پنچایتی راج کی وزارت

سال کا اختتامی جائزہ 2023: پنچایتی راج کی وزارت


وزیر اعظم نے قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر سوامتوا اسکیم کے تحت تیار کردہ 35 لاکھ پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے

ملک میں سوامتوااسکیم کے تحت تقریباً 1.25 کروڑ پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے گئے

سوامتوا اسکیم کے تحت 2.89 لاکھ گاؤں میں ڈرون اڑانے کا کام مکمل ہو چکا ہے

ایس وی اے ایم آئی ٹی وی اے  اسکیم نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں شہریوں پر مبنی خدمات فراہم کرنے میں گولڈ ایوارڈ حاصل کیا

رواں سال کے دوران راشٹریہ گرام سوراج ابھیان(آر جی ایس اے) کے تحت 17,96,410 شرکاء کو تربیت دی گئی

ایل ایس ڈی جیز پر پیشرفت کی پیمائش کرنے اور ثبوت پر مبنی پالیسی کی تشکیل کا جائزہ لینے کے لیے، پنچایتی راج کی وزارت نے پی ڈی آئی کا حساب لگانے کا طریقہ کار وضع کرنے کی خاطر ایک کمیٹی تشکیل دیٍ

کمیٹی نے  پی ڈی آئی کا حساب لگانے کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا

میری پنچایت درخواست کے ڈاؤن لوڈز 13 لاکھ سے تجاوز کرگئے

کل 42 پنچایتوں کو سال 2023 میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر انعامات سے نوازا گیا

وزیر اعظم نے قومی پنچایتی راج دن پر پنچایت سطح پر عوامی خریداری کے لیے ایک مربوط ای-گرام سوراج اور جی ای ایم پورٹل کا افتتاح کیا

2.52 لاکھ گرام پنچایتوں کوپی ایف ایم ایس سے ای-گرام سوراج میں پورٹ کیا گیا ہے، 2.55 لاکھ گرام پنچایتوں نے 24-2023 کے لیے ای-گرام سوراج پی ایف ایم ایس  کو شامل کیا ہے

پنچایتی راج کے وزیر جناب گری راج سنگھ نے دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے پنچایتی فیصلوں کو نیویگیٹ کرنے، اختراع کرنے اور حل کرنے کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن جی ایس نرنے، دیہی ہندوستان کے لیے قومی پہل کا آغاز کیا

پنچایتی راج کی وزارت نے ‘‘ایم ایکشن سوفٹ’’  تیار کیا ہے – ایک موبائل پر مبنی حل جو کہ اثاثوں کو آؤٹ پٹ کے طور پر رکھنے والی کارروائیوں کے لیے جیو ٹیگ کے ساتھ تصاویر لینے میں مدد کرتا ہے

دسمبر 2023 تک، 215628 گرام پنچایتوں نے اپنا سٹیزن چارٹر منظور اور اپ لوڈ کیا ہے

گرام ارجا سوراج ابھیان کے تحت، آج تک، 2,080 گرام پنچایتوں نے قابل تجدید توانائی کے منصوبے شروع کیے ہیں اور ان پر عمل درآمد کیا ہے

Posted On: 30 DEC 2023 11:50AM by PIB Delhi

2014 کے بعد سے، حکومت ہند نے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) کی مدد کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پنچایتی راج کے بنیادی مقاصد کو صحیح معنوں میں حاصل کیا جائے۔ ملک نے دیہی علاقوں میں مختلف بنیادی ڈھانچے کی ضروریات اور ترقیاتی سرگرمیوں کو طاقت دینے کے لیے پنچایتی راج اداروں کو مالی وسائل کی تقسیم میں ایک بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت،  پنچایتی راج اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنا کر ترقی اور پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے میں پی آر آئز کی کارکردگی، شفافیت اور جواب دہی کو بہتر بنانے ، پی آر آئی  کے نمائندوں کی صلاحیت کو بڑھا کر اپنے کردار اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور جامع ترقی اور اقتصادی ترقی میں تعاون کے لیے متعدد اقدامات کررہی ہے۔ سال 2023 کے دوران ہونے والی اہم سرگرمیوں اور پیش رفت کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

1. سوامتوا (دیہی علاقوں میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دیہات کا سروے اور نقشہ سازی)

