وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ’وکست بھارت وکست مدھیہ پردیش‘ پروگرام سے خطاب کیا


مدھیہ پردیش میں آب پاشی، بجلی، سڑک، ریل، پانی کی فراہمی، کوئلہ اور صنعت کے شعبوں میں تقریباً 17,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ملک کے نام وقف کیا

مدھیہ پردیش میں سائبر تحصیل پروجیکٹ کا آغاز کیا

مدھیہ پردیش کی ڈبل انجن والی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مصروف عمل ہے

ہندوستان تبھی ترقی کرے گا جب اس کی ریاستیں ترقی کریں گی

جب ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی راہ پر گامزن ہے اجین میں وکرمادتیہ ویدک کلاک ’کال چکر‘ کا گواہ بنے گا

ڈبل انجن والی حکومت دوگنی رفتار سے ترقیاتی کام کر رہی ہے

حکومت دیہاتوں کو آتم نربھر بنانے پر بہت زور دے رہی ہے

ہم مدھیہ پردیش کے آبپاشی کے شعبے میں ایک انقلاب کا مشاہدہ کر رہے ہیں

گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کی ساکھ پوری دنیا میں بہت بڑھی ہے

نوجوانوں کے خواب مودی کی قرارداد ہیں

Posted On: 29 FEB 2024 5:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ’وکست بھارت وکست مدھیہ پردیش‘ پروگرام سے خطاب کیا۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش میں تقریباً 17,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ملک کے نام وقف کیا۔ یہ منصوبے آبپاشی، بجلی، سڑک، ریل، پانی کی فراہمی، کوئلہ اور صنعت سمیت کئی اہم شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش میں سائبر تحصیل پروجیکٹ کا بھی آغاز کیا۔

 وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری میں سڑک حادثے کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کے لیے تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا ”میں دکھ کی اس گھڑی میں مدھیہ پردیش کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں“۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وکست بھارت کی قرارداد کے ساتھ ریاست کی تمام لوک سبھا اور اسمبلی سیٹوں سے لاکھوں شہری اس پروگرام سے منسلک تھے۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں دیگر ریاستوں کی طرف سے بھی اسی طرح کی قراردادوں کو تسلیم کیا اور کہا کہ ہندوستان تب ہی وکست بنے گا جب ریاستیں وکست بنیں گی۔

کل مدھیہ پردیش میں 9 روزہ وکرموتسو کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ موجودہ پیش رفت کے ساتھ ریاست کے شاندار ورثے کا جشن مناتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اجین میں لگائی گئی ویدک گھڑی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت وراثت اور ترقی کو ساتھ لے کے چل رہی ہے۔ ”بابا مہاکال کا شہر کبھی دنیا کے لیے وقت کے حساب کتاب کا مرکز تھا لیکن اس کی اہمیت کو بھلا دیا گیا“، وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ اس کوتاہی کو دور کرنے کے لیے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے اجین میں دنیا کی پہلی وکرمادتیہ ویدک گھڑی کو دوبارہ قائم کیا ہے اور جب ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی راہ پر گامزن ہے تو یہ ’کال چکر‘ کا گواہ بنے گا۔

پینے کے پانی، آب پاشی، بجلی، سڑکوں، کھیلوں کے احاطے اور کمیونٹی ہال سے متعلق آج کے پروگرام سے متعلق 17,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش کے 30 اسٹیشنوں پر جدید کاری کے کام کے آغاز کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت دوگنی رفتار سے ترقیاتی کام کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے مودی کی ضمانت پر ملک کے اعتماد کے لیے اظہار تشکر کیا۔ ترقی کے لیے حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے، وزیر اعظم نے حکومت کے تیسرے دور میں ہندوستان کو تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے اپنی قرارداد پیش کی۔

وزیر اعظم نے زراعت، صنعت اور سیاحت پر ڈبل انجن والی حکومت کے زور پر روشنی ڈالی اور ماں نرمدا ندی پر تین بڑے آبی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف قبائلی علاقوں میں آب پاشی کے مسائل حل ہوں گے بلکہ پینے کے پانی کی فراہمی کا مسئلہ بھی حل ہو گا۔ ”ہم مدھیہ پردیش کے آب پاشی کے شعبے میں ایک نئے انقلاب کا مشاہدہ کر رہے ہیں“، وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کین-بیتوا ندی کو جوڑنے کا منصوبہ بندیل کھنڈ خطے کے لاکھوں خاندانوں کی زندگیوں کو بدل دے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسانوں کی سب سے بڑی خدمت ان کے کھیتوں تک پانی پہنچانا ہے۔ 2014 سے پہلے کے 10 سال کے عرصے کے ساتھ آج آبپاشی کے شعبے کا موازنہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں آج کے 90 لاکھ ہیکٹر کے مقابلے مائیکرو آب پاشی کو 40 لاکھ ہیکٹر تک بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ موجودہ حکومت کی ترجیحات اور اس کی ترقی کے پیمانے کو ظاہر کرتا ہے“۔

