بجلی کی وزارت

حکومت نے گرمیوں میں بجلی کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد کے لیے گیس پر مبنی پاور پلانٹس کو چلانے کی خاطر اقدامات کئے


گیس پر مبنی بجلی کی پیدا وار کرنے والے اسٹیشنوں سے زیادہ سے زیادہ بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے سیکشن 11 کے تحت ہدایات جاری کیں

Posted On: 13 APR 2024 10:36AM by PIB Delhi

گرمیوں کے موسم میں ملک میں بجلی کی زیادہ مانگ کو پورا کرنے میں مدد کے لیے حکومت ہند نے گیس پر مبنی پاور پلانٹس کو چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گیس پر مبنی بجلی  کی پیداوار  کرنے والے اسٹیشنوں سے زیادہ سے زیادہ بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت نے بجلی ایکٹ، 2003 کے سیکشن 11 کے تحت تمام گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کو ہدایات جاری کی ہیں (جس کے تحت متعلقہ حکومت یہ یہ طے کرسکتی ہے کہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنی، غیر معمولی حالات میں جنریٹنگ اسٹیشن کو اس حکومت کی ہدایات کے مطابق چلائے اور  اس کا رکھ رکھاؤ کرے)۔

گیس پر مبنی جنریٹنگ اسٹیشنز (جی بی ایس) کا ایک اہم حصہ فی الحال غیر استعمال شدہ ہے، بنیادی طور پر تجارتی تحفظات کی وجہ سے۔ سیکشن 11 کے تحت آرڈر، جو درآمدی کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس کے لیے کیا جاتا ہے، کا مقصد زیادہ مانگ کی مدت کے دوران گیس پر مبنی پیداواری اسٹیشنوں سے بجلی کی دستیابی کو بہتر بنانا ہے۔ یہ آرڈر یکم مئی 2024 سے 30 جون 2024 تک بجلی کی پیداوار اور فراہمی کے لیے ویلڈ رہے گا۔ آرڈر تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

 

گرڈ- انڈیا گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کو بجلی کی ضرورت کے بارے میں مطلع کرے گا۔

انتظامات کے مطابق، گرڈ- انڈیا ،گیس پر مبنی بجلی کی  پیداوار  کرنے والے اسٹیشنوں کو پہلے سے بتائے گاکہ کتنے دنوں کے لیے گیس پر مبنی بجلی درکار ہے۔ ڈسٹری بیوشن لائسنس کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹس (پی پی اے) رکھنے والے گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشن پہلے پی پی اے ہولڈرز کو اپنی پاور پیش کریں گے۔ اگر پیش کردہ پاور کسی پی پی اے ہولڈر کے ذریعہ استعمال نہیں کی جاتی ہے، تو اسے پاور مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ پی پی اے سے منسلک نہ ہونے والے گیس پر مبنی جنریٹنگ اسٹیشنوں کو لازمی طور پر پاور مارکیٹ میں اپنی پیداوار پیش کرنا چاہیے۔ اس ہدایت پر عمل درآمد کو آسان بنانے کے لیے سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے چیئرپرسن کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کو چلانے کا فیصلہ حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی ایک سیریز کا حصہ ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گرمیوں کے موسم میں بجلی کی مانگ پوری ہو۔ مرکزی وزیر برائے بجلی اور جدید اور قابل تجدید توانائی جناب آر کے سنگھ نے اس پر کئی میٹنگیں کیں، جس میں گرم موسم کے دوران لوڈ کو پورا کرنے کے لیے بجلی کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

موسم گرما میں بجلی کی مانا کو پورا کرنے کے لیے دیگر اقدامات

حکومت نے گیس پر مبنی بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں سے متعلق فیصلے کے علاوہ موسم گرما کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  • پاور پلانٹس کی منصوبہ بند دیکھ بھال کے کام کو  مونسون کے موسم تک منتقل کیا جائے گا ۔
  • نئی صلاحیتوں کے اضافے کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔
  • تھرمل پاور پلانٹس کی جزوی بندش کو نیچے لایا جا رہا ہے۔
  • کیپٹیو جنریٹنگ اسٹیشنوں کے ساتھ اضافی بجلی استعمال کی جائے گی۔
  • اضافی بجلی انرجی ایکسچینج میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔
  • درآمدی کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس کے لیے سیکشن 11 ہدایات، تاکہ پیداوار کے لیے پوری صلاحیت دستیاب ہو۔
  • ہائیڈرو پاور جنریشن کو پیک آورزمیں منتقل کرنا
  • کوئلے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام حصص داروں کی طرف سے پیشگی منصوبہ بندی

ہندوستان میں بجلی کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، اقتصادی ترقی کی وجہ سے، خاص طور پر گرم موسم اور زیادہ مانگ کے ادوار میں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے 2024 کے گرم موسم کے دوران ملک کے بیشتر حصوں میں معمول سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کی پیش گوئی کی ہے۔ مذکورہ بالا اقدامات اسی  تناظر میں کیے جا رہے ہیں تاکہ  موسم  گرما کے دوران بجلی کی زیادہ مانگ کی تکمیل کی جاسکے ۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں موسم گرما میں بجلی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے حکومت کے اقدامات؛ اضافی بجلی انرجی ایکسچینج میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔ پاور پلانٹس کے رکھ رکھاؤ کے کام   کو مانسون سیزن میں منتقل کیا جائے گا۔

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO.6540



(Release ID: 2017847) Visitor Counter : 62