وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے وارانسی میں13,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کو وقف کیا
یو پی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک کرکھیاؤں میں بناس کاشی سنکول ملک پروسیسنگ یونٹ کا افتتاح
ایچ پی سی ایل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ ، یو پی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک میں مختلف بنیادی ڈھانچہ جاتی کام اور سلک فیبرک پرنٹنگ کامن فیسلٹی کا افتتاح
متعدد سڑک منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا
وارانسی میں متعدد شہری ترقیات، سیاحت اور روحانی سیاحت کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی(این آئی ایف ٹی)، وارانسی کا سنگ بنیاد رکھا
بی ایچ یو میں نئے میڈیکل کالج اور نیشنل سنٹر آف ایجنگ کا سنگ بنیاد رکھا
سِگرا اسپورٹس اسٹیڈیم فیز-1 اور ڈسٹرکٹ رائفل شوٹنگ رینج کا افتتاح کیا
’’دس سالوں میں بنارس نے مجھے بنارسی بنا دیا‘‘
’’کسان اور پشو پالک حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ہیں‘‘
’’بناس کاشی سنکول 3 لاکھ سے زیادہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرے گا‘‘
’’مویشی پروری خواتین کی خود انحصاری کا بہترین ذریعہ ہے‘‘
’’ہماری حکومت خوراک فراہم کرنے والے کو توانائی فراہم کرنے والا بنانے کے ساتھ ساتھ اسے کھاد فراہم کرنے والا بنانے پر بھی کام کر رہی ہے‘‘
’’آتم نر بھر بھارت وکست بھارت کی بنیاد بنے گا‘‘
Posted On:
23 FEB 2024 4:10PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وارانسی میں13,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے بناس کانٹھا ڈسٹرکٹ کوآپریٹو ملک پروڈیوسرس یونین لمیٹڈ کے ملک پروسیسنگ یونٹ بناس کاشی سنکول کا بھی دورہ کیا جو یوپی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک، کرکھیاؤں، وارانسی میں بنایا گیاہے اور گائے کے مستفدین سے بھی بات چیت کی۔وزیر اعظم مودی نے روزگارنامے اور جی آئی مجاز صارف سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔ آج کے ترقیاتی منصوبوں کا تعلق سڑک، ریل، ہوا بازی، سیاحت، تعلیم، صحت، پینے کا پانی، شہری ترقی اور صفائی جیسے اہم شعبوں سے ہے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک بار پھر کاشی میں موجود ہونے پر اظہار تشکر کیا اور 10 سال قبل اس شہر کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر منتخب ہونے کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان 10 سالوں میں بنارس نے انہیں بنارسی میں بدل دیا ہے۔ جناب مودی نے کاشی کے لوگوں کی حمایت اور تعاون کی ستائش کی اور کہا کہ آج 13,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے ساتھ ایک نیا کاشی بنانے کی مہم چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل، سڑک، ہوائی اڈے سے متعلق منصوبوں، مویشی پروری، صنعت، کھیل، ہنر مندی، صفائی، صحت، روحانیت، سیاحت اور ایل پی جی گیس وغیرہ کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبے نہ صرف کاشی، بلکہ پورے پوروانچل خطے کی ترقی کو رفتار دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے سنت روی داس جی سے متعلق منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور شہریوں کو مبارکباد دی۔
کاشی اورمشرقی اتر پردیش میں ترقیاتی منصوبوں کے تئیں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کل رات گیسٹ ہاؤس جاتے ہوئے اپنے سڑک کے سفر کو یاد کیا اور پھلوریہ فلائی اوور پروجیکٹ کے فوائد کا ذکر کیا۔ انہوں نے بی ایل ڈبلیو سے ہوائی اڈے تک سفر میں آسانی کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کل رات اپنے گجرات کے دورے سےیہاں پہنچنے کے فوراً بعد ترقیاتی منصوبے کا معائنہ کیا۔ گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والی ترقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سِگرا اسپورٹس اسٹیڈیم فیز-1 اور ڈسٹرکٹ رائفل شوٹنگ رینج سے خطے کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے دن کے اوائل میں بناس ڈیری کا دورہ کرنے اور کئی پشو پالک خواتین سے بات چیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پس منظر سے تعلق رکھنے والی خواتین کے مابین بیداری پیدا کرنے کے لیے3-2سال قبل گر گائے کی مقامی نسلیں دستیاب کرائی گئی تھیں۔ یہ ذکر کرتے ہوئے کہ گر گایوں کی تعداد اب تقریباً350 تک پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ عام گائے کے 5 لیٹر کے مقابلے 15 لیٹر تک دودھ پیدا کرتی ہیں۔ ایسا ہی ایک گر گائے20 لیٹر دودھ دے رہی ہے، جس سے خواتین کو لکھ پتی دیدی بنانے کے لیے اضافی آمدنی ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ’’یہ ملک میں سیلف ہیلپ گروپس سے منسلک 10 کروڑ خواتین کے لیے ایک بہت بڑی تحریک ہے۔‘‘
دو سال قبل بناس ڈیری کا سنگ بنیاد رکھنے کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس دن جو گارنٹی دی گئی وہ آج عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بناس ڈیری صحیح سرمایہ کاری کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ایک اچھی مثال ہے۔ بناس ڈیری وارانسی، مرزا پور، غازی پور اور رائے بریلی سے تقریباً2 لاکھ لیٹر دودھ اکٹھا کرتی ہے۔ نئے پلانٹ کے شروع ہونے سے بلیا، چندولی، پریاگ راج اور جونپور کے پشوپالکوں کو بھی فائدہ ہوگا۔اس پروجیکٹ کے تحت وارانسی، جونپور، چندولی، غازی پور اور اعظم گڑھ اضلاع کے 1000 سے زیادہ گاؤں میں نئی دودھ منڈیاں قائم کی جائیں گی۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بناس کاشی سنکول سے روزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق بناس کاشی سنکول سے 3 لاکھ سے زیادہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ یونٹ دیگر ڈیری مصنوعات جیسے چھاچھ، دہی، لسی، آئس کریم، پنیر اور علاقائی مٹھائیوں کی تیاری کا کام بھی کرے گی۔ وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پلانٹ بنارس کی مٹھائیوں کو ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے دودھ کی نقل و حمل کو روزگار کے ذریعہ اور جانوروں کی غذائیت کی صنعت کو فروغ دینے پر بھی توجہ دی۔
ڈیری کے شعبے میں خواتین کی برتری کو دیکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے ڈیری کی قیادت سے پشو پالک بہنوں کے کھاتوں میں ڈیجیٹل طور پر رقم کی براہ راست منتقلی کا نظام تیار کرنے کی درخواست کی۔ وزیر اعظم نے چھوٹے کسانوں اور بے زمین مزدوروں کی مدد میں مویشی پروری کے کردار پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے انّ داتاؤں کو اُورجا داتا سے اُرورک داتابنائے جانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے گوبر دھن میں موجود مواقع کے بارے میں بتایا اور ڈیری میں بایو سی این جی اور نامیاتی کھاد بنانے کے پلانٹ کے بارے میں بات کی۔ دریائے گنگا کے کنارے قدرتی کھیتی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گوبر دھن اسکیم کے تحت نامیاتی کھاد کی افادیت کو تسلیم کیا۔این ٹی پی سی کے ذریعہ چارکول پلانٹ میں شہری کچرے کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کاشی کے ’کچرا کو کنچن‘ میں تبدیل کرنے کے جذبے کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسان اور پشو پالک حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ہیں۔ انہوں نے پچھلی کابینہ کی میٹنگ میں گنے کی ایف آر پی پر نظرثانی کا ذکر کیا اور اسے 340 روپے فی کوئنٹل کرنے اور قومی لائیواسٹاک مشن میں ترمیم کے ساتھ پشودھن بیمہ کریاکرم میں نرمی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے نہ صرف بقایا جات ادا کیے جا رہے ہیں، بلکہ فصلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے پچھلی اور موجودہ حکومت کے سوچ کے عمل کے درمیان فرق کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ’’آتم نر بھر بھارت وکست بھارت کی بنیاد بنے گا‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آتم نربھر بھارت تبھی حقیقت بنے گا ،جب ملک میں چھوٹے امکانات کو دوبارہ متحرک کیا جائے گا اور چھوٹے کسانوں، پشوپالکوں، کاریگروں اور چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ووکل فار لوکل کی اپیل مارکیٹ کے ان چھوٹے شراکت داروں کے لیے ایک اشتہار ہے، جو ٹیلی ویژن اور اخبارات کے اشتہارات پر خرچ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مودی خود ان لوگوں کی تشہیر کرتے ہیں جو دیسی اشیاء تیار کرتے ہیں۔’’