وزیراعظم کا دفتر

وکست بھارت، وکست مدھیہ پردیش  پروگرام میں  وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 29 FEB 2024 6:51PM by PIB Delhi

نمسکار!

آج ہم مدھیہ پردیش کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ 'وکست راجیہ سے وکست بھارت مہم' میں شامل ہو رہے ہیں۔ لیکن اس پر بات کرنے سے قبل میں ڈِنڈوری سڑک حادثے پر اپنے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ میرے جذبات و احساسات ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس حادثے میں اپنے کنبے کے افراد کو کھو دیا ہے۔ حکومت زخمیوں کے علاج کے لیے تمام تر انتظامات کر رہی ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں، میں مدھیہ پردیش کے لوگوں کے ساتھ ہوں۔

ساتھیو،

فی الحال، ایم پی کی ہر لوک سبھا-اسمبلی سیٹ پر لاکھوں ساتھی ترقی یافتہ مدھیہ پردیش کے عزم سے وابستہ ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے ملک کی مختلف ریاستوں نے اس طریقے سے ترقی کرنے کا عزم کیا ہے۔ کیونکہ ہندوستان تب ترقی کرے گا جب ریاستیں ترقی کریں گی۔ آج مدھیہ پردیش اس سنکلپ یاترا میں شامل ہو رہا ہے۔ میں آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔

ساتھیو،

مدھیہ پردیش میں کل سے ہی 9 روزہ وکرموتسو شروع ہونے والا ہے۔ یہ ہمارے شاندار ورثے اور موجودہ ترقی کا جشن ہے۔ اُجین میں نصب ویدک گھڑی بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری حکومت کس طرح وراثت اور ترقی کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ بابا مہاکال کا شہر کبھی پوری دنیا کے لیے وقت کے حساب کتاب کا مرکز تھا۔ لیکن اس اہمیت کو فراموش کر دیا گیا۔ اب ہم نے دنیا کی پہلی "وکرامادتیہ ویدک گھڑی" کو دوبارہ قائم کیا ہے۔ یہ صرف اپنے شاندار ماضی کی یاد تازہ کرنے کا موقع نہیں ہے۔ یہ اس دور کا بھی گواہ بننے والا ہے جو ہندوستان کو ترقی یافتہ بنائے گا۔

ساتھیو،

آج، ایم پی کی تمام تر لوک سبھا سیٹوں کو ، تقریباً 17 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹ حاصل ہوئے ہیں۔ ان میں پینے کے پانی اور آبپاشی کے منصوبے شامل ہیں۔ ان میں بجلی، سڑکیں، ریلوے، اسپورٹس کمپلیکس، کمیونٹی ہال اور دیگر صنعتوں سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔ چند روز قبل ایم پی کے 30 سے ​​زائد ریلوے اسٹیشنوں کو جدید کاری سے ہمکنار کرنے کا کام بھی شروع ہوا ہے۔ بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت دوگنی رفتار سے ترقی کر رہی ہے۔ یہ پروجیکٹ ایم پی کے لوگوں کی زندگی کو آسان بنائیں گے، اور یہاں سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ اس کے لیے آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔

ساتھیو،

آج ہر طرف صرف ایک ہی بات سنائی دے رہی ہے - اس بار، 400 پار، اس بار، 400 پار! یہ پہلا موقع ہے کہ خود عوام نے اپنی محبوب حکومت کی واپسی کے لیے ایسا نعرہ بلند کیا ہے۔ یہ نعرہ بی جے پی نے نہیں بلکہ ملک کے عوام نے دیا ہے۔ مودی کی گارنٹی پر ملک کا یقین دل کو چھونے والا ہے۔