    1. 24 اپریل 2020 کو وزیر اعظم نے قومی پنچایتی راج دن پرسوامتوا اسکیم کا آغاز کیاتھاجس کا مقصد ہر دیہی گھرانے کے مالک کو ‘‘حقوق کا ریکارڈ’’ فراہم کرکے دیہی ہندوستان کی اقتصادی ترقی کےقابل بنانا تھا۔ اس اسکیم کا مقصد جدید ترین سروے ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے دیہی علاقوں میں آبادزمین کی حد بندی کرنا ہے، یہ پنچایتی راج کی وزارت، ریاستی محصولات کے محکموں، ریاستی پنچایتی راج کے محکموں اور سروے آف انڈیا کی مشترکہ کوشش ہے۔ اس اسکیم میں مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے،اثاثوں کی مونیٹائزیشن کو آسان بنانا اور بینک قرضے کو فعال کرنا؛ جائیداد کے تنازعات کو کم کرنا؛ گاؤں کی سطح پر جامع منصوبہ بندی، دیہی مقامی حکومت کو آمدنی کا ایک اچھا ذریعہ یقینی بنانا حقیقی معنوں میں گرام سوراج کے حصول اور دیہی ہندوستان کو خود انحصار بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔ اسکیم کے نفاذ کی مدت 21-2020 سے 25-2024 تک ہے

 

    1. سال 2023 کے دوران اسکیم کے تحت کامیابیاں

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UT80.jpg

1. دسمبر 2023 تک 2.89 لاکھ گاؤں میں ڈرون اڑانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

2. مدھیہ پردیش، اتر پردیش، لداخ، لکشدیپ، دہلی اور دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں ڈرون اڑانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

3. یہ اسکیم ہریانہ، اتراکھنڈ، پڈوچیری، گوا، انڈمان اور نکوبار جزائر میں کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے۔

4. 1.06 لاکھ گاؤں کے لیے تقریباً 1.63 کروڑ پراپرٹی کارڈ تیار کیے گئے ہیں۔

5. سروے آف انڈیا اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان مفاہمت نامے کے مطابق، اسکیم کی کوریج درج ذیل ہے:

1.3 اس اسکیم کے تحت سکم، تمل ناڈو اور تلنگانہ میں صرف پائلٹ دیہاتوں کو کورکی گیا۔ جن ریاستوں میں یہ اسکیم نافذ نہیں ہوئی ہے ان میں بہار، جھارکھنڈ، ناگالینڈ، میگھالیہ اور مغربی بنگال شامل ہیں۔ آسام اور اڈیشہ - صرف بغیر نقشہ والے گاؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔

1.4 اگست 2023 میں بینکرز انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ (بی آئی آر ڈی)، لکھنؤ، اتر پردیش میں سوامتوا پراپرٹی کارڈز کی بینکیبلٹی پر ایک گول میز بحث کا اہتمام کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UGTD.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036UYI.jpg

 

1.5 نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (آئی ایس آر او) ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، حیدرآباد میں 15سے16 اکتوبر 2023 کو ایک تربیتی پروگرام منعقد کیا گیا، اس کے بعد ایچ آئی سی سی ، حیدرآباد میں 17سے19 اکتوبر 2023 کو پنچایتی راج کی وزارت اور جیو اسپیشل ورلڈ کی مشترکہ کوششوں سے جیو سمارٹ انڈیا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کا ایجنڈا علم کے اشتراک پر مرکوز تھاجس میں مختلف تکنیکی پہلوں ،  اثرات کی تشخیص اور زمین اور جائیداد کے انتظام کے ممکنہ حل کی نمائش کی گئی۔

 

1.6۔ ایوارڈز اور تعارف

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004UCRH.jpg

ای گورننس 2023 کے لیے قومی ایوارڈ: سوامتوا  اسکیم نے اکتوبر 2023 میں مدھیہ پردیش کے اندورمیں ڈی اے آر پی جی  کے زیر اہتمام شہریوں پر مبنی خدمات فراہم کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے استعمال میں گولڈ ایوارڈ جیتا۔

سوامتوا  اسکیم کو اگست 2023 میں گوا میں منعقدہ ‘ڈیجی ٹیک کنکلیو2023’ میں ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے ای گورننس میں ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کے لیے گولڈ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

 

1.7۔ وزیر اعظم کی توثیق

  • وزیر اعظم نے 24 اپریل 2023 کو مدھیہ پردیش کے ریوا میں منعقدہ قومی پنچایتی راج کے دن  کے موقع پر سوامتوا اسکیم کے تحت تیار کردہ 35 لاکھ پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے۔
  • وزیر اعظم نے انڈیا ٹوڈے کنکلیو 2023 کے دوران اس اسکیم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006JY3G.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0053JE6.jpg

 

2. صلاحیت سازی  اور تربیت (سی بی اینڈ ٹی)

2.1 پنچایتی راج اداروں (پی آر آئز) کی صلاحیت سازی اور تربیت(سی بی اینڈ ٹی)،  پنچایتی راج کی وزارت کی اہم سرگرمیوں میں سے ایک رہی ہے۔ وزارت، پی آر آئز کو مضبوط بنانے کے لیے پروگرامیٹک، تکنیکی اور ادارہ جاتی مدد فراہم کر رہی ہے۔

