وزارت اطلاعات ونشریات

سببیہ نلاموتھونے ایم آئی ایف ایف پریس کانفرنس میں اپنی پہلی پرعزم فیچر فلم کا اعلان کیا


میں ٹائیگر کو ہمیشہ انسان کے طور پر دیکھتا ہوں: نلاموتھو

فوٹیج حاصل کرنا آسان ہے، لیکن کوئی کہانی تلاش کرنا مشکل ہے۔ تمام فوٹیج ایک کہانی بیان  نہیں کرتے

Posted On: 18 JUN 2024 7:21PM by PIB Delhi

 جنگلی حیا ت  کے مشہور  فلمساز جناب  سببیہ نلاموتھو نے آج 18ویں ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ایم آئی ایف ایف ) کے موقع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اپنی معلومات کا اشتراک کیا اور اپنے تازہ ترین اہمیت کے حامل پروجیکٹ کا اعلان کیا۔جناب  سببیہ نلاموتھو نے کہا ‘‘فوٹیج حاصل کرنا آسان ہے، لیکن ایک دلکش اورمسحور کن کہانی کو تلاش کرنا مشکل ہے کیونکہ تمام فوٹیجز  کوئی کہانی  بیان نہیں کرتے’’۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، نلاموتھو نے  جنگلی حیات سے متعلق  فلم سازی میں زبردست کہانی سنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا،‘‘کسی بھی جسمانی مرکزی کردار کے بجائے  فلم کا مواد میرے لیے اصل ہیرو ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/18-7-13TCO.jpg

سببیہ نلاموتھونے،  جو اپنے کام کے لیے بین الاقوامی سطح پر سراہے  جاتے ہیں،  اپنی پہلی پرعزم  فیچر فلم کا انکشاف کیا، جو شیروں کے پرجلال سفرپرمرکوزایک ماحولیاتی تھرلر فلم ہے ۔یہ اختراعی فلم ایک دہائی کے دوران جنگل میں فلمائے گئے شیروں کی حقیقی فوٹیج کو داستان میں ضم کر دے گی، جو ہندی سنیما کے لئے  ایک اہم پیش رو لمحہ ہوگا۔ فلم کا مقصد جنگلی حیات کے مواد کے لیے اپنے منفرد انداز، تحریکی گانوں اور ایکشن سے بھرپور مناظر کے ساتھ  بنیادی  سطح کے اور عالمی سامعین دونوں کو مسحورکرنا ہے۔ پرجوش نلا مُتھو نے کہا ‘‘ہم حقیقی فوٹیج کو ایک دلچسپ  اورتفریح سے بھرپور  کہانی سنانے کی شکل میں پیش کر رہے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ فلم صنعت کی ممتاز شخصیات  جیسے گلزار صاحب، شانتنو موئترا  اور درشن کمار نے فلم میں کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی’’۔

وی – شانتارام لائف  ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ یافتہ فلم ساز نے ایم آئی ایف ایف -2024میں  اپنی فلموں کے  موضوعات کے ساتھ گہرے جذباتی تعلق کا اظہار کرتے ہوئے، شیروں پر فلمیں بنانے کے اپنے سنسنی خیز تجربات کا اشتراک کیا۔  انہوں نے کہا ،‘‘میں نے کبھی بھی شیروں کو جانور یا محض  کوئی زیرنگیں   مخلوق نہیں سمجھا۔ میں شیروں کو ہمیشہ انسان کے طور پر دیکھتا ہوں۔ میں ان کے تمام جذبات اور حرکات کو انسانوں سے جوڑتا ہوں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/18-7-2E89W.jpg

دستاویزی فلم سازی میں ابھرتے ہوئے رجحان پر بحث کرتے ہوئے، نلاموتھو نے غیر افسانوی مواد کی انفرادیت اور سامعین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اسے ایک دل چسپ اور تفریحی فیچر فلم شکل میں پیش کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جنگلی حیات کے فلم سازوں کو درپیش اہم چیلنجوں پر بھی توجہ مرکوز کی جن میں فنڈز کی فراہمی ، ڈسٹری بیوشن پلیٹ فارمز اور جنگلی میں  فلم کی شوٹنگ کے دوران  لاجسٹکس سے متعلق  مشکلات شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ‘‘جنگلی حیات سے متعلق  فلم سازی میں، آپ کو مختلف وقت اور جگہ میں ایک حقیقی کردار کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے، جو ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کو حکومتی اصولوں اور ضوابط پر عمل کرنے کی ضرورت ہے’’ ۔

اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے خرافات اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے جنگلی حیات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری  پیداکرنے کی ضرورت پر زور دیا،جس سے کہ اس صنف کے لیے عوامی پذیرائی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی آگاہی جنگلی حیات  پربننے والی فلموں کے لیے بہتر پذیرائی کو فروغ دے گی اور تحفظ کی کوششوں میں تعاون کرے گی۔

**********

(ش ح۔ع م۔ ع آ)

U: 7565



(Release ID: 2026439) Visitor Counter : 9