امور داخلہ کی وزارت

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ  نے آج  گجرات کے گاندھی نگر میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کی 5ویں بین الاقوامی اور 44ویں آل انڈیا کریمنولوجی کانفرنس سے خطاب کیا


ٹیکنالوجی کی مدد سے ،فوجداری نظام انصاف کے تمام چیلنجوں کو دور کرکے 5 سال میں ملک کا نظام ِانصاف جدید ترین بن جائے گا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے پچھلے 10 برسوں میں 50 سے زیادہ بے مثال کام کیے ہیں

تینوں نئے فوجداری قوانین 5 سال کے اندر نافذ کئے جائیں گے

مودی حکومت نے ایسا نظام تیار کیا ہے کہ اگلے 5 برسوں میں ملک میں ہر سال 9000 سے زیادہ فارینسک  سائنس افسران تیار کیے جائیں گے

نئے قوانین میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے  ، اب انصاف  دستیاب، سستا اور قابل رسائی ہو گا؛ تین نئے قوانین پولیسنگ میں اور انصاف  میں  آسانی پیدا کریں گے

آنے والے سال میں ملک بھر میں این ایف ایس یو  کے مزید 9 کیمپس کھولے جائیں گے

فوجداری نظام انصاف کو مجرموں سے دو نسل آگے  رہنے کی ضرورت ہے

نئے قوانین میں تحقیقات، استغاثہ اور عدالتی عمل میں فارینسک سائنس کو اہمیت دی گئی ہے، اس سے نوجوانوں کے لیے وسیع  امکانات پیدا ہوں گے