2.2 راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے) کی مرکز کی اعانت یافتہ اسکیم(سی ایس ایس) کو19-2018 سے 22-2021 کے دوران نافذ کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کو23-2022 اور 26-2025 کے دوران 5911 کروڑ روپے کی لاگت سے نافذ کرنے کے لیے نئے سرے سے تیار  کیا گیا تھا، جس میں 3700 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ اور 2211 کروڑ روپے کا ریاستی حصہ شامل ہے۔

2.3 آر جی ایس اے کی اسکیم کے تحت کامیابیاں:

  • 19-2018سے 22-2021 کے دوران ، 1.43 کروڑ شرکاء نے تربیت فراہم کی جس میں پی آر آئز کے منتخب نمائندے اور ان کے عہدیداران اور پنچایتوں کے دیگر اسٹیک ہولڈر شامل ہیں۔
  • 23-2022 کے دوران 43,36,584 شرکاء کو تربیت دی گئی۔
  • رواں سال کے دوران 28 دسمبر 2023 تک 17,96,410 شرکاء کو تربیت دی گئی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007AMTR.jpg

20 دسمبر 2023 کو ٹریننگ مینجمنٹ پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا۔

 

3. پنچایتی راج اداروں(پی آر آئز) کے ذریعے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جیز) کی مقام کاری:

3.1 وزارت نے غیر پارٹ آئی ایکس علاقوں میں روایتی اداروں سمیت حکومت کے تیسرے درجے کے وسیع نیٹ ورک کوبروئے کار لاتے  ہوئے ایل ایس ڈی جیز کے لیے 9 موضوعاتی نقطہ نظرکو  اپنایا ہے۔ ان موضوعات کے اہداف کو 2030 تک درج ذیل طریقہ  کارکو اپناتے ہوئے ترتیب وار انداز میں  حاصل کیا جانا ہے۔

  1. پنچایت سطح پر تمام بڑے ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کا باہمی تال میل۔
  2. تمام دیہاتوں میں مختلف سرگرمیوں کو مرحلہ وار مکمل کرنا۔
  3. تمام متعلقہ افراد کی شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال۔

3.2 ایس ڈی جیز کی مقام کاری پر پیشرفت:

مالی سال 24-2023 کے لیے موضوعاتی گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی)، بلاک پنچایت ترقیاتی منصوبہ (بی پی ڈی پی) اور ضلع پنچایت ترقیاتی منصوبہ (ڈی پی ڈی پی) کو اپ لوڈ کرنے کی حالت:

 

گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا

بلاک پنچایت ترقیاتی منصوبہ پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا

ضلع پنچایت ترقیاتی منصوبہ پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا۔

250449

(جی پی کا 93.06 فیصد)

5705

(بی پی کا 84.47 فیصد)

492

(ڈی پی کا 72.46 فیصد)

 

ماخذ: ای گرام سوراج پورٹل 20 دسمبر 2023 تک

عوامی منصوبہ بندی مہم(پی پی سی )-20233: اگلے مالی سال یعنی 25-2024 کے لیے موضوعاتی جی پی ڈی پی  تیار کرنے کے لیے4 ستمبر 2023 سے کمیونٹی، منتخب نمائندوں، صفِ اول کے کارکنان، سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ لوگوں اور دیگر شراکت داروں کی رضاکارانہ شرکت کے ساتھ مہم موڈ میں شریک جی پی ڈی پی کی تیاری کی حکمت عملی کے طور پر‘سب کی یوجنا سب کا وکاس’ کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔

 

پروجیکٹ پر مبنی ضلع اور بلاک پنچایت کی ترقیاتی اسکیم:

4سے5 ستمبر 2023 کے دوران منعقدہ ورکشاپ میں پروجیکٹ پر مبنی بلاک اور ضلع پنچایت ترقیاتی منصوبہ کی تشکیل سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی۔

رپورٹ کی سفارشات کی بنیاد پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پروجیکٹ پر مبنی بلاک اور ضلع پنچایت کے ترقیاتی منصوبے تیار کریں۔

موضوعاتی قومی ورکشاپ: مرکزی وزارتوں، 30 ریاستوں (ای آرز، عہدیداروںسمیت)، یونیسیف، اقوام متحدہ کی خواتین اور دیگر این جی اوز کے تقریباً 1400 شرکاء نے تھیم-3بچوں کے دوستانہ گاؤں اور تھیم-9 ایل ایس ڈی جیز کی خواتین دوستانہ گاؤں پراوڈیشہ میں17 سے 19 فروری 2023 کے دوران منعقد ہونے والی تین روزہ قومی ورکشاپ میں شرکت کی۔

کوالٹی/آئی ایس او سرٹیفیکیشن پر دو روزہ قومی ورکشاپ:

