وزارت خزانہ

نئے ٹیکس نظام اور پرانے ٹیکس نظام کے اطلاق کے بارے میں وضاحت

Posted On: 31 MAR 2024 11:20PM by PIB Delhi

یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نئے ٹیکس نظام سے متعلق گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔ لہذا یہ واضح کیا جاتا ہے کہ سیکشن 115 بی اے سی (1 اے) کے تحت نئے نظام  کو فنانس ایکٹ 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا جو کہ موجودہ پرانے نظام  کے مقابلے میں  تھا ،جس کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے (بغیر استثناء کے):

 

مالی سال 24-2023 کے لئے نیا نظام 115بی اے سی(1 اے)متعارف کرایا گیا

موجودہ پرانا نظام

 

0-3 لاکھ

0%

0-2. لاکھ

0%

 

3-6 لاکھ

5%

2.5 -5 لاکھ

5%

 

6-9 لاکھ

10%

5-10  لاکھ

20%

 

9-12 لاکھ

15%

10لاکھ سے زیادہ

30%

 

12-15 لاکھ

20%

   

 

15 لاکھ سے زیادہ

30%

   

 

یہ نظام،مالی سال 24-2023 سے پہلے سے طے شدہ نظام کے طور پر کمپنیوں اور فرموں کے علاوہ دیگر افراد پربھی لاگو ہوتا ہےاور اس سے متعلقہ تشخیصی سال 25-2024 ہے۔

نئے ٹیکس نظام کے تحت، ٹیکس کی شرحیں نمایاں طور پر کم ہیں، حالانکہ مختلف چھوٹ اور کٹوتیوں کا فائدہ (تنخواہ سے 50,000 روپے اور فیملی پنشن سے 15,000 روپے کی معیاری کٹوتی کے علاوہ) دستیاب نہیں ہے، جیسا کہ پرانے نظام میں تھا۔

اگرچہ، نیا ٹیکس نظام پہلے سے طے شدہ ٹیکس نظام ہے، ٹیکس دہندگان ٹیکس کے نظام کا انتخاب کر سکتے ہیں جو ان کے خیال میں ان کے لیے فائدہ مند ہے۔ نئے ٹیکس نظام سے آپٹ آؤٹ کرنے کا اختیار تشخیصی سال 2024-25 کے لیے ریٹرن فائل کرنے تک دستیاب ہے۔ بغیر کسی کاروباری آمدنی کے اہل افراد کے پاس ہر مالی سال کے لیے اس نظام کا انتخاب کرنے کا اختیار ہوگا۔ لہذا، وہ ایک مالی سال میں نئے ٹیکس نظام اور دوسرے سال میں پرانے ٹیکس نظام کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

01.04.2024 سے لاگو ہونے والے اس نظام میں کوئی نئی تبدیلی نہیں ہے۔

********

  ش ح۔ع ح ۔رم

U-6388  



(Release ID: 2016761) Visitor Counter : 67