وزارتِ تعلیم

اختتام سال  جائزہ –اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ


نظرثانی شدہ سمگرا شکشا اسکیم کو 26-2025 تک جاری رکھا جائے گا جس کی مجموعی مختص رقم 2,94,283.04 کروڑروپے ہے

سمگرا شکشا کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے

مساوی اور جامع تعلیم سے متعلق  قومی رہنما خطوط اور نفاذ کے فریم ورک کو حتمی شکل دی گئی

پرکھ (کارکردگی کا جائزہ، تجزیہ اور جامع ترقی کے لیے علم کا تجزیہ)، این سی ای  آر ٹی کے ذریعے قائم کیا گیا ہے

این ای پی2020 کی سفارشات کے بعد، جاودئی پٹارہ اور کلاس I اور II کے لیے نصابی کتب کا اجراء

اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کا  فریم ورک  (این سی ایف-ایس ای) جاری کر دیا گیا

پی ایم پوشن اسکیم میں 12 کروڑ سے زیادہ بچے شامل ہیں

تقریباً 4.11 لاکھ اسکولوں میں اسکول نیوٹریشن گارڈن (ایس این جیز) قائم کئے گئے

الّاسکے تحت مختلف سرگرمیاں منعقد کی گئیں: سوسائٹی اسکیم میں سب کے لیے زندگی بھر کی آموزش کی تفہیم

اسکولوں میں اختراعات کو فروغ دینے کے لیے قومی پالیسی کا آغاز

ودیانجلی پورٹل پر 6 لاکھ سے زیادہ اسکولوں آن بورڈ اور 4.5 لاکھ سے زیادہ رضاکاروں نے اندراج کیا، جس سے 60 لاکھ سے زیادہ طلباء کو فائدہ پہنچا

دو کروڑ طلباء نے ملک بھر کے اسکولوں میں ایک بھارت شریشٹھ بھارت کی  سرگرمیوں میں مسلسل حصہ لیا

چنئی، امرتسر، بھونیشور اور پونے میں جی 20 ایجوکیشن ورکنگ گروپ کی میٹنگز اور نمائشوں کا انعقاد

تمام 500 خواہش مند  بلاکس کے اسکولوں میں ’سنکلپ سپتاہ‘ کا انعقاد

Posted On: 07 JAN 2024 11:26AM by PIB Delhi

1. سمگرا شکشا

سمگرا شکشا، پری اسکول سے کلاس 12 تک پیش رسائی کرنے  والے اسکولی تعلیم کے شعبے کے لیے اس وسیع تر پروگرام کو 2017 میں وضع کیا گیا تھا ، جس کا مقصد اسکول کی تعلیم کے مساوی مواقع اور تعلیم کے مساوی نتائج کے لحاظ سے پیمائش کئے  جانے والا اسکول کی تاثیر کو بہتر بنانا تھا جس کے لئے تین سابقہ اسکیموں کو شامل کیا گیا تھا، جس میں سرو شکشا ابھیان  (ایس ایس اے) ، راشٹریہ مدھیامک شکشا ابھیان (آرایم ایس اے) اور ٹیچر ایجوکیشن (ٹی ای)۔ یہ اسکیم تعلیم کے لیے پائیدار ترقی کے ہدف (ایس ڈی جی-4) کے عین مطابق ہے۔

حکومت نے 294283.04 کروڑ روپے کے کل مالیاتی اخراجات کے ساتھ نظرثانی شدہ سمگرا شکشا اسکیم کو پانچ سال کی مدت یعنی 22-2021 سے 26-2025  تک جاری رکھنے کی منظوری دی ہے جس میں 185398.32 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ شامل ہے۔ سمگرا شکشا کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ کیا گیا ہے۔

