صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے مہاراشٹر کے لاتور میں وویکانند کینسر اور ویویکانند میڈیکل فاؤنڈیشن اور ریسرچ سینٹر کے سپر اسپیشلٹی ایکسٹینشن اسپتال کا افتتاح کیا


روایتی نظام زندگی اور خوراک بہت سی دواؤں کی بصیرت فراہم کرتے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال کے منظرناموں میں ان خطرناک تبدیلیوں کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں:ڈاکٹر منڈاویہ

ہمارے روایتی صحت دیکھ بھال کے نظام کی حفاظتی اور پروموشنل اپروچ نے آج کے جدید دور میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جو خود کو حالیہ وبائی امراض جیسے بحران میں مددگار ثابت ہو رہا ہے

Posted On: 20 FEB 2024 12:50PM by PIB Delhi

‘‘ہمارے روایتی صحت دیکھ بھال کے نظام کی روک تھام اور پروموشنل اپروچ نے آج کے جدید دور میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جو خود کو حالیہ وبائی امراض جیسے بحران میں انتہائی مددگار ثابت کررہا ہے۔’’یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج مہاراشٹر کے لاتور میں ویویکانند کینسر اینڈ سپر اسپیشلٹی ایکسٹینشن اسپتال کا افتتاح کرتے ہوئے  راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک جناب موہن مدھوکر راؤ بھاگوت کی موجودگی میں کہی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PB94.png

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے زور دیا کہ دنیا کے پاس صحت کے بہت سے ماڈل ہیں، تاہم ہندوستان کو ہندوستانی جینیات کے ساتھ منسلک اپنے صحت کے ماڈل کو مضبوط کرنا چاہیے، اور اس کے جغرافیہ سے متعلقہ بیماریوں کے براعظمی نمونوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘ہمیں اپنی جڑوں اور طرز زندگی میں موروثی زندگی گزارنے کے روایتی طریقوں پر غور کرنا چاہیے، خوراک جو کہ اس زمانے میں معمول تھا، اور اس میں ہم آج کل مروجہ صحت کے بہت سے مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں۔’’ پچھلے پانچ سالوں میں کینسر اور دماغی صحت کے مریضوں میں اضافے پر غور کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ‘‘روایتی نظام زندگی اور خوراک بہت سی دواؤں کی بصیرت فراہم کرتے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال کے منظرناموں میں ان خطرناک تبدیلیوں کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔’’انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی وراثت اور جڑیں ہندوستان کے صحت کے نمونے میں مختلف بیماریوں کا مقابلہ کرنے اور ان کے علاج کے لیے علم رکھتی ہیں۔

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا، ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، حکومت صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں مساوات کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے، اور صحت کی دیکھ بھال کے بہت سے اقدامات کے ذریعے انہیں سستی اور قابل رسائی بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ آخری میل کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

انسانیت کی خدمت فراہم کرنے کے تئیں ہندوستانی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے عزم کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ روایت ہماری پرانی ثقافت میں پیوست ہے جسے اب دنیا تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘کووڈ بحران نے دنیا کو نہ صرف طبی اور دواسازی کے شعبے میں ہندوستان کی طاقت ظاہر کی ہے بلکہ اس کی‘واسودھیو کٹمبکم’ کی اقدار کو بھی دکھایا ہے’’۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں صحت کو ایک خدمت کے طور پر سمجھا جاتا ہے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ قوم صحت کی دیکھ بھال کا عوام پر مبنی، اقدر پر مبنی نظام بنانے کی خواہش رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہماری ثقافت نے ہمیں لوگوں کی خدمت کرنا سکھایا ہے۔ صحت کوئی تجارت نہیں بلکہ ایک خدمت ہے جو ہماری ثقافت میں شامل ہے’’۔

دنیا میں صحت کی خدمات میں ہندوستان کے تعاون اور فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ‘‘بیرون ملک طبی تحقیق کے 10 میں سے 3 پیشہ ور ہندوستانی ہیں۔’’ ڈاکٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ ‘‘ہندوستان کی طبی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات ہماری سرحدوں سے باہر پھیلی ہوئی ہیں، پوری دنیا کو اپنائے ہوئے ہیں۔’’مرکزی وزیر صحت نے مزید کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد صحت کے شعبے میں احتیاطی صحت کی دیکھ بھال اور جدید طبی سہولیات کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہے اور جن آندولن کے اقدامات کے ساتھ رفتار کو آگے بڑھانا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صحت کی دیکھ بھال پورے ملک میں پہنچ جائے۔’’

 

*************

ش ح۔ ج ق ۔م ش

(U- 5161)



(Release ID: 2007329) Visitor Counter : 56