مودی ہر چھوٹے کسان اور صنعت کے سفیر ہیں، خواہ وہ کھادی کی تشہیر ہو، کھلونا بنانے والوں کی تشہیر ہو، میک ان انڈیا کی تشہیر ہو،یا دیکھو اپنا دیش کی تشہیر ہو۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اپیل کا اثر خود کاشی میں دیکھا جا سکتا ہے، جہاں وشوناتھ دھام کی بحالی کے بعد سے 12 کروڑ سے زیادہ سیاح اس شہر کا دورہ کر چکے ہیں، جس کی وجہ سے آمدنی اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ وارانسی اور ایودھیا کے لیے اِن لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا(آئی ڈبلیو اے آئی)کے ذریعہ فراہم کردہ الیکٹرک کیٹامارن جہاز کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ آنے والوں کے لیے ایک منفرد تجربہ پیدا کرے گا۔
وزیر اعظم نے پہلے زمانے میں خاندانی سیاست، بدعنوانی اور خوشامد کے برے اثرات کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے بعض حلقوں کی طرف سے کاشی کے نوجوانوں کو بدنام کرنے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے نوجوانوں کی ترقی اور خاندانی سیاست کے درمیان تضاد کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے ان طاقتوں کے درمیان کاشی اور ایودھیا کی نئی صورت کے تئیں نفرت کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’مودی کی تیسری میعاد ہندوستان کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے لائے گی اور ہندوستان کے معاشی، سماجی، اسٹریٹیجک اور ثقافتی شعبے نئی بلندیوں پر ہوں گے۔‘‘ ہندوستان کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان کے 11 ویں سے دنیا کی5 ویں بڑی معیشت تک چھلانگ لگانے کا ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اگلے 5 سالوں میں تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ وزیر اعظم مودی نے اس یقین کی تصدیق کی کہ اگلے 5 سالوں میں ڈیجیٹل انڈیا، سڑکوں کو چوڑا کرنا، جدید ریلوے اسٹیشنوں اور وندے بھارت، امرت بھارت اور نمو بھارت ٹرینوں جیسے ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جائے گی۔’’مشرقی ہندوستان کو وِکست بھارت کا گروتھ انجن بنانے کی مودی کی گارنٹی۔‘‘کی طرف اشارہ کرتےہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ خطہ ترقی سے محروم رہاہے۔ وارانسی سے اورنگ آباد تک چھ لین والی شاہراہ کے پہلے مرحلے کے افتتاح کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وارانسی-رانچی-کولکاتہ ایکسپریس وے کے آنے والے 5 سالوں میں مکمل ہونے سے یوپی، بہار، جھارکھنڈ اورمغربی بنگال کے درمیان فاصلہ کم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں بنارس سے کولکاتہ کے سفر کا وقت تقریباً آدھا رہ جائے گا۔‘‘
وزیر اعظم نے آنے والے 5 سالوں میں کاشی کی ترقی کی نئی جہتوں کے تئیں توقع کا اظہار کیا۔ انہوں نے کاشی روپ وے اور ہوائی اڈے کی صلاحیت میں غیر معمولی اضافہ کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاشی ملک کا ایک اہم کھیل شہر بن کر اُبھرے گا۔ انہوں نے میک اِن انڈیا اور آتم نربھر بھارت ابھیان میں کاشی کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے 5 سالوں میں کاشی روزگار اور ہنر کا مرکز بنے گا۔ اس دوران نیشنل انسٹی ٹیوشن آف فیشن ٹیکنالوجی کیمپس بھی مکمل ہو جائے گا ،جس سے علاقے کے نوجوانوں اور بُنکروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’پچھلی دہائی میں، ہم نے کاشی کو صحت اور تعلیم کے مرکز کے طور پر ایک نئی شناخت دی ہے۔ اب اس میں ایک نیا میڈیکل کالج بھی شامل ہونے جا رہا ہے۔‘‘ بی ایچ یو میں نیشنل سینٹر آف ایجنگ کے ساتھ ساتھ 35 کروڑ روپے کی کئی تشخیصی مشینوں اور آلات کا آج افتتاح کیا گیا۔ اسپتال کے حیاتیاتی خطرناک کچرے سے نمٹنے کے لیے ایک مرکز بھی تیار کیا جا رہا ہے۔
خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی اور یوپی کی تیز رفتار ترقی جاری رہنی چاہیے۔ انہوں نے کاشی کے ہر باشندے سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ’’اگر ملک اور دنیا کو مودی کی گارنٹی پر اتنا بھروسہ ہے تو یہ آپ کے پیار اور بابا کے آشیرواد کی وجہ سے ہے۔‘‘
اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ جناب برجیش پاٹھک، مرکزی وزیر مہندر ناتھ پانڈے اور بناس ڈیری کے چیئرمین جناب شنکر بھائی چودھری بھی موجود تھے۔
پس منظر
وارانسی میں سڑک رابطے کو مزید بڑھانے کے لیے وزیر اعظم نے متعدد سڑک پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا، جن میں این ایچ-233 کے گھرگرا-بریج- وارانسی سیکشن کو چار لین کرنے ،این ایچ-56 کے سلطان پور- وارانسی سیکشن کی چار لیننگ، پیکیج-1؛ این ایچ-19 کے وارانسی-اورنگ آباد سیکشن کے فیز-1 کی چھ لیننگ؛این ایچ-35 پر پیکج-1 وارانسی-ہنومان سیکشن کی چار لیننگ اور وارانسی- جونپور ریل سیکشن پر بابت پور کے قریب آر او بی شامل ہیں۔ انہوں نے وارانسی-رانچی-کولکاتہ ایکسپریس وے پیکیج-1 کی تعمیر کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔
خطے میں صنعتی ترقی کو تحریک دینے کے لیے وزیر اعظم نے سیواپوری میں ایچ پی سی ایل کے ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ،یو پی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک کرکھیاؤں میں بناس کاشی سنکول ملک پروسیسنگ یونٹ؛یو پی ایس آئی ڈی اے ایگرو پارک، کرکھیاؤں میں مختلف بنیادی ڈھانچے کا کام اوربُنکروں کے لیے سلک فیبرک پرنٹنگ کامن فیسلٹی سینٹرکا افتتاح کیا۔
وزیر اعظم نے وارانسی میں متعدد شہری ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جس میں رمنا میں این ٹی پی سی کے ذریعے اربن ویسٹ ٹو چارکول پلانٹ؛ سس-ورون علاقے میں پانی کی فراہمی کے نیٹ ورک کا اَپ گریڈیشن اور ایس ٹی پیز اور سیوریج پمپنگ اسٹیشنوں کی آن لائن فلیونٹ مانیٹرنگ اورایس سی اے ڈی اے آٹومیشن شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے وارانسی کی خوبصورتی کے لیے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، جس میں تالابوں کی بحالی اور پارکوں کی از سر نو ترقی کے منصوبے اور3ڈی اربن ڈیجیٹل نقشہ اور ڈیٹا بیس کے لیے ڈیزائن اورڈیولپمنٹ کے کام شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے وارانسی میں سیاحت اور روحانی سیاحت سے متعلق متعدد پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ پروجیکٹوں میں پنچکوشی پریکرما مارگ کے پانچ پاڑو میں عوامی سہولیات کی ترقی نو اور دس روحانی یاترا کے ساتھ پاون پتھ شامل ہیں۔ وارانسی اور ایودھیا کے لیے ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا(آئی وائی اے آئی)کے ذریعے فراہم کردہ الیکٹرک کیٹامارن جہاز کا آغاز اور سات چینج رومز فلوٹنگ جیٹی اور چار کمیونٹی جیٹی شامل ہیں۔ الیکٹرک کیٹامارن سبز توانائی کے استعمال کے ساتھ گنگا میں سیاحت کے تجربے کو بڑھانے کا کام کرے گا۔ وزیر اعظم نے مختلف شہروں میں آئی وائی اے آئی کی تیرہ کمیونٹی جیٹیوں اور بلیا میں کوئک پونٹون کھولنے کے میکانزم کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔
وارانسی کے مشہور ٹیکسٹائل سیکٹر کو حوصلہ فراہم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وارانسی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی(این آئی ایف ٹی) کا سنگ بنیاد رکھا۔ نیا ادارہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے تعلیمی اور تربیتی انفرااسٹرکچر کو مضبوط کرے گا۔
وارانسی میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نے وارانسی میں ایک نئے میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے بی ایچ یو میں نیشنل سینٹر آف ایجنگ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ وزیر اعظم نے سِگرا اسپورٹس اسٹیڈیم فیز-1 اور ڈسٹرکٹ رائفل شوٹنگ رینج کا افتتاح کیا، جو شہر میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
************
ش ح۔م م۔ن ع
U. No.5295
(Release ID: 2008463)
Visitor Counter : 90
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam