ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت ٹیکس2024 - ہندوستان کا سب سے بڑا ٹیکسٹائل میگا ایونٹ اختتام پذیر


100 سے زیادہ پروڈکٹس کے اعلانات، بین الاقوامی مفاہمت نامے، سرمایہ کاری کے فیصلے اور تحقیقی تعاون 4 روزہ تقریب کی خصوصیات

100 سے زائد ممالک کے 3000 خریدار وں نےشو کا دورہ کیا

بھارت ٹیکس 2024 میں 10000 سے زیادہ کاریگروں، بنکروں، طلباء، فیکٹری ورکرز، این جی اوز اور پروڈیوسر کمپنیوں نے حصہ لیا

عالمی ماہرین کی قیادت میں 70 نالج سیشنز میں ٹیکسٹائل کے عالمی رجحانات، پائیداری کی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 01 MAR 2024 12:17PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم کے 5ایف وژن سے متاثر ہو کر، ہندوستان میں ٹیکسٹائل کا سب سے بڑا عالمی ایونٹ، بھارت ٹیکس 2024 ایک متحد فارم ٹو فیشن فوکس کے ساتھ نئی دہلی میں 29 فروری 2024 کو اختتام پذیر ہوا۔ 26 فروری 2024 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ بھارت منڈپم میں 4 روزہ ایونٹ کا افتتاح کیا گیا جس میں نہ صرف ہندوستانی بلکہ عالمی  سطح کی کمپنیوں بشمول اعلیٰ برانڈز اور خوردہ فروشوں کی طرف سے زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا۔

اس میگا ایونٹ کا اہتمام 11 ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پروموشن کونسلز کے کنسورشیم نے کیا تھا اور اسے وزارت ٹیکسٹائل کی حمایت حاصل تھی۔ تجارت اور سرمایہ کاری کے جڑواں ستونوں پر بنایا گیا اور پائیداری پر زیادہ توجہ کے ساتھ، 4 روزہ ایونٹ نے پالیسی سازوں اور عالمی سی ای اوز کے علاوہ 3,500 نمائش کنندگان، 111 ممالک کے 3,000 خریداروں اور ایک لاکھ سے زیادہ تجارتی مہمانوں کو راغب کیا۔ تقریباً 20 لاکھ مربع فٹ رقبے پر پھیلی ایک نمائش اور ٹیکسٹائل کی پوری ویلیوچین کو شامل کیا گیا، جس میں ٹیکسٹائل کی فنکارانہ طور پر تیار کردہ کہانی بھی شامل ہے۔ وستر کتھا اس تقریب کی خاص بات تھی۔ یہ تقریب بیک وقت دو جدید ترین مقامات پر منعقد کی گئی تھی- بھارت منڈپم اور یشوبھومی- جہاں دونوں جگہوں کی مکمل رکنیت حاصل تھی۔

