صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے صحت کی عالمی تنظیم کے ڈیجیٹل صحت کے بارے میں عالمی پہل کے عوامی آغاز کے موقع پر تقریب سے خطاب کیا
جی آئی ڈی ایچ کو ڈبلیو ایچ او اور حکومت ہند نے گزشتہ سال گاندھی نگر میں جی ٹوئنٹی ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے دوران شروع کیا تھا
جی آئی ڈی ایچ کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ہندوستان کا تعاون ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو نظام کو یکسر تبدیل کرنے سے متعلق ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے: ڈاکٹر مانڈویا
جی آئی ڈی ایچ کی بدولت ‘‘قومی ڈیجیٹل صحت کی یکسر تبدیلی بالخصوص گلوبل ساؤتھ میں ڈیجیٹل ہیلتھ ٹیکنالوجیز کو جمہوریت پر مبنی بنایا جا سکے گا’’
Posted On:
21 FEB 2024 4:41PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے صحت کی عالمی تنظیم کی ڈیجیٹل صحت سے متعلق عالمی پہل(جی آئی ڈی ایچ) کے عوامی آغازکے موقع پر ایک تقریب سے ورچوئل طور پر خطاب کیا۔ جی آئی ڈی ایچ ، ڈبلیو ایچ او کے زیر انتظام ایک نیٹ ورک ہے ، جسے جی ٹوئنٹی کے تمام ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے متفقہ طور پر اپنایا اور 19 اگست 2023 کو گاندھی نگر، گجرات میں صحت کے وزراء کی میٹنگ کے دوران ہندوستان کی جی ٹوئنٹی کی صدارت کےایک کلیدی ڈیلیوریبل کے طور پر اجتماعی طور پر شروع کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا، ‘‘جی آئی ڈی ایچ کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ہمارا تعاون ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو نظام کو یکسر تبدیل کرنے سے متعلق ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت میں، جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے نئی دہلی لیڈروں کے اعلامیہ نے بھی ڈبلیو ایچ او کے فریم ورک کے اندر جی آئی ڈی ایچ کے قیام کا خیر مقدم کیاتھا۔
ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ‘‘جی آئی ڈی ایچ کی بدولت قومی ڈیجیٹل صحت کی یکسر تبدیلی بالخصوص گلوبل ساؤتھ میں ڈیجیٹل ہیلتھ ٹیکنالوجیز کو جمہوریت پر مبنی بنایا جا سکے گا۔جی آئی ڈی ایچ کی کامیابی کے لیے مضبوط علاقائی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈبلیو ایچ او-ایس ای اے آر او (جنوب مشرقی ایشیائی خطہ) کے ڈائرکٹر پر بھی زور دیا کہ وہ خطے میں جی آئی ڈی ایچ کو نافذ کریں۔
مرکزی وزیر صحت نے ‘‘ہندوستان کی اہمیت کی حامل ڈیجیٹل صحت کی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی، خاص طور پر فلیگ شپ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے ذریعے، جو صحت کی دیکھ بھال کے ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیتا ہے اور ایک انٹرآپریبل ڈیجیٹل ایکو نظام تخلیق کرتا ہے’’۔
جی آئی ڈی ایچ کے نفاذ، ترقی اور پائیداری کے لیے ہندوستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، انھوں نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ فریم ورک کو مضبوط کرنے کے لیے ایک ساتھ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ممالک کو صحت کی عالمی کوریج کو یقینی بنانے کے سفر میں تقویت فراہم ہوگی۔
پس منظر:
صحت کی عالمی تنظیم –ڈبلیو ایچ او اور حکومت ہند نے 19 اگست 2023 کو گاندھی نگر، ہندوستان میں جی ٹوئنٹی صحت کی وزارتی میٹنگ کے دوران ڈیجیٹل صحت سے متعلق عالمی پہل (جی آئی ڈی ایچ) شروع کی تھی۔ ڈبلیو ایچ او کے زیر انتظام ایک نیٹ ورک (‘‘نیٹ ورک آف نیٹ ورکس’’) کے طور پر جی آئی ڈی ایچ کا مقصد باہمی جوابدہی کو مضبوط بناتے ہوئے عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ میں حالیہ اور ماضی کے فوائد کو مستحکم کرنا اور بڑھانا اور مستقبل کی سرمایہ کاری کے اثرات کو بڑھاتے ہوئے ڈیجیٹل ہیلتھ 2020 سے 2025 کے بارے میں عالمی حکمت عملی کو نافذ کرنے کے لیے ایک وسیلے کے طور پر کام کرنا ہے۔ جی آئی ڈی ایچ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایک علمی مرکز اور غیر جانبدار ثالث کے طور پر کام کرتے ہوئے وسائل اور صحت کے لیے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لیے کوششوں کو ہم آہنگ کرے گا، جو پائیدار اور ثبوت پر مبنی قومی ڈیجیٹل صحت کی یکسر تبدیلی کے حصول کے لیے ایک اہم معاون ہے۔
***
ش ح۔ ع م ۔ ک ا
(Release ID: 2007777)
Visitor Counter : 104