صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدر جمہوریہ ہند نے 37ویں سورج کنڈ بین الاقوامی دستکاری میلے کا افتتاح کیا

Posted On: 02 FEB 2024 5:40PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (2 فروری 2024) کو ہریانہ کےسورج کنڈ میں 37ویں سورج کنڈ بین الاقوامی دستکاری میلے کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سورج کنڈ بین الاقوامی دستکاری میلہ ہمارے ثقافتی تنوع کا جشن ہے۔ یہ میلہ ہماری روایت کے ساتھ ساتھ اختراع  کا بھی جشن ہے۔ یہ فن کے قدردانوں کے ساتھہ ہمارے دستکاروں کوجوڑنے کے لئے ایک موثر پلیٹ فارم ہے۔ یہ میلہ فن  کی نمائش اور کاروباری مرکز دونوں ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ فن اور دستکاری کی کوئی سرحد نہیں ہوتی ہے اور یہ افہام و تفہیم کے فاصلے کو کم کرتی ہے۔ فنکار اور دستکار انسانیت کے تخلیقی سفیر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات، اس سال کے میلے کی ساجھے دار ریاست ہے جس کی ایک بہت مالا مال فنی روایت رہی ہے۔ انہیں یہ جان کر  خوشی ہوئی کہ شمال مشرقی دستکاری اور ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن اس سال کے سورج کنڈ انٹرنیشنل کرافٹس میلے میں ثقافتی شراکت دار ہے۔

صدر جمہوریہ نے ہمارے ملک کی فنی وراثت  کو محفوظ رکھنے پر  دستکاروں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ دستکار اور مجسمہ ساز مٹی اور پتھر میں زندگی ڈال دیتے ہیں۔ مصور رنگوں کے ذریعے تصاویر بناتے ہیں جو کہ درخشاں نظر آتی ہیں۔ دستکار مختلف دھاتوں سے بنیں چیزوں کو نئی شکل دیتے ہیں  اور لکڑی جیسے ٹھوس میٹریل کو ناقابل یقین شکل میں تبدیل کردیتے ہیں۔تخیلاتی بنکرس ٹیکسٹائل اور ملبوسات میں حیرت انگیز خوبصورتی پیدا کرتے ہیں۔ ایسے دستکار ہندوستان کی تہذیب اور ثقافت کے تخلیق کار اور محافظ رہے ہیں۔ وہ  اس بات پر خوش تھیں کہ آج کے کاریگر بھائی بہن ہماری تہذیب و ثقافت کے قیمتی ورثے کو آگے لے جا رہے ہیں۔

صدرجمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ تنزانیہ اس سال کے میلے کا شراکت دار ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنزانیہ کے رقص، موسیقی اور کھانوں کی نمائش کے لیے یہ ایک شاندار پلیٹ فارم ہے، جس میں ہم ہندوستان اور مشرقی افریقی ساحل کے درمیان صدیوں  پرانے عوام سے عوام کے درمیان رابطے کی بدولت ہندوستان کے زبردست اثر و رسوخ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس میلے میں شراکت دار ملک کے طور پر تنزانیہ کی شرکت افریقی یونین کے ساتھ ہندوستان کی شمولیت کو نمایاں کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2024/feb/doc202422305411.pdf

 

ش ح۔ح ا ۔ ج

Uno-4324



(Release ID: 2001999) Visitor Counter : 68