بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

توانائی کی عالمی کانگریس میں وزارتی گول میز کانفرنس کے دوران توانائی کے تحفظ، رسائی اور پائیداری کے بدلتے ہوئے توانائی کے تین موضوعات کو منظم کرنے کے طورطریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 25 APR 2024 11:00AM by PIB Delhi

نیدرلینڈ کے روٹرڈیم میں جاری توانائی سے متعلق 26 ویں 24 اپریل 2024 کو ایک وزارتی گول میز کانفرنس منعقد ہوئی ۔ گول میز کانفرنس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ دبئی میں سی او پی28 اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کس طرح بساط بدلنے والی تھی۔ وزارتی گول میز  کانفرنس نے توانائی کی جدت طرازی اور تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا اور ابھرتی ہوئی توانائی ٹریلما ٹریڈ آف کے انتظام میں مضمرات پر بھی بات چیت کی۔ عالمی توانائی کانگریس کے تیسرے دن منعقدہ گول میز کانفرنس میں نیدرلینڈ کے نائب وزیر اعظم اورنیدرلینڈ کے آب وہوا میں تبدیلی اور توانائی کے وزیرروب جیٹن؛ سکریٹری، بجلی کی وزارت، حکومت ہند، جناب پنکج اگروال؛ اور مختلف ممالک اور تنظیموں کے سینئر نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DB8B.png

 

کانفرنس کے دوران، بجلی کے مرکزی سکریٹری نے سی او پی28 میں ہندوستان کے اہم رول کو اجاگر کیا، عالمی توانائی کی تبدیلی میں پالیسی محرک کے طور پر اس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے  اس بات کی نشاندہی کی کہ  جی20 نئی دہلی کے لیڈروں کا اعلامیہ سی او پی28 قابل تجدید توانائی اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی عالمی شرح کو ہر سال دوگنا کرنے اور 2030 تک عالمی قابل تجدید صلاحیت کو تین گنا کرنے کے لئے ارتکاز قائم کرنے کی ہندوستان کی کوششوں کاایک  ثبوت ہے۔ سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان کے مشن لائف کو پائیدار طرز زندگی کی وکالت کرنے، سی او پی27 اور جی20 فورمز پر عالمی اتفاق رائے کی بازگشت کے لیے سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اینڈ سٹوریج (سی سی  یو ایس) اور گرین ہائیڈروجن پر زور دینے کے ساتھ، COP28 کی کاربن غیر جانبداری کی طرف منتقلی کو تسلیم کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔

بجلی کے سکریٹری توانائی کی تبدیلی کے انتظام کی پیچیدگی کو سامنے لایا، جس میں شمولیت کے طور طریقوں پر زور دیا۔ انہوں نے ٹکنالوجی کی تعیناتی اور تعاون کے کردار کے بارے میں بات کی، جس میں ری ویمپڈ انڈیا انرجی سیکیورٹی کے منظر نامے (آئی ای ایس ایس) 2047 ڈیش بورڈ (https://iess2047.gov.in/) جیسے وسیلوں سے باخبر فیصلہ سازی میں مدد ملتی ہے۔ سکریٹری نے کہا کہ توانائی کی حفاظت، رسائی اور پائیداری میں توازن رکھنا اہم ہے، جس میں پی ایم۔ کسم اسکیم اور سولر روف ٹاپ پروگرام جیسے اقدامات ماحولیاتی پائیداری اور روزگار کی تخلیق کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی کاربن مارکیٹ پائیداری کی کوششوں کو مزید آگے بڑھائے گی۔

سکریٹری نے کانفرنس کے شرکاء کو یہ بھی بتایا کہ ترقی پذیر ممالک کومالیہ اورصاف ستھری ٹیکنالوجیز تک رسائی میں مدد کی ضرورت ہے، تاکہ ان کو توانائی کے تین موضوات کو مؤثر طریقے سے چلانے میں مدد ملے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029HO7.png

 

26ویں عالمی توانائی کانگریس کے بارے میں

امید ہے کہ توانائی کی 26 ویں عالمی  کانگریس دنیا بھر میں صاف اور جامع توانائی کی منتقلی پر قیادت کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوگی۔ 'لوگوں اور سیارے کے لیے توانائی کو دوبارہ ڈیزائن کرنا' کے موضوع پر، چار روزہ اجتماع عالمی توانائی کونسل کی عالمی توانائی میں سو سال کی مناسبت سے ہے۔ کونسل کے مطابق، کانگریس عالمی تناظر میں توانائی کی عالمی منتقلی کو آگے بڑھانے میں مربوط توانائی کے معاشروں کے کردار کو تلاش کرنا چاہتی ہے جو کہ کم پیشین گوئی، زیادہ ہنگامہ خیز اور تیزی سے منتقلی ہے۔

عالمی توانائی کونسل انڈیا کے بارے میں

عالمی توانائی کونسل انڈیا ورلڈ انرجی کونسل (ڈبلیو ای سی) کا ایک ملک کا رکن ہے، جو کہ 1923 میں قائم ایک عالمی ادارہ ہے، جس کا مقصد توانائی کی پائیدار فراہمی اور استعمال کو فروغ دینا ہے۔ ڈبلیو ای سی انڈیا ورلڈ انرجی کونسل کے ابتدائی ممالک میں سے ایک ہے، جس نے 1924 میں کونسل میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ڈبلیو ای سی انڈیا حکومت ہند کی بجلی کی وزارت کی سرپرستی میں کام کرتا ہے، اسے اور کوئلے ، نئی و قابل تجدید توانائی، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور خارجی امور کا تعاون حاصل  ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ورلڈ انرجی کانگریس 2024 میں ہندوستان: بجلی کے سکریٹری اور نیدرلینڈ میں ہندوستانی سفیر نے انڈیا پویلین کا افتتاح کیا

************

ش ح۔ ح ا۔ف ر

 (U: 6669)


(Release ID: 2018808) Visitor Counter : 95