قانون اور انصاف کی وزارت

قانون و انصاف  کی وزارت  میں  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت  جناب ارجن رام میگھوال نے ،  39 سی بی آئی افسران/ اہلکاروں کو ممتاز اور  کار ہائے نمایاں  خدمات کے لیے پولیس میڈلز  تفویض  کیے


اکیسویں صدی  ، ایشیا کی ہوگی ،  جس میں ہندوستان سرفہرست ہوگا: جناب میگھوال

قانون  کے مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ  نئے فوجداری قوانین سے ،  شہریوں کے لیے بڑے پیمانے پر ’زندگی گزارنے میں آسانی ‘ کا آغاز ہوگا

Posted On: 04 JUL 2024 3:29PM by PIB Delhi

مرکزی تفتیشی بیورو نے آج سی بی آئی اکیڈمی، غازی آباد (اتر پردیش) میں ،  تمغے تفویض کرنے کی ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ اس موقع پرقانون و انصاف  کی وزارت میں  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال   نے ،  ممتاز خدمات کے لیے سی بی آئی کے 39 افسران/ اہلکاروں کو ،  صدر کا پولیس میڈل (پی پی ایم) اور کار ہائے نمایاں  خدمات کے لیے انڈین پولیس میڈل (آئی پی ایم)  تفویض کئے ۔ میڈل جیتنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دیتے ہوئے  جناب  میگھوال نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے قابل فخر لمحہ ہے کہ ہم ان کی قوم کے لیے کی گئی خدمات کو تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام خدمات ،  اہلکاروں کے لیے اپنے کام میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تحریک کا ذریعہ بھی ہے۔ اس کے کردار میں سی بی آئی کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے مشاہدہ کیا کہ سماج میں نہ صرف سی بی آئی کی اہمیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے  ، بلکہ اس کی تفتیش بھی بہترین ہے، جس کی عکاسی سی بی آئی کے ذریعے کی گئی تحقیقات میں  قصور واروں کو  سزا کی زیادہ  شرح سے ہوتی ہے۔  جناب  میگھوال نے اس بات پر زور دیا کہ سی بی آئی کو بجا طور پر بہترین تفتیشی ایجنسی سمجھا جاتا ہے  ، جو مختلف متعلقہ فریقین  کی طرف سے پیچیدہ اور حساس معاملات میں وقتاً فوقتاً سی بی آئی جانچ کی مانگ  کرنے سے عیاں ہوتی  ہے۔

 

یکم جولائی 2024 سے لاگو ہونے والے نئے فوجداری قوانین پر روشنی ڈالتے ہوئے،  جناب  میگھوال نے زور دے کر کہا کہ یہ قوانین شہریوں کے لیے بڑے پیمانے پر زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کریں گے۔ یہ قوانین انصاف کی فراہمی میں تیزی لائیں گے اور قانونی چارہ جوئی کے دوران خرچ ہونے والے تمام متعلقہ فریقین  کے قیمتی  وقت کی بچت کریں گے۔ وزیر موصوف نے زور دیا کہ یہ قوم کے لیے انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہو گا  ، کیونکہ توانائیوں کو معاشرے کی ترقی کے عمل کی طرف لے جایا جائے گا اور  بالآخر  یہ   اعلیٰ ترقی کی طرف لے جائے گی۔ حال ہی میں چند سال قبل 11ویں پوزیشن سے دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت  کی جانب ہندوستان کے سفر   کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عدالتی عمل میں اصلاحات/بہتریاں  ، آنے والے چند سالوں میں ہندوستان کو تیسرے نمبر پر لے جانے کی کوششوں اور ہدف حاصل کرنے  میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔

جناب میگھوال نے ہندوستان کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا ،  جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا کہ ہندوستان عالمی سطح پر 21ویں صدی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انگلستان کی قیادت میں یوروپ ؛ 20ویں صدی میں  امریکہ کی قیادت میں امریکہ (یو ایس اے )  جیسی ترقی کے حوالے سے ، انہوں نے  اس اعتماد کا ا ظہار کیا کہ 21ویں صدی ایشیا کی ہو گی ،  جس کی قیادت ہندوستان کرے گا ۔ سوامی وویکانند کی پیشین گوئی کی یاد دہانی کراتے  ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان ،  اپنے متنوع پیرامیٹرز کے ساتھ ساتھ سماج کے جمہوری نظام ، معیشت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی پذیر ترقی، خاندانی  اقدار کے نظام اور خاندانی تانے بانے ، عالمی تناظر میں ہندوستان کے مددگار  عوامل  اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اٹھائے گئے کردار، شہریوں کے بڑھتے ہوئے کردار، ماحولیاتی اقدامات، یوگا، آیوروید، خلاء  وغیرہ کے میدان میں حکمت عملی کی قیادت نے ،  ہندوستان کو دنیا بھر میں قائدانہ مقام پر پہنچا دیا ہے۔

