عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ہندوستان کےانتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) کے وفد نے، لندن میں عوامی خدمات کے پین-کامن ویلتھ سربراہان/  کابینہ سیکرٹریوں  کی دو سال میں ایک مرتبہ ہونے والی تیسری میٹنگ میں شرکت کی


میٹنگ کا موضوع ہے: 'خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے اسمارٹ حکومت کا ادارہ جاتی بنانا'

اے آئی، ایم ایل اور ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتے ہوئے 'سی پی جی آر اے ایم ایس' پورٹل کے ذریعے عوامی شکایات کے مؤثر ازالے پر ہندوستان کی توجہ کے بارے میں دولت مشترکہ کے رکن ممالک نے ستائش کی

Posted On: 24 APR 2024 12:41PM by PIB Delhi

کامن ویلتھ یعنی دولت مشترکہ سیکرٹریٹ نےسی پی جی آر اے ایم  کوایس ایم اے آر ٹی حکومت کے لیے ایک شکایات کے ازالے کے جدید ترین نظام کے طور پر تسلیم کیا تھا اورڈی اے آر پی جی کو 22 سے 24 اپریل 2024کو  مارلبورو ہاؤس، لندن میں دو سال میں ایک مرتبہ ہونے والی  پین-کامن ویلتھ ہیڈز آف پبلک سروس کی تیسری میٹنگ میں پریزنٹیشن دینے کے لیے مدعو کیا تھا۔ اس  3 روزہ کانفرنس میں، جس کا موضوع ہے: " خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے اسمارٹ حکمرانی کو ادارہ جاتی بنانا"ہے،  حکمرانی میں اے آئی کو اپنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ اس اجلاس میں دولت مشترکہ کے تقریباً 50 رکن ممالک شرکت کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LG4H.png

مارلبورو ہاؤس، لندن میں 22-24 اپریل 2024 کوکامن ویلتھ ہیڈز آف پبلک سروس/ کابینہ کےسیکرٹریز کی میٹنگ۔

عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے ارتکازی نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کے بارے میں  ہندوستانی پیشکش 23 اپریل 2024 کو انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے کی تھی ، جس کی بہترین عالمی  طور طریقوں کے طور پر دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی طرف سے  بہت ستائش  کی گئی ۔ دولت مشترکہ کی سکریٹری جنرل محترمہ پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کے سی نے کہا کہ "سی پی جی آر ایم ایس شکایات کے ازالے کا ایک جدید ترین نظام ہے اور اسمارٹ حکمرانی کا ایک بہترین طریقہ عمل ہے۔ دولت مشترکہ کے باقی 1.2 بلین شہری، اسی طرح ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کو اپنانے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں،جس طرح ہندوستان کے 1.4 بلین شہریوں کو فائدہ ہوا ہے۔"

رکن ممالک نے اپنے ممالک میں شکایات کے ازالے کے موثر نظام کی افادیت کا بھی جائزہ لیا۔ سفیر انتھونی موچیری، کینیا کے پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین؛ زینہ سید احمد، تنزانیہ میں خدمات کی مستقل سیکرٹری؛ پیٹرک کانگوا، زامبیا کے کابینہ سیکرٹری؛ایما  پیلوئٹ لیسٹے، بوٹسوانا کی مستقل سیکرٹری؛ اور دیگر کابینہ سیکریٹریز، مستقل سیکریٹریز، اور یوگنڈا، مالدیپ، گریناڈا کے نمائندے، اور دیگر اس کانفرنس میں موجود تھے۔ انہوں نے سی پی آر اے ایم ایس کو ایک یادگار اصلاحات اور انقلابی تبدیلی کی حکمرانی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L86G.jpg

دولت مشترکہ کے عوامی خدمات کے سربراہان / کابینہ کے سکریٹریز کی  تیسری میٹنگ کے موقع پر سکریٹری ڈی اے آر پی جی جناب وی سرینواس اور کامن ویلتھ سکریٹریٹ کی سکریٹری جنرل محترمہ پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کے سی کے درمیان دو طرفہ میٹنگ۔

ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب وی سری نیواس اور کامن ویلتھ سیکریٹریٹ کی سکریٹری جنرل محترمہ پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کے سی کے درمیان ایک خوشگوار اور تعمیری دو طرفہ میٹنگ 3 روزہ کانفرنس کےموقع پر منعقد ہوئی۔

ڈی اے آر پی جی پریزنٹیشن کی بعض اہم جھلکیوں میں درج ذیل شامل ہیں:

  1. شہریوں اور حکومت کے درمیان فرق کو ختم کرنے، شہریوں کو بااختیار بنانے اور شفافیت اور جوابدہی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی صلاحیت کا اعتراف۔
  2. سی پی جی آر اے ایم ایس کی 10- اقدام پر مبنی اصلاحات کے نفاذ کے نتیجے میں شکایات کے ازالے کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے اور شکایت کے ازالے  میں صرف ہونے والے وقت میں کمی آئی ہے۔
  3. ہندوستان نے ہر ماہ 1.5 لاکھ سے زیادہ شکایات کا ازالہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت کے ازالے سے متعلق 1.02 لاکھ افسران کو شامل کیا ہے۔
  4. اے آئی / ایم ایل طریقہ کار کے استعمال سے تیار کئے گئے شکایات کی نگرانی کرنے والے ذہین ڈیش بورڈ اور ٹری ڈیش بورڈ،  کو بھی پیش کیا گیا، تاکہ مختلف ڈیٹا سیٹس کو سنبھالا جا سکے، جس سے ثبوت پر مبنی پالیسی سازی اور ڈیٹا پر مبنی پالیسی اقدامات  میں مدد ملتی ہے۔
  5. حکومت نے  آئندہ دو سالوں کے دوران نافذ کئے جانے کے لئے  ایک جدید طرز پر  ڈھالا گیا ٹیکنالوجی پلیٹ فار کے ساتھ سی پی جی آر اے ایم ایس ،وی ای آر 8.0 کے لئے 128 کروڑ روپے  مختص کئے جانے کو منظوری دی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(ش ح- ع م - ق ر)

U-6652



(Release ID: 2018703) Visitor Counter : 46