جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دو روزہ ‘واٹر  ویژن ایٹ دو ہزار سینتالیس - آگے کا راستہ’  پر آل انڈیا سکریٹریز کانفرنس اختتام پذیر


سکریٹریوں کے ایکشن گروپ نے  واٹر ویژن ایٹ دو ہزار سینتالیس  کے ایجنڈے کے  قابل توجہ شعبوں کو آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی

Posted On: 25 JAN 2024 12:08PM by PIB Delhi

ملک کی آبی سلامتی کو  مستحکم کرنے کے کلیدی مقصد کے ساتھ کل چنئی  ( تمل ناڈو ) کے مہابلی پورمیں ‘واٹر  ویژن 2047@ - آگے کا راستہ’  پر دو روزہ آل انڈیا سکریٹریز کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔ 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، 30 سکریٹریوں اور 300 سے زیادہ مندوبین نے  ، اس کانفرنس میں حصہ لیا  اور  مدھیہ پردیش کے بھوپال میں 5 اور 6 جنوری ، 2023 ء کو منعقدہ  ‘‘ پانی پر پہلی آل انڈیا سالانہ ریاستی وزراء کانفرنس ’’  کی 22 سفارشات پر اپنے بہترین طریقوں اور اقدامات کا اشتراک کیا۔

مذکورہ 22 سفارشات میں پینے کے پانی اور اس کے منبع کی پائیداری کو ترجیح دینا، آب و ہوا میں لچک پیدا کرنا، طلب اور رسد کے ضمنی  بندوبست ، بڑے اور چھوٹے پیمانے پر پانی کے ذخیرہ کو بڑھانا، جدید ترین ٹیکنالوجی کا اطلاق، پانی کے استعمال کی کارکردگی میں اضافہ  کرنا ،  ہر سطح پر پانی کے تحفظ کے پروگراموں کو تیز کرنا، دریاؤں کو آپس میں جوڑنے کی حوصلہ افزائی کرنا، ندیوں کی صحت کی نگرانی  اور ماحولیاتی بہاؤ کو برقرار رکھنا، سیلاب سے نمٹنے کے مناسب اقدامات کرنا اور ان تمام  اقدامات کو لوگوں کی بڑھی ہوئی شرکت کے ساتھ انجام دینا شامل  ہیں ۔ یہ کانفرنس کارروائی کو تیز کرنے کے لیے ان سفارشات پر عمل پیرا ہے۔

اس کانفرنس کو پانی کے  بندوبست کے شعبے میں پانچ موضوعاتی  اجلاسوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے پہلے دن دو موضوعاتی  اجلاس کا احاطہ کیا گیا یعنی موسمیاتی لچک اور دریا کی صحت اور پانی کا بندوبست ۔ اس کے علاوہ  ، وزارتی اجلاس بھی  منعقد ہوا ، جس کی صدارت حکومت ہند کے جل شکتی  کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی۔ وزیر  موصوف نے ہماری کمیونٹیز اور ماحولیات کی بہبود کے لیے پانی کے پائیدار  بندوبست کو یقینی بنانے کی خاطر تعاون اور اختراع کی سخت ضرورتوں  کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے ملک میں آبی تحفظ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مرکز-ریاست کی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

کانفرنس کے  دوسرے دن  کے واقعات

کانفرنس کے دوسرے دن  پانی کے استعمال کی کارکردگی ، پانی کا ذخیرہ اور  بندوبست اور  عوام کی شرکت/جن بھاگیداری  پر تین موضوعاتی اجلاسوں کا احاطہ کیا گیا۔

کانفرنس کی مختصر رپورٹ اور اہم نکات کو نیشنل واٹر مشن  کی  اے ایس اور ایم ڈی محترمہ ارچنا ورما نے پیش کیا۔

 

 

اپنی پریزنٹیشن میں، انہوں  نے موضوعاتی  اجلسوں کے اہم نکات پر تفصیل سے روشنی ڈالی  ، جو درج ذیل ہیں:

موسمیاتی لچک اور دریا کی صحت

  1. آب و ہوا میں تبدیلی انتہائی واقعات کا باعث بنے گی جیسے سیلاب اور خشک سالی  کی کثرت ؛
  2. آب و ہوا کے لچکدار بنیادی ڈھانچے کی ضرورت - ذخیرہ، دریاؤں کا آپس میں جڑنا، تلچھٹ کا بندوبست؛
  3. غیر ساختی اقدامات جیسے فلڈ پلین زوننگ، اَرلی وارننگ سسٹم وغیرہ ساختیاتی اقدامات کے طور پر اہم ہیں ؛
  4. ای  فلو  ،  اچھی ندی کی صحت کے لیے پانی کے معیار کو برقرار رکھا جائے؛
  5. مختصر، درمیانی اور طویل مدتی موسم کی پیش گوئی اور آبی وسائل پر  ،اس کے اثرات کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال۔