اس ایونٹ میں دنیا بھر سے ٹیکسٹائل کی تمام بڑی تنظیموں اور برانڈز کی نمائندگی کی گئی جس میں کوچ، ٹومی ہلفیگر، کیلون کلین، ویرو موڈا، جیک این جونز، ٹورے، ایچ اینڈ ایم، ٹارگٹ، کوہلز، کے-مارٹ، آئی کے ای اے ، وائی کے کے، لینزنگ ، اینکو، سی آئی ای ایل گروپ ،بسونا گروپ ،برانڈکس اپرلس ،تیجن لمیٹڈسمیت کمپنیوں کے اعلیٰ سطح کے شرکاء شامل تھے۔  تمام ہندوستانی سرکردہ صنعت کاروں بشمول ریلائنس، آدتیہ برلا، ویلسپن، ٹرائیڈنٹ، وردھمان، نہار، انڈو کاؤنٹ، ریمنڈ ایس آر ایف انڈسٹریز سمیت مختلف دیگر صنعت کاروں نے اعلیٰ سطح پر نمائندگی کی۔ کثیر الجہتی تنظیمیں اور عالمی تھنک ٹینکس بشمول یواین ای پی،آئی آر ای این اے، لاڈس فاؤنڈیشن،جی آئی زیڈ، آئی ڈی ایچ، کاٹن کنیکٹ، ڈبلیو جی ایس این، فیشن فارگڈ، بیٹر کاٹن انیشیٹو، ریسپانسبل سورسنگ نٹورک،آئی ٹی ایم ایف، انٹرنیشنل اپرل فیڈریشن، بی جی ایم ای اے، بی کے ایم ای اے، کاٹن اجپٹ ایسوسی ایشن سمیت دیگر تقریب کا حصہ تھے۔ اس کے علاوہ، مختلف ہندوستانی اور عالمی صنعتی اداروں اور انجمنوں بشمول سی ایم اے آئی، سی آئی ٹی آئی، ایس آئی ایم اے، ایس جی سی سی آئی، ٹی ای اے، جی ای ایم اے، وائی ای ایس ایس، آئی ٹی  ایم ایف، آئی ٹی ایم ای، اے ٹی ایم اے، این آئی ایف ٹی سمیت دیگراداروں نے اس تقریب کی زبردست حمایت کی۔

ٹیکسٹائل کی سرکردہ ریاستیں بشمول اتر پردیش، مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو اور کرناٹک نے پرجوش شرکاء کے ساتھ وقف پویلین اور حکومتی نمائندگی کی۔

ٹیکسٹائل، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے سی ای او گول میز کی صدارت کی جس میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کے امکانات پر غور کیا گیا۔ ٹیکسٹائل اور ریلویز کی وزیر مملکت محترمہ درشنا وی جردوش بھی مختلف تقریبات کے دوران موجود تھیں۔ ایونٹ کی دیگر جھلکیوں میں ایک فارم ٹو فائبر فل ویلیو چین ایکسپو شامل ہے اور اس میں ہندوستان کے فیشن خوردہ مارکیٹ کے مواقع پر توجہ مرکوز کرنے والی ریٹیل ہائی اسٹریٹ، پائیداری اور ری سائیکلنگ کے لیے وقف پویلین شامل ہیں جو انفرادی صنعت کے ساتھ ساتھ پانی پت، تروپور، سورت، ایک ہندوستانی ہاٹ جس میں دستکاری اور دستکاری کے ہندوستان کے روایتی شعبے کی نمائش ہوتی ہے ،جیسے کلسٹرز کے ذریعے کیے گئے حقیقی کام کی نمائش کرتے ہیں۔ ۔ انڈین ٹیکسٹائل ہیریٹیج سے لے کر پائیداری اور عالمی ڈیزائن تک کے متنوع موضوعات پر 4 دنوں پرمحیط 10 سے زیادہ فیشن پریزنٹیشنز، ماہر کاریگروں کے فن کے مظاہرے، انٹرایکٹو فیبرک ٹیسٹنگ زونز اور مصنوعات کے مظاہرے اور عالمی فیشن کے رجحانات کی نمائش اور خصوصی ہندوستانی رجحان کی کتابیں اس شو کی دیگر اہم پرکشش خصوصیات تھیں۔

