امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے تاجروں/تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑی چین والے خوردہ فروشوں، پروسیسرز/ملرز کے لیے چاول/دھان کے اسٹاک کا انکشاف کرنے کولازمی بنایا
حکومت ہند نے‘‘بھارت چاول’’ برانڈ کے تحت صارفین کو چاول کی خوردہ فروخت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے
ضروری اشیائے کی برآمدات کے ضوابط پر نظرثانی کی کوئی تجویز نہیں ہے: سیکرٹری خوراک
گندم کی قیمتوں میں کمی کے رجحانات ،اوایم ایس ایس (ڈی) ، کے تحت اب تک 75.26ایل ایم ٹی گندم فروخت کیاگیا سکریٹری خوراک
Posted On:
02 FEB 2024 2:08PM by PIB Delhi
خوراک کی مجموعی افراط زر کابندوبست کرنے اور بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے، حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے احکامات تک، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تاجروں/تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑی چین کے خوردہ فروشوں اور پروسیسرز/ملرز کے ذریعہ چاول/دھان کے اسٹاک کی پوزیشن کا انکشاف کیا جانا چاہیے۔ان قانونی اداروں یعنی تاجروں/تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑی چین والے خوردہ فروشوں، پروسیسرز/ملرز کو دھان اور چاول کے ہرزمرے میں سٹاک پوزیشن کا اعلان کرنا ہوگا جیسے کہ (i) ٹوٹے ہوئے چاول، (ii) غیرباسمتی سفید چاول، (iii) پر بوائلڈ چاول، (iv) باسمتی چاول، (v) دھان وغیرہ۔ان خوردہ /تھوک فروشوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اسٹاک سے متعلق معلومات ہر جمعہ کو محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے پورٹل (https://evegoils.nic.in/rice/login.html) پر اپ ڈیٹ کریں گے۔ ان اکائیوں کے ذریعہ چاول /دھان کے اسٹاک کی پوزیشن کا انکشاف اس حکم کے جاری ہونے کے سات دن کے اندرکیاجاناچاہیئے ۔
اس کے علاوہ ، خوراک کی معیشت میں افراط زر کے رجحانات کو قابومیں رکھنے کے لیے، عام صارفین کو ’‘بھارت چاول’ کی خوردہ فروخت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں، 5 ایل ایم ٹی چاول '‘ھارت رائس’ برانڈ کے تحت 3 ایجنسیوں یعنی نیفیڈ، این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کے ذریعے خوردہ فروخت کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ عام صارفین کو بھارت چاول کی فروخت کے لیے خوردہ قیمت29 روپے فی کلوگرام چاول ہوگی جو 5 کلوگرام اور 10 کلوگرام کے تھیلوں میں فروخت کیے جائیں گے۔ بھارت رائس موبائل وین اور تین مرکزی کوآپریٹو ایجنسیوں کے فزیکل آؤٹ لیٹس سے خریداری کے لیے دستیاب ہوگا، اور یہ بہت جلد ای کامرس پلیٹ فارمز سمیت دیگر ریٹیل چینز کے ذریعے بھی دستیاب ہوگا۔
خریف کے اس سیزن میں اچھی فصل ہونے، ایف سی آئی کے پاس کافی ذخیرہ اورسپلائی کے لئے چاول کی دستیابی کے ساتھ چاول کی برآمدات پر مختلف ضوابط کے باوجود ملک میں چاول کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ گزشتہ سال کے دوران خوردہ قیمتوں میں 14.51 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ چاول کی قیمتوں پر قابو پانے کی کوشش میں، حکومت پہلے ہی مختلف اقدامات کر چکی ہے۔
ایف سی آئی کے پاس اچھے معیار کے چاول کا کافی ذخیرہ دستیاب ہے جو کہ ای ایم ایس ایس کے تحت تاجروں/تھوک فروشوں کو 29روپے فی کلوگرام کی مقررہ قیمت پر فروخت کیاجارہاہے ہے۔ کھلے بازارمیں چاول کی فروخت بڑھانے کے لیے، حکومت ہند نے چاول کی ریزرو قیمت کو 3100روپے فی کوئنٹل سے کم کرکے ۔ 2900روپے فی کوئنٹل کردیاہے اور چاول کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ مقدار کو بالترتیب 1 ایم ٹی اور 2000 ایم ٹی کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایف سی آئی کے علاقائی دفاتر کی طرف سے وسیع تر رسائی کے لیے باقاعدہ تشہیر کی گئی ہے۔اس کے نتیجے میں چاول کی فروخت میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ 31.01.2024 تک، کھلی منڈی میں 1.66 ایل ایم ٹی چاول فروخت ہو چکے ہیں جو او ایم ایس ایس (ڈی )کے تحت کسی بھی سال میں ہونےوالی چاول کی سب سے زیادہ فروخت ہے ۔
ٹوٹے ہوئے چاول کی برآمدی پالیسی کو 9 ستمبر، 2022سے ‘‘بغیرپابندی والے ’’ زمرے سے نکال کر ‘‘ممنوعہ’’ والے زمرے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔غیر باسمتی چاول کے سلسلے میں، جو چاول کی کل برآمدات کا تقریباً 25 فیصد ہے، قیمت کم کرنے کے لئے 8ستمبر،2022سے 20 فیصد کی برآمدی ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے بعد، غیر باسمتی سفید چاول کی برآمدی پالیسی میں ترمیم کر کے 20 جولائی 2023 سے 'ممنوعہ' کر دیا گیا۔ باسمتی چاول میں، باسمتی کی برآمدات کے معاہدے صرف 950 امریکی ڈالر فی ایم ٹی اور اس سے زیادہ کے اجراء کے لیے رجسٹریشن-کم- ایلوکیشن سرٹیفکیٹ (آرسی اے سی )کے تحت رجسٹر کیے جا رہے ہیں۔ ابلے ہوئے چاولوں پر 20فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی لگائی گئی ہے جو کہ 31 مارچ 2024 تک نافذرہے گی۔ ان تمام اقدامات نے مقامی مارکیٹ میں چاول کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کو روک دیا ہے۔
