رہے ہیں ان میں وسیع نظریات شامل ہیں جن میں فطرت کو خراج تحسین پیش کرنا، ناٹی شاستر، گاندھی جی، ہندوستان کے کھلونے، مہمان نوازی، قدیم علم، ناد یا ابتدائی سون، زندگی کی ہم آہنگی، کلپتارو- روحانی درخت ، وغیرہ  سے متاثر خیالات شامل ہیں لیکن ان تک محدود نہیں ہیں۔

مجوزہ 46 ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کی میٹنگ کے ساتھ ہم آہنگی میں کچھ فن پارے اور مجسمے بھیم بیٹکا جیسے عالمی ثقافتی ورثہ سائٹس سے متاثر ہیں اور ہندوستان میں 7 قدرتی عالمی ثقافتی ورثہ سائٹس کو مجوزہ آرٹ ورکس میں ایک خاص مقام حاصل ہوا ہے۔

خواتین فنکار اس پروجیکٹ پری کا ایک جزو لاینفک ہیں اور بڑی تعداد میں ان کی شرکت بھارت کی ناری شکتی کا ثبوت ہے۔ آیئے اور اس جشن میں حصہ لیجئے۔ پروجیکٹ پری تخلیق کے ساتھ اپنی سیلفی لیجئے اور #ProjectPARI کے ساتھ اپنی تصویر کو سوشل میڈیا پر ساجھا کیجئے۔

فن پاروں سے متعلق مزید تفصیلات جلد ہی https://lalitkala.gov.in/pariproject پر دستیاب کرائی جائیں گی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8130


(Release ID: 2031308) Visitor Counter : 75