  • 25 ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے تقریبا 100 شرکاء نے چھ سے سات جولائی، 2023 کے دوران کیرالہ انسٹی ٹیوٹ آف لوکل ایڈمنسٹریشن (کے آئی ایل اے)، کیرالہ میں پنچایتوں کے آئی ایس او کے سرٹیفکیشن پر دو روزہ قومی ورکشاپ میں حصہ لیا۔
  • اس پر عمل آوری کے نتیجے میں مختلف ریاستوں میں پنچایتوں کے معیار /آئی ایس او سرٹیفکیشن کی کوشش شروع ہوئی ہے۔ خدمات کی معیاری طریقہ کار سے پنچایتی سطح پر خدمات کی تقسیم کے معیار میں بہتری کی امید ہے۔

 

ایل ایس ڈی جیز کی حکمرانی کے ساتھ تھیم-8 پنچایت سطح پر تین ر وزہ قومی ورکشاپ 21 سے 23 اگست 2023 کے دوران سری نگر ، جموں وکشمیر میں منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کے دوران  جاری کئے گئے

  1. میری پنچایت ایپ
  2. قومی صلاحیت سازی فریم ورک 2022 کے آپریشن کے رہنما خطوط
  3. خدمات کی سطح سے متعلق بینچ مارک، ذاتی تجزیہ اور یونیسیف کے ساتھ مل کر پنچایت راج کی وزارت کے ذریعہ تیار ماڈل کنٹریکٹ۔

 

پنچایتی ترقیاتی اشاریہ(پی ڈی آئی)

  • ایل ایس ڈی جیز پر پیشرفت سے متعلق  پیمائش کرنے اور شواہد پر مبنی پالیسی تیار کرنے کے جائزہ کے لیےپنچایتی راج کی وزارت نے پی ڈی آئی کی گنتی کے لیے میکانزم تیار کرنے کی خاطر ایک کمیٹی تشکیل دی۔
  • یہ رپورٹ پنچایتی راج کے وزیر مملکت نے 28 جون 2023 کو دہلی میں منعقدہ ایک قومی ورکشاپ میں جاری کی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ کو وزارت کی ویب سائٹ یو آر ایل پر https://panchayat.gov.in/pdi-committee-report-2023/. دیکھا جا سکتا ہے
  • کمیٹی نے پی ڈی آئی کی گنتی کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا ہے، جو مرکزی وزارتوں/محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں اور پی آر آئی کے لیے اپنی اسکیموں کے نتائج کا اندازہ لگانے اور شواہد کی بنیاد پر مستقبل کی پیش رفت کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے مفید ذریعہ ہوگا۔
  • دس سے گیارہ اگست، 2023 کے دوران دہلی میں بیس لائن رپورٹ  تیار کرنے اور پی ڈی آئی کی گنتی کے لیے پی ڈی آئی  پورٹل پر دو روزہ نیشنل رائٹ شاپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
  • پی ڈی آئی کی تیاری کے لیے ایک پورٹل (www.pdi.gov.in) تیار کیا گیا ہے۔ یونیفائیڈ ڈجیٹل انفارمیشن آن اسکول ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای+)، جل جیون مشن ، قومی سماجی امدادی پروگرام، پردھان منتری آواس یوجنا، منریگا، مشن انتودیہ  اور ای گرام سوراج سے حاصل تقریبا 140 ڈیٹا پوائنٹس کو پی ڈی آئی پورٹل میں پورٹ کیا گیا ہے، بقیہ کو گرام پنچایتی سطح پر گرام پنچایتوں اور محکموں کے ذریعہ درج کیا جائے گا۔
  • پی ڈی آئی  کی تیاری کے مقصد سے ڈیٹا اکٹھا کرنے اور تصدیق کرنے کے طریقہ کار سے متعلقہ محکموں اور پنچایت حکام کو واقف کرنے کے لیے بیشتر ریاستوں میں ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
  • سبھی نوموضوعاتی پر گرام پنچایت کے موضوعاتی اسکور کے ساتھ ساتھ موضوعاتی اسکور پر مبنی جامع پی ڈی آئی  اسکور پنچایتوں کی حوصلہ افزائی اور ترغیب فراہم کرنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