اسکیم کے بڑے مقاصد ہیں: (i) قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی2020) کی سفارشات کو نافذ کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنا؛ (ii) بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق (آر ٹی ای) کے قانون 2009 کے نفاذ میں ریاستوں کی حمایت کرنا؛ (iii) ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم پر توجہ مرکوز کریں کرنا؛ (iv) بنیادی خواندگی اور عدد پر زور دینا؛ (v) طلباء میں 21ویں صدی کی مہارتیں فراہم کرنے کے لیے جامع، مربوط، مکمل اور سرگرمی پر مبنی نصاب اور تدریس پر زور دینا؛ (vi) معیاری تعلیم کی فراہمی اور طلباء کے سیکھنے کے نتائج میں اضافہ کرنا؛ (vii) اسکولی تعلیم میں سماجی اور صنفی فرق کو ختم کرنا۔ (viii) اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر مساوات اور شمولیت کو یقینی بنانا؛ (ix) ریاستی کونسل برائے تعلیمی تحقیق اور تربیت (ایس سی ای آر ٹیز)/ ریاستی تعلیمی اداروں اور ضلعی تعلیمی اداروں برائے تعلیم و تربیت (ڈی آئی ای ٹی) کو اساتذہ کی تربیت کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر مضبوط اور اپ گریڈ کرنا۔ (x) محفوظ اور سازگار سیکھنے کے ماحول کو یقینی بنانا اور اسکول کے انتظامات میں معیارات کو برقرار رکھنا اور (xi) پیشہ ورانہ تعلیم کو فروغ دینا۔

اسکیم کے تحت مجوزہ اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر اہم مداخلتیں ہیں (i)  بنیادی ڈھانچے کے فروغ سمیت یکساں رسائی  ؛ (ii) بنیادی خواندگی اوراعدادی خواندگی ، (iii) صنف اور مساوات؛ (iv) جامع تعلیم؛ (v) معیار اور اختراع؛ (vi) اساتذہ کی تنخواہ کے لیے مالی معاونت؛ (vii) ڈیجیٹل اقدامات؛ (viii) یونیفارم، نصابی کتابیں وغیرہ سمیت  آر ٹی ای کے حقوق (ix) ای سی سی ای کے لیے معاونت؛ (x) پیشہ ورانہ تعلیم؛ (xi) کھیل اور جسمانی تعلیم؛ (xii) اساتذہ کی تعلیم اور تربیت کی مضبوطی؛ (xiii) نگرانی؛ (xiv) پروگرام کا انتظام؛ اور (xv) قومی جزو۔

یکم جنوری 2023 سے 31 دسمبر 2023 تک کی گئی سرگرمیوں کا مختصر جائزہ درج ذیل ہے:

1) 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ودیا پراویش کو لاگو کیا ہے - گریڈ I کے طلباء کے لیے 3 ماہ کے کھیل پر مبنی ’اسکول کی تیاری کا ماڈیول‘ اور 845128 اسکولوں (96.3فیصد) کے کل 101.84529 طلباء (71.9فیصد) اس کے تحت شامل تھے۔ 2023 میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ودیا پراویش پروگرام۔

2)  اسکول کے سربراہوں اور اساتذہ کی جامع  بہتری کے لئے قومی پہل (نشٹھا) کو اسکول کی تمام سطحوں پر اساتذہ کا احاطہ کرنے کے لیے توسیع دی گئی ہے جس میں ای سی سی ای کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت بھی شامل ہے۔ اندراج شدہ 69751 ماسٹر ٹرینرز میں سے 32648 کو اب تک 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سرٹیفائیڈ کیا گیا ہے۔

3) ودیا سمکشا کیندر (وی ایس کے) کے قیام کا انتظام، سمگرا شکشا کے تحت فراہم کیا گیا ہے اور اب تک، وی ایس کےقومی سطح پر این سی ای  آر ٹی ، سی بی ایس ای اور 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، دہلی، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، ناگالینڈ، اوڈیشہ، پنجاب، اتر پردیش اور اتراکھنڈ)میں قائم کیا گیا ہے۔

4) سمگرا شکشا کے تحت، بی آر سی کے ہر بلاک/یو ایل بی میں کیریئر کونسلنگ کے لیے ایک اکیڈمک ریسورس پرسن کی فراہمی کے لیے ، اگست 2023 میں رہنما خطوط جاری کیے گئے، تاکہ طلبہ کو ان کی پسند، ضرورت اور استطاعت کے مطابق دستیاب کیریئر کے مختلف مواقع کو جاننے کے قابل بنایا جا سکے۔

 

5) اساتذہ کی تربیت کا از سر نو تصور کرنے کے مقصد کے ساتھ، سمگرا شکشا کے تحت،  تعلیمی اور تربیت کے ضلعی اداروں کو متحرک انسٹی ٹیوٹ آف ایکسیلنس کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ ملک میں تمام 613 فنکشنل ڈی آئی ای ٹیزکو اگلے پانچ سالوں میں مرحلہ وار انداز میں ڈی آئی ای ٹیزآف اییکسیلینس میں اپ گریڈ کیا جائے گا، جس کی تخمینہ لاگت 9195 کروڑروپے ہے۔ یہ اسکیم مالی سال 2023-24 میں تقریباً 120 ڈی آئی ای ٹیزکے ساتھ شروع ہوگی۔

