بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

تیسری مرتبہ‘مودی حکومت’ کی حلف برداری کے ساتھ، کے وی آئی سی نے سرکاری اسکیموں کو عوام تک پہنچانے کی رفتار کو بڑھایا


کے وی آئی سی کےچیئرمین نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے 299.25 کروڑ روپے کی مارجن منی سبسڈی تقسیم کی

ملک بھر میں 81884 نئی ملازمتوں کی تخلیق کے ساتھ، پی ایم مودی کے ‘وکست بھارت ابھیان’ کو نئی طاقت ملی ہے

Posted On: 11 JUN 2024 3:14PM by PIB Delhi

مرکز میں تیسری مرتبہ‘مودی حکومت’ کے قیام کے ساتھ ہی، کھادی اور گرام اُدیوگ کمیشن (کے وی آئی سی)، بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی وزارت نے ایک بار پھر سرکاری اسکیموں کو مستحقین تک پہنچانے کی رفتار بڑھا دی ہے۔ پیر کے روزکے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کے تحت ملک بھر میں 7444 اِکائیوں میں 299.25 کروڑ روپے کی مارجن منی سبسڈی تقسیم کی۔ ملک بھر میں مستفیدین کے لیے منظور شدہ قرض کی رقم سے 81,884 نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MRVL.jpg

 

ایک بیان میں چیئرمین کے وی آئی سی نے ‘کھادی پریوار’ کی جانب سے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ حلف برداری کے اگلے ہی دن ،کے وی آئی سی کی طرف سے مستفیدین کے کھاتوں میں براہ راست 299.25 کروڑ روپے کی سبسڈی کی تقسیم اس بات کا اشارہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سرکاری اسکیموں کو اب دوگنی رفتار سے عوام تک پہنچایا جائے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00280S6.jpg

 

جناب منوج کمار نے بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق، سال 2047 تک ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیےکے وی آئی سی ہر گاؤں میں ‘کھادی گرام سوراج ابھیان’ کو مضبوط کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ کھادی کو مقامی سے عالمی سطح پر لے جانے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو بھی وسعت دی جا رہی ہے، تاکہ دیہی صنعت سے متعلق مصنوعات کے معیار اور رسائی کو بڑھایا جا سکے۔ اس سلسلے میں کے وی آئی سی نے آن لائن میڈیم کے ذریعے اپنے تمام 6 زونوں کے 7444 استفادہ کنندگان کے کھاتوں میں 299.25 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔ اس کے تحت سنٹرل زون کے 2017 استفادہ کنندگان کو 75.17 کروڑ روپے، مشرقی زون کے 763 مستحقین کو 22.92 کروڑ روپے، نارتھ زون کے 2477 مستحقین کو 91.78 کروڑ روپے، شمال مشرقی زون کے 223 کے مستحقین کے کھاتے میں 9.2 کروڑ روپے کی سبسڈی تقسیم کی گئی ہے۔ جنوبی زون کے 1539 مستفیدین کو 72.97 کروڑ روپے اور مغربی زون کے 425 مستفیدین کے کھاتے میں آن لائن میڈیم کے ذریعے 27.13 کروڑ روپے۔ سنٹرل زون میں 22187 نوکریاں، مشرقی زون میں 8393 نوکریاں، شمالی زون میں27247 نوکریاں، شمال مشرقی ریاستوں میں 2453 نوکریاں، ساؤتھ زون میں 16929 اور مغربی زون میں 4675 نوکریاں پیدا ہوئیں۔

چیئرمین کے وی آئی سی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں کے وی آئی سی کی جانب سے بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے کھادی اور دیہی صنعت کی مختلف اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ پی ایم ای جی پی نے کاٹیج انڈسٹریز کے قیام کے میدان میں ایک انقلابی اقدام اٹھایا ہے۔ پی ایم ای جی پی کے لیے درخواست دینے سے لے کر سبسڈی جاری کرنے تک کا پورا عمل آن لائن ہے۔ پی ایم ای جی پی اسکیم کے آغاز سے لے کر گزشتہ مالی سال تک ملک میں 9.40 لاکھ نئے منصوبے لگائے گئے ہیں، جن سے 81.48 لاکھ سے زیادہ نئے لوگوں کو روزگار ملا ہے۔ ان اسکیموں کے لیے، گزشتہ مالی سال تک، حکومت ہند نے 24520.19 کروڑ روپے سے زیادہ کی مارجن منی سبسڈی تقسیم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس سی/ایس ٹی زمرہ اور خواتین کے لیے 52 فیصداِکائیوں کو منظوری دی گئی ہے۔80فیصدپی ایم ای جی پی اِکائیاں دیہی علاقوں میں، 20 فیصد اِکائیاں  شہری علاقوں میں قائم کی گئی ہیں۔ تقریباً67 فیصدپی ایم ای جی پی اِکائیاں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اور 33فیصد سروس سیکٹر میں قائم ہیں۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ہند کی طرف سے عام زمرے کے امیدواروں کو 15فیصد سے 25فیصد اور ریزرو زمرے کے امیدواروں کو 25فیصد سے 35فیصد تک گرانٹ دی جاتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Q36K.jpg

 

جناب منوج کمار نے زور دے کر کہا کہ مودی حکومت کی ضمانت نے کھادی اورگرامین اُدیوگ کی صنعت کی مصنوعات کو عالمی سطح پر مقبول بنا دیا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں‘نئے ہندوستان کی نئی کھادی’ نے ‘آتم نر بھر بھارت ابھیان‘ کو ایک نئی سمت دی ہے۔ اس کے نتیجے میں اس عرصے میں کھادی مصنوعات کی فروخت میں چار گنا سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کھادی کی پیداوار اور فروخت میں اضافے سے دیہی ہندوستان کے کاریگر معاشی طور پر خوشحال ہو گئے ہیں۔ پچھلے 10 سالوں میں کاریگروں کے معاوضے میں 233 فیصد سے زیادہ کے اضافے نے کاریگروں کو کھادی کے کام کی طرف راغب کیا ہے، جب کہ ‘ووکل فار لوکل‘ اور‘میک اِن اِنڈیا‘ منتر نے کھادی کو نوجوانوں میں مقبول بنایا ہے۔ پروگرام میں کے وی آئی سی کے افسران اور ملازمین بھی موجود تھے۔

****

 

ش ح۔ش ت۔ن ع

U:7315



(Release ID: 2024211) Visitor Counter : 23