 4. پی آرآئیز کو مستحکم بنانے کے لیے ادارہ جاتی طریقہ کار

  1. پی آر آئیز کو مضبوط بنانے کے لیےاین آئی آر ڈی اور پی آر میں پنچایتی راج کا  اسکول آف ایکسی لینس (ایس او ای پی آر) قائم کیا گیا ہے۔ یہایس آئی آرڈی اور پی آر کو مضبوط کرے گا اور ساتھ ہی قومی سطح پر پنچایتی راج کے موضوعات پر تحقیق میں معاونت  کرے گا۔
  2. اگست 2023 ’’میری پنچایت‘‘ ایپلی کیشن میں شروع کی گئی ہے تاکہ شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کے لیے پنچایتوں کے کام  کاج کے بارے میں عوام تک معلومات تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ مذکورہ ایپلیکیشن کی ڈاؤن لوڈنگ کی تعداد 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
  3. ترغیب کے لیے اسسمنٹ ماڈیول کو ٹریننگ مینجمنٹ پورٹل (ٹی ایم پی) میں فعال کر دیا گیا ہے۔ یہ تربیت کے شرکاء کے سیکھنے کے نتائج کا اندازہ لگانے میں سہولت فراہم کرے گا۔

 5. پنچایتوں کو ترغیب کی فراہمی

5.1 پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) ملک بھر میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پنچایتوں کو سالانہ قومی پنچایت ایوارڈ دیتی ہے جو کہ مقامی سطح پر ترقی میں اپنی کوششوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے ان کے لیے حوصلہ افزائی کا ایک مضبوط ذریعہ ہیں۔ یہ ایوارڈ عام طور پر ہر سال 24 اپریل کو دیئے جاتے ہیں، جسے قومی پنچایتی راج دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

5.2 پنچایتی راج کی وزارت نے 17 ایس ڈی جیز کو ایس ڈی جیز کی 9 لوکلائزیشن (ایل ایس ڈی جیز) موضوعات میں شامل کیا ہے۔ اسی مناسبت سے، قومی پنچایت ایوارڈز کو ایل ایس ڈی جیزکے ساتھ ترتیب دیتے ہوئے سال 2023 سے نئے سرے سے مرتب کیا گیا ہے۔ این پی اے کو 9 ایل ایس ڈی جیزپر مبنی تھیمز کے تحت دیا جاتا ہے، یعنی (i) غربت سے مبرا اور بہتر ذریعہ معاش پنچایت (ii) صحت مند پنچایت (iii) بچوں کے لیےسازگار پنچایت۔ (iv) پانیکے کم خرچ اور  کفایت سے متعلق پنچایت (v) صاف اور آلودگی سے مبرا  پنچایت (vi) پنچایت میں خود کفیل بنیادی ڈھانچہ (vii) سماجی طور پر محفوظ پنچایت (viii) اچھی حکمرانی والی پنچایت اور (ix) خواتین کے لئے سازگار پنچایت

5.3    نو  موضوعات کے علاوہ، پنچایتی راج کی وزارت نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی گرام پنچایتوں (جی پی) کو بھی خصوصی زمروں کے ایوارڈز سے نوازا ہے، یعنی (1) توانائی کے قابل تجدید ذرائع کو اپنانے اور استعمال کرنے کے سلسلے میں ان کی کارکردگی کے لیے گرام اُرجا سوراج ویشش پنچایت پرسکار اور (2) ) کاربن نیوٹرل وشیش پنچایت پراسکر نیٹ زیرو کاربن کے اخراج کو حاصل کرنے کے لیے مثالی کام کے لیے۔

5.4 کل 42 پنچایتوں کو سال 2023 میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر نوازا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/Gallery/PhotoGallery/2023/Apr/H20230417130381.JPG

6. قومی پنچایت ایوارڈ ہفتہ کی تقریبات (17 تا 21 اپریل 2023)

6.1 صدرجمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے 17 اپریل 2023 کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں پنچایتوںکو ترغیب فراہم کرنے کی غرض سے قومی کانفرنس میں قومی پنچایت ایوارڈ ہفتہ کی تقریبات کا افتتاح کیا اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پنچایتوں کو قومی پنچایت ایوارڈ-2023 پیشکئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/Gallery/PhotoGallery/2023/Apr/H20230417130375.JPG

6.2 اس موقع پر پنچایتی راج کے مرکزی وزیر شری گری راج سنگھ نے ’جی ایس نرنے‘ یعنی دیہی بھارت کی راہ متعین کرنے جدت طرازی اور پنچایت فیصلوں کو نافذ کرنے کی غرض سے قومی پہل شروع کی جو پنچایتی راج کی وزارت کی ایک موبائل ایپلیکیشن ہے جس کا مقصد دیہی برادریوں کو بااختیار بنانا ہے۔

7. قومی پنچایتی راج دن کی یاد - 24 اپریل 2023

7.1 وزیر اعظم نے اس سال کے قومی پنچایتی راج دن کی تقریبات میں شرکت کی اور ملک بھر میں تمام گرام سبھاؤں  اور پنچایتی راج اداروں سے خطاب کیا۔

وزیر اعظم نے 24 اپریل 2023 کو مدھیہ پردیش کے ریوا میں قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر پنچایتی نمائندوں سمیت ایک بڑے عوامی مجمع سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image01150I4.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010NH7B.jpg

