زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کرشی سکھی

Posted On: 18 JUN 2024 10:27AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18 جون 2024 کو وارانسی میں 30000 سے زیادہ خود امدادی گروپوں کو کرشی سکھیوں کے طور پر سرٹیفکیٹ دیں گے۔ زراعت میں خواتین کے اہم کردار اور شراکت داری کو محسوس کرتے ہوئے اور دیہی خواتین کی مہارتوں کو مزید بڑھانے کے لیے، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کی وزارت نے  30 اگست 2023 کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ کرشی سکھی کنورجنس پروگرام (کے ایس پی سی) اس مفاہمت نامے کے تحت ایک پرجوش اقدام ہے۔ آئیے کرشی سکھیوں کے بارے میں مزید جانیں:-

  1. کرشی سکھی کنورجنس پروگرام (کے ایس پی سی) کیا ہے؟

’لکھ پتی دیدی‘ پروگرام کے تحت، مقصد 3 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانا ہے، جس کی ایک شاخ کرشی سکھی ہے۔ کرشی سکھی کنورجنس پروگرام (کے ایس پی سی) کا مقصد دیہی خواتین کو کرشی سکھی کے طور پر بااختیار بنانے کے ذریعے، کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر تربیت اور سرٹی فیکیشن دے کر دیہی ہندوستان کو تبدیل کرنا ہے۔ یہ سرٹی فیکیشن کورس ’لکھ پتی دیدی‘ پروگرام کے مقاصد کے مطابق ہے۔

  1. کرشی سکھیوں کو زرعی پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر کیوں چنا جا رہا ہے؟

کرشی سکھیوں کو زرعی پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر چنا جاتا ہے کیونکہ وہ کمیونٹی  کی ،معتمد باوسائل شخصیات اور خود تجربہ کار کسان ہیں۔ کاشتکاری برادریوں میں ان کی گہری جڑیں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ان کا خیرمقدم اور احترام کیا جائے۔

  1. کرشی سکھیوں کو کس قسم کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے؟

کرشی سکھیوں کو پہلے ہی درج ذیل ماڈیولز پر 56 دنوں تک مختلف توسیعی خدمات پر تربیت دی جا چکی ہے۔

1. زمین کی تیاری سے لے کر کٹائی تک زرعی ماحولیاتی طور طریقے

2. فارمر فیلڈ اسکولوں کا اہتمام کرنا

3. سیڈ بینک + اسٹیبلشمنٹ اور مینجمنٹ

4. مٹی کی زرخیزی، مٹی اور نمی کے تحفظ کے طریقے

5. مربوط کاشتکاری کے نظام

6. مویشی پروری کے مینجمنٹ کی بنیادی باتیں

7. حیاتیاتی خام مواد کی تیاری اور استعمال اور بائیو ان پٹس کی دکانوں کا قیام

8. مواصلات کی بنیادی مہارتیں۔

اب یہ کرشی سکھیاں مینیج کے تعاون سے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم ایجنسیوں کے ذریعے قدرتی کاشتکاری اور سوائل ہیلتھ کارڈ پر خصوصی توجہ کے ساتھ ریفریشر ٹریننگ سے گزر رہی ہیں۔

  1. تربیت کے بعد کرشی سکھیوں کو روزگار کے کس قسم کے اختیارات دستیاب ہوں گے؟

تربیت کے بعد، کرشی سکھیاں مہارت کے امتحان میں شرکت کریں گی۔ اہل افراد کو پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر سرٹیفکیٹ دیا جائے گا، جس سے وہ مقررہ وسائل کی فیس پر درج ذیل زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی  اسکیموں کی سرگرمیاں انجام دے سکیں گے۔

نمبر شمار

ڈویژن کا نام

سرگرمیاں

سرگرمیاں فی کرشی سکھی / سالانہ وسائل کی فیس کے مطابق

1

آئی این ایم ڈویژن: مٹی کی صحت اور ایم او وی سی ڈی این ای آر

مٹی کے نمونے جمع کرنا، مٹی کی صحت سے متعلق مشورہ، فارمر پروڈیوسر تنظیم کی تشکیل، کسانوں کی تربیت

