امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی میں آئی جی ایف سالانہ سرمایہ کاری چوٹی کانفرنس – این ایکس ٹی 10 سے خطاب کیا


جناب نریندر مودی کی شکل میں ہمیں ایک دور اندیش وزیر اعظم ملا ہے، جو عہد ساز تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہیں: جناب امت شاہ

مودی حکومت نے سرمایہ کاری، جدت طرازی اور خیالات کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرکے نوجوانوں کو جوڑا ہے، جس سے ایک نئی شروعات ہوئی ہے

بھارت کی ترقی نہ صرف حکومت کی امنگوں سے ممکن ہے بلکہ اس کی خاطر شہریوں کی خود اعتمادی بھی ضروری ہے

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت دنیا کی چوٹی کی پانچ معیشتوں میں پہنچ گیا ہے

 وزیر اعظم مودی نے 10 سال میں 40 سے زیادہ پالیسیاں بنا کر ملک کی معیشت کو شکل دی اور پالیسی پر مبنی ریاست کی بہترین مثال پیش کی ہے

وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت عالمی نقشے پر ایک تاریک سے روشن مقام بن کر ابھرا ہے

اب بھارتی صنعتوں کو اپنا پیمانہ اور سائز بڑھانا ہوگا

یہ انتخابات صرف جمہوریت کا جشن نہیں بلکہ ایک ایسا تہوار بھی ہیں جو عوامی بہبود، روایات اور ٹکنالوجی کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ جمہوری اقدار اور سلامتی کو یقینی بنائیں گے

نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے بعد تین سال کے اندر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا وزیر

Posted On: 06 MAR 2024 6:07PM by PIB Delhi

 داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج ممبئی، مہاراشٹر میں آئی جی ایف سالانہ سرمایہ کاری سمٹ-این ایکس ٹی 10 سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ٰ جناب ایکناتھ شندے سمیت کئی معززین موجود تھے۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں بھارت میں انتخابات ہوں گے جہاں جمہوریت کا آغاز ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں آنے والے انتخابات اگلے 25 برسوں کے لیے ملک کی تقدیر کا تعین کریں گے۔ وزیر داخلہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گذشتہ 10 برسوں میں ہر شعبے میں نمایاں تبدیلیوں پر زور دیا۔ جناب شاہ نے نشاندہی کی کہ اگلے پانچ برسوں میں کیے گئے فیصلے اس بات کا تعین کریں گے کہ 2047 میں آزادی کے صد سالہ سال میں بھارت کہاں کھڑا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ یہ انتخابات نہ صرف جمہوریت کے بارے میں ہیں بلکہ جمہوریت اور سلامتی کے درمیان ہم آہنگی کا جشن بھی ہیں نیز غریبوں کی بہبود، عوامی بہبود، روایات اور ٹکنالوجی کو یقینی بناتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت خود اعتماد اور خود کفیل ہونے کی راہ پر گامزن ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اب ایک متحرک حکومت ہے ، اس نے بے حد ترقی کی ہے اور اپنی سابقہ نازک حالت سے ایک اعلی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سفر کئی دہائیوں تک جاری رہے گا اور وزیر اعظم مودی نے بھارت کے لیے 2047 تک مکمل طور پر ترقی یافتہ ، خود کفیل اور سرفہرست معیشتوں میں شمار ہونے کے لیے جو اہداف مقرر کیے ہیں وہ یقینی طور پر حاصل کیے جائیں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے پاس گذشتہ 10 سال کی کارکردگی ہے اور ان اہداف کے حصول کے لیے اگلے 25 برسوں کے لیے ایک روڈ میپ موجود ہے۔

