تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار (سی آر سی ایس) کے دفتر کی نئی عمارت کا افتتاح کیا


وزیر اعظم نریندر مودی کے ’سہکار سے سمردھی‘ کے عزم کو تقویت فراہم کرے گا کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار کا دفتر

مودی حکومت میں نئے قوانین، نئے دفاتر اور نئے شفاف نظام کے ساتھ کوآپریٹو سیکٹر میں ایک نئے دور کا ہوا آغاز

کوآپریٹو سیکٹر میں شفافیت اور جدیدیت لائے گا سی آر سی ایس

مودی جی کے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو پورا کرے گی امداد باہمی کی وزارت

مودی حکومت کے 5 ٹریلین معیشت کے ہدف میں ایک اہم شراکت دار بنے گا کوآپریٹو سیکٹر

بہتر ورک کلچر کے لیے دفاتر کی جدید کاری اور ہموار انتظام ضروری ہے

امداد باہمی کی وزارت نے گزشتہ 30 مہینوں میں 60 بڑے فیصلے لیے ہیں، جس سے آنے والے دنوں میں دیہی معیشت کو مضبوطی ملے گی

آج جب پی اے سی ایس کی مدد سے ڈرون دیدی کھیتوں میں ڈرون سے چھڑکاؤ کرتی ہیں، تو لوگوں میں یہ اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ دیہی معیشت جدیدیت سے جڑ رہی ہے

Posted On: 17 JAN 2024 7:44PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار (سی آر سی ایس) کے دفتر کی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر امداد باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانیش کمار، نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (این بی سی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ملک بھر سے کثیر ریاستی کوآپریٹو فیڈریشن، کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز اور بینکوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001N7IN.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار کا دفتر وزیر اعظم نریندر مودی کے ’سہکار سے سمردھی‘ کے عزم کو تقویت بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج مودی حکومت میں نئے قوانین، نئے دفاتر اور نئے شفاف نظام کے ساتھ کوآپریٹو سیکٹر میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی کے ذریعہ امداد باہمی کی وزارت کی تشکیل کے 2 سال بعد، ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ میں 98ویں ترمیم کے مطابق تمام تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کام میں مختلف قسم کی بے ضابطگیوں کو دور کرنے کے لیے مودی حکومت نے 2023 میں ایک قانون بنا کر شفاف کوآپریٹو کا ایک مضبوط خاکہ تیار کرنے کا کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ کوآپریٹیو سوسائٹیز کے مرکزی رجسٹرار کے دفتر کا کمپیوٹرائزیشن پہلے ہی ہوچکا ہے اور آج سی آر سی ایس کو بھی ایک نیا دفتر مل رہا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ سی آر سی ایس کا دفتر تقریباً 1550 مربع میٹر کے رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے، جس کی لاگت تقریباً 175 کروڑ روپے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ورک کلچر کے لیے دفاتر کی جدید کاری اور ہموار انتظام ضروری ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ہم ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیز کی حکمرانی کے سلسلے میں پچھلے دو سالوں میں اٹھائے گئے اقدامات کے بعد ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 06 جولائی 2021 سے اب تک کے پچھلے دو سالوں کے سفر میں امداد باہمی کی وزارت کے تمام افسران نے بہت کم وقت میں یہ کام سرانجام دیا ہے۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ امداد باہمی کی وزارت کی تشکیل کے پیچھے واضح مقصد یہ تھا کہ ملک میں تقریباً 125 سال پرانی کوآپریٹو تحریک وقت کے ساتھ کمزور پڑ گئی تھی، قوانین غیر افادی ہو گئے  تھے اور اوپر سے نیچے تک پورے کوآپریٹر سیکٹر کا وقت کے ساتھ قدم ملانا باقی تھا۔ اس لیے جب ہم نے آزادی کے 75 سال بعد پیچھے مڑ کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ کوآپریٹو تحریک نے اتنی تیزی سے ترقی نہیں کی جتنی اسے کرنی چاہیے تھی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کی دیہی معیشت پر تعاون کا جو مجموعی اثر ہونا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے تصور کردہ 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت میں کوآپریٹیو کے اہم شراکت کو یقینی بناتے ہوئے، ہم اسے 21ویں صدی میں لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت مودی جی کے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو پورا کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OGXZ.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیوں سے متعلق انتظامیہ، مواصلات اور شفافیت میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج’’کلیکٹو پراسپیرٹی: دی لیگیسی آف انڈین کوآپریٹیو‘‘ نام کی کتاب کا بھی اجراء ہوا ہے۔ امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ اس کتاب کے ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ ہونے کے بعد، ہمیں اس کی روح کو پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) اور تمام چھوٹی اکائیوں تک پھیلانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی کی قیادت میں کوآپریٹو سیکٹر میں لائی گئی تمام اصلاحات میں تمام ریاستوں نے سیاست سے اوپر اٹھ کر امداد باہمی کی وزارت کی حمایت کی ہے اور ایسے وقت میں کوآپریٹو سیکٹر میں ایک نیا اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ کتاب پورے کوآپریٹو سیکٹر میں اعتماد پیدا کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MRN7.jpg