 

 

اپنے استقبالیہ خطاب میں، سی بی آئی کے   ڈائریکٹر  پروین سود نے تمغہ حاصل کرنے والوں کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ محنت، لچک اور استقامت کی وجہ سے یہ اعزاز حاصل کیا ہے  ، جس نے سی بی آئی کو بہت  اعزاز بخشا  ہے۔ انہوں نے وصول کنندہ کے اہل خانہ کو  بھی  مبارکباد دی۔ اس موقع پر جناب سود نے اس بات پر زور دیا کہ سی بی آئی اور وزارت قانون ،  ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے ماحول میں کام کر رہے ہیں تاکہ تفتیش کے ساتھ ساتھ زیادہ موثر  قانونی کارروائی  کو ترجیح دی جا سکے۔ ڈائریکٹر سی بی آئی نے اس بات پر زور دیا کہ سی بی آئی کا کردار ،  ابتدائی طور پر انسداد بدعنوانی کے مقدمات سے لے کر خصوصی/ اقتصادی جرائم، سائبر کرائمز، بینک فراڈ وغیرہ تک ،  وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کر رہا ہے ۔  جناب پروین سود نے یہ بھی کہا کہ سی بی آئی ،  وزارت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ قانون اور انصاف نے تین نئے فوجداری قوانین کے کامیاب نفاذ کے حوالے سے بتایا کہ سی بی آئی نے ان قوانین پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے پیشکش کی کہ سی بی آئی  ، ریاستوں اور دیگر متعلقہ فریقین  کو ان قوانین کے نفاذ میں ان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

ذیل میں وہ افسران/ اہلکار ہیں  ،  جنہیں ممتاز خدمات کے لیے صدر کا پولیس میڈل (پی پی ایم ) دیا گیا:

  1. جناب وپلوو کمار چودھری، آئی پی ایس، جوائنٹ ڈائریکٹر، ایس سی زیڈ، سی بی آئی، نئی دہلی (اب جوائنٹ ڈائریکٹر، دہلی زون، سی بی آئی)؛
  2. جناب شرد اگروال، آئی پی ایس، جوائنٹ ڈائریکٹر، ایس ٹی زیڈ، سی بی آئی، نئی دہلی (اب اسپیشل کمشنر، دہلی پولیس)؛
  3. جناب وریندر موہن متل، ایس پی، اے سی بی، سی بی آئی، نئی دہلی؛
  4. جناب ستیہ نارائن جٹ ایڈیشنل ایس پی، اے سی بی، سی بی آئی، جے پور (اب ایچ او بی، اے سی بی، رائے پور)؛
  5. جناب مہارشی رے ہیجونگ، اے ایس پی، سی بی آئی، بی ایس ایف بی، کولکتہ؛
  6. جناب تھنگلیان منگ ایم، ایڈیشنل ایس پی ، ایس سی – I  ، سی بی آئی ، نئی دہلی (اب اے ایس پی ، سی بی آئی ، اے سی بی ، اگرتلہ)؛
  7. جناب نیلمبور نارائنن سری کرشنن، ڈی ایس پی، سی بی آئی، ایس یو، چنئی؛
  8. جناب راجیشور سنگھ رانا، ایس آئی، سی بی آئی، آئی پی سی یو، نئی دہلی؛ (اب انسپکٹر، سی بی آئی، جبل پور)؛
  9. محترمہ گیتا پال،ایس آئی ، سی بی آئی ، ای او بی ، کولکاتہ (اب انسپکٹر ای او بی ، کولکتہ)؛
  10. جناب گوتم چندر داس ہیڈ کانسٹیبل، اے سی بی، سی بی آئی، بھوبنیشور (اب ریٹائرڈ)

 

درج ذیل وہ  افسران/اہلکار ہیں ،  جنہیں شاندار خدمات کے لیے انڈین پولیس میڈل ( آئی پی ایم ) دیا گیا ہے :