مٹی کی صحت = 1300 روپے

ایم او وی سی ڈی این ای آر (صرف شمال مشرق کے لیے) = 54000

3

فصل ڈویژن

 کلسٹر فرنٹ لائن کا مظاہرہ، کرشی میپر پر ڈیٹا جمع کرنا اور اپ لوڈ کرنا

10000 روپے سالانہ

4

فصل انشورنس ڈویژن: پی ایم ایف بی وائی

غیر قرض دار کسانوں کو متحرک کرنا، نقصان کا اندازہ

20000 روپے فی کرشی ہر سال کما سکتے ہیں۔

5

ایم آئی ڈی ایچ ڈویژن

باغبانی مشن کے بارے میں بیداری

40000 روپے فی بلاک۔ ریاست سرگرمیوں کی تعداد میں 40000  روپے کی تقسیم کا فیصلہ کرے گی۔

6

این  آر ایم ڈویژن: رین فیڈ ایریا ڈویلپمنٹ آر اے ڈی، زرعی جنگل بانی ، کم سے کم پانی زیادہ سے زیادہ  فصل

موسمیاتی لچکدار زراعت کے طریقوں کی تربیت، بیجوں کی تقسیم، مائیکرو اریگیشن کو اپنانا

12000 روپے فی کرشی فی سال۔

7

زرعی انفراسٹرکچر فنڈ

آؤٹ ریچ ایجنٹ، پراجیکٹ کو سہولت فراہم کرنا، بیداری پیدا کرنا

5000 روپے سالانہ

8

سیڈ ڈویژن: سیڈ ولیج پروگرام

بیج کی پیداوار پر کسانوں کی تربیت @900 فی تربیت

کم از کم 900 روپے  فی سال۔ باقی مقامی علاقے میں کرشی سکھی کی ضرورت کے مطابق۔

9

ایم اینڈ ٹی ڈویژن: زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) ،

ڈیموسٹریشن فیلڈ کے تین دورے اور ڈیٹا، فوٹو اکٹھا کرنا اور کرشی میپر ایپ پر اپ لوڈ کرنا۔

10000 روپے سالانہ

10

تلہن کا ڈویژن: خوردنی تیلوں پر قومی مشن / - تلہن (این ایم ای او- او ایس)

ڈیموسٹریشن فیلڈ کے تین دورے اور کرشی میپر پر ڈیٹا، تصاویر اور اپ لوڈ کرنا

3000 روپے سالانہ

11

پودوں کی حفاظت: این پی ایس

فصل کی صورتحال پر معلومات، این پی ایس ایس کے ذریعے کیڑوں کی نگرانی، تصاویر جمع کرنا، فوٹو اپ لوڈ کرنا

1000 روپے سالانہ

12

کریڈٹ ڈویژن: کے سی سی

لیڈ کنیکٹ، کے سی سی  ایپلی کیشن سپورٹ، کریڈٹ لنکیج

5000 روپے سالانہ

 

کرشی سکھیاں ایک سال میں اوسطاً  60 ہزار سے 80ہزار تک کما سکتی ہیں۔

  1. اب تک کتنی کرشی سکھیاں سرٹی فائیڈ ہو چکی ہیں؟

آج تک 70000 میں سے 34000 کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر سرٹی فکیٹ دیا گیا ہے۔

  1. اس وقت کن ریاستوں میں کرشی سکھی ٹریننگ پروگرام شروع کیا گیا ہے؟

کرشی سکھی ٹریننگ پروگرام فیز 1 میں 12 ریاستوں: گجرات، تمل ناڈو، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، کرناٹک، مہاراشٹر، راجستھان، اڈیشہ، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش اور میگھالیہ میں شروع کیا گیا ہے ۔

  1. کرشی سکھیاں ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم کے تحت کسانوں کو مدد فراہم کرکے کس طرح روزی روٹی کما رہی ہیں؟

فی الحال ایم او وی سی ڈی این ای آر  (مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار نارتھ ایسٹرن ریجن) کی اسکیم کے تحت 30 کرشی سکھیاں مقامی ریسورس پرسن (ایل آر پی) کے طور پر ہر مہینے میں ایک بار ہر فارم کا دورہ کر کے فارم کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور کسانوں کو درپیش چیلنجوں کو سمجھنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ وہ کسانوں کو تربیت دینے، کسانوں کو درپیش چیلنجوں، ایف پی او کے کام اور مارکیٹنگ کی سرگرمیوں اور کسانوں کی ڈائری کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ہفتے فارمر انٹرسٹ گروپ (ایف آئی جی) کی سطح کے اجلاس بھی منعقد کرتی ہیں۔ وسائل کی فیس انہیں مذکورہ سرگرمیوں کے لیے 4500 روپے  ماہانہ مل رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ س ب ۔ن ا۔

U- 7515



(Release ID: 2026037) Visitor Counter : 27