صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو اور محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے آیوشمان بھارت، معیاری صحت تقریب میں تین اقدامات کی نقاب کشائی کی


آیوشمان آروگیہ مندروں کے لیے ورچوئل این کیو اے ایس اسسمنٹ، آئی پی ایچ ایس کے لیے ڈیش بورڈ اور فوڈ وینڈر کے لیے اسپاٹ فوڈ لائسنس  اقدامات کا آغاز تقریب کے دوران ہوا

ان اہم اقدامات کا آغاز "سب کے لیے صحت کی دیکھ بھال" اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے کی حکومت کی کوششوں کے تسلسل کا حصہ ہے: جناب پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو

ورچوئل این کیو اے ایس اسسمنٹ اور ڈیش بورڈ کا آغاز صحت عامہ کی سہولیات میں معیاری صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں بہتری کا باعث بنے گا جبکہ اسپاٹ فوڈ لائسنس کاآغاز  ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کوفروغ دے گا: محترمہ انوپریا پٹیل

مربوط صحت عامہ کی لیباریٹریوں کے لیے قومی معیار کی یقین دہانی اوریکسر تبدیلی کے لیے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط بھی تقریب کے دوران جاری کیے گئے

Posted On: 28 JUN 2024 7:54PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو اور محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل نے آج یہاں آیوشمان بھارت، معیاری صحت کی تقریب میں تین اقدامات کی نقاب کشائی کی۔ یہ اقدامات صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے اور ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

مرکزی وزراء نے آیوشمان آروگیہ مندروں (اے اے ایم) کے لیے ورچوئل نیشنل کوالٹی ایشورنس اسٹینڈرڈ (این کیو اے ایس) اسسمنٹ کا آغاز کیا۔ ایک ڈیش بورڈ جو قومی، ریاستی اور ضلعی صحت کے اداروں اور سہولیات کو انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈ (آئی پی ایچ ایس) کے حوالے سے تعمیل کی فوری نگرانی کرنے اور اس کے مطابق اقدامات کرنے  نیز فوڈ وینڈر کے لیے اسپاٹ فوڈ لائسنس اور رجسٹریشن میں مدد کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZKZK.jpg

تقریب کے دوران، مرکزی وزراء نے ورچوئل طریقے سے تشخیص شدہ صحت اے اے ایم-ایس سی کو این کیو اے ایس سرٹیفکیٹ سے نوازا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LGH4.jpg

تقریب کے دوران مربوط صحت عامہ کی لیباریٹریوں (آئی پی ایچ ایل) کے لیے این کیو اے ایس بھی جاری کیا گیا۔ آئی پی ایچ ایل میں انتظام اور جانچ کے نظام کے معیار اور اہلیت کو بہتر بنائیں گے. یہ ٹیسٹ کے نتائج کی اعتباریت پر مثبت اثر ڈالے گا اور لیب کے نتائج کے حوالے سے معالجین، مریضوں اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔یکسر تبدیلی کے لیے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط بھی جاری کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ERGP.jpg

فوڈ سیفٹی اینڈ کمپلائنس سسٹم (ایف او ایس سی او ایس) کے ذریعہ  فوری طور پر لائسنس اور رجسٹریشن کے اجراء کے لیے اسپاٹ فوڈ لائسنس اقدام کا آغاز ایک نئی پہل ہے۔ ایف او ایس سی او ایس ایک جدید ترین، پین انڈیا آئی ٹی پلیٹ فارم ہے جسے فوڈ سیفٹی ریگولیٹری کی  ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ جدید نظام لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے عمل کو آسان بناتا ہے، جس سے صارف کو بہتر تجربہ حاصل ہوتا ہے۔

سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پرتاپ راؤ جادھو نے کہا کہ ان اہم اقدامات کا آغاز "سب کے لیے صحت کی دیکھ بھال" اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے کی حکومت کی کوششوں کے تسلسل کا حصہ ہے۔ انہوں نے 1.73 لاکھ آیوشمان آروگیہ مندروں کے قیام، 2014 سے میڈیکل کالجوں کی تعداد کو دوگنا کرنے، ایمس کی تعداد 7 سے بڑھا کر 23 کرنے اور 2014 سے پی جی اور ایم بی بی ایس کی نشستوں کی تعداد کو دوگنا کرنے میں مرکزی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا زیادہ ہنر مند انسانی وسائل اور معیاری انفراسٹرکچر کے ساتھ حفظان صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے جو موجودہ اور مستقبل کے طبی چیلنجوں سے نمٹ سکتا ہے" ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GB0N.jpg

محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ ورچوئل این کیو اے ایس اسیسمنٹ اور ڈیش بورڈ کے اجراء کے ساتھ ساتھ دو دستاویزات کا اجراء صحت عامہ کی سہولیات میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے کا باعث بنے گا جبکہ اسپاٹ فوڈ لائسنس کے اجراء سے بھارت میں کاروبار کرنے میں آسانی میں اضافہ ہوگا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006NJXS.jpg

"حکومت کی توجہ نہ صرف سستے حفظان صحت تک رسائی فراہم کرنے پر ہے بلکہ معیاری حفظان صحت پر بھی" زور دیتے ہوئے، محترمہ پٹیل نے بتایا کہ حکومت عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کے مطابق 2047 تک ایک مضبوط اور معیاری حفظان صحت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر سخت  جد و جہد کر رہی ہے۔

جناب اپوروا چندرا، مرکزی صحت سکریٹری نے معیار پر حکومت کی مسلسل توجہ اور شہریوں کو کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرنے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں مرکزی حکومت ریاستوں کو این کیو اے ایس سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہے، وہیں ان سہولیات کی حوصلہ شکنی کرنا بھی اتنا ہی اہم ہے جوحفظان صحت کی خدمات میں کم از کم معیار کو یقینی نہیں بناتی ہیں۔

ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او، جناب جی کملا وردھنا راؤ نے کہا کہ ایف او ایس سی او ایس کے ذریعہ لائسنس اور رجسٹریشن کا فوری اجراء ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو نمایاں طور پر بہتر کرے گا اور سب کا ساتھ، سب کا وشواس کے وزیر اعظم کے وژن میں تعاون کرنے میں مدد کرے گا۔

قبل ازیں، پورے ہندوستان میں صحت کی مختلف سہولیات سے تعلق رکھنے والے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں نے این کیو اے ایس  کی تربیت کے اپنے تجربات اور اپنی سہولیات این کیو اے ایس  سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے سفر کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیشن کے ذریعہ ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بتایا۔ ملک بھر کے فوڈ وینڈر نے بھی اپنے اسٹال کے لیے ایف ایس ایس اے آئی لائسنس اور رجسٹریشن حاصل کرنے کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

7915

 



(Release ID: 2029435) Visitor Counter : 23