آبی بندوبست

  1. آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی کو ہر ریاست کے ذریعہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے؛
  2. قومی آبی پالیسی کی طرز پر ریاستی پانی کی پالیسی وضع کی جائے ؛
  3. ملک کے ہر دریائی طاس کے لیے دریائی طاس منصوبے کی ترقی؛
  4. این ڈبلیو آئی سی  کے ساتھ  ہم آہنگ  ریاستی واٹر انفارمیٹکس سنٹر کا قیام؛
  5. معقول پانی ٹیرف میکانزم ریاستوں کی طرف سے تیار کیا جائے  ؛
  6. ریاستوں کے ذریعہ ٹریٹ  شدہ فضلے کے پانی کو محفوظ طریقے سےدوبارہ استعمال کا فریم ورک اپنایا جائے ؛

پانی کے استعمال کی کارکردگی

  1. موجودہ منصوبوں کا موثر استعمال اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ نئے منصوبوں کی ترقی؛
  2. مائیکرو اریگیشن کے استعمال اور آئی پی سی  آئی پی یو  فرق کو کم کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں گی؛
  3. ریاست پانی کے حساب کتاب اور بینچ مارکنگ اقدامات میں اپنی دلچسپی ظاہر کر سکتی ہے؛
  4. مختلف اقدامات کے ذریعے چھوٹی بڑی آبپاشی کے درمیان ہم آہنگی؛
  5. پائپڈ ایریگیشن نیٹ ورک کے ساتھ جدید کاری پر زور دیا جائے ؛
  6. فصلوں کے پیٹرن میں نمایاں تبدیلی کو اپنانے کے لیے کسانوں کو ترغیب دینا؛
  7. حکومت ہند  سی اے ڈی ڈبلیو ایم  اسکیم اصلاحات پر کام کو تیز کر سکتی ہے ؛

پانی کا ذخیرہ اور بندوبست

  1. بڑے اور چھوٹے اسٹوریج پروجیکٹس کے ذریعے اسٹوریج میں اضافہ؛
  2. باقاعدگی سے ڈریجنگ اور دیگر او اینڈ ایم  اقدامات مؤثر طریقے سے کیے جائیں؛
  3. تلچھٹ کے بندوبست  کے لیے کیچمنٹ ایریا کا  ٹریٹمنٹ ؛
  4. اقدامات  جیسے بفر اسٹوریج ٹینک، برف کی کٹائی، زمین کی بحالی، بنجر زمینوں کے استعمال وغیرہ کو فروغ دینا؛
  5. بڑے پیمانے پر زمینی پانی کو مصنوعی طریقے سے ریچارج کیا جائے ؛

عوام کی شرکت/جن بھاگیداری

  1. کسانوں کو بااختیار بنانا اور واٹر یوزر ایسوسی ایشن کے ذریعے انہیں پانی کے بندوبست میں شامل کرنا؛
  2. مرکزی دھارے میں شامل کمیونٹی کو متحرک کرنے کی کوششیں پی آر آئیز  کے ذریعے کی جائیں ؛
  3. ہر مرحلے پر  متعلقہ فریق کی شمولیت اور صلاحیت کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے؛
  4. نئے  خیال اور  نوجوانوں کی توانائی کے لیے نوجوان ذہن جن آندولن میں شامل ہوں ؛
  5. باٹم اپ پلاننگ  نقطۂ نظر اپنایا جائے ؛

 

کانفرنس کے شرکاء سے آراء  اور تجاویز بھی طلب کی گئیں۔ مسلسل بات چیت اور غور و خوض کے ذریعے واٹر ویژن 2047@  کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے فوکس ایریاز پر سکریٹریوں کا ایک ایکشن گروپ بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔

آخر میں، محترمہ ورما نے تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کانفرنس کے انعقاد میں ، تمام تعاون فراہم کرنے کے لیے حکومت تمل ناڈو کا خصوصی شکریہ ادا کیا  ، جس نے ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی محکموں اور وزارتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی سہولت فراہم کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح- ا ک-  ع ا )

U. No. 4007

 



(Release ID: 1999490) Visitor Counter : 70