سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

این ایچ اے آئی كی جانب سے  قومی شاہراہ کے معاہدوں میں انشورنس سیوریٹی بانڈز کے نفاذ پر ورکشاپ کا انعقاد

Posted On: 15 MAY 2024 6:11PM by PIB Delhi

نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا ) این ایچ اے آئینے نئی دہلی میں این ایچ اے آئی کے معاہدوں کے لیے انشورنس سیوریٹی بانڈز (آئی ایس بی) کے نفاذ پر ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد انشورنس سیوریٹی بانڈز کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینا اور ذمہ داران کی جانب سے اس انسٹرومنٹ کو وسیع پیمانے پر اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ ورکشاپ سے ممبر (فنانس) این ایچ اے آئی جناب راجندر کمار، جناب اے کے سنگھ، سی جی ایم (فنانس) این ایچ اے آئی؛ جناب این بی ساٹھے، مشیر، این ایچ اے آئی اور محترمہ منداکنی بلودھی، ڈائریکٹر، محکمہ مالیاتی خدمات  نے خطاب کیا۔۔ ورکشاپ میں مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں، انشورنس کمپنیوں، ہائی وے آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا اور نیشنل ہائی ویز بلڈرز فیڈریشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

حکومت ہند كی وزارت خزانہ نے تمام سرکاری خریداریوں کے لیے بینک گارنٹی کے برابر انشورنس سیورٹی بانڈز تیار كئے ہیں اور این ایچ اے آئی انشورنس کمپنیوں اور ٹھیکیداروں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ انشورنس سیورٹی بانڈز کا بولی سیکیورٹی اور/یا پرفارمنس سیکیورٹی جمع کرانے کے ایک اضافی طریقہ کے طور پر استعمال کریں۔ این ایچ اے آئی کو اب تک 164 انشورنس سیوریٹی بانڈز موصول ہوئے ہیں جن میں پرفارمنس سیکیورٹی کے لیے 20 بانڈز اور بولی سیکیورٹیز کے لیے 144 بانڈز شامل ہیں۔

ورکشاپ میں عام كردہ معلومات کے مطابق تقریباً 700 انشورنس سیوریٹی بانڈز جن کی قیمت تقریباً 3,000 کروڑ روپے ہے، اب تک مختلف بیمہ کمپنیوں کے ذریعہ  جاری کیے گئے ہیں۔ آءی ایس بی کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے ورکشاپ کے دوران پینلسٹوں نے این ایچ اے آئی کنٹریکٹ دینے کے لیے مالیاتی آلے کو وسیع پیمانے پر اپنانے کی وکالت کی۔ ورکشاپ میں مختلف چیلنجوں کا خاکہ بھی پیش کیا گیا اور ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا جو اس انسٹرومینٹ کو تیزی سے اپنانے کے لیے اٹھائے جا سکتے ہیں۔

انشورنس سیورٹی بانڈز ایک مالیاتی انسٹرومینٹ ہے جہاں بیمہ کمپنیاں 'سیوریٹی' کے طور پر کام کرتی ہیں اور اس بات كی مالی ضمانت فراہم کرتی ہیں کہ کنٹریکٹر متفقہ شرائط کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔ اس طرح کے انسٹرومینٹ کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 2020717) Visitor Counter : 50