مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹی آر اے آئی نے ‘‘ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر میں ریگولیٹری سینڈ باکس کے ذریعے اختراعی ٹیکنالوجیز، خدمات، استعمال کے کیسز اور کاروباری ماڈلز کی حوصلہ افزائی’’ کے بارے میں سفارشات جاری کیں

Posted On: 12 APR 2024 4:52PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے آج ‘‘ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر میں ریگولیٹری سینڈ باکس کے ذریعے اختراعی ٹیکنالوجیز، خدمات، استعمال کے معاملات، اور کاروباری ماڈلز کی حوصلہ افزائی’’ پر اپنی سفارشات جاری کیں۔ 5 جی/6جی  مشین ٹو مشین کمیونیکیشنز، مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز، ورچوئل رئیلٹی اور دیگر میں نئی تکنیکی ترقی کے پیش نظر، ایک ایسا ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس میں نئی ٹیکنالوجی، خدمات، استعمال کے کیسز اور کاروباری ماڈلز۔ لائیو نیٹ ورکس میں ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے، یا موجودہ افعال یا عمل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس اہم ضرورت کو پورا کرنے کے لیے، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن نے 10 مارچ 2023 کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کو خط لکھا، اور  ڈیجیٹل کمیونیکیشن انڈسٹری میں نئی خدمات، ٹیکنالوجیز، اور کاروباری ماڈلز کے لیے ریگولیٹری سینڈ باکس فریم ورک کے حوالے سے ٹی آر اے آئی کی سفارشات کی درخواست کی۔ ڈی او ٹی کے حوالہ پر غور کرتے ہوئے، ٹی آر اے آئی نے 19 جون 2023 کو ایک مشاورتی پیپر (سی پی) شائع کیا، جس میں اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کی گئی۔

ریگولیٹری سینڈ باکس (آر ایس) ٹیلی کام نیٹ ورک اور گاہک کے وسائل تک حقیقی وقت پر مبنی لیکن  ضابطہ بندرسائی فراہم کرتا ہے، جو کہ لیب ٹیسٹنگ یاتجربات کے روایتی طریقوں میں ممکن نہیں ہے۔ ضوابط میں مخصوص اور عمومی چھوٹ، جو صرف آر ایس  ٹیسٹنگ کے لیے درست ہے، نئے آئیڈیاز کی جانچ کے لیے دی جاتی ہے۔ بہت سے ممالک میں ریگولیٹری اداروں نے اس طرح کے سینڈ باکس فریم ورک قائم کیے ہیں۔ ہندوستان میں لائیو ٹیسٹنگ کے لیے اس طرح کا فریم ورک فراہم کرنے سے مزید کاروباریوں کو ملک کے ساتھ ساتھ دنیا کی ڈیجیٹل کمیونیکیشن انڈسٹری کے لیے حل تیار کرنے کی ترغیب ملے گی۔

اس کے بعد، مرکزی حکومت نے 24 دسمبر 2023 کو مشتہر کردہ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 میں دیگر دفعات کے علاوہ  درج ذیل دفعات شامل کیں:

‘‘مرکزی حکومت، ٹیلی کمیونیکیشن میں اختراعات اور تکنیکی ترقی کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنے کے مقاصد کے لیے، ایک یا زیادہ ریگولیٹری سینڈ باکسز، اس طریقے سے، اور اس مدت کے لیے، جیسا کہ تجویز کیا گیا ہو، تشکیل دے سکتی ہے۔’’

وضاحت - اس سیکشن کے مقاصد کے لیے، بیان‘‘ریگولیٹری سینڈ باکس’’ سے مراد ایک لائیو ٹیسٹنگ ماحول ہے جہاں نئی مصنوعات، خدمات، عمل، اور کاروباری ماڈلز جو کہ صارفین کے ایک محدود سیٹ پر، اس ایکٹ کی دفعات میں کچھ نرمی کے ساتھ ایک مخصوص مدت کے لیے تعینات کیے جا سکتے ہیں۔

ڈی او ٹی نے 11.03.2024 کو 'سپیکٹرم ریگولیٹری سینڈ باکس‘ (ایس آر ایس) یا ‘ڈبلیو آئی ٹی ای زونس(وائر لیس ٹیسٹ زونس) ’کو قائم کرنے اور چلانے کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں تاکہ ابھرتی ہوئی نئی ریڈیو کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے میدان میں  تحقیق  اورترقی سے متعلق سرگرمیوں، آؤٹ ڈور ٹیسٹنگ/تجربات کو فروغ دیا جا سکے۔ . تاہم، یہ رہنما خطوط پی ایس ٹی این  پبلک کمرشل نیٹ ورک/سیٹیلائٹ کے ساتھ کسی بھی رابطے کے لیے، ٹیسٹنگ/ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (تحقیق  وترقی) کے مقصد کے لیے فراہم نہیں کرتے ہیں، یعنی وائٹ زونز میں ٹیسٹنگ نیٹ ورک کے لائیو ماحول میں مصنوعات کی نمائش کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ آف لائن/لیبارٹری/وائی ٹی زون ٹیسٹنگ کے علاوہ، اصل لائیو نیٹ ورک کے ماحول میں مصنوعات کی جانچ کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ، سپیکٹرم سے متعلق چھوٹ کے علاوہ، کچھ مصنوعات کو لائیو نیٹ ورک کی ضروریات میں جانچ کے لیے دوسری قسم کی ضابطہ بندی میں نرمی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ڈی او ٹی سے موصول ہونے والے حوالہ کی بنیاد پر، اسٹیک ہولڈر کی آراء، اور ریگولیٹری سینڈ باکس کی تعریف کے مطابق جو کہ ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 میں فراہم کی گئی ہے، جس میں لائیو ٹیسٹنگ ماحول میں نئی مصنوعات، خدمات، عمل اور کاروباری ماڈلز کی جانچ پر زور دیا گیا ہے۔ مخصوص ریگولیٹری نرمی حاصل کرنے کے بعد ایک مخصوص مدت کے لیے صارفین کا محدود سیٹ، اتھارٹی نے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے۔

سفارشات تمام متعلقہ اجزاء کو تفصیل سے بیان کرتی ہیں اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر کے لیے سینڈ باکس ٹیسٹنگ کے انعقاد کے لیے ایک جامع فریم ورک پیش کرتی ہیں۔ سفارشات کے حصے کے طور پر، اتھارٹی نے آر ایس فریم ورک کے مقصد اور حدود کا خاکہ پیش کیا ہے۔ ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر کے لیے تجویز کردہ آر ایس فریم ورک آر ایس ٹیسٹنگ میں حصہ لینے کے لیے اہلیت، ضروری تقاضے جو شرکاء کو پورا کرنا چاہیے، اہلیت کو ظاہر کرنے کے لیے درکار کاغذی کارروائی، اطلاق، تشخیص اور منظوری کا طریقہ کار، قوانین کو برطرف کرنے یا ترمیم کرنے کا اختیار، درستگی مدت، اجازت کی منسوخی کا طریقہ کار، اور رپورٹنگ کی ضروریات کی تفصیلات بیان کرتا ہے۔

ہندوستانی کمپنیاں یا پارٹنرشپ فرمز، محدود ذمہ داری کی شراکت داری یا کوئی تحقیقی ادارہ جنہوں نے اپنی مصنوعات/سروسز/ایپلی کیشنز کی پہلے سے محدود جانچ کی ہے اور فریم ورک میں مذکور تمام شرائط کو پورا کیا ہے وہ ریگولیٹری سینڈ باکس ٹیسٹنگ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ چونکہ آر ایس  ٹیسٹنگ صارفین کے مخصوص سیٹ پر لائیو نیٹ ورکس میں کی جائے گی، اس لیے فریم ورک نے نیٹ ورکس کی حفاظت اور صارفین کے تحفظ کو ذہن میں رکھا ہے۔ اس کے مطابق، یہ آرایس فریم ورک میں فراہم کیا گیا ہے کہ درخواست دہندگان کو اور اپنی درخواست کے حصے کے طور پر دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، مانگی گئی ریگولیٹری استثنیٰ کی تفصیلات، تجویز کردہ خطرے میں کمی کے تحفظات، تجویز کردہ صارفین کے تحفظ کا طریقہ کار، باہر نکلنے کی ایک اچھی حکمت عملی فراہم کرنا ہوگی۔ . مصروف عمل سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، درخواست کی جانچ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سخت ٹائم لائنز فراہم کی گئی ہیں۔

ریگولیٹری فریم ورک میں واضح دستاویزات کی شرائط اوران کا اطلاق ، تشخیص اور منظوری کے طریقہ کار شامل ہیں تاکہ آرایس کے پورے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، ریگولیٹری سینڈ باکس ٹیسٹنگ کی پیش رفت اور نتائج کو مؤثر طریقے سے مانیٹر کرنے کے لیے ایک تفصیلی رپورٹنگ میکانزم کی وضاحت کی گئی ہے۔ فریم ورک فراہم کرتا ہے کہ آر ایس کے تحت دی گئی اجازت میں اس کے پروڈکٹ کی جانچ کے لیے 12 ماہ تک کی میعاد ہوگی۔ تاہم، اگر ضرورت ہو تو درستگی کی مدت میں توسیع یا ٹیسٹنگ کو جلد بند/ختم کرنے کے لیے دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایک نگران ادارے کو ریگولیٹری سینڈ باکس ٹیسٹنگ کی نگرانی اور جائزہ لینے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ اسےٹھیک ٹھاک رکھا جا سکے اور اگر ضرورت ہو تو ضروری اصلاحی اقدامات کیے جائیں۔

ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 نے پہلے ہی ڈیجیٹل بھارت ندھی کے دائرہ کار کو بڑھا دیا ہے تاکہ مناسب مالی مدد فراہم کرتے ہوئے ٹیلی کام سیکٹر میں اختراعات اور تجربات کو آسان بنایا جا سکے۔ ریگولیٹری سینڈ باکس فریم ورک کے ایک حصے کے طور پر، اتھارٹی نے تسلیم کیا ہے کہ کچھ اختراعات ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور معاشرے کے کم مراعات یافتہ طبقوں کے لیے سماجی و اقتصادی ترقی لانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اگر اسے وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے۔ تاہم، بہت امید افزا ہونے کے باوجود، اس طرح کی اختراع میں مناسب فنڈنگ سپورٹ کا فقدان ہو سکتا ہے اور اس لیے، اتھارٹی نے سفارش کی ہے کہ ایسی قابل ایجادات کو آر ایس فریم ورک کے تحت ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 2023 کی شق 25 (بی )، (سی ) اور( ڈی) کے تحت جانچ کے لیے فنڈنگ سپورٹ حاصل کرنے پر غور کیا جائے۔

تجویز کردہ ریگولیٹری سینڈ باکس فریم ورک سے توقع ہے کہ ڈیجیٹل کمیونیکیشن انڈسٹری کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو حقیقی نیٹ ورک کے ماحول اور ٹیلی کام نیٹ ورک کے دیگر ڈیٹا تک رسائی فراہم کرے گی تاکہ نئی ایپلی کیشنز کو مارکیٹ میں لانے سے پہلے ان کی معتبریت جانچنے میں مدد ملے۔ فریم ورک دیگر وزارتوں اور ایجنسیوں کی مدد سے آر ایس ٹیسٹنگ کو انجام دینے میں مختلف شعبوں  کے  درمیان باہمی تعاون کو استعمال کرنے کے لیے راستہ ہموار کرتا ہے۔ ایک آر ایس فریم ورک فراہم کرکے جو ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیکٹر کے مختلف اداروں کو ایک منظم انداز میں مل کر کام کرنے کے قابل بناتا ہے، ان سفارشات سے اختراعات اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے اختراع کاروں، اسٹارٹ اپس، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں، سرکاری ایجنسیوں اور ریگولیٹرز کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی امید ہے۔ .

سفارشات ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in پر رکھی گئی ہیں۔ کسی بھی وضاحت/معلومات کے لیے، جناب سنجیو کمار شرما، مشیر (براڈ بینڈ اور پالیسی تجزیہ)، ٹی آر اے آئی سے ٹیلی فون نمبر +91-11-23236119 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

********

  ش ح۔س ب ۔رم

U-6553  


(Release ID: 2017909) Visitor Counter : 81