خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

اسرو کی ٹیم کو  سال 2023 کے لیے 'بہترین کامیابی' کے زمرے میں "انڈین آف دی ایئر ایوارڈ" سے نوازاگیا


اس ایوارڈ میں خلائی تحقیق کی حدود کو آگے بڑھانے میں اسرو کی جانب سے کی گئی قابل ذکر شراکت کو تسلیم کیا گیا

جب پی ایم مودی امرتکال اور اس منزل  تک  بھارت کے پہنچنے کی بات کرتے ہیں، تو اس منزل کا سفرپہلے ہی خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعے شروع ہو چکا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

‘‘مسلسل کامیابی  کی تین کہانیاں، جن کے بارے میں میں کہوں گا کہ  یہ اسرو کی کامیابی کی تین کہانیاں ہیں جو کسی نہ کسی طرح اپنی نوعیت کی پہلی کہانیاں ہیں": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 11 JAN 2024 4:59PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاءکے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹیم اسرو (انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن) کو 'بہترین کامیابی' کے زمرے میں سال 2023 کے لیے "انڈین آف دی ایئر ایوارڈ" پیش کیا۔

یہ ایوارڈ، ایک قومی ٹی وی چینل کے ذریعے قائم کیا گیا، اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ اور چندریان 3 کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر پی ویرامتھویل نے نئی دہلی میں ایک شاندار تقریب میں وصول کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012N6G.jpg

 

اس ایوارڈ کے ذریعہ  خلائی تحقیق کی حدود کو آگے بڑھانے میں اسرو کی جانب سے کی گئی قابل ذکر شراکت کو تسلیم کیا گیا، اس سلسلے میں ایوارڈ کا حوالہ پڑھیں۔

"سال 2023 بلاشبہ تاریخ کی کتابوں میں ایک ایسے دور کے طور پر لکھا جائے گا جب بھارت کی خلائی ایجنسی نے چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے بے مثال صلاحیت اور لچک کا مظاہرہ کیا۔ 2023 میں اسرو  کی کامیابیوں کا عروج چاند کے نامعلوم قطب جنوبی  پر چندریان-3 کی پہلی بار کامیاب سافٹ لینڈنگ تھی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L6L6.jpg

 

اپنے مختصر تبصرے  میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان 3 نہ صرف ملک میں تیار کیا گیا ہے بلکہ ایک بہت ہی کفایتی مشن بھی ہے، جس کا بجٹ تقریباً 600 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملک میں ٹیلنٹ کی کبھی کمی نہیں تھی، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ماحول کو فعال کرنے کی گمشدہ کڑی بنائی گئی تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹکنالوجی کےلئے مزید امکانات دریافت کرنے   کے ساتھ، ملک کے عام لوگ چندریان-3 یا آدتیہ جیسے بڑے خلائی واقعات کے آغاز کا مشاہدہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ 10,000 سے زیادہ شائقین، 1000 سے زیادہ میڈیا پرسن اور عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد آدتیہ لانچ کو دیکھنے کے لیے آئی تھی اور چاند پر چندریان 3 کی لینڈنگ کے وقت بھی اتنی ہی تعداد موجود تھی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003N1Q1.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب چندریان-3 نے چاند کے قطب جنوبی پر تاریخی لینڈنگ کی تو پہلی بار پوری قوم اس میں شامل ہوئی۔

انہوں نے کہا، ‘‘ایک طرح سے، اس نے قوم کو ان خلائی مشنوں کے مالک ہونے کا احساس دلایا ہے۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چار پانچ سال پہلے، ہمارے پاس خلائی شعبے میں صرف ایک اسٹارٹ اپ تھا، آج اس شعبے کے امکانات دریافت کرنے کے بعد ہمارے پاس 190 پرائیویٹ اسپیس اسٹارٹ اپ ہیں جب کہ ان میں سے پہلے والے بھی کاروباری بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال اپریل سے دسمبر 2023 میں نجی خلائی اسٹارٹ اپس کے ذریعہ 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

‘‘لہذا، مالی وسائل کے ساتھ ساتھ علم کے وسائل میں بھی ، دونوں کا بہت بڑا مجموعہ ہو رہا ہے۔ اور یہی وہ چیز ہے جس نے اب ہندوستان کو فرنٹ لائن نیشن کے طور پر رکھا ہے… میرے خیال میں کامیابی کی یہ تینوں پے در پے کہانیاں، جنہیں میں کہوں گا کہ اسرو کی کامیابی کی تین کہانیاں  ہیں، کسی نہ کسی طرح سے اپنی نوعیت کی پہلی کہانیاں ہیں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004BTYC.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جب وزیر اعظم مودی امرتکال اور منزل تک پہنچنے کے بھارت کے سفر  کی بات کرتے ہیں، تو وہ سفر خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعے پہلے ہی شروع ہو چکا  ہے۔

آئی او ٹی وائی  ایوارڈز کے لیے ممتاز جیوری پینل میں مشہور شخصیات شامل تھیں، جن میں بھارت کے سابق سالیسٹر جنرل، ہریش سالوے، اسکرین رائٹر اور نغمہ  نگار جاوید اختر، سپریم کورٹ کی  ریٹائرڈ جج، جسٹس اندو ملہوترا، سابق بھارتی ایتھلیٹ اور ایتھلیٹکس فیڈریشن آف انڈیا کی نائب صدر انجو بوبی جارج، آر پی سنجیو گوئنکا گروپ کے  چیئرپرسن، سنجیو گوئنکا، اور ماحولیاتی کارکن اور وکیل افروز شاہ شامل تھے۔

*********

U.NO. 3501

(ش ح۔ام۔)


(Release ID: 1995267) Visitor Counter : 123