6) نیشنل اچیومنٹ سروے ،ہر 3 سال میں ایک بار کرایا جاتا ہے اور اب کوشش یہ ہے کہ ریاستوں تک پہنچ کر عبوری سالوں میں بھی جائزہ لیا جائے۔ اسی مناسبت سے، نومبر 2023 میں اسٹیٹ ایجوکیشنل اچیومنٹ سروے (ایس ای اے ایس) کا انعقاد کیا گیا جس میں گریڈ 3، 6 اور 9 کے سیکھنے والوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ ایس ای اے ایس  کو این ای پی2020 کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اور این اے ایس  کے ساتھ وقفے وقفے سے کیا جائے گا۔

7) کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ (کے جی بی وی) ، پسماندہ گروہوں جیسے کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، اقلیت اور غربت کی لکیر سے نیچے (بی پی ایل) سے تعلق رکھنے والی کلاس VI سے XII تک کی لڑکیوں کے لیے رہائشی اسکول ہیں۔ تقریباً 6.91 لاکھ طالبات اس وقت ملک بھر میں 5,074 کے جی بی ویز میں داخل ہیں۔

8) سی ڈبلیوایس این اجزاء کے لیے شمولیاتی تعلیم:

این ای پی،2020 خصوصی ضرورتوں والے بچوں (سی ڈبلیوایس این) کو بنیادی مرحلے سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک باقاعدہ اسکولنگ کے عمل میں مکمل طور پر حصہ لینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ سمگرا سکشا کے اٹوٹ انگ کے طور پر سی ڈبلیوایس اینکی تعلیم کے لیے ایک وقف جامع تعلیمی جزو ہے۔ سال 2023-24 کے دوران، خصوصی ضروریات والے بچوں کے لیے سمگرا سکشا وزکے تحت درج ذیل دفعات کی منظوری دی گئی۔

  • سمگرا سکشا فی الحال پری پرائمری سے لے کر بارہویں جماعت تک خصوصی ضروریات والے 18.50 لاکھ سے زیادہ بچوں کا احاطہ کر رہی ہے جس کی تخمینہ لاگت 1470.40 کروڑروپے ہے۔
  • لڑکیوں کو داخلہ دینے اور ان کی اسکولنگ مکمل کرنے کی ترغیب دینے کے لیے111.43 کروڑ روپے  کے اختراجات کی منظوری دی گئی ہے ، جوکہ خصوصی ضروریات والی 5.57 لاکھ لڑکیوں کے لیے وظیفہ (10 ماہ کے لیے 200 روپے)  ہے ۔ وظیفہ براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے۔
  • 3.65 لاکھ سے زیادہ اہل سی ڈبلیو ایس این کے لیے تبدیلی کی اسکیموں کے ذریعے امداد اور آلات جیسے اے ڈی آئی پی کی منظوری  109.03 کروڑ  روپےکے اخراجات کے ساتھ۔
  • گھر پر تعلیم کا انتظام، جس میں 72,186 شدید اور/متعدد معذوری والے بچوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جس کی لاگت20.68 کروڑ روپے ہے۔ اسکیم کے تحت  یہ بارہویں جماعت تک کے بچوں کے لئے ہے ۔
  • ابتدائی  سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح تک سی ڈبلیوایس این کی آموزشی ضروریات کو مناسب طریقے سے پورا کرنے کے لیے ،خصوصی معلمین کے ذریعے وسائل کی مدد کے لیے الگ سے رقم مختص کی گئی ہے۔ محکمہ نے سال 2023-24 کی مدت میں  32,196 خصوصی معلمین کے لیے 743.40 کروڑ روپے کی مالی امداد کی منظوری دی ہے۔
  • بلاک کی سطح پر وسائل کے کمروں کو لیس کرنے کے لیے، 681 کمروں کے لیے 13.33 کروڑروپے کے مالیاتی اخراجات کے لیے نان ریکرینگ سپورٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