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں امداد باہمی کی وزارت نے پچھلے 30 مہینوں میں 60 پہل کی ہیں اور پچھلے 9 سالوں میں مودی جی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لیے بہت بڑا کردار ہمارے سامنے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز کے تحت ہر ادارے کے صارفین کم و بیش متوسط طبقے، اعلیٰ متوسط طبقے اور غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے گزشتہ 9 سالوں میں تمام ضروری سہولیات فراہم کرکے ملک کے کروڑوں غریبوں کی زندگیوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان کروڑوں غریبوں کو بغیر کسی سرمایہ کے ملک کی ترقی میں تعاون دینے  کے قابل بنانے کی صلاحیت صرف امداد باہمی میں ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ کوآپریٹو کا ہی معجزہ ہے کہ آج گجرات میں 36 لاکھ خاندان مویشی پروری کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور ان کا سالانہ کاروبار 60 ہزار کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر انسانیت کے ساتھ تمام انتظامات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر میں پچھلے 2 سالوں میں بہت سے غیر معمولی کام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ سہارا گروپ میں پھنسا لوگوں کا پیسہ واپس نہیں آئے گا، لیکن اب تک سہارا گروپ کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے تقریباً 1.5 کروڑ سرمایہ کاروں کا اندراج ہو چکا ہے اور 2.5 لاکھ لوگوں کو 241 کروڑ روپے بھی واپس مل چکے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیز کے لیے بنائے گئے نئے قوانین کو ہر ایک نے عملی طور پر لاگو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس حقیقت کی سب سے بڑی مثال ہے کہ کوآپریٹو سیکٹر خود بھی ریوائیو ہونا چاہتا ہے اور اصلاحات کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوآپریٹو سیکٹر اپنی ساکھ کھو دے گا تو اس میں توسیع نہیں ہوگی اور وجود کا بحران بھی پیدا ہوگا۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ افکو نے تجرباتی بنیادوں پر نینو ڈی اے پی اور نینو یوریا مائع تیار کیا ہے اور اسے بہت کم وقت میں کسانوں تک پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اس کی اشد ضرورت ہے کیونکہ زمین کا تحفظ ہماری پیداوار کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی گاؤوں میں ڈرون کے ذریعے افکو کے مائع یوریا کے چھڑکاؤ کی طرف بہت زیادہ کشش دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ڈرون جدید کاشتکاری کی نئی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جب پی اے سی ایس کے ذریعے ڈرون دیدی کھیتوں میں ڈرون سے چھڑکاؤ کرتی ہیں، تو اس سے لوگوں میں یہ اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ دیہی معیشت جدیدیت سے جڑ رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031AGG.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک امداد باہمی کے ہر شعبے میں آگے بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک میں 2 لاکھ نئے پی اے سی ایس کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں سے 12000 سے زیادہ پی اے سی ایس رجسٹر ہو چکے ہیں اور ہم وقت سے پہلے ہی 2 لاکھ ملٹی ڈسپلنری پی اے سی ایس کو رجسٹر کر لیں گے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو کریڈٹ سوسائٹیز کو بینکوں میں تبدیل ہونے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں 10 ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز رجسٹر ہوئی تھیں اور 2023 میں 102 نئی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز رجسٹر ہوئی ہیں، یعنی رجسٹریشن میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس تبدیلی کو ابھی اور تیز کرنا ہے۔ ہمیں اس سمت میں آگے بڑھنا چاہیے جس سے زیادہ سے زیادہ بینک ملٹی اسٹیٹ بنیں اور زیادہ سے زیادہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز اور کریڈٹ سوسائٹیز بینکوں میں تبدیل ہوں۔

*****

ش ح – ق ت – م ص

U: 3719


(Release ID: 1997093) Visitor Counter : 93