کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت نے ہندوستان کو ای ویز کے مینوفیکچرنگ کی منزل کے طور پرفروغ دینے کیلئے  ای-وہیکل پالیسی کو منظوری دے دی ہے


کم از کم 4150 کروڑ روپے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہے

بھارت میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات قائم کرنے اور ای وی کی تجارتی پیداوار شروع کرنے کے لیے 3 سال کی ٹائم لائن؛ زیادہ سے زیادہ 5 سال کے اندر اندر 50 فیصد گھریلو قدر میں اضافہ کیا جائے گا

ای وی کے لیے مینوفیکچرنگ سہولیات قائم کرنے والی کمپنیوں کو کم کسٹم ڈیوٹی پر کاروں کی محدود درآمد کی اجازت دی جائے گی

Posted On: 15 MAR 2024 1:35PM by PIB Delhi

مرکزی حکومت نے ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کی منزل کے طور پر فروغ دینے کے لیے ایک اسکیم کو منظوری دی ہے تاکہ ملک میں جدید ترین ٹکنالوجی کے ساتھ ای گاڑیاں (ای وی) تیار کی جاسکیں۔ یہ پالیسی معروف عالمی ای وی مینوفیکچررز کی جانب سے ای وہیکل اسپیس میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔

یہ ہندوستانی صارفین کو جدید ترین ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرے گا، میک اِن انڈیا پہل کو فروغ دے گا، ای وی کمپنیوں کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دے کر ای وی ایکو سسٹم کو مضبوط کرے گا جس کے نتیجے میں پیداوار کے حجم میں اضافہ ہوگا ، بڑے پیمانے پر معیشتیں مستحکم ہوں گی ، پیداواری لاگت کم ہوگی، خام تیل کی درآمدات میں کمی آئے گی۔ تجارتی خسارہ کم ہوگا، فضائی آلودگی میں کمی آئے گی، خاص طور پر شہروں میں، اور صحت اور ماحولیات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

پالیسی میں درج ذیل چیزیں شامل ہیں: -

  • کم از کم سرمایہ کاری درکار ہے: 4150 کروڑ روپے (500ملین امریکہ ڈالر )
  • زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں۔
  • مینوفیکچرنگ کے لیے ٹائم لائن: ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات قائم کرنے اور ای گاڑیوں کی تجارتی پیداوار شروع کرنے اور زیادہ سے زیادہ 5 سال کے اندر اندر 50 فیصد گھریلو ویلیو ایڈیشن(ڈی وی اے) تک پہنچنے کیلئے تین سال۔
  • مینوفیکچرنگ کے دوران گھریلو قدر میں اضافہ(ڈی وی اے): تیسرے سال تک 25 فیصد اور 5ویں سال تک 50 فیصد کی لوکلائزیشن لیول حاصل کرنا ہو گی۔
  •  15فیصد کی کسٹم ڈیوٹی (جیسا کہ سی کے ڈی یونٹس پر لاگو ہوتا ہے)35,000  امریکی ڈالر اور اس سے زیادہ کی کم از کم سی آئی ایف مالیت کی گاڑی پر 5 سال کی کل مدت کے لیے لاگو ہو گی جب کہ صنعت کار 3 سال کی مدت کے اندر اندر ہندوستان  میں مینوفیکچرنگ سہولیات قائم کرے گا۔
  • درآمد کے لیے اجازت دی گئی ای وی کی کل تعداد پر عائد ڈیوٹی، صرف کی گئی سرمایہ کاری یا 6484 کرڑ روپے (پی ایل آئی  سکیم کے تحت انسینٹیو کے مساوی) جو بھی کم ہو، تک محدود ہو گی۔ اگر سرمایہ کاری 800 ملین امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ ہو، تو زیادہ سے زیادہ 40,000 ای ویز سالانہ 8,000 سے زیادہ کی شرح سے درست  ہوں گی۔ غیر استعمال شدہ سالانہ درآمدی حدود کوآگے بڑھانے کی اجازت ہوگی۔
  • کمپنی کی طرف سے کی گئی سرمایہ کاری کے وعدے کو کسٹم ڈیوٹی چھوڑنے کے بدلے میں بینک گارنٹی کے ذریعے بیک اپ لینا ہوگا۔
  • اسکیم کے رہنما خطوط کے تحت  واضح کردہ ڈی وی اے  اور کم از کم سرمایہ کاری کے معیار کو پورا نہ کرنے کی صورت میں بینک گارنٹی لاگو کی جائے گی ۔

*********

ش ح۔ ع ح

(U: 6145)



(Release ID: 2014923) Visitor Counter : 80