کامرس اور صنعت کی وزارتہ

عالمی بینک کی لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس رپورٹ 2023 میں ہندوستان 139 ممالک میں سے 38 ویں نمبر پر ہے۔ ہندوستان کا درجہ 2014 کے 54 سے سولہ مقام تک بہتر ہوا ہے


پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان، یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم اور لاجسٹک ڈیٹا بینک لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کیا ہے

Posted On: 07 FEB 2024 4:59PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ ورلڈ بینک کی ‘‘لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس رپورٹ (2023): کنیکٹنگ ٹو کمپیٹ 2023 ’’کے مطابق، ہندوستان 139 ممالک میں 38 ویں نمبر پر ہے۔ ہندوستان کا درجہ 2018 میں 44 سے چھ مقام اور 2014 میں 54 سے  سولہ مقام تک بہتر ہوا ہے۔

اسٹیک ہولڈر وزارتوں/محکموں پر مشتمل ایک بین وزارتی وقف ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ یہ اسٹیک ہولڈر وزارتیں/محکمے تمام چھ ایل پی آئی  پیرامیٹرز یعنی کسٹمز، انفراسٹرکچر، ترسیل کے بندوبست میں آسانی، لاجسٹکس خدمات کا معیار، تلاش اور رسائی ، اور وقت کی پابندی کے لیے ضروری مداخلتوں کے ساتھ ہدف بنائے گئے ایکشن پلان پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، قومی کمیٹی برائے تجارتی سہولت (این سی ٹی ایف) کا تین سطحی ڈھانچہ ہے، جس میں تجارت کی سہولت پر ایک قومی کمیٹی، ایک اسٹیئرنگ کمیٹی، اور فوکسڈ ورکنگ گروپس (آؤٹ ریچ، قانون سازی کے مسائل، ٹائم ریلیز اسٹڈی، انفراسٹرکچر اپ گریڈیشن، پی جی اے ریگولیشن اور طریقہ کار (این ٹی ایف اے پی) 2020-23 کے حوالے سے، بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن پر ورکنگ گروپ کے تحت 27 ایکشن پوائنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔

عزت مآب وزیر اعظم نے 13 اکتوبر 2021 کو ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کے لیے پی ایم گتی شکتی  نیشنل ماسٹر پلان اور 17 ستمبر 2022 کو نیشنل لاجسٹک پالیسی کا آغاز کیا، جس سے لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بناتےہوئے لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کیا گیا۔ کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یوایل آئی پی ) جیسی ڈیجیٹل اصلاحات اور لاجسٹک ڈیٹا بینک جس نے 100فیصد کنٹینرائزڈ ایگزم  کارگو کا ڈیجیٹائزڈ ٹریک اور ٹریس کیا ہے، اس وقت کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، لائن وزارتیں مختلف اقدامات کر رہی ہیں، جن میں شامل ہیں:

     ایم او آر کے ذریعے ریلوے پٹریوں کی برقی کاری کی توسیع؛

     لینڈ پورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایل پی اے آئی ) نے مداخلتوں کے ذریعے اوسط برآمد اور درآمد کی مدت میں کمی کی ہے۔

     این ایل پی  میرین، جو کہ بندرگاہ سے متعلقہ لاجسٹکس آپریشنز کے لیے سنگل ونڈو انٹرفیس پلیٹ فارم ہے، کو ایم او پی ایس ڈبلیو  نے شروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ، ویٹ برج کا آٹومیشن کیا جارہا ہے۔

*****

ش ح ۔ا م۔م ص۔

U:4600



(Release ID: 2003709) Visitor Counter : 62