بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی  نوبندرگاہوں نے  ورلڈ بینک کے ذریعہ عالمی سطح کی سو بندرگاہوں کی فہرست میں اپنی جگہ بنائی ہے جو ملک کے لئے پہلا موقع ہے۔ جناب سربانند سونوال


اشاکھاپٹنم بندرگاہ کو 2023 میں اعلیٰ ترین بیس بندرگاہوں کی فہرست میں انیسواں مقام حاصل تھا جو کہ 2022 میں 115 کے مقابلے نمایاں کامیابی تھی اور یہ بھی ہندوستان کے لئے پہلا موقع تھا۔ جناب سربانند سونوال

مندر پورٹ بھی موجودہ درجہ بندی میں 27 ویں مقام پر ہے جبکہ گزشتہ برس اس کا 48 واں مقام تھا

کنٹینر پورٹ پر فارمنس انڈیکس (سی پی پی آئی) نے جو کہ ورلڈ بینک اور ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلیجنس کے ذریعہ فروغ دیا گیا ہے، بندرگاہوں کی کارکردگی کو استحکام اور مجموعی پرفارمنس کے پیمانے پر پرکھا ہے

Posted On: 19 JUN 2024 7:06PM by PIB Delhi

ہندوستان میں بندرگاہوں کی ترقی کے پروگرام کے لئے ایک اہم حصولیابی کے طور پر ہندوستان کی نوبندرگاہوں نے کنٹینرپورٹ پر فارمنس انڈیکس (سی پی پی آئی) 2023 کی تازہ ترین رپورٹ میں اعلیٰ ترین کارکردگی کی سوبندرگاہوں کی فہرست میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ یہ رپورٹ ورلڈ بینک اور ایس اینڈ پی گلوبل مارکٹنگ انٹیلیجنس نے تیار کی ہے۔ بندرگاہوں جہازارنی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونوال نے اس کا کریڈٹ بندرگاہوں کی جدت کاری اور ان کی کارکردگی بڑھانے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پیش کردہ جرأت مندانہ ساگر مالا پروگرام کو دیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونوال نے کہا کہ یہ ہندوستانی بندرگاہوں کے لئے ایک زبردست حصولیابی ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے بندرگاہوں کو جدید ترین بنانے اور ان کی کارکردگی اور مہارت میں اضافے کے لئے انھیں تکنیکی اعتبار سے بہتر بنانے کے لئے کی گئی کوششوں کا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بابصیرت قیادت کی وجہ سے ہم اپنی بندرگاہوں کو ساگر مالا جیسے جرأت مندانہ اقدامات کے ذریعہ بہتر بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان لگاتار کوششوں کو دیکھتے ہوئے ہمیں اعتماد ہے کہ ہندوستانی سمندر شعبے میں اور بھی بہتری آئے گی اور بندرگاہوں پر مبنی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

وشاکھاپٹنم بندرگاہ نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 27 اعشاریہ پانچ کرین گھنٹہ اور اکیس اعشاریہ چار گھنٹوں کا ٹرنڈاراؤنڈ ٹائم (ٹی آرٹی ) اور بنا کام کے کم سے کم گھنٹوں کی کارکردگی دکھائی ہے۔ ان پیمانوں سے بندرگاہ کی کنٹیر بحری جہازوں سے نمٹنے کی مہارت ظاہرہوتی ہے۔ جو صارفین کی ترجیح پر اثرانداز ہوتا ہے۔ دیگر سات ہندوستانی بندرگاہوں میں جنھوں نے ٹاپ کی سو بندرگاہوں میں جگہ بنائی ہے، پیپاوو (41)، کامراجار (47)، کوچین (63)، ہازیرا (68)، کرشنا پٹنم (71)، چنئی (80) اور جواہر لال نہرو (96) شامل ہیں۔

******

ش ح۔ع س۔س ا

U.No:7588


(Release ID: 2026750) Visitor Counter : 48