لیکن ساتھیو،

ہمارے نزدیک یہ صرف تیسری مرتبہ حکومت بنانے کا مقصد ہے، ایسا نہیں ہے۔ ہم تیسری مرتبہ ملک کو تیسری وسیع تر اقتصادی پاور بنانے کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ ہمارے لیے حکومت بنانا حتمی مقصد نہیں ہے، ہمارے لیے حکومت بنانا ملک کی تعمیر کا ایک ذریعہ ہے۔ ہم مدھیہ پردیش میں بھی ایسا ہی دیکھ رہے ہیں۔ آپ ہمیں گذشتہ دو دہائیوں سے مسلسل مواقع دے رہے ہیں۔ آج بھی آپ دیکھ چکے ہیں کہ نئی حکومت کے آخری چند مہینوں میں ترقی کے لیے کتنا جوش اور ولولہ ہے۔ اور ابھی، میں اپنے سامنے اسکرین پر دیکھ رہا ہوں، لوگ ہی لوگ نظر آر ہے ہیں۔ ویڈیو کانفرنس پر پروگرام ہو اور 15 لاکھ سے زائد لوگ جڑے ہوں، 200 سے زیادہ مقامات پر جڑے ہوں۔ یہ عام بات نہیں ہے اور میں اسے یہاں ٹی وی پر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں۔ کتنا جوش ہے، کتنا ولولہ ہے، کتنا جوش نظر آرہا ہے، میں ایک بار پھر مدھیہ پردیش کے بھائیوں کے اس پیار کو سلام کرتا ہوں، میں آپ کے اس احسان کو سلام کرتا ہوں۔

ساتھیو،

ترقی یافتہ مدھیہ پردیش کی تعمیر کے لیے ڈبل انجن والی حکومت زراعت، صنعت اور سیاحت، ان تینوں پر بہت زور دے رہی ہے۔۔ آج ماں نرمدا پر بنائے جانے والے تین آبی پروجیکٹوں کا بھومی پوجن ہوا ہے۔ ان پروجیکٹوں سے قبائلی علاقوں میں آبپاشی کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ ہم مدھیہ پردیش میں آبپاشی کے میدان میں ایک نیا انقلاب برپا ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ کین-بیتوا لنک پروجیکٹ بندیل کھنڈ کے لاکھوں کنبوں کی زندگی بدلنے والا ہے۔ جب کسان کے کھیت میں پانی پہنچ جائے تو اس سے بڑی خدمت کیا ہو سکتی ہے؟ آبپاشی اسکیم بھی بی جے پی حکومت اور کانگریس حکومت کے درمیان فرق کی ایک مثال ہے۔ 2014 سے پہلے کے 10 برسوں میں ملک میں تقریباً 40 لاکھ ہیکٹر اراضی کو مائیکرو اریگیشن کے تحت لایا گیا تھا۔ لیکن ہماری مدت کار کے گذشتہ 10 برسوں میں، اس سے دوگنا یعنی تقریباً 90 لاکھ ہیکٹر کھیتی کو مائیکرو اریگیشن سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی حکومت کی ترجیح کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت کا مطلب رفتار اور ترقی ہے۔

ساتھیو،

چھوٹے کسانوں کا ایک اور بڑا مسئلہ گودام کی قلت ہے۔ اس وجہ سے چھوٹے کاشتکاروں کو کم قیمت پر اپنی پیداوار مجبوری میں فروخت کرنی پڑتی تھی۔ اب ہم اسٹوریج سے متعلق دنیا کے سب سے بڑے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ آنے والے برسوں میں ملک میں ہزاروں بڑے گودام بنائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ملک میں 700 لاکھ میٹرک ٹن اناج کو ذخیرہ کرنے کا نظام بنایا جائے گا۔ حکومت اس پر 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے جا رہی ہے۔

ساتھیو،

ہماری حکومت دیہاتوں کو خود کفیل بنانے پر بہت زور دے رہی ہے۔ اس کے لیے تعاون بڑھایا جا رہا ہے۔ اب تک ہم دودھ اور گنے کے شعبے میں کوآپریٹیوز کے فوائد دیکھ رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت ہر شعبے جیسے اناج، پھل، سبزیاں، مچھلی وغیرہ میں کوآپریٹیوز پر زور دے رہی ہے۔ اس کے لیے لاکھوں دیہاتوں میں کوآپریٹو سوسائٹیاں اور کوآپریٹو ادارے قائم کیے جا رہے ہیں۔