جناب امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ 10 برسوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے ہمیں ان تبدیلیوں کا موازنہ پچھلی حکومتوں سے کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی موجودہ حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے یہ بہترین پیرامیٹر ہوگا۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ 2014 میں معیشت خراب ہو رہی تھی، سرمایہ کاروں کا اعتماد کم تھا، 12 لاکھ کروڑ روپے کے کرپشن اسکینڈلز نے قوم کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا تھا، کرونی کیپیٹلزم اپنے عروج پر تھا، افراط زر بڑھ رہا تھا، مالی خسارہ قابو سے باہر تھا اور کاروبار کرنے میں آسانی کی درجہ بندی نمایاں طور پر کم تھی۔ ملک کا سکیورٹی نظام بھی کمزور تھا۔ انھوں نے وضاحت کی کہ 2014 میں جناب نریندر مودی کو فیصلہ کن مینڈیٹ دینے کے عوام کے فیصلے کی وجہ سے یہ حکومت تشکیل دی گئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس سے پہلے ملک کو 30 سال تک سیاسی عدم استحکام کا سامنا تھا اور طویل عرصے کے بعد کسی سیاسی جماعت نے مکمل مینڈیٹ حاصل کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ وہاں سے بھارت کی ترقی کی کہانی سیکورٹی ، تعلیم ، جدت طرازی اور معیشت میں ترقی کے ساتھ شروع ہوئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان اوسط افراط زر کی شرح 8.2 فیصد تھی جو 2010، 2011 اور 2013 میں دو ہندسوں تک پہنچ گئی۔ تاہم، آج، اسے مستقل طور پر 5 فیصد سے نیچے برقرار رکھا گیا ہے۔ انھوں نے بینکنگ اور فاریکس کی بدانتظامی کو دور کرنے کے لیے مودی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا اور ملک میں نئی قسم کی سیاست کی راہ ہموار کی۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے ہمارے ملک کی سیاست چار برائیوں – موروثی سیاست ، ذات پات ، بدعنوانی اور منہ بھرائی– سے دوچار تھی – جس میں میرٹ کے لیے کوئی جگہ نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں میں وزیر اعظم مودی کی قیادت میں نہ صرف پارلیمنٹ بلکہ ملک بھر کے تمام انتخابات میں براہ راست کارکردگی کی سیاست قائم ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب کارکردگی دکھانے والی حکومتیں اقتدار میں آئیں گی اور پہلی بار ہماری حکومت نے موروثی سیاست اور ذات پات سے الگ ماحول پیدا کرنے کا کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں ملک کو پالیسی پرالسس کا سامنا تھا، جہاں ہر وزیر خود کو وزیر اعظم سمجھتا تھا اور حقیقی وزیر اعظم کو تسلیم نہیں کیا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے 10 سال میں ایک بھی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ اس کے برعکس، وزیر اعظم مودی نے 10 برسوں میں 40 سے زیادہ پالیسیاں تیار کی ہیں، ملک کی معیشت کو شکل دی ہے اور پالیسی پر مبنی ریاست کی بہترین مثال پیش کی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنی 10 سالہ مدت میں 50 سے زیادہ تبدیلی کے فیصلے کیے ہیں جنہیں بھارت کی سمت اور تقدیر کو بدلنے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیاہے۔ انھوں نے بدعنوانی اور جعلی کرنسی پر قابو پانے کے لیے 2016 میں نوٹ بندی ، 2017 میں گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ ، غیر فعال اثاثوں (این پی اے) کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اہم اقدامات اور جن دھن ، آدھار ، موبائل (جے اے ایم) تثلیث کے ذریعہ ڈیجیٹل منظر نامے کی توسیع جیسے اہم فیصلوں کو اجاگر کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ سرجیکل اور فضائی حملوں نے دنیا کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے کہ کوئی بھی بھارت کی فوج اور سرحدوں کو چیلنج نہیں کرسکتا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم مودی نے طلاق ثلاثہ کی روایت کو ختم کیا اور لاکھوں مسلم ماؤں اور بہنوں کو حقوق دیئے ۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نے ستائے ہوئے پناہ گزینوں کو شہریت کا حق فراہم کیا ، اور آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے سے کشمیر کو مستقل طور پر بھارت میں ضم کردیا گیا۔ تعلیم کے بارے میں جناب شاہ نے نئی تعلیمی پالیسی کے تعارف کا ذکر کیا جو بھارت کے مستقبل اور ہماری اقدار کی خوشبو کی عکاسی کرتی ہے۔ انھوں نے ناری شکتی وندن ایکٹ کو اجاگر کیا ، جس نے قانون ساز اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن لایا ، پالیسی سازی میں خواتین کو بااختیار بنایا۔ انھوں نے برطانوی حکومت کے ذریعے بنائے گئے فوجداری انصاف کے نظام کو تین نئے قوانین سے تبدیل کرنے کی حکومتی کوششوں کو اجاگر کیا، اس بات کو یقینی بنایا کہ مقدمے کی سماعت کے تین سال کے اندر کسی بھی معاملے میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، تاخیر اور فرسودہ طریقوں کو ختم کیا جائے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نہ تو کسی نے بھارت کے وقار کو سمجھا اور نہ ہی کسی نے اسے بڑھانے کی فکر کی۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی ترقی کے ساتھ ہر شہری کا براہ راست تعلق ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ہمارے تمام آدرشوں کا احترام کرتے ہوئے قوم کی اجتماعی خود اعتمادی پیدا کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہماری نئی پارلیمنٹ کی عمارت وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن ہے جو دنیا کے جدید ترین اور عظیم جمہوری نظام کی نمائندگی کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی جی نے راج پتھ کو کرتویہپتھ میں تبدیل کر دیا ہے، جو فرض کے راستے کی علامت ہے۔ جناب شاہ نے ملک میں امن قائم کرنے کے لیے دہشت گردی ، بائیں بازو کی انتہا پسندی اور مسلح گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں تین ہاٹ اسپاٹ ہیں، یعنی شمال مشرق، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے اور کشمیر۔ انھوں نے کہا کہ ان تینوں ہاٹ اسپاٹس میں تشدد میں 72 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے، 10،000 سے زیادہ انتہا پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، اور ایک اہم تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لاکھوں لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور انھیں ملک کی ترقی سے جوڑنے کا سب سے اہم کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 10 کروڑ لوگوں کو گیس سلنڈر، 12 کروڑ لوگوں کو بیت الخلا، 14 کروڑ لوگوں کو پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی، 11 کروڑ کسانوں کو 6 ہزار روپے سالانہ مالی امداد، 4 کروڑ لوگوں کو گھر اور 60 کروڑ لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی ملک 60 کروڑ لوگوں کو پیچھے چھوڑ کر ترقی نہیں کر سکتا اور آج ہمارے پاس 130 کروڑ لوگوں کا بازار ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے گذشتہ 10 برسوں میں کئی اصلاحات کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2013-14 میں ملک میں 91 ہزار کلومیٹر قومی شاہراہیں تھیں جو 2023 میں بڑھ کر 1,45,000 کلومیٹر ہو گئیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 2030 تک ملک میں لاجسٹک اخراجات کو 10 فیصد تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے تاکہ ہماری مصنوعات دنیا میں زیادہ مسابقتی بن سکیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی تعمیر کی رفتار 11.6 کلومیٹر یومیہ سے بڑھ کر 28 کلومیٹر یومیہ ہوگئی ہے، پہلے ملک میں چار ہزار روڈ اوور برج (آر او بی) تھے، اب 11 ہزار آر او بی ہیں۔ پہلے صرف پانچ میٹرو شہر تھے، اب تعداد 20 تک پہنچ گئی ہے، آج ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 سے بڑھ کر 150 ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ معیشت صرف اعداد و شمار پر نہیں چلتی، معیشت کو بدلنے کے لیے معیشت کو متاثر کرنے والی تمام چیزوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور مودی حکومت نے گذشتہ 10 برسوں میں اس پہلو پر کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے میں سرمائے کا خرچ 2 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 5 لاکھ 22 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے اور بندرگاہوں اور سیاحت میں بھی اسے دوگنا کر دیا گیا ہے۔ پچھلی حکومت کے آخری بجٹ میں سرمائے کا خرچ 2 لاکھ کروڑ روپے تھا جو مودی حکومت کے ذریعے گذشتہ ماہ پیش کیے گئے عبوری بجٹ میں بڑھ کر 11 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کس طرح منصوبہ بند انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ 2013-14 میں اوسط جی ڈی پی 6.9 فیصد تھی جو آج 8.4 فیصد ہے، فی کس آمدنی 3889 امریکی ڈالر تھی، جو آج 6000 امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔ الیکٹرانک اشیاء کی برآمدات کی مالیت جو 7.6 ارب امریکی ڈالر تھی وہ آج بڑھ کر 23 ارب امریکی ڈالر ہوگئی ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 305 ارب ڈالر سے بڑھ کر 600 ارب ڈالر اور اسٹارٹ اپس کی تعداد 350 سے بڑھ کر 1.17 لاکھ ہوگئی ہے۔ بمبئی اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 22 ہزار سے بڑھ کر 73 ہزار ہو گیا ہے جو ہماری مضبوط معیشت کا بہت بڑا اشارہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دوران براہ راست ٹیکس دہندگان کی تعداد 4.7 کروڑ تھی جو آج بڑھ کر 8.18 کروڑ اور بالواسطہ ٹیکس دہندگان کی تعداد 60 لاکھ سے بڑھ کر 1 کروڑ 40 لاکھ ہوگئی ہے۔ گلوبل انوویشن انڈیکس میں بھارت 81 سے بڑھ گیا ہےسینٹ 40 تکوہ پوزیشن. بھارت میں براڈ بینڈ استعمال کرنے والے لوگ 2013-14 میں 6 کروڑ تھے جو آج 90 کروڑ ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ 10 سال پہلے ہم دنیا کی 11 ویں سب سے بڑی معیشت تھے، آج بھارت 5 ویں نمبر پر آگیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت عالمی نقشے پر ایک تاریک جگہ سے روشن مقام پر ابھرا ہے اور بھارت نے ایک خاموش وزیر اعظم سے ایک متحرک وزیر اعظم میں تبدیلی دیکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے، سیاسی استحکام، بدعنوانی سے پاک گورننس، عوامی بہبود کی پالیسیاں، سرمایہ کاری دوست ایجنڈا اور پرامن ماحول ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک کو جناب نریندر مودی کی شکل میں ایک ایسا دور اندیش وزیر اعظم اور رہنما ملا ہے جس نے گذشتہ 23 برسوں میں ایک دن کی بھی چھٹی نہیں لی ہے اور کام کے لیے لگاتار وقف ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ایک حکومت کو 12 لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالوں میں پھنسا ہوا دیکھا ہے لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی 23 سال سے زیادہ عرصے سے گجرات کے وزیر اعلی اور ملک کے وزیر اعظم ہیں اور ان کی سیاسی مدت کے دوران اپوزیشن ان کے خلاف بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگا سکتی۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی شکل میں ہمیں ایک دور اندیش وزیر اعظم ملا ہے جو دانشمند ہونے کے ساتھ ساتھ اس دور کو بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ مودی حکومت نے نوجوانوں کو سرمایہ کاری، جدت طرازی اور آئیڈیاز کے لیے ایک پلیٹ فارم دے کر ان کو جوڑ دیا ہے، جس سے ایک نئی شروعات ہوئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں میں اتنا کام کیا گیا ہے، جیسے ہر ہفتے ایک یونیورسٹی اور ہر روز 2 نئے کالج کھولے گئے ہیں، ہر روز 55 پیٹنٹ اور 600 ٹریڈ مارک رجسٹر کیے گئے ہیں، ہر روز 1.5 لاکھ غریبوں کو مدرا قرض تقسیم کیا گیا ہے، ہر روز 37 نئے اسٹارٹ اپ بنائے گئے ہیں۔ ہر روز 16000 کروڑ روپے کے یو پی آئی ٹرانزیکشن کیے جاتے ہیں، ہر روز 3 نئے جن اوشدھی مرکز کھولے گئے ہیں، ہر روز 14 کلومیٹر ریلوے ٹریک کی تعمیر کی گئی ہے، 50000 سے زیادہ ایل پی جی کنکشن دیئے گئے ہیں اور ہر روز 75000 لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر اٹھایا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج مودی حکومت کے تحت 25 کروڑ لوگوں کو خط غربت سے اوپر لایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کی ترقی ، سلامتی اور ثقافت کے لیے جذبے کے ساتھ کام کیا ہے۔ ہمیں ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے میں 67 سال لگے، 2 ٹریلین تک پہنچنے میں مزید 8 سال لگے لیکن مودی جی ہمیں صرف 5 سال میں 3 ٹریلین تک لے گئے اور اس سال کے آخر تک ہم 4 ٹریلین تک پہنچ جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 1947 سے اب تک 1000 ارب امریکی ڈالر کی ایف ڈی آئی آئی ہے جس میں سے 600 ارب ڈالر گذشتہ 8 سال میں آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ایف ڈی آئی 7-8 شہروں تک محدود تھی، آج ایف ڈی آئی 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک پہنچ رہی ہے۔ پہلے بھارت میں ایف ڈی آئی صرف چند ممالک سے آتی تھی، آج بھارت میں ایف ڈی آئی 160 ممالک سے آتی ہے، پہلے ایف ڈی آئی صرف چند شعبوں میں آتی تھی اور اب یہ 61 شعبوں میں آتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران دہلی اعلامیہ متفقہ طور پر منظور کیا گیا اور افریقی یونین کو جی 20 میں شامل کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ آج دنیا ہر عالمی مسئلے پر بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رائے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی جی نے بھارت کو کئی نئے شعبوں میں لیڈر میں تبدیل کیا ہے اور اگلے پانچ برسوں میں ہم پوری دنیا کی معیشت کو سمت دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مودی جی نے 2027 تک 5 ٹریلین امریکی ڈالر کے ساتھ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے، 2030 تک 2 ٹریلین امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف، 2025 تک خلائی اسٹیشن قائم کرنے، 2036 میں اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنے، 2040 میں چاند پر پہنچنے اور 2047 میں مکمل طور پر ترقی یافتہ قوم کے طور پر ’’وشو گرو‘‘ بننے کا ہدف ہمارے سامنے رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کی ترقی نہ صرف حکومت کے عزائم سے ممکن ہے بلکہ اس کے لیے شہریوں کا اعتماد بھی ضروری ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 5760



(Release ID: 2012042) Visitor Counter : 72


Read this release in: Tamil , English , Marathi , Hindi