محنت اور روزگار کی وزارت
سینٹرل بورڈ ٹرسٹیز (سی بی ٹی) ای پی ایف نے مالی برس 2023-24 کے لیے ای پی ایف سبسکرائبروں کے لیے 8.25 فیصد شرح سود کی سفارش کی
Posted On:
10 FEB 2024 12:51PM by PIB Delhi
سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز، ایف پی ایف کی 235ویں میٹنگ، محنت و روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی ویز جناب بھوپندر یادو کی صدارت میں آج یعنی 10 فروری 2024 کو دہلی میں منعقد کی گئی۔ نائب صدر، محنت و روزگار، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی اور معاون نائب چیئرپرسنز محترمہ آرتی آہوجا، محنت و روزگار کی سکریٹری اور رکن سکریٹری محترمہ نیلم شمی راؤ، سینٹرل پی ایف کمشنر بھی اس میٹنگ کے دوران موجود تھے۔
مرکزی بورڈ نے مالی برس 2023-24 کے لیے اراکین کے کھاتوں میں مجموعی ای پی ایف میں 8.25 فیصد کی سالانہ شرح سود پر رقم ارسال کرنے کی سفارش کی ہے۔ یہ شرح سود وزارت خزانہ کی جانب سے منظوری کے بعد سرکاری گزٹ میں باضابطہ طور پر مشتہر کی جائے گی۔ اس کے بعد، ای پی ایف او اپنے سبسکرائبروں کے کھاتوں میں منظور شدہ شرح سود کی رقم ارسال کرے گا۔
بورڈ نے تقریباً 13لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر کی مجموعی اصل رقم پر ای پی ایف اراکین کے کھاتوں میں 107000 کروڑ روپئے کے بقدر کی تاریخی آمدنی رقم کی تقسیم کی تجویز پیش کی ہے، جبکہ مالی برس 2022-23 کے دوران یہ رقومات بالترتیب 91151.66 کروڑ روپئے اور 11.02 لاکھ روپئے کے بقدر تھیں ۔ تقسیم کے لیے تجویز کردہ یہ مجموعی رقم اب تک کی اعلیٰ ترین رقم ہے۔
گذشتہ مالی برس کے مقابلے میں، خاطر نمو ملاحظہ کی گئی ہے۔ آمدنی میں 17.39 فیصد سے زائد کے بقدر کا اضافہ رونما ہوا ہے جبکہ اصل رقم 17.97 فیصد کے اضافے سے ہمکنار ہوئی ہے۔ اس سے صحت مند مالی کارکردگی اور اراکین کے لیے مضمراتی طور پر مضبوط ریٹرنس کا پتہ چلتا ہے۔
ای پی ایف او کا اپنے اراکین کے لیے کئی برسوں سے اعلیٰ ترآمدنی تقسیم کرنے کا ایک مضبوط ریکارڈ رہا ہے۔ ای پی ایف او کے ذریعہ پیش کردہ شرح سود سبسکرائبروں کے لیے دستیاب دیگر تقابلی سرمایہ کاری راستوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے ۔ یہ ای پی ایف او کی سرمایہ کاری کے کریڈٹ پروفائل میں خوداعتمادی جانب اشارہ ہے، ساتھ ہی اس سے ای پی ایف او کے اپنے اراکین کو پرکشش ریٹرنس فراہم کرانے کا بھی اظہار ہوتا ہے۔
*********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4782
(Release ID: 2004796)
Visitor Counter : 103