کوشش ہوتی ہے کہ گاؤں کی آمدنی ہر طرح سے بڑھائی جائے، خواہ وہ کاشتکاری ہو، مویشی پالن ہو، شہد کی مکھی پالن ہو، پولٹری ہو، ماہی پروری ہو۔

ساتھیو،

ماضی میں گاؤں کی ترقی میں ایک اور بڑا مسئلہ رہا ہے۔ گاؤں کی زمین اور گاؤں کی جائیداد کے بارے میں بہت سے جھگڑے تھے۔ گاؤں والوں کو زمین کے چھوٹے چھوٹے کاموں کے لیے تحصیلوں کے چکر لگانے پڑتے تھے۔ اب ہماری ڈبل انجن والی حکومت پی ایم سوامیتو یوجنا کے ذریعے ایسے مسائل کا مستقل حل تلاش کر رہی ہے۔ اور مدھیہ پردیش تو سوامتو اسکیم کے تحت بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے 100 فیصد گاؤں کا سروے کیا گیا ہے۔ اب تک 20 لاکھ سے زیادہ سوامتو کارڈ دیے جا چکے ہیں۔ گاؤں کے مکانات کے قانونی کاغذات ملنے سے غریبوں کو کئی طرح کے جھگڑوں سے نجات مل جائے گی۔ غریبوں کو ہر مصیبت سے بچانا مودی کی ضمانت ہے۔ آج سائبر تحصیل پروگرام کو مدھیہ پردیش کے تمام 55 اضلاع میں بھی پھیلایا جا رہا ہے۔ اب نام کی منتقلی اور رجسٹری سے متعلق معاملات کو ڈیجیٹل میڈیم سے ہی حل کیا جائے گا۔ اس سے دیہی کنبوں کا وقت اور اخراجات کی بھی بچت ہوگی۔

ساتھیو،

مدھیہ پردیش کے نوجوان چاہتے ہیں کہ مدھیہ پردیش ملک کی سرکردہ صنعتی ریاستوں میں سے ایک بن جائے۔ میں ایم پی کے ہر نوجوان، خصوصاً پہلی بار ووٹ دینے والے کو بتانا چاہتا ہوں کہ بی جے پی حکومت آپ کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ آپ کے خواب مودی کا عزم ہیں۔ مدھیہ پردیش آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا کا ایک مضبوط ستون بنے گا۔ سیتا پور، مورینا میں میگا لیدر اینڈ فٹ ویئر کلسٹر، اندور میں ریڈی میڈ گارمنٹ انڈسٹری کے لیے پارک، مندسور میں انڈسٹریل پارک کی توسیع، دھر انڈسٹریل پارک کی نئی تعمیر، یہ سب اس سمت میں اٹھائے جانے والے اقدامات ہیں۔ کانگریس کی حکومتوں نے مینوفیکچرنگ میں ہماری روایتی طاقت کو بھی ختم کر دیا تھا۔ ہمارے یہاں کھلونا بنانے کی اتنی بڑی روایت ہے۔ لیکن صورت حال یہ تھی کہ چند سال پہلے تک ہمارے بازار اور ہمارے گھر غیر ملکی کھلونوں سے بھر گئے تھے۔ ہم نے ملک میں کھلونا بنانے والے اپنے روایتی ساتھیوں، وشوکرما کنبوں کی مدد کی۔ آج بیرونی ممالک سے کھلونوں کی درآمد بہت کم ہو گئی ہے۔ درحقیقت آج ہم اس سے زیادہ کھلونے برآمد کر رہے ہیں جتنا ہم درآمد کرتے تھے۔ ہمارے بدھنی کے کھلونا بنانے والے ساتھیوں کے لیے بھی بہت سے مواقع پیدا ہونے والے ہیں۔ بدھنی میں آج جن سہولیات پر کام شروع ہوا ہے اس سے کھلونوں کی تیاری کو فروغ ملے گا۔