چھوٹے کسانوں کے ایک اور سنگین مسئلے یعنی ذخیرہ اندوزی کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے حال ہی میں شروع کیے گئے ’دنیا کے سب سے بڑے اسٹوریج پروجیکٹ‘ کے بارے میں بات کی۔ آنے والے دنوں میں ہزاروں بڑے گودام بنائے جائیں گے اور ملک میں 700 لاکھ میٹرک ٹن ذخیرہ کرنے کی نئی گنجائش ہوگی۔ ”حکومت اس پر 1.25 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی“، انہوں نے مزید کہا۔

وزیر اعظم نے کوآپریٹیو کے ذریعے دیہاتوں کو آتم نربھر بنانے کے حکومت کے عزم کو بھی دہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح کوآپریٹو فوائد دودھ اور گنے کے ثابت شدہ علاقوں سے اناج، پھلوں اور سبزیوں اور ماہی گیری جیسے علاقوں تک پھیل رہے ہیں۔ دیہی آمدنی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے لاکھوں دیہاتوں میں کوآپریٹو باڈی بنائی جارہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم سوامتو یوجنا کے ذریعے دیہی جائیداد کے تنازعات کا پائیدار حل تلاش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسکیم کے اچھے نفاذ کے لیے مدھیہ پردیش کی تعریف کی کیونکہ یہاں 100 فیصد دیہات کا ڈرون کے ذریعہ سروے کیا گیا ہے اور اب تک 20 لاکھ سے زیادہ سوامتو کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔

مدھیہ پردیش کے 55 اضلاع میں سائبر تحصیل پروجیکٹ کی شروعات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ ناموں کی منتقلی اور رجسٹری سے متعلق مسائل کے لیے ڈیجیٹل حل فراہم کرے گا، اس طرح لوگوں کے وقت اور اخراجات کی بچت ہوگی۔

مدھیہ پردیش کو صنعتوں میں سرکردہ ریاستوں میں سے ایک بنانے کے نوجوانوں کی خواہش سے اتفاق کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ریاست میں پہلی بار کے ووٹروں سے تصدیق کی کہ موجودہ حکومت نئے مواقع پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ ”نوجوانوں کے خواب مودی کی قرارداد ہیں“، وزیراعظم نے کہا۔ انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا میں ایک اہم ستون بنے گا اور انہوں نے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے طور پر سیتا پور، مورینا میں میگا لیدر اور فٹ ویئر کلسٹر، اندور کی ریڈی میڈ گارمنٹ انڈسٹری کے لیے ٹیکسٹائل پارک، مندسور میں انڈسٹریل پارک کی توسیع اور دھر انڈسٹریل پارک کی ترقی کا ذکر کیا۔ بھارت میں کھلونوں کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدام پر روشنی ڈالتے ہوئے، جس کی وجہ سے کھلونوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا، وزیر اعظم نے کہا کہ بدھنی میں کھلونا بنانے والی کمیونٹی کے لیے خطے میں آج کے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے متعدد مواقع پیدا ہوں گے۔

معاشرے کے نظر انداز طبقات کا خیال رکھنے کے اپنے عزم کے مطابق وزیر اعظم نے روایتی کاریگروں کو تشہیر فراہم کرنے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ہر دستیاب پلیٹ فارم سے ان فنکاروں کی باقاعدہ پروموشن کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح غیر ملکی معززین کو دیے جانے والے ان کے تحائف ہمیشہ کاٹیج انڈسٹری کی مصنوعات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ’ووکل سے لوکل‘ کی تشہیر بھی مقامی کاریگروں کی مصنوعات کو فروغ دیتی ہے۔

گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے پروفائل پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے سرمایہ کاری اور سیاحت کے براہ راست فوائد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں سیاحت میں حالیہ پیش رفت کا ذکر کیا اور اومکاریشور اور ممالیشور جانے والے عقیدت مندوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2028 میں آدی گرو شنکراچاریہ اور اجین سمہاستھا کی یاد میں اومکاریشور میں آنے والے ایکتم دھام سیاحت کی ترقی کا محرک ہے۔ انہوں نے کہا، ”اندور کے اچھاپور سے اومکاریشور تک 4 لین والی سڑک کی تعمیر سے عقیدت مندوں کو مزید سہولت ملے گی۔ آج افتتاح کیے گئے ریلوے منصوبوں سے مدھیہ پردیش کے رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔ جب رابطہ بہتر ہوتا ہے، تو چاہے وہ زراعت ہو، سیاحت ہو یا صنعت، تینوں کو فائدہ ہوتا ہے۔“

وزیر اعظم نے گزشتہ 10 سالوں میں خواتین کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کرائی اور اس بات پر زور دیا کہ اگلے 5 سال ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو بے مثال با اختیار بنانے کا مشاہدہ کریں گے۔ انہوں نے ہر گاؤں میں لکھپتی دیدیاں، اور ایک نیا زرعی انقلاب لانے کے لیے ڈرون دیدیاں بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے اگلے 5 سالوں میں خواتین کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے بارے میں بھی بات کی اور ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں دیہات سے آنے والے خاندانوں کی آمدنی میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کاموں کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔ ”رپورٹ کے مطابق، شہروں کی نسبت دیہات میں آمدنی تیزی سے بڑھ رہی ہے“، انہوں نے کہا۔ خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مدھیہ پردیش اسی طرح نئی بلندیوں کو حاصل کرتا رہے گا۔

 

********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 5538



(Release ID: 2010381) Visitor Counter : 49