وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے انڈیا انرجی ویک 2024 کا افتتاح کیا


‘‘مضبوط توانائی کا شعبہ قومی ترقی کے لیے مفید  ہوتاہے’’

‘‘عالمی ماہرین، ہندوستان کی  شرح ترقی کی کہانی کے بارے میں پر امید ہیں’’

‘‘ہندوستان نہ صرف اپنی ضروریات پوری کر رہا ہے ،بلکہ عالمی سمت کا تعین بھی کر رہا ہے’’

‘‘ہندوستان ایک بے مثال رفتار سے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ دے رہا ہے’’

‘‘عالمی حیاتیاتی ایندھن کے  اتحاد نے، دنیا بھر سے حکومتوں، اداروں اور صنعتوں کو یکجا کیا ہے’’

‘‘ہم ‘فضلے سے دولت  کے انتظام’ کے ذریعے دیہی معیشت کو رفتار دے رہے ہیں’’

‘‘ہندوستان ہمارے توانائی کے مرکب کو بڑھانے کے لیے ماحولیات کے حوالے سے باشعور توانائی کے ذرائع کی ترقی پر زور دے رہا ہے’’

‘‘ہم شمسی توانائی کے شعبے میں خود کفالت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں’’

‘‘انڈیا انرجی ویک کی تقریب، صرف ہندوستان کی تقریب نہیں ہے بلکہ ‘دنیا کے ساتھ ہندوستان اور دنیا کے لئے ہندوستان’ کے جذبات کا عکاس ہے’’

Posted On: 06 FEB 2024 12:43PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گوا میں، انڈیا انرجی ویک 2024 کا افتتاح کیا۔ انڈیا انرجی ویک 2024 ،ہندوستان کی سب سے بڑی اور توانائی کی واحد نمائش اور کانفرنس ہے، جس میں ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے، پوری توانائی کی اقداری  سلسلے کو یکجا  کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ گول میز کانفرنس بھی کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انڈیا انرجی ویک کے دوسرے ایڈیشن میں سب کا خیر مقدم کیا۔ اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ تقریب گوا کی پرجوش ریاست میں ہو رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ  خطہ مہمان نوازی کے جذبے کے لیے معروف ہے اور اس جگہ کی قدرتی خوبصورتی اور ثقافت، دنیا بھر کے سیاحوں پر گہرا اثر چھوڑتی ہے۔ ‘‘گوا ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے’’، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پائیدار مستقبل اور ماحولیات کے تئیں حساسیت پر بات چیت کے لیے بہترین منزل ہے، انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہندوستانی توانائی ہفتہ 2024 کے لئے، گوا میں جمع ہونے والے غیر ملکی مہمان، ریاست سے زندگی کی خوبصورت یادیں ساتھ لے جائیں گے۔

یہ واضح کرتے ہوئے کہ انڈیا انرجی ویک 2024 ایک اہم وقت میں ہو رہا ہے ،جب مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح 7.5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کی شرح، عالمی ترقی کے تخمینے سے زیادہ ہے، جس سے ہندوستان دنیا میں بڑھتی ہوئی سب سے تیز معیشت ہے۔ انہوں نے مستقبل میں اسی طرح کی ترقی کے رجحانات کے بارے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی پیش گوئی کا بھی ذکر کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘دنیا بھر کے اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا’’انھوں نے ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں، توانائی کے شعبے کے وسعت پذیر دائرہ کار پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہندوستان توانائی، تیل اور ایل پی جی کا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا صارف ہے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ اور ریفائنر کے ساتھ ساتھ چوتھی سب سے بڑی آٹوموبائل مارکیٹ ہے۔ انہوں نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے 2045 تک ملک کی توانائی کی طلب کے دوگنا ہونے کے تخمینوں کے بارے میں بھی بات کی۔ وزیر اعظم نے اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے، ہندوستان کے منصوبے کی وضاحت کی۔ سستے ایندھن کو یقینی بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ منفی عالمی عوامل کے باوجود، ہندوستان ان چند ممالک میں شامل ہے، جہاں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اور کروڑوں گھروں کو بجلی فراہم کرکے 100 فیصد بجلی  کاری کا ہدف حال کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ‘‘ہندوستان نہ صرف اپنی ضروریات پوری کر رہا ہے، بلکہ عالمی سمت کا تعین بھی کر رہا ہے’’۔