ان کے علاوہ این ای پی2020 کے مطابق سی ڈبلیو ایس این کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درج ذیل اہم کامیابیاں حاصل کی گئیں۔

  • مساوی اور شمولیاتی  تعلیم سے متعلق  قومی رہنما خطوط اور نفاذ کا فریم ورک (این جی آئی ایف ای آئی ای) کو حتمی شکل دی گئی اور تعمیل کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور خود مختار اداروں کو بھیج دیا گیا۔
  • این سی ای  آر ٹی  کے علاقائی اداروں (اجمیر، بھوپال، بھونیشور، میسور اور شیلانگ) میں این سی ای  آر ٹی  کے علاقائی اداروں میں نشٹھا کے تحت شامل تعلیم میں عام اساتذہ کی خدمت میں تربیت کے لیے پانچ روزہ صلاحیت سازی پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
  • خصوصی ضروریات والے طلباء کی اسکریننگ فی الحال پرشٹھااینڈرائیڈ ایپ کے ذریعے کی جا رہی ہے اور اب تک ایپ پر 729310 رجسٹرڈ صارفین ہیں۔
  • وزارت تعلیم نے مائی گوؤکے تعاون سے 23 ستمبر 2023 کو بین الاقوامی اشاروں کی زبان کے دن کے موقع  پر ایک کوئز کا انعقاد کیا تاکہ سماعت سے محروم  لوگوں اور اشاروں کی زبان استعمال کرنے والوں کی لسانی شناخت اور ثقافتی تنوع کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے اور آئی ایس ایل  اور سماعت سے محروم  کلچر کی مخصوص خصوصیات کو اجاگر کیا جا سکے۔ بھارت میں 28 دسمبر 2023 تک شرکت 54820 تھی۔
  • وزارت تعلیم نے مائی گوؤ کے تعاون سے 3 دسمبر کو معذور افراد کے بین الاقوامی دن (آئی ڈی پی ڈی) کے موقع پر ہر جگہ معذور افراد کے حقوق اور بہبود کے لیے بیداری پھیلانے اور تعاون کو متحرک کرنے کے لیے ایک کوئز کا انعقاد کیا۔ 28 دسمبر 2023 تک، شرکت 39974 تھی۔

9)پرکھ: قومی تعلیمی پالیسی 2020 پیرا 4.41 میں پرکھ (کارکردگی کا جائزہ، تجزیہ اورجامع ترقی کےلئے  علم کا تجزیہ) قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ایک قومی تشخیصی مرکز  کو جو خود مختار ہے اور بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تشخیص کے شعبے میں ایک ماہر ادارہ ہے، ہندوستان کے تمام تسلیم شدہ اسکول بورڈز کے طلبہ کی جائزے اور تجزیہ کے لیے معیارات، ضوابط اور رہنما خطوط ترتیب دینے کے مقاصد سے کام کررہاہے۔ 8 فروری 2023 کو، این سی ای  آر ٹی  نے پرکھ کے قیام کو ایک آزاد حلقہ کے طور پر مطلع کیا، جس کا مقصد ادارہ جاتی ڈھانچے اور ٹائی اپس بنانا ہے تاکہ تمام اسکولوں کے امتحانی بورڈز کو ایک ہی پلیٹ فارم پر مساوی اور اسی طرح کی جائزے کے نمونوں پر لایا جا سکے، جس میں  مختلف اسکولوں کی سطحوں کے لیے تشخیصی اصولوں کے ساتھ سیکھنے کے معیارات کا تعین؛ مختلف قومی کامیابیوں کے سروے کے ذریعے ملک بھر میں سیکھنے کے نتائج کی کامیابیوں کی نگرانی اور رپورٹنگ اور مختلف ڈومینز اور قابلیت کا احاطہ کرنے کے لیے اسکول پر مبنی جائزوں کو تبدیل کرنا شامل ہیں۔

 

پرکھ کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں پر ایک مختصر  اپ ڈیٹ کیا جائے:

