امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے آج شیلانگ میں شمال مشرقی کونسل کے 71ویں مکمل اجلاس سے خطاب کیا
گزشتہ10 سال وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرق کے لیے سنہری دور رہے ہیں
مودی حکومت ایکٹ ایسٹ، ایکٹ فاسٹ، ایکٹ فرسٹ پالیسی پر عمل پیرا ہے
مودی حکومت میں تشدد چھوڑ کر شمال مشرق امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہے
مودی جی کی قیادت میں ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت این ای سی کے کردار اور دائرہ کار میں اضافہ ہوا
ترقی تب ہوتی ہے جب امن اور خوشحالی ایک ساتھ ہو اور اس کے لیے مودی حکومت نے بہت سے امن معاہدے کئے
مودی جی کے دور میں شمال مشرق میں پرتشدد واقعات میں73 فیصد کمی آئی
بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نے نہ صرف شمال مشرقی اور دہلی اور باقی ہندوستان کے درمیان فاصلے کو کم کیا ہے، بلکہ دلوں کی دوری بھی کم کی ہے
آرگینک مصنوعات، ماہی پروری، ڈیری اور انڈے کی پیداوار کے شعبوں سے13 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا
وزیر داخلہ امت شاہ نے شمال مشرقی ریاستوں کو مالیاتی خسارہ کم کرنے کا ہدف دیا
شمال مشرق کو سیلاب سے پاک اور منشیات سے پاک بنانے پر زور دیا جائے گا، این ای ایس اے سی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے انتظام کو مضبوط کرنا ہوگا
Posted On:
19 JAN 2024 5:12PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کےمرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج شیلانگ میں شمال مشرقی کونسل کے 71ویں مکمل اجلاس سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سال آزادی کے بعد 75 سالوں میں شمال مشرق کی ترقی کے لیے سب سے اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں ان 10 سالوں میں نہ صرف شمال مشرق سے دہلی اور باقی ہندوستان کا فاصلہ انفرااسٹرکچر بنانے سے کم ہوا ہے، بلکہ دلوں کی دوری بھی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق جو مختلف نسلی، لسانی، سرحدی اور انتہا پسند گروہوں سے متعلق مسائل سے نبرد آزما تھا،وہاں ان 10 سالوں میں امن کے ایک تازہ اور پائیدار دور کا آغاز بھی ہوا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر شمال مشرق کے ان 10 سالوں کا ملک کی آزادی کے بعد کے 75 سالوں سے موازنہ کیا جائے تو اس دہائی کو یقینی طور پر شمال مشرق کا سنہری دور مانا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ شمال مشرق کو ہندوستان کا اہم حصہ مانا ہے۔ اٹل جی کے زمانے میں اسے ترجیح دیتے ہوئے شمال مشرق کے لیے ایک الگ وزارت بنائی گئی تھی اور آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایکٹ ایسٹ، ایکٹ فاسٹ اور ایکٹ فرسٹ کے تین منتروں کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت ہند کی تمام وزارتوں میں شمال مشرق کو ترجیح دے کر اس کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنے قیام کے 50 سالوں میں شمال مشرقی کونسل (این ای سی)نے تمام ریاستوں کو پالیسی سے متعلق پلیٹ فارم فراہم کرکے اور ان کے مسائل کے حل کو آسان بنا کر خطے کی ترقی کی رفتار کو بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان 50 سالوں میں اس خطہ میں12ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں،700 میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگائے گئے ہیں اور این ای سی کی رہنمائی میں بہت سے قومی ترقی کے ادارے بھی قائم کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مودی جی کی قیادت میں ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت این ای سی کے کردار اور دائرہ کار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں مودی حکومت نے اس خطے میں امن و امان، شورش اور سرحدوں کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس کے ساتھ شمال مشرقی خلائی ایپلی کیشن سینٹر (این ای ایس اے سی)کا استعمال کرتے ہوئے انتظامیہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بھی کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کی زبان، ثقافت، خوراک، لباس اور قدرتی حسن اس خطے کو عالمی سیاحت میں بڑا فروغ دے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی2016 میں این ای سی کے پلینری اجلاس میں آئے تھے، تو 40 سال کے بعد پہلی بار ملک کے وزیر اعظم اس اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد مودی جی نے پچھلے 10 سالوں میں50 سے زیادہ بار شمال مشرق کا دورہ کیا اور حکومت کی ترجیحات کو پورے ملک کے سامنے واضح کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزراء بھی500 سے زیادہ مرتبہ شمال مشرق کا دورہ کر چکے ہیں۔ مرکزی حکومت نے پورے حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ نہ صرف شمال مشرق کے فخر، زبانوں، ثقافت، ادب، موسیقی، ملبوسات اور کھانوں کو مالا مال کرنے کے لیے کام کیا ہے، بلکہ پورے ہندوستان کو ان خصوصیات سے واقف ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لیے بھی کام کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں شمال مشرق میں امن اور استحکام قائم کرنے کے لیے بھی بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج این ای سی ایئر بک -2024 بھی جاری کر دی گئی ہے۔ جناب شاہ نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ مجموعی مالیاتی خسارے کو کنٹرول کریں اور کہا کہ منی پور، آسام، ناگالینڈ اور تریپورہ نے اس سمت میں قابل ستائش کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیلاب سے پاک اور منشیات سے پاک شمال مشرقی بنانے اور این ای ایس اے سی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے انتظام کو مضبوط بنانے پر زور دینا ہوگا۔ بارش کے پانی کو جذب کرنے کے لیے بڑی جھیلیں بنا کر ہم سیاحت کو راغب کر سکتے ہیں اور پینے کے پانی اور آبپاشی کے نظام کو بھی مضبوط کر سکتے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کو 21ویں صدی میں لے جانے کے لیے مودی جی کی قیادت میں3 نئے قوانین لائے گئے ہیں اور ان کے نوٹیفکیشن کے بعد 3 سال کے اندر ہمارا فوجداری انصاف کا نظام پوری دنیا میں جدید ترین اور سائنسی فوجداری نظام بن جائے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2004 سے 2014 تک شمال مشرق میں کل 11121 پرتشدد واقعات ہوئے۔ یہ2014 سے 2023 تک 73فیصد کم ہو کر 3114 رہ گئے ۔ سیکورٹی فورسز میں ہونے والی اموات 458 سے 71 فیصد کم ہو کر 132 ہو گئیں، جبکہ عام شہریوں کی اموات میں86 فیصد کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ شورش کے واقعات میں کمی آئی ہے، کیونکہ گزشتہ 5 سالوں میں عسکریت پسند گروپوں کے 8900 سے زائد کیڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں اور اس سے پورے ملک کو یہ پیغام ملا ہے کہ امن اور خوشحالی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور اس کے بغیر ریاستیں ترقی نہیں کر سکتیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ شمال مشرق میں امن اور استحکام لانے کے لیے مودی حکومت نے 9 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور ان کے ذریعے امن و امان سے متعلق بہت سے زیر التوا مسائل کو کامیابی کے ساتھ حل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام اور منی پور کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر، 2018 میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے)کے تحت آنے والے 75 فیصد علاقوں کو اس سے ہٹا دیا گیا ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرنے کہا کہ مودی حکومت نے سال 23-2022 سے 26-2025 کے لیے شمال مشرق کے لیے4800کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور بجٹ میں تقریباً 162 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ اسکیم نے شمال مشرق کی ترقی کو بہت فائدہ پہنچایا ہے۔پی ایم-ڈیوائین(شمالی مشرقی خطے کے لیے وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدام) کے لیے سال 23-2022 کے لیے 1500 کروڑ روپے اور سال 26-2025 کے لیے6600 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ زراعت کے لیے ایک بین وزارتی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، قومی روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 8 روپ وے بنائے گئے ہیں اور وزارت ڈونر کے بجٹ میں153 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ قومی خوردنی تیل مشن کے تحت234 کروڑ روپے شمال مشرق میں پام آئل کو ترجیح دینے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ32پروجیکٹوں کے لیے، شمال مشرق کے خصوصی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ پلان کے تحت 1713 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ نارتھ ایسٹرن ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن کی کامیابیوں میں5490 کروڑ روپے کی اسکیمیں جنوری2023 سے دسمبر 2023 تک منظوری کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سمبھو اسکیم کے تحت 8 ریاستوں کے 42 اضلاع کی75 گرام پنچایتوں اور کونسلوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں این ای ایس اے سی کے استعمال میں اضافہ کرنا چاہئے اور اس کا استعمال آفات، پانی کے انتظام اور انتظامیہ کو عوام پر مبنی اور جدید بنانے میں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق میں انفرااسٹرکچر کی توسیع بھی کی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں مودی حکومت نے ریلوے میں81,000 کروڑ روپے، بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت روڈ کنکٹی وٹی کے لیے48,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور شمال مشرق میں5196 کلومیٹر لمبی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔اُڑان اسکیم کے تحت ان 10 سالوں میں8 نئے ہوائی اڈے بنائے گئے ہیں اور 71نئے ہوائی راستے شروع کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر شمال مشرق نامیاتی مصنوعات، ڈیری فارمنگ، ماہی گیری اور انڈوں کی پیداوار میں خود کفیل ہو جاتا ہے تو صرف ان 4 شعبوں میں13 لاکھ لوگوں کو روزگار دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف خطے کی ترقی کافی نہیں ہے، بلکہ خطے کے ساتھ ساتھ فرد کی بھی ترقی ہونی چاہیے اور اس کے لیے صنعتی پیداوار اور زراعت ہی واحدمتبادل ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب ہندوستان 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے جا رہا ہے تو شمال مشرق کو بھی اس کوشش میں اپنا بڑا حصہ دینے کا ہدف مقرر کرنا چاہئے اور جب 2047 میں پورا ہندوستان مکمل طور پر ترقی یافتہ اور خود کفیل ہو جائے گا، تب ہمارا شمال مشرق بھی مکمل طور پر ترقی یافتہ اور خودکفیل بن جائے گا۔
**********
ش ح ۔م م۔ن ع
U. No.3807
(Release ID: 1997887)
Visitor Counter : 94