امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج آسام کے تیز پور میں سشتر سیما بل کے 60 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا


وزیر داخلہ نے ایس ایس بی کے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے تمام سی اے پی ایف کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں

اب انصاف میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی، تین نئے قوانین کے ذریعے 3 سال میں انصاف فراہم کیا جائے گا، نئے قوانین بھارت کے انصاف کے نظام کو دنیا میں جدید ترین بنائیں گے

مودی جی کی قیادت میں تین سال میں پورا ملک نکسل مسئلے سے 100 فیصد آزاد ہوجائے گا

سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ایس ایس بی سرحدی علاقوں کی ثقافتی، لسانی، جغرافیائی اور تاریخی معلومات کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے، ایس ایس بی کی تاریخ خدمت، سلامتی اور بھائی چارے کے منتر سے آراستہ ہے

خواتین کو بااختیار بنانے میں بڑا قدم: 2026 تک ایس ایس بی میں 6 فیصد خواتین ہوں گی

مودی حکومت سرحدوں کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں کے کام کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے، سال 2014 سے اب تک ایک لاکھ 75

ہزار آسامیوں پر بھرتی کی گئی ہے

Posted On: 20 JAN 2024 4:41PM by PIB Delhi

 مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آسام کے تیز پور میں واقع ایس ایس بی ریکروٹ ٹریننگ سینٹر میں سشتر سیما بل (ایس ایس بی) کے 60 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ آسام کے وزیر اعلی جناب ہیمنت بسوا شرما، مرکزی داخلہ سکریٹری، ایس ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر معززین اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر داخلہ نے فورس کے 51 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ صرف گزشتہ سال ایس ایس بی کے پانچ جوانوں نے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک صرف ان جوانوں کی وجہ سے سکون سے سو پاتا ہے جو ملک کی حفاظت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار ہیں۔ جناب امت شاہ نے پرمویر چکر ایوارڈ یافتہ کرم سنگھ جی کو ان کی برسی پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ کرم سنگھ جی نے عظیم بہادری کی مثال پیش کرتے ہوئے اپنی جان قربان کردی تھی اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے ان کی یاد میں انڈمان اور نکوبار جزائر کے ایک جزیرے کا نام کرم سنگھ جزیرہ رکھا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 226 کروڑ روپئے کی لاگت سے ایس ایس بی سے متعلق کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے جن میں 45 ویں بٹالین ہیڈکوارٹر ویرپور ، 20 ویں بٹالین ہیڈکوارٹر سیتامڑھی ، ریزرو بٹالین ہیڈکوارٹر باراسات میں رہائش ، بیرکس ، میس ، اسپتال اور کوارٹر گارڈ ، اسٹور اور گیراج جیسی مختلف دیگر سہولیات شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایس ایس بی سمیت تمام مرکزی مسلح نیم فوجی دستوں (سی اے پی ایف) کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے پچھلے نو سالوں میں کئی اقدامات کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ہند نے ایس ایس بی کی 60 ویں ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ڈاک ٹکٹ ایس ایس بی کی فرض شناسی کی علامت اور ملک کے سامنے ہمیشہ زندہ رہے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ خدمت، سلامتی اور بھائی چارے کے نصب العین کے ساتھ قوم کی خدمت اور سلامتی میں تعینات ایس ایس بی کی ایک شاندار تاریخ ہے۔ ایس ایس بی کا قیام 1963 میں بھارت چین جنگ کے بعد عمل میں آیا تھا۔ اس کے بعد جب اٹل جی نے ون بارڈر، ون فورس کی پالیسی نافذ کی تو ایس ایس بی 2001 سے بھارت نیپال سرحد اور 2004 سے بھارت بھوٹان سرحد کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی 2450 کلومیٹر طویل کھلی سرحدوں کی پوری چوکسی کے ساتھ حفاظت کر رہا ہے اور چاہے وہ جنگل ہو، پہاڑ ہو، ندی ہو یا سطح مرتفع ہو، ایس ایس بی کے جوانوں نے کسی بھی قسم کے موسم میں کبھی بھی ڈیوٹی سے سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت کرنے والے تمام سی اے پی ایف میں ایس ایس بی ایک انوکھی تنظیم ہے جس نے نہ صرف سرحدوں کی حفاظت کی ہے بلکہ مشکل علاقوں میں دہشت گردوں اور نکسلیوں کا بھی مقابلہ کیا ہے۔ اس فورس نے بھارت چین، بھارت نیپال اور بھارت بھوٹان سرحد کے قریب واقع تمام گاؤوں کی تمام ثقافتی، لسانی، جغرافیائی اور تاریخی معلومات کو احتیاط سے محفوظ کرنے کا کام بھی کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ انوکھا کام ایسے تمام گاؤوں کو ان کی ثقافتی اور لسانی تاریخ کے ذریعے ملک سے جوڑنے میں مدد کرتا ہے اور جہاں بھی سرحدی تنازعات ہیں وہاں بھارت کے دعوے کی تصدیق اور استحکام میں بھی مدد ملتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں ایس ایس بی کی ہمہ جہت صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں اور بھارت کی سرحدوں کی ثقافتی سالمیت کو برقرار رکھنے اور متنازعہ علاقوں میں بھارت کے دعووں کو مضبوط بنانے میں ملک کو بہت فائدہ پہنچا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ایس ایس بی نے پانچ ہزار سے زیادہ اسمگلروں کو گرفتار کیا ہے اور 24 ہزار کلو گرام منشیات ، 144 ہتھیار اور بھاری مقدار میں گولہ بارود ضبط کیا ہے۔ اس نے تقریبا 500 بے گناہ افراد کو انسانی اسمگلنگ سے بھی بچایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی کے جوان نیپال اور بھوٹان جیسے دوست ممالک کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور بہار کے نکسل متاثرہ علاقوں میں بھی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی نے سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے ساتھ مل کر نکسل تحریک کو حاشیے پر ڈال دیا ہے۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پورا ملک اگلے تین سالوں میں نکسل مسئلہ سے 100 فیصد آزاد ہوجائے گا۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایس ایس بی کے جوانوں نے سی آر پی ایف ، بی ایس ایف ، جموں و کشمیر پولیس اور فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑائی لڑی ہے ، قربانیاں دی ہیں اور اپنی بہادری کی عظیم داستانیں رقم کی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایس ایس بی نے کھیلوں کے میدان میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی نے رواں سال قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں 234 تمغے جیتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے ہمارے تمام سی اے پی ایف میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے مرکزی سطح پر ایک پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور جلد ہی یہ پالیسی آپ کے سامنے آئے گی۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ وہ خود دیکھ رہے ہیں کہ سائنسی انتظامات کے ساتھ بیرک کی سطح پر اس پالیسی کے فوائد کیسے دستیاب ہوں گے اور ہوم سکریٹری بھی اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جناب شاہ نے ایشین گیمز میں ایتھلیٹکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے ایس ایس بی جوانوں کو بھی مبارکباد دی۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبے میں ایس ایس بی کے ذریعہ کیے گئے کام کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ ایس ایس بی نے 2026 تک فورس میں خواتین اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 6 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور 4 فیصد کا ہدف پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ ایس ایس بی کی خواتین فوجیوں نے اقوام متحدہ مشن اور امرناتھ یاترا جیسے چیلنجنگ فرائض میں بھی حصہ لیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وائبرنٹ ولیج اسکیم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا سرحدی گاؤوں کو تحفہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اسکیم ایک نئے تصور کے ساتھ لائی گئی ہے کہ سرحدی گاؤں ملک کا آخری گاؤں نہیں بلکہ ملک کا پہلا گاؤں ہے اور ملک کی شروعات وہیں سے ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت اس نئے تصور اور ورک کلچر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ ایس ایس بی 100 فیصد سیچوریشن کے ساتھ گاؤوں کی مجموعی ترقی کے لیے بھی اچھا کام کر رہا ہے۔ ایس ایس بی نے حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی اسکیموں کو نچلی سطح تک لے جانے میں بڑا رول ادا کیا ہے۔ ایس ایس بی نے گاؤں والوں کو سرحدی سیکورٹی میں شراکت دار بنانے کا ایک اچھا ماڈل بھی تیار کیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب سے جناب نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں ، خالی عہدوں کو پر کرنے اور سرحدی سیکورٹی اہلکاروں کے کام کے بوجھ کو تقسیم کرنے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2014 سے اب تک ایک لاکھ 75 ہزار آسامیوں پر بھرتیاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ یہ کسی بھی دوسرے نو سال کی مدت میں ہونے والی بھرتیوں سے دوگنا سے زیادہ ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مودی حکومت سی اے پی ایف اہلکاروں کے کام کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پچھلے سالوں میں این سی سی کیڈٹس کے لیے بونس مارکس رکھے گئے ہیں تاکہ اہل امیدواروں کی بھرتی اور انتخاب میں تیزی لائی جاسکے۔ سرحدی اضلاع اور عسکریت پسندی سے متاثرہ اضلاع کے نوجوانوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ کووڈ کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت کی تلافی کے لیے عمر کی حد میں تین سال کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مودی حکومت نے اگنی پتھ اسکیم کے تحت اگنی وروں کو دس فیصد ریزرویشن دیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے فوجداری انصاف کے نظام میں انقلابی تبدیلی لانے کے لیے تین قوانین کو ایک نئی شکل میں لایا گیا ہے اور ملک کے عوام کے سامنے رکھا گیا ہے۔ ان قوانین کا مقصد ملک کے عوام کو انصاف فراہم کرنا ہے جبکہ پہلے کے قوانین کا مقصد سزا دینا تھا۔ اب ایف آئی آر کے بعد پورا عمل تین سال کے اندر مکمل ہوجائے گا اور انصاف میں تاخیر ختم ہوجائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ان قوانین کے نفاذ سے ہمارا کریمنل جسٹس سسٹم دنیا کا جدید ترین نظام ہوگا، اس سے سزا کی شرح میں بھی بہت اضافہ ہوگا کیونکہ اس میں فرانزک کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 7 سال یا اس سے زائد قید کی سزا کے ساتھ تمام جرائم کے لیے قانون کے ذریعہ فرانزک افسر کا دورہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ایس ایس بی یونٹس مقامی گاؤوں سے دودھ ، پنیر ، پھل ، سبزیاں اور اناج خرید رہے ہیں ، جو گاؤوں میں روزگار اور معاشی ترقی کی طرف ایک بہت بڑی کوشش ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایس ایس بی نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، سوچھ بھارت مشن، پانی کے تحفظ، سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی، ایک بھارت شریشٹھ بھارت اور آزادی کا امرت مہوتسو کے شعبوں میں بھی اچھا کام کیا ہے۔ شجرکاری مہم کو تیز کرنے کے لیے سی اے پی ایف کے ذریعے 5 سال میں 5 کروڑ سے زیادہ پودے لگائے گئے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آیوشمان سی اے پی ایف کے تحت 40 لاکھ سے زیادہ سی اے پی ایف اہلکاروں کو کارڈ دیئے گئے ہیں، ہاؤسنگ اسکیم کے تحت گزشتہ 5 سالوں میں 11,000 نئے گھر بنائے گئے ہیں، ای آواس پورٹل کے ذریعے تقریبا 52،000 خالی گھر الاٹ کیے گئے ہیں، پرائم منسٹر اسکالرشپ اسکیم کو سائنسی بنایا گیا ہے تاکہ یہ ہر بچے تک پہنچے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی پولیس کلیان بھنڈار کے قواعد کو بھی آسان بنایا گیا ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 3839



(Release ID: 1998185) Visitor Counter : 95