وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے سولاپور، مہاراشٹر میں تقریباً 2،000 کروڑ روپے کے 8 امرت (اے ایم آر یو ٹی) پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا


مہاراشٹر میں پی ایم اے وائی-اربن کے تحت مکمل کیے گئے 90,000 سے زیادہ مکانات قوم کے نام وقف کئے

سولاپور میں رے نگر ہاؤسنگ سوسائٹی کے 15,000 مکانات وقف کئے

پی ایم- سواندھی کے 10,000 مستفیدین کو پہلی اور دوسری قسطوں کی تقسیم کا آغاز کیا

’’ہماری حکومت پہلے دن سے کوشش کر رہی ہے کہ شری رام کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے ملک میں اچھی حکمرانی ہو اور ملک میں ایمانداری کا راج ہو‘‘

’’جب ہزاروں خاندانوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوتے ہیں اور ان کا آشیرواد میری سب سے بڑی دولت بن جاتاہے تو یہ بے حد اطمینان بخشتا ہے‘‘

’’22 جنوری کو رام جیوتی غریبی کے اندھیروں کو دور کرنے کی تحریک بنے گی‘‘

حکومت کا راستہ ‘محنت کا وقار’، ‘خود انحصار کارکن’ اور ‘غریبوں کی بہبود’ ہے

’’غریب کو پکا گھر، بیت الخلا، بجلی کا کنکشن، پانی ملنا چاہئے، یہ تمام سہولیات سماجی انصاف کی ضمانت بھی ہیں‘‘

Posted On: 19 JAN 2024 12:51PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مہاراشٹر کے سولاپور میں تقریباً  2,000 کروڑ روپے مالیت کے 8 امرت(اے ایم آر یو ٹی) (اٹل مشن فار ریجوونیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن) پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ جناب مودی نے مہاراشٹر میں پی ایم اے وائی-اربن کے تحت مکمل کیے گئے 90,000 سے زیادہ مکانات اور سولاپور میں رے نگر ہاؤسنگ سوسائٹی کے 15,000 مکانات قوم کے نام وقف کیے، جن کے فائدہ اٹھانے والوں میں دیگر کے علاوہ ، ہزاروں ہینڈ لوم ورکرز، وینڈرس، پاور لوم ورکرز، کچرا چننے والے، بیڑی ورکرز، ڈرائیورز، شامل ہیں۔ انہوں  نے پروگرام کے دوران مہاراشٹر میں پی ایم سواندھی کے 10,000 استفادہ کنندگان میں پہلی اور دوسری قسطوں کی تقسیم کا آغاز بھی کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم 22 جنوری کو ایودھیا دھام کے رام مندر میں پران پرتشٹھا کے ساتھ بھکتی کے موڈ میں ہے۔ پی ایم مودی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘ خیمے میں بھگوان رام کے درشن کا دہائیوں پرانا درد اب دور ہو جائے گا’’۔ انہوں نے کہا کہ وہ سنتوں اور پیروکاروں کی رہنمائی میں انتہائی لگن اور عزم کے ساتھ 11 روزہ انوشٹھن کے قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے تمام شہریوں کے آشیرواد کے ساتھ پران پرتیشٹھا کے انعقاد پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس حقیقت کا ذکر کیا کہ ان کی 11 روزہ خصوصی رسم مہاراشٹر کے ناسک میں واقع پنچوتی میں شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر کے ایک لاکھ سے زیادہ خاندان عقیدت کے اس لمحے میں اپنا ‘گرہ پرویش’ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ یہ 1 لاکھ خاندان 22 جنوری کی شام کو اپنے پکے گھروں میں رام جیوتی روشن کریں گے۔ پی ایم مودی کی درخواست پر، لوگوں نے اپنے موبائل فلیش کو سوئچ  آن کرکے رام جیوتی کا عہد دکھایا۔

وزیر اعظم نے آج شروع کیے گئے پروجیکٹوں پر خطے اور پورے مہاراشٹر کے لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے مہاراشٹر  کی شان کو  لوگوں کی محنت اور مہاراشٹر کی ترقی پسند ریاستی حکومت کی کوششوں کے نام کیا ۔