بھائیوں اور بہنو،

جن کو کوئی نہیں پوچھتا، ان کو مودی پوچھتا ہے۔ اب مودی نے ملک میں اس طرح کے روایتی کام سے جڑے اپنے ساتھیوں کی محنت کو اجاگر کرنے کی ذمہ داری بھی اٹھا لی ہے۔ میں ملک اور دنیا میں آپ کے فن اور آپ کی مہارت کو فروغ دیتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ جب میں غیر ملکی مہمانوں کو دیہی صنعت کی مصنوعات بطور تحفہ دیتا ہوں تو میں آپ کے کام کو بھی فروغ دینے کی پوری کوشش کرتا ہوں۔ جب میں مقامی افراد کے لیے آواز اٹھانے کی بات کرتا ہوں تو میں آپ کے روشن مستقبل کے لیے ہر گھر تک پیغام پہنچا رہا ہوں۔

ساتھیو،

گزشتہ 10 برسوں میں بھارت کی ساکھ پوری دنیا میں بہت بڑھی ہے۔ آج دنیا کے ممالک بھارت سے دوستی کرنا پسند کرتے ہیں۔ آج اگر کوئی ہندوستانی بیرون ملک جاتا ہے تو اسے بہت عزت ملتی ہے۔ ہندوستان کی اس بڑھتی ہوئی ساکھ کا سرمایہ کاری اور سیاحت میں براہ راست فائدہ ہے۔ آج زیادہ سے زیادہ لوگ ہندوستان آنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ہندوستان آتے ہیں تو مدھیہ پردیش آنا فطری ہے۔ کیونکہ ایم پی عجب ہے، ایم پی غضب ہے۔ پچھلے کچھ برسوں میں اومکاریشور اور مملیشور میں عقیدت مندوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اومکاریشور آدی گرو شنکراچاریہ کی یاد میں تیار کیے جانے والے ایکتم دھام کی تعمیر سے یہ تعداد مزید بڑھے گی۔ سال 2028 میں اجین میں سمہست کمبھ بھی منعقد ہونے والا ہے۔ اندور میں اچھاپور سے اومکاریشور تک 4 لین والی سڑک کی تعمیر سے عقیدت مندوں کو مزید سہولت ملے گی۔ آج افتتاح کیے گئے ریلوے پروجیکٹوں سے مدھیہ پردیش کی کنکٹیویٹی مزید مضبوط ہوگی۔ جب رابطہ بہتر ہوتا ہے، خواہ وہ زراعت ہو، سیاحت ہو یا صنعت، سب کو فائدہ ہوتا ہے۔

ساتھیو،

پچھلے 10 برسوں میں ہماری خواتین کی طاقت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مودی کی گارنٹی یہ تھی کہ میں ماؤں بہنوں کی زندگیوں سے ہر دُکھ اور ہر تکلیف کو دور کرنے کی ایمانداری سے کوشش کروں گا۔ میں نے پوری ایمانداری کے ساتھ اس گارنٹی کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن آنے والے 5 برس ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو بے مثال طریقے سے بااختیار بنانے کے ہوں گے۔ آئندہ 5 برسوں میں ہر گاؤں میں متعدد لکھ پتی دیدیاں بنیں گی۔ آئندہ 5 برسوں میں گاؤں کی بہنیں، نمو ڈرون دیدی بن کر کھیتی میں ایک نئے انقلاب کی بنیاد بنیں گی۔ آنے والے 5 برسوں میں بہنوں کی معاشی حالت میں بے مثال بہتری آئے گی۔ حال ہی میں ایک رپورٹ آئی ہے۔ اس کے مطابق پچھلے 10 برسوں میں غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کاموں کی وجہ سے گاؤں کے غریب کنبوں کی آمدنی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہروں کی نسبت دیہات میں آمدنی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں 25 کروڑ ملک کے لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ بی جے پی حکومت صحیح سمت میں کام کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مدھیہ پردیش اتنی ہی تیز رفتاری سے ترقی کی نئی بلندیوں کو حاصل کرتا رہے گا۔ ایک مرتبہ پھر میں آپ سب کو ترقیاتی کاموں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ اور آج آپ اتنی بڑی تعداد میں ویڈیو کانفرنس والے پروگرام میں آئے، آپ نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ میں آپ سب بھائیوں اور بہنوں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شکریہ!

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5546



(Release ID: 2010403) Visitor Counter : 66