 

7.2 اس سال مدھیہ پردیش کے ریوا میں قومی پنچایتی راج دن کے جشن میں ایک لاکھ سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی، جن میں ریوا ضلع اور دیگر پڑوسی اضلاع سے تعلق رکھنے والے پنچایتی راج اداروں کے نمائندے، دیگر اسٹیک ہولڈرز اور مقامی باشندے/دیہی لوگ شامل تھے۔

7.3 قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ملک بھر سے 30 لاکھ سے زیادہ پنچایتی نمائندوں کی ورچوئل موجودگی کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کی دلیرانہ تصویر پیش کرتی ہے۔

7.4 تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے پنچایت سطح پر عوامی خریداری کے لیے ایک مربوط ای گرام سوراج اور جی ای ایم پورٹل کا افتتاح کیا۔ ای گرام سوراج – گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس انضمام کا مقصد پنچایتوں کو اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، جی ای ایم کے ذریعے اپنے سامان اور خدمات خریدنے کے قابل بنانا ہے۔

7.5 وزیر اعظم نے استفادہ کنندگان کو تقریباً 35 لاکھ سوا متوا جائیداد کارڈ بھی حوالے کئے۔ اس پروگرام کے بعد مدھیہ پردیش میں تقسیم کیے گئے کارڈ سمیت ملک میں سوامتوا اسکیم کے تحت تقریباً 1.25 کروڑ پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے گئے۔

 

8.ای گرام سوراج ای فنانشل مینجمنٹ سسٹم

8.1 ای۔گرام سوراج، پنچایتی راج کے لیے ایک آسان کام  پر مبنی اکاؤنٹنگ ایپلی کیشن، پی آر آئیز کو فنڈز کی زیادہ منتقلی پر آمادہ کرکے پنچایتوں کی ساکھ بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ ای گرام سوراج ایپلی کیشن میں موجود کچھ اہم خصوصیات یہ ہیں:

 

  • ورک فلو کیلئے اہل ۔
  • گرام مانچتر جی آئی ایس پر پراپرٹیز پر دستیاب ہیں۔
  • کثیر کرایہ داری کی حمایت کرتا ہے؛ ایک ساتھ ایک سے زیادہ کرایہ دار کی سہولت اور
  • اوپن- سورس ٹیکنالوجی پر مبنی مضبوط تصدیقی طریقہ کار
  • ای جی ایس-پی ایف ایم ایس انضمام- ایکس وی  مالیاتی  کمیشن گرانٹس کے تحت پنچایتوں کے ذریعہ کی جانے والی اکاؤنٹنگ کا آپریشن ۔

 

8.2-اس سال (2023) نئی خصوصیت کا آغاز

ای جی ایس-جی ای ایم انٹرفیس-پنچایتوں کو معیاری نرخوں پرجی ای ایم کے ذریعہ  سامان/خدمات کی خرید اور ای جی ایس-پی ایف ایم ایس انٹرفیس کے توسط سے  بغیر کسی رکاوٹ کے ادائیگی کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے، اس طرح ایک شفاف خریداری کا نظام قائم ہوتا ہے۔

8.3 ای-گرام سوراج کو اپنانے کی موجودہ پیش رفت (ای گرام سوراج-پی ایف ایم ایس اور ای جی ایس-جی ایم انٹرفیس سمیت):

 

ایکشن پوائنٹ

صورتحال

پنچایت پلاننگ

2.5 لاکھ گرام پنچایتوں نے منظور شدہ جی پی ڈی پی کو اپ لوڈ کیا ہے، 5 ہزار سے زیادہ بلاک پنچایتوں نے منظور شدہ بی پی ڈی پی اور 492 ڈی پی ڈی پی کو ضلع پنچایتوں نے اپ لوڈ کیا ہے۔

فزیکل پیش رفت

1.03 لاکھ گرام پنچایتوں نے جی پی ڈی پی کے تحت سرگرمیوں کی جسمانی ترقی کی اطلاع دی ہے۔

ایل جی ڈی کوڈ کے مطابق

سی ایف سی  گرانٹ حاصل کرنے والی ریاستوں میں سو فیصد جی پی (ٹی ایل بی سمیت) ایل جی ڈی کے مطابق ہیں۔

ای- گرام سوراج- پی ایف ایم ایس  کا انضمام

2.52 لاکھ گرام پنچایتوں کو پی ایف ایم ایس سے گرام سوراج میں جوڑا گیا۔

2.55 لاکھ گرام پنچایتوں نے 24-2023 کیلئے ای گرام سوراج پی ایف ایم ایس سے جڑے ہیں۔