خوراک اور عوامی تقسیم کا محکمہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ملک میں آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گندم کے اسٹاک کی پوزیشن پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ گندم کی آل انڈیا اوسط گھریلو تھوک اور خوردہ قیمت ایک ماہ اور سال کے دوران گھٹتے ہوئے رجحان کو ظاہر کر تی ہے۔ آٹا (گندم) کی قیمتوں بھی، آل انڈیا اوسط گھریلو ہول سیل اور ریٹیل سیکشنز میں ایک ہفتے، مہینے اور سال کے دوران کمی کا رجحان ظاہرکر رہی ہیں۔
کھلے بازار میں گندم کی دستیابی کو بڑھانے اور گندم کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت ہند 28.06.2023 سے ہفتہ وار ای نیلامی کے ذریعے گندم کو مارکیٹ میں دستیاب رہی ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے کل 101.5 ایل ایم ٹی گیہوں کو اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (گھریلو) او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت2150روپے فی کوئنٹل کی ریزرو قیمت پرایف اے کیواور2125روپے فی کوئنٹل کی قیمت پریوآرایس کے لئے مختص کیاہے ۔گندم کی دستیابی کو بڑھانے اور کھلی منڈی میں گندم کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، ای نیلامی میں گندم کی ہفتہ وار پیشکش کو بتدریج ابتدائی 2 ایل ایم ٹی سے بڑھا کر 4.5 ایل ایم ٹی کی ہفتہ وار پیشکش کی جا رہی ہے۔ 31.01.2024 تک، او ایم ایس ایس (ڈی) کے تحت 75.26 ایل ایم ٹی گندم فروخت کی جاچکی ہے۔ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہفتہ وار نیلامی میں اوایم ایس ایس (ڈی) کے تحت پیش کی جانے والی گندم کی مقدار کو 5 ایل ایم ٹی تک بڑھایا جائے اور لاٹ سائز کو 400 ایم ٹی تک بڑھایا جائے۔
کرشنگ سیزن کے آغاز کے بعد چینی کی کل ہند خوردہ اورتھوک قیمتیں مستحکم ہیں جب کہ مل کے باہرچینی کی قیمت میں 3.5فیصد سے 4فیصد تک کی کمی آئی ہے ۔شوگر سیزن 23-2022 میں گنے کے 99.9فیصد سے زیادہ واجبات اداکئے جاچکے ہیں اور موجودہ سیزن کے لیے اب تک گنے کے 80فیصد واجبات اداکئے جاچکے ہیں ۔
حکومت ہند خوردنی تیل کی گھریلو خوردہ قیمتوں پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ آخری صارفین تک پہنچایا جاسکے۔ حکومت نے مقامی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ان میں نرمی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-
- خام پام آئل،خام سویابین تیل اور خام سن فلاور آئل پر بنیادی ڈیوٹی 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دی گئی۔ مزید یہ کہ ان تیلوں پر زرعی سیس کو 20فیصد سے کم کر کے فیصد کر دیا گیا ہے۔ ڈیوٹی کے اس ا سٹرکچر کو 31 مارچ 2025 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- ریفائنڈ سویا بین آئل، ریفائنڈ سن فلاور آئل اور ریفائنڈ پام آئل پر بنیادی ڈیوٹی کو کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس ڈیوٹی کو 31 مارچ 2025 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- اہم خوردنی تیل جیسے خام سویا بین آئل، خام سن فلاور آئل،خام پام آئل اور ریفائنڈ پام آئل کی بین الاقوامی قیمتوں میں گزشتہ سال سے کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے خوردنی تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کو مقامی مارکیٹ میں مکمل طور پر منظور کرنے کے لیے کی جانے والی مسلسل کوششوں کی وجہ سے سرسوں کے تیل، سویابین کا تیل، سورج مکھی کا تیل اور آر بی ڈی پامولیئن کی خوردہ قیمتوں میں بالترتیب18.32فیصد، 17.07فیصد، 23.81فیصد اور 12.01فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت کے فعال اقدامات کے باعث ملک میں خوردنی تیل کی قیمتیں دو سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
مذکورہ بالا اقدامات سے ملک میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر گہری نظر رکھتا ہے اور ان کا جائزہ لیتا ہے اورحکومت ہند خوردنی تیل کی گھریلو خوردہ قیمتوں پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بین الاقوامی سطح پرقیمتوں مین ہونے والی کمی کا پورا فائدہ ا صارفین کو پہنچ سکے۔
*********
(ش ح۔وا۔ع آ)
U-4303
(Release ID: 2001883)
Visitor Counter : 125