’’رام نے ہمیشہ ہمیں اپنے الفاظ اور وعدوں پر سچا رہنا سکھایا"، وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سولاپور کے ہزاروں غریبوں کے لیے جو قرارداد لی گئی تھی وہ آج حقیقت بن رہی ہے۔ ایک جذباتی وزیر اعظم نے کہا کہ آج پی ایم آواس یوجنا کے تحت سب سے بڑی سوسائٹی کا افتتاح کیا گیا ہے اور اس طرح کے گھروں میں رہنے کے بارے میں بچپن کے دنوں کی خواہش کو یاد کیا۔ ’’ وزیراعظم نے   نم آنکھوں کے ساتھ کہا‘‘  یہ بے حد اطمینان بخشتا ہے جب ہزاروں خاندانوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوتے ہیں اور ان کی برکتیں میری سب سے بڑی دولت بن جاتی ہیں‘‘۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے دوران لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے یاد کیا کہ مودی خود اس پروجیکٹ کی تکمیل پر ان کے گھروں کی چابیاں دینے آئیں گے۔ ’’آج مودی نے اپنی گارنٹی پوری کر دی ہے‘‘، انہوں نے  اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’’مودی کی گارنٹی کا مطلب ضمانت کی تکمیل ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن لوگوں کو آج گھر ملے اور ان کی نسلوں کو بے گھر ہونے کی وجہ سے مصائب اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ مصائب کا سلسلہ اب ٹوٹ جائے گا اور آنے والی نسلوں کو اس آزمائش کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’22 جنوری کو روشن کی جانے والی رام جیوتی غربت کے اندھیروں کو دور کرنے کے لیے ایک تحریک بنے گی’’۔  انہوں نے ہر ایک کے لیے خوشیوں سے بھری زندگی کی خواہش کی۔

وزیراعظم نے ان خاندانوں کی خوشحالی اور خوشیوں کے لیے دعا کی جنہیں آج نئے گھر مل رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا۔ ‘‘ہماری حکومت پہلے دن سے کوشش کر رہی ہے کہ شری رام کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے ملک میں اچھی حکمرانی ہو اور ملک میں ایمانداری کا راج ہو۔ یہ صرف رام راجیہ ہی ہے جس نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس کے منتر کو متاثر کیا”، رام چرت  مانس کا حوالہ دیتے ہوئے جناب مودی نے غریبوں کی بہبود پر حکومت کی توجہ کا اعادہ کیا۔

پی ایم مودی نے اس وقت کو یاد کیا جب پکے مکانات اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے غریب عزت سے محروم تھے۔ اس کی وجہ سے موجودہ حکومت کی طرف سے گھروں اور بیت الخلا کے مسائل پر توجہ دی گئی اور مشن موڈ میں 10 کروڑ عزت گھر اور 4 کروڑ پکے مکانات فراہم کیے گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے بجائے حکومت کا راستہ ‘محنت کا وقار’، ‘خود انحصار کارکن’ اور ‘غریبوں کی فلاح’ ہے۔ وزیراعظم نے یقین دلایا ‘‘آپ بڑے خواب دیکھتے ہیں۔ آپ کے خواب میری قرارداد ہیں۔” انہوں نے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کے لئے سستے شہری مکانات اور منصفانہ کرایہ کی سوسائٹیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کام کی جگہ کے قریب رہائش فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سولاپور شہر سے احمد آباد کے ‘شرمکوں’ کا شہر ہونے کی تشبیہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے ‘پرواشرم’ میں اپنے وقت کے دوران سولاپور شہر سے اپنے تعلق کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ پدمشالی خاندان ہی تھے جنہوں نے انہیں کھانا فراہم کیا تھا،اس کے باوجود کہ ان کے حالات زندگی خراب تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی زندگی کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرنے والے وکیل لکشمن راؤ انعامدار کے بنے ہوئے آرٹ ورک کے ساتھ پیش کیے جانے کو یاد کیا اور کہا کہ یہ آج بھی ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔

وزیر اعظم نے غربت کے خاتمے کے پہلے پروگراموں کے نتائج کی کمی کی وجہ مناسب ارادے کی عدم موجودگی اور بچولیوں  کی چوری کی نشاندہی کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صاف نیت، غریبوں کو بااختیار بنانے کی پالیسیوں اور قوم سے وابستگی کی وجہ سےمودی نے سرکاری اسکیموں کا فائدہ براہ راست مستحقین تک پہنچانے کی ضمانت دی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں 30 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست خواتین، کسانوں، نوجوانوں اور غریبوں کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ جن دھن-آدھار-موبائل کی جے اے ایم  تثلیث کا استعمال کرتے ہوئے 10 کروڑ فرضی استفادہ کنندگان کو ختم کیا گیا۔

متعدد اسکیمیں شروع کرکے غریبوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینے کی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ 9 برسوں میں ملک میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ 10 سال کی تپسیا اور غریبوں کے تئیں سچی لگن کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غربت کو شکست دینے کے لیے دوسروں کو بھی بااختیار بناتا اور تحریک دیتا ہے۔

وزیر اعظم نے اس یقین کا اعادہ کیا کہ اگر غریبوں کو وسائل اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ غربت پر قابو پا سکتے ہیں۔ اس لیے موجودہ حکومت نے وسائل اور سہولیات فراہم کیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے دیانتداری سے کوششیں کیں۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے جب غریبوں سے متعلق اہم مسئلہ دو وقت کا کھانا تھا، وزیر اعظم نے حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے مفت راشن پروگرام کا ذکر کیا جس کا مقصد یہ تھاکہ کسی غریب کو خالی پیٹ نہ سونا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے دوران شروع کی گئی اسکیم کو اب مزید 5 سال کے لیے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ان 25 کروڑ لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو غربت سے باہر آئے ہیں تاکہ وہ مستقبل میں کسی بھی وقت غربت کی لکیر سے نیچے نہ آئیں۔ انہوں نے مزید کہا‘‘یہ 25 کروڑ لوگ میرے عزم کو پورا کرنے کے لیے لگن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔’’

ون نیشن ون راشن کارڈ (ایک ملک ایک راشن کارڈ) کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ان لوگوں کو راشن کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائے گا جو آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے طبی اخراجات کو لوگوں کو غربت میں دھکیلنے اور غربت کے چکر کو توڑنا مشکل بنانے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ اس سے نمٹنے کے لیے، حکومت آیوشمان کارڈ کے ساتھ سامنے آئی جو 5 لاکھ روپے تک کا طبی علاج فراہم کرتا ہے، جس سے طبی اخراجات پر تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے کی بچت ہوتی ہے۔ اسی طرح جن اوشدھی کیندر پر 80 فیصد ڈسکاؤنٹ پر دوائیں دستیاب ہیں جس سے غریب مریضوں کے تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے بچتے ہیں۔ جل جیون مشن شہریوں کو پانی سے ہونے والی بیماریوں سے بچا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ استفادہ کرنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد پسماندہ اور قبائلی برادریوں سے  رکھتی ہے۔ پی ایم مودی نے زور دے کر کہا ‘‘غریبوں کو پکے گھر، بیت الخلا، بجلی کا کنکشن، پانی ملنا چاہیے، ایسی تمام سہولیات سماجی انصاف کی ضمانت بھی ہیں’’۔

غریبوں کو معاشی تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ یہ بھی مودی کی گارنٹی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ  ریمارکس اس وقت  دیے جبکہ انہوں نے غریبوں کے لیے 2 لاکھ روپے کے حادثات اور زندگی کی بیمہ کے لیے لائف انشورنس اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ضرورت کے وقت غریب خاندانوں کو انشورنس کی شکل میں 16,000 کروڑ روپے  دیئے جانے کے بارے میں بتایا۔

پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ مودی کی گارنٹی ایک اعزاز بن رہی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کے پاس رکھنے کے لیے کوئی بینک گارنٹی نہیں ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کا ذکر کیا جن کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں اور نشاندہی کی کہ بینک سے قرض حاصل کرنا ناممکن ہے۔ وزیر اعظم نے جن دھن یوجنا کا ذکر کیا جس نے 50 کروڑ غریبوں کو بینک اکاؤنٹس کھول کر بینکنگ سسٹم سے جوڑا اور آج کے اس موقع کا ذکر کیا جہاں پی ایم سواندھی کے تحت 10,000 مستفیدین کو بینک امداد ملی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  ریہری پٹری والے  اور پھیری والے، جنہیں زیادہ سود کے قرضے لینے کے لیے بازار کا رخ کرنا پڑتا تھا، اب انہیں بغیر کسی گارنٹی کے بینک قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اب تک ہزاروں کروڑ کے قرضے انہیں تقسیم کیے جا چکے ہیں’’۔

 اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ سولاپور ایک صنعتی شہر ہے، مزدوروں کا شہر ہے، جو اپنے ٹیکسٹائل کے لیے جانا جاتا ہے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ شہر اسکول کی یونیفارم بنانے کے لیے سب سے بڑے ایم ایس ایم ای کلسٹر پر فخر کرتا ہے۔ ایسے وشوکرماوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے جو یونیفارم کی سلائی میں شامل ہیں، حکومت نے قرض، تربیت اور جدید آلات فراہم کرنے کے لیے پی ایم وشوکرما اسکیم کا آغاز کیا۔ انہوں نے مستحق امیدواروں سے کہا کہ وہ اندراج کروائیں کیونکہ مودی کی گارنٹی کی گاڑی پورے ملک میں گھوم رہی ہے۔

آتم نربھر بھارت بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اس مشن میں چھوٹی اور کاٹیج صنعتوں کے کردار پر زور دیا۔ ایم ایس ایم ای کی مدد کے اقدامات کی فہرست بناتے ہوئے، پی ایم مودی نے وبائی امراض اور ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم کے دوران پیکیج کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ووکل فار لوکل اور میڈ ان انڈیا جیسی مہمات کے نتیجے میں  بہتر پروفائل کی وجہ سے ہندوستانی مصنوعات نئے امکانات تلاش کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت کی تیسری میعاد کے دوران ہندوستان کو دنیا کی تین اعلیٰ معیشتوں میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا ‘‘میں نے شہریوں کو اس کی ضمانت دی ہے اور یہ بھی پورا کیا جائے گا’’ ۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی توسیع میں سولاپور جیسے کئی شہروں کے کردار پر روشنی ڈالی اور ان شہروں میں پانی اور سیوریج جیسی سہولیات کو مسلسل بہتر بنانے کا سہرا ڈبل ​​انجن والی حکومت کے سر باندھا۔ انہوں نے شہروں کو اچھی سڑکوں، ریلوے اور فضائی راستوں سے جوڑنے کے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر  کیا جو تیز رفتاری سے ہو رہا ہے۔ ‘‘سنت گیانیشور مہاراج پالکھی مارگ ہو یا سنت توکارام پالکھی مارگ، ان پر بھی کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ رتناگیری، کولہاپور اور سولاپور کے درمیان چار لین والی شاہراہ کا کام بھی جلد مکمل ہو جائے گا’’۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ شہری حکومت کو نوازتے رہیں گے اور ان لوگوں کو مبارکباد دی جنہوں نے آج اپنے مستقل گھر حاصل کیے ہیں۔

اس موقع پر دیگر لوگوں کے علاوہ  مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بیس، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ،   جناب  ایکناتھ شندے، مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ،  جناب  دیویندر فڑنویس اور جناب  اجیت پوار اور رے نگر فیڈریشن کے بانی،  جناب نرسیا آدم موجود تھے۔

 

***

 ( ش ح ۔س  ب۔ رض (

U. No.3793


(Release ID: 1997728) Visitor Counter : 130