Posted On: 23 JAN 2024 5:34PM by PIB Delhi

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں نیشنل فارینسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کی 5ویں بین الاقوامی اور 44ویں آل انڈیا کریمنولوجی کانفرنس سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014HYK.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ اس کانفرنس کا افتتاح ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے  ، جب بھارت کا فوجداری انصاف کا نظام ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے فوجداری انصاف کے 150 سال پرانے اصل قوانین کو ختم کر کے  ، نئے قوانین متعارف کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تینوں قوانین میں سے دو اہم مسائل اس کانفرنس سے متعلق ہیں۔ پہلا، بروقت انصاف کی فراہمی اور دوسرا، سزا سنانے کے تناسب کو بڑھا کر جرائم پر قابو پانا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں قوانین میں ٹیکنالوجی کی مدد سے  ، ان دونوں معاملات  میں بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایک جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے اور فارینسک سائنس آفیسروں  کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ ایسے جرائم کے جائے وقوعہ کا دورہ کریں  ، جن کی سزا 7  سال یا اس سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تفتیش آسان ہو جائے گی، ججوں  کے لیے  بھی آسانی ہو گی اور استغاثہ کی کارروائی بھی آسان ہو جائے گی۔ اس سے ہمیں سزا  کے تناسب کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پورے عمل کو جدید بنانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ 5 سال بعد بھارت کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین نظام ہوگا۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ 10 برسوں میں ہر شعبے میں 50 سے زیادہ  بے مثال کام کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے صرف پچھلے 5 برسوں میں  ، اس میدان میں 3 اہم کام کئے ہیں۔ سب سے پہلے، 40 سال کے بعد، مودی حکومت  نے ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی  متعارف کرائی ہے  ، جو مکمل طور پر بھارتی طرز تعلیم پر مبنی ہے، جو پوری دنیا کے لیے ہے اور ہمارے بچوں کو ایک عالمی پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گی۔ دوسرا، این ایف ایس یو  کی بنیاد  ، جو گجرات میں 2003 ء میں رکھی گئی تھی، اس میں توسیع کرکے نیشنل فارینسک سائنس یونیورسٹی قائم کی گئی۔ تیسرا، 150 سال بعد فوجداری نظام انصاف میں تبدیلیاں کرتے ہوئے، ہم نے تین نئے قوانین بنائے ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ اگر ان تینوں تبدیلیوں کو ایک ساتھ دیکھا جائے تو تعلیم، فارینسک سائنس اور فوجداری انصاف کے نظام میں ایک جامع تبدیلی آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایسے بندوبست کیے گئے ہیں کہ 5 سال کے بعد ملک کو ہر سال 9 ہزار سے زیادہ سائنسی افسران اور فارینسک سائنس کے ماہرین  دستیاب ہوں گے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کی کانفرنس فارینسک طرز عمل سائنس کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے اور یہ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ  طرز عمل  کی سائنس جرائم کی روک تھام میں یکساں کردار ادا کر سکتی ہے جیسا کہ ایک سخت انتظامیہ اور اچھا عدلیہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئیڈیا  ، اس موڈس آپریڈی بیورو سے ایک قدم آگے ہے  ، جو ہم نے  قائم کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ہم رویے کا اچھی طرح مطالعہ کریں اور اسے پرائمری تعلیم میں جگہ دے کر ہم آہنگی پیدا کریں تو ہم مجرم بننے سے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارینسک سائنس تنہا معاشرے کی خدمت نہیں کر سکتی، جب تک ہم عدالتی عمل میں فارینسک  سائنس کو تمام  متعلقہ فریقین کے ساتھ مربوط نہیں کریں گے، ہم اس کے فوائد حاصل نہیں کر سکتے۔ جناب شاہ نے کہا کہ فارینسک سائنس کو تفتیش، استغاثہ، انصاف کے نظام میں استعمال کیا جانا چاہیے اور اب وقت آگیا ہے کہ اسے تعلیم میں اپناتے ہوئے ایک قدم آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ احتیاط، پیش گوئی اور حفاظتی پولیسنگ کی سمت میں ایک اہم واقعہ ہے۔ مجرمانہ ذہنیت اور  طرز عمل کا گہرائی سے مطالعہ اور آنے والے دنوں میں جرائم کو رونما ہونے سے روکنے اور مجرموں کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے  ، اس کا اسٹریٹجک استعمال پوری دنیا کے لیے ایک بڑی خدمت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک ڈیجیٹل فارینسک ایکسی لینس سنٹر کا بھی افتتاح کیا گیا ہے تاکہ صلاحیت  سازی اور تفتیش میں مدد  حاصل ہو سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YM60.jpg