بے مثال بنیادی ڈھانچے کے فروغ کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے 11 لاکھ کروڑ روپے کا ذکر کیا جس کا حالیہ بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے لیے وعدہ کیا گیا ہے، جس کا ایک بڑا حصہ توانائی کے شعبے میں جائے گا۔ یہ رقم ریلوے، روڈ ویز، آبی گزرگاہوں، ایئر ویز یا ہاؤسنگ میں اثاثے بنائے گی، جس کے لیے توانائی کی ضرورت ہوگی ،جس کی وجہ سے ہندوستان اپنی توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے حکومت کی اصلاحات کی وجہ سے گھریلو گیس کی بڑھتی ہوئی پیداوار کو اجاگر کیا اور  کہا کہ ملک پرائمری انرجی مکس میں گیس کی فیصد کو 6 سے 15 فیصد تک لے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے اگلے 5 سے6 سالوں میں تقریباً 67 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

مرغولاتی معیشت  اور ہندوستان کی قدیم روایات کا حصہ ہونے کے دوبارہ استعمال کے تصور پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ توانائی کے شعبے پر بھی یہی امر لاگو  ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس یقین کی علامت، عالمی حیاتیاتی ایندھن کا اتحاد ہے، جو دنیا بھر کی حکومتوں، تنظیموں اور صنعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتا ہے۔ ہندوستان میں منعقدہ جی20 سربراہی اجلاس کے دوران شروع کی گئی سربراہ کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اتحاد کی طرف سے موصول ہونے والی جامع حمایت کو اجاگر کیا اور دنیا میں بائیو ایندھن کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے، 22 ممالک اور 12 بین الاقوامی تنظیموں کی شمولیت کے بارے میں مطلع کیا، جبکہ اس میں  500 ارب ڈالر کے اقتصادی مواقع بھی پیدا کیے گئے ہیں۔

حیاتیاتی ایندھن کے شعبے میں ہندوستان کی ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب مودی نے ہندوستان میں اسے اختیار کرنے کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایتھنول کی ملاوٹ میں 2014 میں 1.5 فیصد سے 2023 میں 12 فیصد تک کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،  جس کے نتیجے میں کاربن کے اخراج میں تقریباً 42 ملین میٹرک ٹن کی کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘حکومت نے 2025 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ کا ہدف مقرر کیا ہے’’ ۔ گزشتہ سال انڈیا انرجی ویک کے دوران، 80 سے زیادہ ریٹیل آؤٹ لیٹس میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کی شروعات کی یاد دہانی کراتے ہوئے، وزیر اعظم  مودی نے بتایا کہ آؤٹ لیٹس کی تعداد اب بڑھ کر 9000 ہو گئی ہے۔

‘فضلہ سے دولت کے انتظامیہ کے ماڈل’ کے ذریعے دیہی معیشتوں کو تبدیل کرنے کے حکومت کے عزم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پائیدار ترقی کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا کہ ‘‘ہم ہندوستان میں 5000 مائع حیاتیاتی گیس کے پلانٹس کی تنصیب کی سمت کام کر رہے ہیں’’۔ عالمی ماحولیاتی خدشات کو دور کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے تبصرہ کیا کہ ‘‘دنیا کی آبادی کا 17 فیصد ہونے کے باوجود، ہندوستان کا کاربن کے اخراج کا حصہ صرف 4فیصد ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہم ماحولیاتی طور پر حساس توانائی کے ذرائع کی ترقی پر توجہ دے کر، اپنے توانائی کے مرکب کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں’’۔ وزیر اعظم نے 2070 تک خالص صفر اخراج کو حاصل کرنے کے ہندوستان کے ہدف کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم مودی نے واضح کیا کہ ‘‘آج، ہندوستان قابل تجدید توانائی کی تنصیب کی صلاحیت میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے’’۔ ہندوستان کی نصب شدہ صلاحیت کا 40 فیصد غیر روایتی ایندھن سے آتا ہے۔ شمسی توانائی میں ملک کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا، کہ ‘‘پچھلی دہائی میں، ہندوستان کی شمسی توانائی سے نصب شدہ صلاحیت میں 20 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘شمسی توانائی سے منسلک ہونے  کی مہم ہندوستان میں زور پکڑ رہی ہے’’۔

