زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیرجناب شیوراج سنگھ چوہان نے ملک کے کسانوں کی آواز کو بلند کرنے کے لیے کرشی کتھا بلاگ سائٹ کے ساتھ زرعی بنیادی ڈھانچے کے تحت سود میں تخفیف کے دعووں کے بینکوں میں تیزی کے ساتھ حل کرنے کے لیے ویب پورٹل کا آغاز کیا


مودی حکومت مختلف اقدامات کرکے کسانوں کی آمدنی کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے:جناب شیوراج سنگھ چوہان

زرعی بنیادی ڈھانچہ کے تحت 67,871 پروجیکٹوں کے لیے آج تک 43,000 کروڑ روپے کی منظوری کے ساتھ 72,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو متحرک کیا گیا ہے: جناب چوہان

اس اقدام کے پیچھے مقاصد بیداری بڑھانے، معلومات کے تبادلے کو آسان بنانے، باہمی اشتراک کو فروغ دینے اور کسانوں کو بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے

Posted On: 28 JUN 2024 4:47PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج ایک  ویب پورٹل کا آغاز کیا۔ اس پروگرام میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری بھی موجود تھے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)اور نبارڈ نے مشترکہ طور پر ایک ویب پورٹل تیار کیا ہے، تاکہ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ(ا ے آئی ایف)کے تحت جمع کرائے گئے بینکوں کے سود میں رعایت کے دعووں کے تصفیہ کے عمل کو خودکار اور تیز کیا جا سکے۔ چیئرمین نبارڈ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) اور بینکوں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00156SN.jpg

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیرجناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مودی حکومت مختلف اقدامات کرکے کسانوں کی آمدنی کوبڑھانے کے تئیں پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کو وزیر اعظم مودی نے ایک لاکھ کروڑ کی فنڈنگ ​​کے ساتھ شروع کیا تھا، تاکہ فصلوں کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے اور کسانوں کے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قرض کے دعووں کے تصفیہ کے لیے نیا شروع کیاگیاخود کار طریقہ ایک دن کے اندر دعووں کی بروقت تصفیہ کو یقینی بنائے گا، جبکہ دیگرصورت میں دستی طریقے سے تصفیے  میں مہینوں لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے شفافیت کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا اور بدعنوان طریقوں کو روکا جاسکے گا۔ جناب چوہان نے کہا کہ کسانوں کے تجربات کے اشتراک سے متعلق نیا پورٹل کسان برادری کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے کسان ایسے ہیں، جو خود تجربہ کر رہے ہیں اور ان کی کامیاب کہانیوں کو آگے لایا جانا چاہیے، تاکہ دوسرے افراد ان کی تقلید کر سکیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے تحت 67,871 پروجیکٹوں کے لیے آج تک 43,000 کروڑ روپے کی منظوری کے ساتھ 72,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو متحرک کیا گیا ہے۔ مزید برآں، بینک سود کی رعایت کے دعووں کے جلد تصفیے کی توقع کر سکتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JT9A.jpg

 

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے مطلع کیا کہ خودکار نظام پورٹل کے ذریعے سود میں مناسب رعایت کا حساب لگانے میں مدد کرے گا اور دستی طریقہ کار میں ممکنہ انسانی غلطی سے گریز کرے گا اور دعووں کے تیز تر تصفیہ میں بھی مدد کرے گا۔ پورٹل کا استعمال بینکوں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کے پروجیکٹ بندوبست کی مرکزی یونجٹ(سی پی ایم یو) اور نبارڈ کے ذریعے کیا جائے گا۔ سود میں رعایت کے دعوے اور قرض گارنٹی فیس دعوے کی ادائیگی کا خود کار طریقہ حکومت کو سود کی درست رعایت جاری کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔اس میں عمل میں لگنے وقت کو کم کرے گا اور اس کے نتیجے میں کسانوں اور زرعی کاروباریوں کی مالی مدد کرے گا، نیز ملک میں زراعت  کی ترقی کے لیے ایسے مزید منصوبے شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EGHV.jpg

 

مرکزی وزیرجناب شیوراج سنگھ چوہان نے بھی ایک بلاگ سائٹ کرشی کتھا کا آغاز کیا،  جس کا مقصد  ملک کے کسانوں کی آواز کو بلندکرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے، جو ملک بھر کے کسانوں کے تجربات، بصیرت اور کامیابی کی کہانیوں کو بڑھانے کے لیے پوری طرح وقف ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004D72K.jpg

 

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ملک میں  زراعت کے وسیع اور متنوع منظر نامے میں کسانوں کی آوازیں اور کہانیاں اکثر مخفی رہتی ہیں۔ ہر فصل، ہر کھیت اور ہر فصل کے پیچھے محنت، جدوجہد، چیلنجوں اور کامیابیوں کی داستان چھپی ہوئی ہے۔ ‘‘کرشی کتھا’’ کا مقصد ایک جامع اور عمیق کہانی سنانے کی جگہ فراہم کرنا ہے، جہاں ملک کی زرعی برادری کی داستانوں کو مشترک کرکے منایا جا سکے۔

مرکزی وزیر نے اس بات پربھی روشنی ڈالی کہ کرشی کتھا کا آغاز ہمارے کسانوں کی آواز کو تسلیم کرنے اور اسے بڑھانے کی طرف ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی لچک اور جدت طرازی کی کہانیاں ہمارے زرعی شعبے کی بنیاد ہیں اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ پلیٹ فارم دوسروں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنے گا۔ اس اقدام کے پیچھے مقاصد بیداری بڑھانے، معلومات کے تبادلے کو آسان بنانے، باہمی اشتراک کو فروغ دینے اور کسانوں کو بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

کرشی کتھا پر اُجاگر کی گئی کسانوں کی آوازیں ہمیں دکھاتی ہیں کہ کسانوں نے کس طرح کاشتکاری کے جدیدوسائل اور طور طریقوں کا استعمال کیا ہے اور حکومت کی مختلف اسکیموں سے فائدہ اٹھایا ہے، تاکہ ان کے کاشتکاری کے طور طریقوں میں مدد فراہم کی جا سکے اور ساتھ ہی کمیونٹی سے چلنے والی کاشتکاری کی تبدیلی کی طاقت کی کہانیاں بھی اُجاگر کی جاسکیں۔ اس کا مقصد ملک کے کسان کی کہانیوں کو متاثر کرنا اور ان کی نمائش کرنا اور کاشتکاری کے پیشے میں فخر کے احساس کو فروغ دینا اور کسانوں میں لچک کو فروغ دینا ہے۔ مختصراً یہ کاشتکاری اور ملک کے کسانوں کے لیے خوشی منانے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔

زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم 2020 میں شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد نقصانات کو کم کرنے، کسانوں کو بہتر قیمت کی وصولی، زراعت میں جدت طرازی اور زرعی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے فصلوں کی کٹائی کے بعد کے بندوبست کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی کل رقم کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ 26-2025 تک بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعے لاکھوں کروڑ کی فنڈنگ کی گئی۔ اس اسکیم میں بینکوں کی طرف سے زیادہ سے زیادہ 7 سال کی مدت کے لیے2کروڑ روپے تک کے قرضوں کے لیے اسکیم کے مستفیدین کو سود میں3 فیصدکی  رعایت فراہم کی گئی ہے، اس کے علاوہ بینکوں کے ذریعے ادا کی جانے والی کریڈٹ گارنٹی فیس کی واپسی بھی کی گئی۔

 

****

ش ح۔م ع۔ن ع

U:7905



(Release ID: 2029370) Visitor Counter : 33