2024-2023 میں 2.36 لاکھ گرام پنچایتوں نے آن لائن ادائیگی شروع کی ہے۔ پنچایتوں کے ذریعہ تقریباً 25,880 کروڑ روپے کی ادائیگی کامیابی کے ساتھ ان کے متعلقہ استفادہ کنندگان / دکانداروں کو منتقل کردی گئی ہے۔

22-2021 کے لئے اکاؤنٹ بند ہونے پر

94 فیصد گرام پنچایتوں نے سال 22-2021  کے لیے اپنی سالانہ کتابیں بند کردی ہیں۔

23-2022 کیلئے اکاؤنٹ بند ہونے پر

سال 2022-23 کے لیے، 92فیصد گرام پنچایتوں نے اپنی ماہانہ  کتابیں بند کر دی ہیں۔

ای گرام سوراج –جی ای ایم انٹرفیس پر رجسٹریشن

22 ریاستوں میں 72,000 سے زیادہ پنچایتوں نے اس انٹرفیس پر خود کو رجسٹر کیا ہے (دسمبر 2023 تک)۔

 

4. ای گرام سوراج کے ساتھ  استفادہ کنندگان  کی تفصیلات کا انضمام:

 

دسمبر 2023 تک، چھ مرکزی وزارتوں/محکموں کی سولہ اسکیموں کے استفادہ کنندگان کی تفصیلات کو ای-گرام سوراج درخواست کے ساتھ مربوط کر دیا گیا ہے جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے۔

وزارت /ترقی

اسکیم

دیہی ترقی کی وزارت

پی ایم آواس یوجنا-گرامین(پی ایم اے وائی-جی

 

اندرا گاندھی نیشنل اولڈ ایج پنشن اسکیم (آئی جی این او اے پی ایس)

 

اندرا گاندھی قومی بیوہ پنشن اسکیم (آئی جی این ڈبلیو پی ایس)

 

اندرا گاندھی قومی معذوری پنشن اسکیم (آئی جی این ڈی پی ایس)

اندراگاندھی نیشنل فیملی بنیفٹ اسکیم (آئی جی این ایف بی ایس)

مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ(ایم جی نریگا)

مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ

قومی مصنوعی انسیمینیشن پروگرام پروجیکٹ (این اے آئی پی)

نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام (این اے ڈی سی پی  I اور II)

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت

پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی کے ایس این)

پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا

وزارت تعلیم

سمگر شکسا

پینے کا پانی اور صاف صفائی کا محکمہ

سوچھ بھارت مشن (گرامین )

جل جیون مشن (گرامین)

پٹرولیم اور قدرتی گیس وزارت

پردھان منتری اجول یوجنا

 

9.اثاثوں کی جیو ٹیگنگ:

پنچایتی راج کی وزارت نے ‘‘ ایم ایکشن سافٹ’’ تیار کیا ہے - ایک موبائل پر مبنی حل جو آؤٹ پٹ  کے طور پر اثاثہ جات والی کارروائیوں کے لیے جیو ٹیگز (یعنی جی پی ایس  کوآرڈینیٹس) کے ساتھ تصاویر لینے میں مدد کرتا ہے۔ اثاثوں کی جیو ٹیگنگ تینوں مراحل میں کی جاتی ہے۔ (i) کام کے آغاز سے پہلے، (ii) کام کے دوران اور (iii) کام کی تکمیل پر۔ رواں سال پندرہ مالیاتی کمیشن کے تحت کی گئی سرگرمیوں کے لیے دسمبر 2023 تک گرام پنچایتوں کے ذریعے اثاثوں کی 2.5 لاکھ تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔

10. سٹیزن چارٹر

دسمبر 2023 تک، 215628 گرام پنچایتوں نے اپنے شہریوں کو 954 خدمات فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اپنے شہری چارٹر کو منظور اور اپ لوڈ کیا ہے، جن میں سے 261 آن لائن پیش کی گئی ہیں۔

 

11. آن لائن آڈٹ

 

اہم ادارہ جاتی اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر، پندرہویں مالیاتی کمیشن نے تجویز کیا ہے کہ پنچایت کھاتوں کی آڈٹ شدہ رپورٹوں کو اہلیت کے معیار کے طور پر پبلک ڈومین میں دستیاب کرایا جانا چاہیے۔ ‘‘آڈٹ آن لائن’’ ایپلی کیشن سینٹرل فنانس کمیشن گرانٹس سے متعلق پنچایت کھاتوں کا آن لائن آڈٹ کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

سرگرمی

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

انلسٹیڈ آڈیٹرس کی تعداد

10,269

10,269

10,269

10,268

انلسٹیڈ آڈٹیز کی تعداد

2,59,758

2,60,603

2,59,920

2,59,812

جی پییز  کی تعداد - آڈٹ اسکیمیں  تیارکی گئیں

1,44,613

2,40,988

2,48,257

1,77,883

آڈٹس کے ذریعہ درج کئے گئے تبصروں کی تعداد

12,58,266

21,90,446

23,83,415

5,25,737

تیار آڈٹ رپورٹوں کی تعداد

1,30,222

2,18,086

2,40,515

51,815

 