70 سیشنز اور 112 بین الاقوامی مقررین کے ساتھ ایک عالمی سطح کی کانفرنس میں ٹیکسٹائل میگا ٹرینڈز، پائیداری، لچکدار عالمی سپلائی چینز اور مینوفیکچرنگ 4.0 سمیت اس دن کے اہم ٹیکسٹائل مسائل پر پرکشش بات چیت ہوئی۔ گلوبل ویلیو چین کے اہم مسائل جیسے کہ گرین فنانسنگ، لچکدار سپلائی چینز، پانی کے بغیرکپڑوں کی دھلائی، اور جدت طرازی دیگر موضوعات میں شامل تھے۔ مجموعی طور پر، 70 سے زیادہ نالج سیشنز تھے جن میں  ای  ایس جی، پائیداری، سرکلرٹی اور ری سائیکلنگ اور گرین فنانسنگ، کنٹری اینڈ اسٹیٹ سیشنز پر 14 مارک سیشنز، ای  ایس جی ، اسکلنگ، فنانس، سمارٹ فیکٹریز، جیوٹیک وغیرہ میں ایپلی کیشنز جیسےنئے مختلف موضوعات پر 25 سے زیادہ صلاحیت سازی کے ماسٹر کلاسز شامل تھے۔ ۔ سنٹرل سلک بورڈ کی پلاٹینم جوبلی کے موقع پر ایک خصوصی بین الاقوامی کانفرنس بھی اس تقریب کا حصہ تھی۔

اس تقریب میں ممتاز عالمی برانڈز اور مستقبل کے سرمایہ کاروں کے ساتھ 50 سے زیادہ کاروباری میٹنگیں بھی ہوئیں جن میں مینوفیکچرنگ، تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کے شعبوں کا احاطہ کیا گیا جس میں جدت اور پائیداری پر توجہ دی گئی۔

غیر ملکی معززین اور سینئر سرکاری عہدیداروں سمیت متعدد معززین نے بھارت ٹیکس کا دورہ کیا۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے اختتامی دن تقریب میں شرکت کی اور تھیم پویلین اور یوپی اسٹیٹ پویلین کا دورہ کیا۔

10000 سے زیادہ کاریگر، ویورز، ڈیزائن اور فیشن کے طلباء، فیکٹری ورکرز، این جی اوز اور پروڈیوسر کمپنیوں نے خصوصی مدعو کے طور پر بھارت ٹیکس 2024 کا دورہ کیا اور شرکت کی۔ یشومبومی میں نمائش متنوع اور پیچیدہ فن کی عکاسی کرتی ہے۔ اسے عوام کے لیے کھولا گیا تھا اوراسے مثبت ردعمل حاصل ہوا۔

بھارت ٹیکس، مختلف اقدامات اور منصوبوں جیسے کہ انڈیاٹیکس، ٹیکسٹائل گرینڈ انوویشن چیلنج کا آغاز، 63 مفاہمت ناموں کا اعلان جس میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تحقیق، اختراع، انٹرپرینیورشپ، نئی مصنوعات کی ترقی، ہنر مندی اور پائیداری میں تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر بھی ابھرا۔ اس تقریب میں ہندوستان میں پائیدار ٹیکسٹائل حب کے لیے یو ا ین ای پی کی رپورٹ اور مختلف تکنیکی موضوعات پر 8 کتابیں اور سلک سیکٹر میں خواتین کو بااختیار بنانے پر ایک دستاویزی فلم کا اجراء بھی کیا گیا۔ بھارت ٹیکس کے دوران ‘‘تکنیکی ٹیکسٹائل میں اختراع کو فروغ دینے’’ کے موضوع پر منعقدہ ہیکاتھون کے فاتحین کا اعلان کیا گیا اور انہیں انعامات سے نوازا گیا۔

پائیدار اقدامات کی نمائش بشمول کستوری کاٹن، کپاس کا ایک نیا معیار، شفاف ویلیو چین کے ساتھ اور عالمی سطح پر قابل قبول معیار کے پیمانوں اور دیگر تدابیر جیسے پانی کے بغیر رنگنے، پیداوار میں بہتری لانے والی کاشتکاری، نامیاتی اور ری سائیکل شدہ خام مال جس کا مقصد کاربن کے اثرات کو کم کرنا اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے، ماحول دوست اور عالمی سطح پر قابل قبول پائیدار طریقوں کی طرف بڑھنے کے لیے عمل میں تازہ ترین جدت، نظام اور پیداوار کے طریقے بھی اس تقریب کا حصہ تھے۔

تقریب کے دوران متعدد مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے،جن میں کچھ درج ذیل تھے:

  • این آئی ایف ٹی کی طرف سے 6 بین الاقوامی اور 13 ملکی مفاہمت نامے تعلیمی تعاون،اسٹارٹ اپس کے انکیوبیشن، تحقیق، مصنوعات کی ترقی اور دیگر شعبوں میں۔
  • سنٹرل سلک بورڈ کی طرف سے تحقیق، تعاون اور اختراع پر مختلف ایجنسیوں کے ساتھ 10 مفاہمتی  یاد داشتیں۔
  • جیو ٹیکسٹائل میں تحقیق اور اختراع کے لیے نیشنل جوٹ بورڈ کے 2 مفاہمت نامے
  • ٹیکسٹائل کمیٹی کی جانب سے مارکیٹ لنکیج، معیاری کاری اور ویسٹ مینجمنٹ کے لیے 3 مفاہمت نامے
  • تعاون اور سائنسی تحقیق پر سنٹرل وول ڈیولپمنٹ بورڈ کے 5 مفاہمت نامے
  • لیباریٹری اور تحقیق کے قیام کے لیے جوٹ کارپوریشن آف انڈیا کے 3 مفاہمت نامے
  • تحقیق اور اختراع کے لیے آئی جے آئی آر اے کے ذریعے 6 مفاہمت نامے
  • وول ریسرچ ایسوسی ایشن کی طرف سے مادی ترقی، کھیلوں کی تکنیکی مصنوعات کی ترقی اور فیلڈ ریسرچ کے لیے 5 مفاہمت نامے
  • پی ایم متر پارکس میں صنعت کاروں کے لیے تحقیق اور اختراع کے لیے منترا کے 3 مفاہمت نامے
  • اے ٹی آئی آراے کی طرف سے تحقیق اور تعاون کے لیے 3 مفاہمت نامے
  • باہمی تحقیق اور اختراع کے لیے ایس آئی ٹی آراے کی طرف سے 2 مفاہمت نامے
  • ماہی گیری کی صنعت کے لیے تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات تیار کرنے کے لیے ایس اے ایس ایم  آئی  آر اے کی طرف سے 1 مفاہت نامہ
  • تحقیق اور ترقی کے لیے بی ٹی آراے کی طرف سے 1 مفاہمت کی یادداشت
  • این آئی ایف ٹی نے مختلف بین الاقوامی فیشن اسکول اور ہندوستانی تعلیمی/تحقیقاتی اداروں کے ساتھ 22 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے تھے۔

اس کے علاوہ، بھارت ٹیکس 2024 کے دوران کئی کتابیں بھی لانچ کی گئیں۔ دستاویزی فلم کی رونمائی تھیم ‘وومن پاور ان سلک’ پر مبنی تھی۔ اس تقریب نے انڈیا ٹیکس پروجیکٹ کے آغاز کی اطلاع دی۔ پروجیکٹ ‘انڈیا میں ٹیکسٹائل ویلیو چین میں جدید کاروباری طرز عمل اور اقتصادی ماڈلز’ (انڈیا ٹیکس) ایک چار سالہ یو این ای پی پروجیکٹ ہے انڈیا ٹیکس کا مقصد ہندوستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی گردش کی طرف منتقلی کو تیز کرنا ہے۔ مزید برآں، ٹیکسٹائل گرینڈ انوویشن چیلنج کا اعلان بھی کیا گیا۔ ٹیکسٹائل کی وزارت، اسٹارٹ اپ انڈیا،ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ مل کر ایک اختراعی مہم کا آغاز کر رہی ہے تاکہ ہندوستان کی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت میں مسلمہ تصور کے ساتھ، نئے اور اختراعی مستقبل کے گردشی اقدامات کی نشاندہی کرنے کے لیے غیر استعمال شدہ اختراعی مواقع کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

************

ش ح۔ س ب۔ف ر

 (U: 5564)


(Release ID: 2010523) Visitor Counter : 147