کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اے پی ای ڈی اے نے زرعی برآمدات کو مالی سال 1987-88میں 0.6 بلین امریکی ڈالر کی معمولی برآمدات سے مالی سال 2022-23 میں 26.7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچا یا
اے پی ای ڈی اے کا 38 واں یوم تاسیس زرعی برآمدات میں توسیع کا سنگ میل ہے
Posted On:
17 FEB 2024 10:08AM by PIB Delhi
مالی سال 1987-88کے دوران 0.6 بلین امریکی ڈالر کی سالانہ برآمدات کے ساتھ اپنی معمولی شروعات سے، زرعی مصنوعات کی برآمداتی ترقیاتی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کی فعال مداخلتوں نے مالی سال 2022-23 میں زرعی برآمدات کو 26.7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچایا ہے۔ 12فیصد کی قابل ستائش سالانہ مجموعی شرح ترقی (سی اے جی آر) کو ظاہر کرتے ہوئے، ایکسپورٹ باسکٹ کو 200 سے زائد ممالک تک پھیلا کر تیزی سے ترقی کے اس سفر کی نشاندہی کی گئی ہے۔
مالیاتی مدت 2022-23میں، ہندوستان کی زرعی برآمدات 53.1 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں اے پی ای ڈی اے نے ہندوستان کی زرعی برآمدات میں نمایاں 51 فیصد تعاون کیا ۔ اپریل تا دسمبر 2023 کے عرصے میں، اے پی ای ڈی اے کی ایکسپورٹ باسکٹ میں 23 پرنسپل کموڈٹی (پی سی) میں سے، 18 نے مثبت شرح نمو دکھائی۔ خاص طور پر، 15 میں سے 13 بڑے پی سی نے ، جن کی برآمدات پچھلے سال 100 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ تھیں، 12 فیصد کی اوسط شرح نمو کے ساتھ مثبت ترقی درج کی ۔ تازہ پھل ایک شاندار کارکردگی کے طور پر ابھرے، جس نے 29 فیصد کی غیر معمولی نمو درج کی۔ مزید برآں، اس عرصے میں ڈبہ بند سبزیوں کی برآمد میں 24 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مختلف ڈبہ بند اشیاء، باسمتی چاول اور تازہ سبزیوں میں بھی گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ، ہندوستان نے اپنے تازہ پھلوں کی برآمد میں نمایاں طور پر توسیع کی ہے، جو اب پچھلے سال کے 102 مقامات کے مقابلے 111 ممالک کی خدمت کر رہا ہے۔
اے پی ای ڈی اے نے 13.02.2024 کو اپنے 38ویں یوم تاسیس کے موقع پر زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے ایک شاندار سفر کی ایک تقریب کا اہتمام کیا ، جس کا اختتام اہم سنگ میل اور بے مثال ترقی ہے۔ 1986 میں زرعی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے مشن کے ساتھ قائم کیا گیا، اے پی ای ڈی اے ہندوستان کی زرعی برآمدات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں ایک اہم قوت کے طور پر تیار ہوا ہے۔
اپریل تا نومبر 2023 کے دوران، کئی اہم اجناس میں پچھلے سال کے مقابلے خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا، جیسے کیلے: 63فیصد، دال (خشک اور چھلکا): 110فیصد، تازہ انڈے: 160فیصد اور کیسر اور دسہری آم: الترتیب 120فیصداور 140فیصد۔
اپریل تا دسمبر 2023 کے دوران باسمتی چاول کی برآمدی قدر میں 19 فیصد کا اضافہ ہوا، جو پچھلے سال کے 3.33 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے 3.97 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ہی برآمدات کی مقدار میں 11 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جو اسی مدت کے دوران 31.98 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 35.43 لاکھ میٹرک ٹن ہو گیا۔ باسمتی چاول نے بڑی ٰ منڈیوں میں اپنا راستہ تلاش کیا، ایران، عراق، سعودی عرب، امریکہ اور متحدہ عرب امارات ان برآمدات کے لیے سرفہرست پانچ مقامات کے طور پر ابھرے۔ یہ مضبوط کارکردگی باسمتی چاول کی پائیدار مقبولیت اور عالمی مانگ کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے ہندوستان کے برآمدی پورٹ فولیو میں ایک اہم زرعی مصنوعات کے طور پر اس کی پوزیشن مزید مستحکم ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
5070
(Release ID: 2006745)
Visitor Counter : 111