  1. جناب پروین منڈلوئی،  سپرنٹنڈنٹ آف  پولیس، سی بی آئی، ایس یو، نئی دہلی؛
  2. جناب راجبیر سنگھ، اے ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، امپھال (اب ایس پی، سی بی آئی، ایس سی -  III، نئی دہلی)؛
  3. جناب راج موہن چند، سینئر پبلک پراسیکیوٹر، سی بی آئی ، اے سی  - IV   /ایس آئی ٹی ، نئی دہلی (اب ڈی ایل اے ، دہلی زون)؛
  4. جناب سریش کمار، سینئر پی پی، سی بی آئی، ایس سی بی، چنڈی گڑھ؛
  5. جناب ڈارون کے جے، ڈپٹی ایس پی، سی بی آئی، ای او بی، چنئی (اب اے ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، چنئی)؛
  6. جناب جاوید اختر علی، ڈپٹی  ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، غازی آباد (اب اے ایس پی، سی بی آئی اکیڈمی، غازی آباد)؛
  7. جناب کمار ابھیشیک، ڈپٹی  ایس پی، سی بی آئی، ایس یو، نئی دہلی (اب اے ایس پی، سی بی آئی، ایس یو، نئی دہلی)؛
  8. جناب منوج کمار، ڈپٹی ایس پی، سی بی آئی، پالیسی ڈویژن، نئی دہلی (اب اے ایس پی، سی بی آئی، پالیسی ڈویژن)؛
  9. جناب جگروپ سنگھ، ڈپٹی ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، چنئی (اب ریٹائرڈ)؛
  10. جناب گریش سونی، ڈپٹی ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، پونے؛
  11. جناب جگدیو سنگھ یادو، ڈپٹی ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، جے پور (اب ڈی ایس پی، اے سی بی، گوہاٹی)؛
  12. جناب مکیش کمار، ڈپٹی ایس پی ، سی بی آئی  اکیڈمی، غازی آباد (اب ڈی ایس  پی ،  اے سی III، نئی دہلی)؛
  13. جناب اجے کمار مشرا، ڈی ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، غازی آباد؛
  14. جناب ٹی سنتوش کمار، ڈی ایس پی، سی بی آئی، اے سی بی، چنئی؛
  15. جناب انیل بشٹ، ڈی ایس پی، سی بی آئی، ویجیلنس سیل، نئی دہلی؛
  16. جناب منا کمار سنگھ، انسپکٹر آف پولیس، سی بی آئی، بی ایس ایف بی، نئی دہلی (اب ڈی ایس پی، سی بی آئی، بی ایس ایف بی، دہلی)؛
  17. جناب تیج ویر سنگھ، انسپکٹر آف پولیس، سی بی آئی اکیڈمی، غازی آباد؛
  18. جناب راکیش کمار شرما، اے ایس آئی، سی بی آئی، ایس یو، نئی دہلی؛
  19. جناب کشور کمار، ا ے ایس آئی ، سی بی آئی ،  ای او - II، نئی دہلی؛
  20. جناب کشن چند، اے ایس آئی ، سی بی آئی ، اے سی -  VI / ایس آئی ٹی ، نئی دہلی (اب اے ایس آئی ، سی بی آئی ، اے سی -  III، نئی دہلی)؛
  21. جناب جگدیش چودھری، ہیڈ کانسٹیبل، سی بی آئی، ایس سی بی، پٹنہ (اب ریٹائرڈ)؛
  22. جناب جاہر لال نائک، ہیڈ کانسٹیبل، سی بی آئی، اے سی بی، کولکاتہ، (اب اے ایس آئی، سی بی آئی، ایس سی بی، کولکتہ)؛
  23. جناب ایچک کمندا ناتھ ورگیز پالوس، ہیڈ کانسٹیبل، سی بی آئی، اے سی بی، بنگلور؛
  24. دیب دتاّ  مکھرجی، ہیڈ کانسٹیبل، سی بی آئی، ایس سی بی، کولکتہ (اب ریٹائرڈ)؛
  25. جناب ہردیو سنگھ،  ایچ سی ، سی بی آئی، بی ایس ایف بی، نئی دہلی (اب اے ایس آئی ، سی بی آئی ، اے سی III، نئی دہلی)؛
  26. جناب  چندر شیکھر جوشی، کانسٹیبل ، سی بی آئی، ایچ او، نئی دہلی؛
  27. جناب ستیش کمار، کانسٹیبل، سی بی آئی، اے سی بی، چنڈی گڑھ؛
  28. جناب انوپ میتھیوز، آفس سپرنڈنٹس ، سی بی آئی، اے سی-1، نئی دہلی اور
  29. محترمہ نارائنن میناکشی،  ایس جی - I، سی بی آئی ، چنئی زون، چنئی (اب پی ایس ، سی بی آئی ، اے سی بی ، چنئی)

 

وزارت قانون و انصاف کے قانونی امور کے محکمے کے سکریٹری  ڈاکٹر راجیو منی   ، قانون و انصاف کی وزارت ،  سی بی آئی اور دیگر محکموں/ مقامی انتظامیہ کے سینئر افسران کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔  میڈل حاصل کرنے والوں کے   خاندانوں کے تقریباً 90  افراد بھی  اس موقع پر موجود تھے۔

 

*****

)ش ح۔  ا ع ۔  ع ا (

U.No. 8059

 

 



(Release ID: 2030732) Visitor Counter : 13