§ ریاستی تعلیمی کامیابیوں کا سروے:این اے ایس ،  ہر 3 سال میں ایک بار کرایا جاتا ہے اور اب یہ کوشش کر رہی ہے کہ عبوری سالوں میں بھی تجزیہ  کرنے کے لیے ریاستوں تک پہنچ سکے۔ اس سال کے بعد، ریاستی تعلیمی اچیومنٹ سروے 3 نومبر 2023 کو کیا گیا تھا۔ اس سروے کا بنیادی مقصد ہر تعلیمی مرحلے کے اختتام پر طلباء کی آموزشی اہلیت کا جائزہ لینا ہے ، یعنی بنیادی، تیاری، اور درمیانی زبان پر بنیادی توجہ کے ساتھ؛ اور ریاضیریاستی تعلیمی اچیومنٹ سروے، جو پرکھ کے ذریعے کرایا گیا ہے، ہر مرحلے کے اختتام پر طلباء کے لیے بنیادی، تیاری اور مڈل گریڈ 3، 6 اور 9 کے اختتام پر قابلیت کی نقشہ سازی کے لیے، ایک بنیاد کے طور پر کام کرے گا۔ این ای پی2020 کے مراحل یا 5+3+ کے ساتھ منسلک 3 نظام، سروے کا ارادہ ہے کہ سیکھنے والوں کے درمیان مہارتوں اور علم کی جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف صلاحیتوں کی جامع  ترقی کا مطالعہ کیا جائے۔ یہ ’’اہلیت  پر مبنی تشخیص‘‘ میں ہر مرحلے (تیار کرنے، بنیاد اور درمیانی) کے اختتام پر اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک تحریک بھی فراہم کرے گا۔

§ جامع  ترقی کے لیے اہلیت پر مبنی تجزیہ اور بنیادی مرحلے کے لیے ہولیسٹک پروگریس کارڈ (ایچ پی سی) تیار کیے گئے ہیں۔ ایچ پی سیکا مقصد جسمانی نشوونما، سماجی-جذباتی ترقی، علمی ترقی کے ساتھ  ساتھ جمالیاتی اور ثقافتی ترقی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے بچے کی نشوونما کا 360-ڈگری جائزہ فراہم کرنا ہے۔ اساتذہ کی رائے کے ساتھ ساتھی، خود اور والدین کی رائے بھی ریکارڈ کی جاتی ہے۔ اساتذہ کی ایک دستاویز جس کا عنوان ہے، ’’ ایچ پی سیکو سمجھنا‘‘ کے استعمال پر اساتذہ کی مدد کرنے اور ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام علاقے میں اس کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تیاری، درمیانی اور ثانوی مراحل کے لیے جامع رپورٹ کارڈ کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقےایچ پی سیکے بنیادی مرحلے کا ترجمہ/اپنانے یا موافقت کرنے کے عمل میں  مصروف ہیں۔

§اسکول بورڈز کی مساوات:’’اسکول اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن پریکٹسز اینڈ ایکویلنس آف بورڈ آف انڈیا‘‘ پر تعلیمی بورڈز کے درمیان قومی سطح کی پہلی مشاورتی میٹنگ 22 مئی 2023 کو منعقد ہوئی۔بورڈزتقریباً 30 ریاستوں  / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹریوں/ ایس پی ڈی نامزد افراد کے ساتھ 26 اسکولی تعلیم کے بورڈز نے حصہ لیا جہاں کامیابی اور برابری کے مواقع میں مساوات کو یقینی بنانے کے لیے 10 اسکول بورڈز کے ساتھ اسکول بورڈز کی مساوات پر کیے گئے پائلٹ اسٹڈی کے نتائج کو این سی ای  آر ٹی  نے شیئر کیا تھا۔ جولائی-اگست 2023 میں منعقدہ ’’اسکول کے جائزوں اور امتحانی طریقوں اور بورڈز کے مساوات پر مطالعہ‘‘ پر پانچ خطوں یعنی شمالی، مغربی مشرقی، وسطی اور شمال مشرقی  خطے میں تعلیمی بورڈ کی 5 روزہ علاقائی ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا۔ جانچ کے نمونوں کا تجزیہ کرنے اور بورڈوں کے درمیان مساوات قائم کرنے کے لیے مختلف بورڈز کے تیار کردہ سوالیہ پرچوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک تفصیلی مطالعہ کی رپورٹ کا انعقاد این سی ای  آر ٹی  کے ذریعے پورے ہندوستان میں اسکولی تعلیمی بورڈز کی مساوات کے لیے معیاری رہنما خطوط تیار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