وزیر اعظم مودی نے اجاگر  کیا کہ ہندوستان بھر میں ایک کروڑ گھروں میں شمسی روف ٹاپ پینلز لگانے کے مقصد سے ایک بڑے مشن کا آغاز، نہ صرف ایک کروڑ خاندانوں کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنائے گا، بلکہ اس سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی کو براہ راست گرڈ پہنچانے کا طریقہ کار بھی قائم کیا جائے گا۔ وزیر اعظم مودی نے ان اقدامات کے تبدیلی کے اثرات پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘مکمل شمسی اقداری سلسلے میں سرمایہ کاری کے بہت زیادہ امکانات ہیں’’۔

سبز ہائیڈروجن شعبے میں ہندوستان کی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے سبز ہائڈروجن کے قومی مشن پر روشنی ڈالی، جو ہندوستان کو ہائیڈروجن کی پیداوار اور برآمد کا مرکز بننے کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان کا سبز توانائی کا شعبہ، سرمایہ کاروں اور صنعتوں، دونوں کو ایک یقینی فاتح بنا سکتا ہے۔

انڈیا انرجی ویک کی تقریب ،توانائی کے شعبے میں عالمی تعاون کے لیے، ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے تبصرہ کیا، کہ ‘‘انڈیا انرجی ویک کی تقریب، صرف ہندوستان کی ہی تقریب نہیں ہے بلکہ یہ ‘دنیا کے ساتھ ہندوستان اور دنیا کے لئے ہندوستان’ کے جذبات کا عکاس بھی ہے’’۔

انہوں نے پائیدار توانائی کی ترقی میں تعاون اور علم کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘آئیے ہم ایک دوسرے سے سیکھیں، جدید ٹیکنالوجی پر تعاون کریں، اور پائیدار توانائی کی ترقی کے راہیں تلاش کریں’’۔

اختتام میں، وزیر اعظم مودی نے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کے بارے میں امید کا اظہار کیا ،جو ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ایک ساتھ مل کر، ہم ایک ایسا مستقبل بنا سکتے ہیں جو خوشحال اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ہو’’۔

اس موقع پر دیگر کے علاوہ ،گوا کے گورنر جناب پی ایس سری دھرن پلئی، گوا کے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری اور پیٹرولیم، تیل اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیسور تیلی بھی موجود تھے۔

پس منظر

توانائی کی ضروریات میں ‘ آتم نربھرتا’ کو حاصل کرنا، وزیر اعظم کا کلیدی توجہ کا شعبہ رہا ہے۔ اس سمت میں ایک اور قدم کے طور پر، انڈیا انرجی ویک  2024 مورخہ  6 سے 9 فروری تک گوا میں منعقد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور توانائی کی واحد نمائش اور کانفرنس ہے، جس میں پوری توانائی کی قدر کے سلسلے کو یکجا کیا جائے گا، اور یہ ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے اہداف کے لیے ایک کلیدی وسیلے کے طور پر کام کرے گا۔  وزیراعظم نے تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ گول میز کانفرنس بھی کی۔

اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی اور پروان چڑھانے اور ان کو  توانائی کے اقداری سلسلے  میں ضم کرنا، انڈیا انرجی ویک 2024 کے لیے  توجہ کا ایک اہم  مرکز  ہو گا۔ اس میں مختلف ممالک کے تقریباً 17 توانائی کے وزراء، 35000+ شرکاء اور 900 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت کی توقع ہے۔ اس کے چھ ملک وقف پویلین ہوں گے  یعنی کینیڈا، جرمنی، نیدرلینڈز، روس، برطانیہ اور امریکہ۔ ایک خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے ،تاکہ ان اختراعی حلوں کی نمائش کی جا سکے جن کے ساتھ ہندوستانی ایم ایس ایم ایز توانائی کے شعبے میں پیش رفت کر رہے ہیں۔

*****

U.No.4484

(ش ح –ا ع  - ر ا) 



(Release ID: 2003026) Visitor Counter : 65