کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کی صنعت کی تعمیل عوامی تحفظ کے ساتھ متوازن ہونی چاہئے: مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل


جناب گوئل نے پی ای ایس او  کی طرف سے دیے گئے لائسنسوں کے لیے لائسنسنگ فیس میں خواتین کاروباریوں کے لیے 80فیصد اور ایم ایس ایم ای  کے لیے 50فیصد رعایت کا اعلان کیا

پی ای ایس او  حفاظتی اقدامات کا نمونہ تیار کرے گا تاکہ 30-50 میٹر کے اندر رہائش والے علاقوں میں پٹرول پمپوں کو کام کرنے کی اجازت دی جا سکے: جناب گوئل

جناب گوئل نے پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کی صنعت اور پی ای ایس او کے ساتھ اسٹیک ہولڈر کی مشاورت کی

Posted On: 04 JUL 2024 3:35PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کل نئی دہلی میں ایک اسٹیک ہولڈر مشاورت کی صدارت کی تاکہ پیٹرولیم، دھماکہ خیز مواد، آتش بازی اور دیگر متعلقہ صنعت کے رہنماؤں سے بصیرت اور رائے حاصل کی جاسکے، جس کا مقصد پیٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کی حفاظت کی تنظیم (پی ای ایس او پی ای ) کے کام میں کارکردگی کو بڑھانا ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کی صنعت کی تعمیل عوامی تحفظ کے ساتھ متوازن ہونی چاہیے۔ شراکت داروں کی یہ مشاورت  صنعت اور اندرونی تجارت  کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی ) نے منعقد کی تھی۔

جناب گوئل نے پی ای ایس او  کی طرف سے دیے گئے لائسنسوں کے لیے لائسنسنگ فیس میں خواتین کاروباریوں کے لیے 80فیصد اور ایم ایس ایم او کے لیے 50فیصد رعایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے پی ای ایس او کو ہدایت کی کہ وہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) کے ساتھ مشاورت سے رہنما خطوط تیار کرے تاکہ حفاظتی اقدامات کا ایک نمونہ تیار کیا جا سکے جس سے پٹرول پمپوں کے خوردہ دکانوں کو ایسے معاملات میں کام کرنے کی اجازت دی جائے جہاں 30 -50 میٹر کے اندر رہائش ہو۔

وزیر نے کہا کہ سلنڈروں کے لیے کیو آر کوڈ گیس سلنڈر رولز (جی سی آر) کے مسودے میں شامل کیا گیا ہے اور حتمی نوٹیفکیشن جلد ہی جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دھماکہ خیز مواد، ٹرانسپورٹ اور مینوفیکچرنگ کا لائسنس دس سال کے لیے دیا جا سکتا ہے یا نہیں، اس کا مطالعہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ ایک کمیٹی لائسنس کی میعاد 10 سال کرنے کے معاملے کا جائزہ لے گی کیونکہ دھماکہ خیز مواد کے علاوہ تمام لائسنس دس سال کی مدت کے لیے دیے جاتے ہیں۔

عمل کو مزید ہموار کرنے کے لیے، وزیر نے ہدایت کی کہ مزید علاقوں میں تھرڈ پارٹی انسپیکشن ایجنسیوں (ٹی پی آئی اے) کو شامل کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ای ایس او  کی طرف سے آن لائن اجازت کے ماڈیولز ان چند علاقوں کے لیے تیار کیے جائیں گے جو ابھی تک آف لائن ہیں۔ جناب گوئل نے ہدایت دی کہ پی ای ایس او میں اسامیوں کو بھرنے کے عمل کو تیز کیا جانا چاہیے۔

پیٹرول پمپ کے لائسنس پیٹرولیم رولز 2002 کے فارم XIV میں جاری کیے جاتے ہیں جبکہ پیٹرولیم ریٹیل آؤٹ لیٹس میں سی این جی ڈسپنسنگ سہولیات کے لیے لائسنس گیس سلنڈر رولز کے فارم جی میں جاری کیے جاتے ہیں۔ چونکہ دونوں لائسنس مختلف قوانین اور ایکٹ کے تحت ہیں، اسی پیٹرول پمپ میں سی این جی کی سہولیات کے لیے لائسنس کی منظوری کے بعد فارم XIV میں لائسنس میں ترمیم بھی ضروری ہے۔ اس ترمیم کو ماڈیولز میں مطلوبہ تبدیلیوں کے ذریعے ختم کیا جائے گا۔ اس سے تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ پی ای ایس او  کے کام کا بوجھ بھی کم ہوگا۔

بات چیت کے دوران، جناب پیوش گوئل نے پی ای ایس او میں عمل اور منظوریوں کو آسان بنانے پر زور دیا اور پیٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کے ریگولیشن کے لیے بہترین عالمی طریقوں کو اپنانے کی ہدایت کی۔ پی ای ایس او  افسران سے کہا گیا کہ وہ درخواستوں کو کلیئر کرنے کے لیے ٹائم لائنز پر سختی سے عمل کریں۔ مختلف منظوریوں اور لائسنسوں کے لیے عمومی سوالنامہ جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ اتھارٹیز کی طرف سے این او سی  لائسنسنگ سسٹم فار ڈسٹرکٹ اتھارٹی (ایل ایس ڈی اے) آن لائن سسٹم کے ذریعے جاری کیا جائے۔

مشاورت کے دوران صنعت کی طرف سے دی گئی تجاویز اور اٹھائے گئے مسائل کے جواب میں، وزیر نے ایم او پی این جی اور متعلقہ انڈسٹری ایسوسی ایشنز کو ہدایت کی کہ وہ ان کی طرف سے دی گئی تجاویز کی تفصیلات تیار کرنے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیں۔ ان کمیٹیوں کو بہترین طریقوں اور معیارات کا مطالعہ اور سفارش کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ انہوں نے ان صنعتی کمیٹیوں کو تجویز دی کہ وہ ریگولیٹری قوانین اور فریم ورک کا جائزہ لیں اور اس میں ترامیم تجویز کریں تاکہ عمل کو تیز اور ہموار کیا جا سکے۔ انہوں نے ڈی پی آئی آئی ٹی کو ہدایت کی کہ وہ صنعت کے نمائندوں، پی ای ایس او افسران، ڈی پی آئی آئی ٹی افسران، سی پی سی بی، ایم او پی این جی اور تیل کمپنیوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیں جو تجویز کردہ اصلاحات پر مقررہ وقت میں کام کریں۔

مشاورت میں  ملک بھر سے پیٹرولیم، دھماکہ خیز مواد اور دیگر متعلقہ صنعتی شعبوں کی مختلف صنعتوں کی نمائندگی کرنے والے 150 سے زائد اسٹیک ہولڈرز کو جمع ہوئے۔ میٹنگ کے دوران، فیڈریشن آف ایگری ویلیو چین مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز (ایف اے ایم ای)، ایکسپلوسیوز مینوفیکچررز ویلفیئر ایسوسی ایشن (ایم ڈبلیو اے)، انڈین امونیم نائٹریٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (آئی اے این ایم اے) اور آل انڈیا انڈسٹریل گیس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے آئی آئی جی ایم اے) جیسی صنعتی انجمنوں نے طریقہ کار کو ہموار کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے ریگولیٹری بہتری اور آپریشنل اضافہ کے لیے اہم شعبوں پر روشنی ڈالی۔

پی ای ایس او  آن لائن پورٹل کے ذریعے انکوائریوں کے فوری جوابات اور این او سی ز اور لائسنسوں کے بروقت اجرا کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے سفارشات کی گئیں۔

پی ای ایس او  ، ڈی پی آئی آئی ٹی کے تحت ایک ماتحت دفتر، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، 1884، پیٹرولیم ایکٹ، 1934 کے تحت قائم کردہ ریگولیٹری فریم ورک کے انتظام میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، پی ای ایس او  نے نمایاں اصلاحات کی ہیں، جن میں کاغذ کے بغیر لائسنسنگ کا نظام متعارف کرانا، اس کی پابندی کرنا شامل ہے۔ سخت منظوری کی ٹائم لائنز، اور فریق ثالث معائنہ کرنے والی ایجنسیوں کا انضمام، سبھی کا مقصد تعمیل کے طریقہ کار کو آسان بنانا اور خطرناک مادوں سے نمٹنے والی صنعتوں میں حفاظتی معیارات کو تقویت دینا ہے۔

اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت نے پٹرولیم اور دھماکہ خیز مواد کے شعبوں میں ایک سازگار ریگولیٹری ماحول کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا۔ ڈی پی آئی آئی ٹی تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے، کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے، اور ملک بھر میں صنعت کے معیارات کی حفاظت میں اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔ ڈی پی آئی آئی ٹی نے جاری اسٹیک ہولڈر کی مصروفیات کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور پی ای ایس او  کے اندر ریگولیٹری عمل کو مزید ہموار کرنے کے لیے فیڈ بیک شامل کرنے کا عہد کیا۔ ریگولیشن، ریگولیٹری اداروں کے لیے صلاحیت کی تعمیر، اور بہتر ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے خطرے پر مبنی نقطہ نظر کو اپنانے کے اقدامات کو وزارت کی آگے بڑھنے کی اہم ترجیحات کے طور پر اجاگر کیا گیا۔

*****

U.No:8060

 ش ح۔ام۔ن ا ۔



(Release ID: 2030719) Visitor Counter : 16


Read this release in: Tamil , English , Hindi