§ریاستوں میں قائم کردہ تجزیاتی اکائیوں  کو مضبوط بنانا:26 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  نے تجزیاتی  سیل قائم کیے ہیں۔ پروگرامی معمول 25-50 لاکھ روپے(جاری  اور غیر اعادی) کا ہے، جو سمگرا شِکشا کے تحت ریاستوں کو اسسمنٹ سیل کے لیے معاونت  ہے۔

10) قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی اہم کامیابیاں:

فاؤنڈیشن اسٹیج (این سی ایفایف ایس) کے لیے قومی نصاب کا فریم ورک 20 اکتوبر 2022 کو شروع ہوا۔ اس کی بنیاد پر، کلاس I اور II کے لیے آموزشی تدریسی مواد  (جادوئی پٹارہ) اور نصابی کتابیں بالترتیب 20 فروری 2023 اور 5 جولائی 2023 کو شروع کی گئیں۔

§ این ای پی2020 نیشنل کریکولم فریم ورک برائے اسکول ایجوکیشن (این سی ایفایف ای)23 اگست 2023 کو پیروی میںجاری کیا گیا ۔ این سی ایفایف ای کے تحت نصاب کو 5+3+3+4 ڈیزائن پر زور دیتے ہوئے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ اسکول کی تعلیم یہ فریم ورک بنیادی سے ثانوی مراحل تک پورے تعلیمی سفر کا پتہ دیتا ہے۔

§ پرکھ (پرفارمنس اسیسمنٹ، ریویو، اور نالج آف نالج فار ہولیسٹک ڈیولپمنٹ) کا قیام8 فروری 2023 کو ہوا۔ یہ  اصولوں، معیارات، اور رہنما خطوط کو ترتیب دینے کے مقاصد کو پورا کرنے اور طلباء کے تجزیہ  سے متعلق سرگرمیوں کو نافذ کرنے کے لیے ہے۔

ہولسٹک پروگریس کارڈ: کلی ترقی کے لیے اہلیت پر مبنی تجزیئے کےلئے، بنیادی مرحلے کے لیے ہولیسٹک پروگریس کارڈ تیار کیا گیا ہے۔ اساتذہ کی ایک دستاویز جس کا عنوان ہے، ’’ایچ پی سی کو سمجھنا‘‘ بھی تیار کیا گیا ہے تاکہ اساتذہ کو استعمال میں مدد ملے اور ریاستوں اور زیر انتظام علاقےمیں اس کے نفاذ کو آسان بنایا جا سکے۔

قومی پیشہ ورانہ معیارات برائے اساتذہ (این پی ایس ٹی) اساتذہ کے کام کی وضاحت کرتا ہے اور 21ویں صدی کے اسکولوں میں اعلیٰ معیار، موثر تدریس کے واضح عناصر بناتا ہے ،جو طلباء کے تعلیمی نتائج کو بہتر بنائے گا۔ این سی ٹی ای نے ایک رہنما دستاویز تیار کی ہے جس میں ان صلاحیتوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو اساتذہ کو اپنے کردار کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے حاصل ہونے چاہئیں۔ این پی ایس ٹیکو 75 مرکزی اسکولوں میں آزمائشی طور پر لاگو  کیا جا رہا ہے۔

§ نیشنل مشن فار مینٹرنگ (این ایم ایم) اسکول کے اساتذہ کو رہنمائی فراہم کرنے کے لیے تیار شاندار پیشہ ور افراد کے ایک بڑے پول کی تخلیق کے بارے میں بات کرتا ہے۔ یہ ممکنہ سرپرست، سرپرست اور رہنما کی عمر یا پوزیشن سے قطع نظر، ہماری قوم کے 21ویں صدی کے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں اپنی حصہ رسدی کریں گے۔ ایک ابتدائی دستاویز ’ بلو بُک آن این ایم ایم‘ تیار کی گئی ہے اور اسے 30 مرکزی اسکولوں میں پائلٹ کیا جا رہا ہے۔

§ نیشنل ڈیجیٹل ایجوکیشنل آرکیٹیکچر (این ڈی ای اے آر) کا وژن تعلیمی ماحولیاتی نظام کو متحرک اور فعال  کرنے کے لیے ایک متحد قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانا ہے۔ این ڈی ای اے آرنے 1500+ مائیکرو کورسز، 5 بلین+ لرننگ سیشنز، 12 بلین+ کیو آر کوڈز، 20 ہزار+ ایکو سسٹم کے شرکاء، اور 15 ہزار+ مائیکرو بہتری دیکھی ہے جو مختلف منسلک بلڈنگ بلاکس میں جاری ہیں۔