12. دیہی بلدیاتی اداروں کو مرکزی مالیاتی کمیشن کی  گرانٹ

12.1 پندرہویں مالیاتی کمیشن نے مالی سال 21-2020 کے لیے اپنی عبوری رپورٹ اور 26-2021 کی مدت کے لیے حتمی رپورٹ پیش کی۔ پندرہویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹ ان ایڈ غیر پارٹ آئی ایکس ریاستوں کے روایتی اداروں اور پانچویں اور چھٹے شیڈول کے علاقوں سمیت پنچایتی راج کے سبھی سطحوں کو دو حصوں میں مختص کیا جاتا ہے یعنی (i) بنیادی (انٹائڈ) گرانٹس (21-2020 کیلئے 50 فیصد اور 22-2021 سے 26-2025 کیلئے 40 فیصداور )(ii) ٹائیڈ گرانٹس(21-2020 کیلئے 50 فیصداور 22-2021 سے 26-2025 کیلئے 60 فیصد)۔  

12.2 دیہی بلدیاتی اداروں کو پندرہویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹ کا کل مالی رقوم  مالی سال21-2020 کی مدت کے لیے 60,750 کروڑ روپے اور 22-2021 سے26-2025 کی مدت کے لیے 2,36,805 کروڑ روپے ہے۔ موجودہ مالی سال 2023-24 کے سلسلے میں، 15,319 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں یعنی 2,97,555 کروڑ روپے کی کل مختص رقم میں سے اب تک 1,63,850 کروڑ روپے کی مجموعی رقم یعنی 55.07 فیصد جاری  ہوئی ہے یہ گرانٹس ریاستوں کو دیہی بلدیاتی اداروں میں ترقیاتی کاموں کے لیے جاری کی جاتی ہیں۔

13. گرام اورجا سوراج ابھیان

13.1 پنچایتی راج کی وزارت نے نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ساتھ مل کر گرام پنچایتوں کو اپنی تمام اسکیموں کے تحت شامل کیا ہے جو قابل تجدید توانائی کو اپنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اس سے گرام پنچایتیں آنے والے برسوں میں توانائی کے معاملے میں خود کفیل ہو جائیں گی اور محض صارف بننے کے بجائے توانائی پیدا کرنے والی کمپنیاں بن سکیں گی۔ اس کے علاوہ ، دیہی علاقوں میں قابل تجدید توانائی کی ایپلی کیشنز کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے گرام پنچایتوں کو اپنی آمدنی کے ذرائع (او ایس آر) اور گاؤں کے مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع تیار کرنے میں مدد ملے گی۔

13.2 گرام اورجا سوراج ابھیان کے تحت، گرام پنچایتوں نے ریاستوں کی قابل تجدید توانائی کی ترقی کے اداروں کے ساتھ مل کر اپنے نفاذ کے ماڈل تیار کیے ہیں۔ مثال کے طور پر، تمل ناڈو میں اودانتھورائی پنچایت کی اپنی ونڈ مل ہے، مہاراشٹر میں تھیکیکرواڑی گرام پنچایت نے پی پی پی موڈ میں بائیو گیس پلانٹ قائم کیا ہے اور کیرالہ میں پلکاڈ ضلع پنچایت کا مینولم پروجیکٹ مائیکرو ہائیڈرو پاور کے تحت پنچایت کا پہلا اقدام ہے۔ کئی پنچایتوں نے شمسی توانائی کے ماڈل اپنائے ہیں جیسے سولر روف ٹاپ ماڈل، سولر کچن، سولر اسٹریٹ لائٹنگ اور سولر ہائی ماسٹ لائٹس جن کی ملکیت پنچایتوں کی ہے۔

13.3 گرام اورجا سوراج ابھیان کے تحت، آج تک، 2,080 گرام پنچایتوں نے قابل تجدید توانائی کے منصوبے شروع کیے ہیں اور ان پر عمل درآمد کیا ہے۔ 2020 کےقریب گرام پنچایتوں میں شمسی توانائی کے نظام نصب ہیں اور پوری طرح سے کام کر رہے ہیں۔ تقریباً 60 سے 70 گرام پنچایتوں نے ہائیڈرو انرجی سسٹم اور ونڈ انرجی سسٹم لگائے ہیں اور 106 گرام پنچایتوں میں بائیو گیس انرجی سسٹم موجود ہیں۔

 

 

 

*****

 

ش ح ۔ ع ح  ۔ ج ا-ع م-ص

U. No.3729

 



(Release ID: 1997328) Visitor Counter : 76