وزارت اطلاعات ونشریات

ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول شائقین کو مسحور کرنے کے لیے واپس آیا: 18واں  ایڈیشن پانچ شہروں میں ناقابل فراموش تجربہ فراہم کرے گا


ایم آئی ایف ایف بھارتی تخلیق کاروں کو دنیا کے تخیل کو حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے: اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجے جاجو

Posted On: 14 JUN 2024 7:35PM by PIB Delhi

ممبئی، 14 جون 2024

مختصر فلموں، دستاویزی فلموں اور اینی میشن فلموں کے 18ویں ایڈیشن کے ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ایم آئی ایف ایف) کے آئندہ  روز عظیم الشان افتتاح کو لے کر جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے، یہ ایک سنیما کی ایسی تقریب کا آغاز ہوگا جو سامعین اور صنعت کے پیشہ ور افراد کو یکساں طور پر مسحور کردینے والی ہوگی۔

اس افزودہ تجربے کی ایک جھلک پیش کرتے ہوئے جس کا شرکاء کو انتظار ہے اور فیسٹیول کے سنیما کے خزانوں کی ایک پردہ اٹھانے والی پریس کانفرنس میں نقاب کشائی کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجے جاجو نے کہا کہ اس طرح کے تہواروں کے انعقاد کا مقصد صرف سنیماکو فروغ دینا نہیں ، بلکہ حالات اور سماجی و اقتصادی مسائل پر غور کرنے اور حل کی طرف پالیسی سازوں کی رہنمائی فراہم کرنا بھی ہے۔

دستاویزی فلموں اور مختصر فلموں کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، شری سنجے جاجو نے کہا کہ دستاویزی فلم 16 بلین امریکی ڈالر مالیت کی ایک بہت بڑی صنعت ہے جو عالمی سطح پر مطلع کرنے، حوصلہ افزائی کرنے، خود کا جائزہ لینے اور تفریح ​​کرنے کی اس صنف کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "دستاویزی فلموں کے علاوہ ہمارے پاس ایک بہت ہی گونجنے والا اور متحرک وی ایف ایکس سیگمنٹ ہے جس میں اینیمیشن سیگمنٹ بھی شامل ہے۔ یہ ایک بڑی صنعت ہے جس میں ہمارے ملک کے اندر معاشی اور روزگار کے بہت بڑے ملٹی پلائر ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ یہ سیگمنٹ اس سال ایم آئی ایف ایف کا حصہ ہے"۔

اینیمیشن اور وی ایف ایکس انڈسٹری میں ہماری قوم کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے سکریٹری نے مزید کہا کہ چھوٹا بھیم اور چاچا چودھری جیسے ہندوستانی وی ایف ایکس کردار دنیا بھر میں مشہور ہو چکے ہیں اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہندوستانی کہانیاں عالمی سطح پر گونجنے کی طاقت رکھتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا،"پورا مقصد ہمارے ملک کے اندر اینیمیشن سیکٹر میں دانشورانہ خصوصیات پیدا کرنا ہے جو بہت آگے جانا چاہیے۔ ہمارے بہت سے تخلیق کاروں کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ ایسے خیالات لے کر آئیں جو دنیا کے تخیل کو اپنی گرفت میں لے لیں"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1GA0V.jpg

تصویر: اطلاعات و نشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجے جاجو ، ممبئی ایم آئی ایف ایف کی تعارفی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

شری سنجے جاجو نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے کے دوران ایم آئی ایف ایف میں 61 زبانوں میں 59 ممالک کی 314 فلمیں ہوں گی، 8 ورلڈ پریمیئرز، 5 انٹرنیشنل پریمیئرز، 18 ایشیا پریمیئرز اور 21 انڈیا پریمیئرز ہوں گے۔ ساٹھ ممالک اپنی فلموں اور دیگر مصروفیات کے ذریعے شرکت کر رہے ہیں۔

جہاں سری لنکا کی حکومت افتتاحی تقریب میں اپنے ثقافتی ورثے کو سامنے لانے والی کارکردگی پیش کر رہی ہے، وہیں ارجنٹائن کی حکومت اختتامی تقریب میں اپنے ملک کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی ’’ایم آئی ایف ایف صرف ہندوستان کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ دنیا کے بارے میں ہے۔ یہ دنیا بھر کے فلم سازوں کے لیے مواقع فراہم کرتا ہے ‘‘۔