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آزادی کے بعد گزشتہ 75 برسوں میں بھارت  ، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بن گیا ہے اور دنیا میں کوئی بھی بھارتی عوام کے جمہوریت کے تئیں اعتماد پر سوال نہیں اٹھا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب 2047 ء میں بھارت کی آزادی کے 100 سال مکمل ہوں گے تو ہمیں ہر  شعبے میں بھارت کی قیادت کرنے کے عزم کو پورا کرنے کے لئے  ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے ہر شعبے میں کی گئی اصلاحات کی بنیاد پر آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کے سامنے 4 چیلنجز ہیں - پورے نظام میں ٹیکنالوجی کو دلیری سے قبول کرتے ہوئے  بنیادی پولیسنگ کے اصول پر سمجھوتہ کیے بغیر ، جدید ترین پولیس سسٹم بننا ۔ انسانی موجودگی کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی اجازت نہ دینا ، ہائبرڈ اور کثیر جہتی خطرات کی نشاندہی کرنا اور اپنے نظام کو  ، ان سے بچانے کے لیے پورا نیٹ ورک  تیار کرنا اور ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کو دنیا کا جدید ترین فوجداری انصاف کا نظام بنانا اور ایک جرات مندانہ خصوصیت کے طور پر، اس کے لیے فارینسک کو اپنانا شامل ہے ۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم ان 4 چیلنجوں   کے لیے پیش رفت کر  رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف حاصل کرنے کے عمل میں  ، اس کے دستیاب ہونے، قابل رسائی اور سستا ہونے کے مسائل ہیں اور ان تینوں کا حل ٹیکنالوجی میں مضمر ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج جرائم کی شکل، طریقہ اور طرز عمل ہر روز بدل رہا ہے اور ایسے میں پولیس کو جرائم اور مجرموں سے دو نسل آگے رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی روک تھام کے لیے ہمیں ٹیکنالوجی کی پالیسیوں اور قوانین میں عالمی یکسانیت لانے کی بھی کوشش کرنی چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ فوجداری نظام انصاف، ٹیکنالوجی اور فارینسک تحقیقات کو مربوط کرنا  ، ہمارے سامنے ایک بڑا چیلنج تھا ۔  مودی حکومت نے تین نئے قوانین میں قانون کی بنیاد پر تفتیش، استغاثہ اور عدالتی عمل میں فارینسک سائنس کو اہم مقام  فراہم کیا ہے۔ اس سے نوجوانوں کے لیے ایک وسیع شعبہ کھلنے والا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فارینسک ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم تفتیش کی آزادی، خودمختاری اور شفافیت کو اچھے طریقے سے قانونی تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان تینوں قوانین سے انصاف کی آسانی اور پولیسنگ میں آسانی کے الفاظ استعمال میں آئیں گے اور عوام کو بھی ان سے فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی محنت کے بعد  ، وزارت داخلہ نے گزشتہ 5 برسوں میں بہت سے ڈاٹا بیس تیار کیے ہیں اور ڈاٹا انٹیگریشن پر بھی بہت کام کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Z9JR.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تین نئے قوانین بغیر سوچے سمجھے نہیں لائے گئے ہیں اور ان کو لانے سے پہلے اگلے 5 برسوں میں جو کچھ بھی کرنے کی ضرورت ہے اس کا تصور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں نئے فوجداری قوانین 5 سال کے اندر نافذ  کئے جائیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اب تک ہمارے ملک کا تعلیمی نظام ایک ہی طرز کا تھا لیکن نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے مودی جی نے اسے فعال اور موجودہ دور سے مطابقت رکھنے والا  بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا استعمال کرتے ہوئے  ، ہم نے فارینسک سائنس کے ماہرین تیار کرنے کے لیے فارینسک سائنس یونیورسٹی قائم کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جلد ہی اس یونیورسٹی کے مزید نو کیمپس ایک سال میں شروع ہوں گے اور اس طرح ملک کی ہر دوسری ریاست میں ایک کیمپس دستیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان طلباء  کو ون ڈاٹا ون انٹری کے اصول پر کام کرنا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی جی کے لائے ہوئے تین نئے قوانین میں پہلی بار انصاف کے  لیے بھارت کے بنیادی تصور کو جگہ دی گئی ہے- بھارتیہ نیائے سنہتا، بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادیھنیم۔ انہوں نے کہا کہ پرانے قوانین کا مقصد  ، برطانوی راج کی حفاظت کرنا تھا لیکن مودی جی کے یہ تینوں قوانین  پورے بھارت کے ویژن کے ساتھ بنائے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اب ان نئے قوانین کے متعارف ہونے کے بعد  ، ایف آئی آر پر فیصلہ 3 سال میں یقینی بنایا جا سکے گا۔ ان قوانین میں ہم نے انصاف کی آسانی سے لے کر سادہ، مستقل، شفاف اور بروقت  ہونے تک کے پہلوؤں کو شامل کیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049LCV.jpg

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے پروگرام میں موجود نوجوانوں سے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بھارت کو ہر  شعبے میں دنیا میں پہلے نمبر پر لے جانے کا تصور کیا ہے ۔  اس میں فارینسک سائنس بھی شامل ہے اور یہ کام نوجوانوں کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے  بندوبست کرنے کے بعد  ، بھارت یقینی طور پر فارینسک سائنس کے میدان میں دنیا میں پہلے مقام پر ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- و ا -  ع ا )

U. No. 3941



(Release ID: 1999041) Visitor Counter : 70