ایم آئی ایف ایف میں کچھ نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے، سکریٹری نے کہا کہ اس سال کا میلہ پہلا ڈاک فلم بازار متعارف کرا رہا ہے، جو آزاد فلم سازوں کے لیے اپنے پروجیکٹس کے لیے خریدار، اسپانسرز اور معاونین تلاش کرنے کے لیے ایک وقف بازار ہے۔

پہلی مرتبہ ، ایم آئی ایف ایف نے ایک مڈ فیسٹ فلم کا انتخاب کیا ہے، "دی کمانڈینٹس شو" جس کی ہدایت کاری ڈینیلا ولکر نے کی ہے، جس نے میلے کی پیشکشوں میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا ہے۔

شمولیت اور رسائی کو مزید تحریک دینے کی طرف، انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایف ایف 2024 اپنے مقامات کو ہر کسی کے لیے مکمل طور پر قابل رسائی بنا رہا ہے اور غیر سرکاری تنظیم سوئم کے ساتھ شراکت میں معذور افراد کے لیے خصوصی فلموں کی نمائش بھی کر رہا ہے۔

ایک اور پہلے میں، ایم آئی ایف ایف اسکریننگ اور ریڈ کارپٹ ایونٹس بیک وقت پانچ شہروں میں ہوں گے: ممبئی، کولکتہ، چنئی، پونے، اور دہلی جہاں سامعین متوازی اسکریننگ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں، جس سے عالمی معیار کے سنیما کے جادو کو ہندوستان بھر کے فلمی شائقین کے قریب لایا جائے گا۔

مستقبل کے فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کے لیے وزارت کی کوششوں کی تفصیل دیتے ہوئے، سکریٹری نے کہا کہ اس سال، فیسٹیول ایف ٹی آئی آئی، ایس آر ایف ٹی آئی، اور آئی آئی ایم سی جیسے اہم فلمی اداروں کے طلبہ کو مدعو کرکے ایک اہم قدم آگے بڑھاتا ہے۔ یہ انہیں میلے میں غرق ہونے اور صنعت کے رہنماؤں اور نیٹ ورک سے سیکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔ یہ فیسٹیول ابھرتے ہوئے فلم سازوں کو ایک دوسرے سے اور ماسٹرز، ماہرین اور لیجنڈز سے سیکھنے کی اجازت دیتا ہے اور ان لوگوں کے ساتھ جو پہلے ہی اپنی پہچان بنا چکے ہیں۔ ایم آئی ایف ایف کے پاس بہت سے عظیم فلم ساز تخلیق کرنے کی میراث ہے۔ پورا خیال مستقبل کے لیے چیمپئن بنانا ہے اور انہیں بڑا بننے کا موقع فراہم کرنا ہے''۔

شری سنجے جاجو نے یہ بھی کہا کہ افتتاحی تقریب میں ایف ٹی آئی آئی کے طالب علم کی مختصر فلم "سن فلاورس وَر دی فرسٹ ونس ٹو نو" کی نمائش کی جائے گی، جس نے اس سال 77ویں کانز فلم فیسٹیول میں اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری نرم طاقت میں ہندوستان کا عروج ایک حقیقت ہے اور اس کو ان تخیلاتی تخلیق کاروں سے تقویت ملے گی جو اگلے ہفتے ایم آئی ایف ایف کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی،"ہم ایک بہت بڑا، متنوع ملک ہیں ان تمام زبانوں میں بڑی تعداد میں زبانیں اور تخلیق کار ہیں۔ سوشل میڈیا کے دور میں بہت سے تخلیق کار ایسے ہیں جو سنیما اسکول تک نہیں گئے ہیں۔ لیکن ان کے پاس ایک بہت بڑا اثر انگیز نیٹ ورک ہے اور وہ اپنے تخلیق کردہ مواد میں وعدہ کرتے ہیں۔ ایسے تمام لوگوں کو موقع ملے گا۔ آزاد فلم سازوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی بہت سی اسکیمیں ہیں ‘‘ ۔

قبل ازیں پریس کانفرنس کے دوران، این ایف ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر شری پرتھول کمار نے بھی 18ویں ایم آئی ایف ایف 2024 کی مختلف خصوصیات کو اجاگر کرتے ہوئے ایک پی پی ٹی پیش کیا۔ تعارفی تقریب کی پی پی ٹی یہاں ملاحظہ کریں۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7446



(Release ID: 2025408) Visitor Counter : 38