ودیا سمکشا کیندر (وی ایس کے) کا آغاز 6 ستمبر 2020 کو ہوا۔ اب تک، 11 ریاستوں نے ودیا سمکشا مرکز (آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، دہلی، گوا، گجرات، مہاراشٹر، ناگالینڈ، پنجاب، اڈیشہ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش) قائم کیے گئے  ہیں، جبکہ وی ایس کے25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جاری ہے۔

§ پی ایم ای ودیا کے تحت، دکشا ایک قوم، ایک ڈیجیٹل تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ ہے۔ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر مصنوعی ذہانت پر مبنی ہے اور انتہائی قابل توسیع ہے۔ اس بنیادی ڈھانچے کو 31 ہندوستانی زبانوں اور آئی ایس ایل سمیت 7 غیر ملکی زبانوں میں توانائی بخش درسی کتابیں بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

§ اسکولی تعلیم کے لیےسویم پربھا کے موجودہ 12 ڈی ٹی ایچ چینلز کا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا اور ان تک رسائی کرنا ہے، جن کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے۔ ان  کی تعداد کو 200 چینلز تک بڑھا دیا گیا ہے جن میں 31 زبانوں میں ٹیلی کاسٹ کے لیے 13000 سے زیادہ مواد تیار کیے گئے ہیں۔

§ ودیانجلی اسکول کا رضاکارانہ انتظامی پروگرام ہے  جو پورے ملک میں کمیونٹی اور نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کو مضبوط کرنے کے لیے ہے ۔ 7 ستمبر 2021 کو اپنے قیام سے لے کر آج تک، 671512 حکومتی  اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کو آن بورڈ کیا گیا ہے اور 443539 رضاکاروں نے ودیانجلی پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔

11) 2018-19 سے 24-2023 تک سمگرا شکشا کی کامیابیاں:

  • ایلیمنٹری، سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سطح پر 3062 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • 235 نئے رہائشی اسکول اور ہاسٹل کھولے گئے ہیں۔
  • اضافی کلاس رومز سمیت 97364 اسکولوں کو مضبوط کیا گیا ہے۔
  • 122757 اسکول، جن میں اسمارٹ اسکولز سمیت آئی سی ٹی اور ڈیجیٹل اقدامات شامل ہیں۔
  • ووکیشنل ایجوکیشن کے تحت 8619 اسکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • کے جی بی ویز کی 351 تعداد کو کلاس VIII سے X تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • کے جی بی ویز کی 2264 تعداد کو کلاس VIII سے XII تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
  • 28447 لڑکیوں کے لیے علیحدہ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے ہیں۔
  • آئی سی ٹی اور اسمارٹ کلاس رومز کی منظوری: نومبر 2023 تک (آغاز سے)، ملک بھر میں 135740 اسکولوں میں آئی سی ٹی لیبز اور 103662 اسکولوں میں اسمارٹ کلاس رومز کی منظوری دی گئی ہے۔

2. پی ایم پوشن

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے اسکولوں میں 22-2021سے 26-2025 کی پانچ سالہ مدت کے لیے، 54061.73 کروڑ روپے کے مرکزی حصہ کے مالی اخراجات کے ساتھ، اسکولوں میں پی ایم پوشن اسکیم (سابقہ ایم ڈی ایم ایس) کو سال 22-2021سے 26-2025  تکجاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔

2۔سال 24-2023 کے دوران (28 دسمبر 2023 تک)، مرکزی امداد کے طور پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 2571.37 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں اور انہیں 23.61 لاکھ میٹرک ٹن اناج مختص کیا گیا ہے۔ نیز، تقریباً 10.65 لاکھ اسکولوں میں زیر تعلیم تقریباً 11.56 کروڑ طلباء پی ایم پوشن اسکیم کے تحت آتے ہیں۔

3۔ پی ایم پوشن اسکیم کے رہنما خطوط پر جامع نظر ثانی کی گئی ہے اور اس میں متعدد توجہ کے شعبوں  ہیں جن میں  پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم، کوالٹی اینڈ سیفٹی اسپیکٹس، سوشل آڈٹ، جوائنٹ ریویو مشن، اسکول نیوٹریشن گارڈنز، کھانا پکانے کے مقابلے، اتیتھی بھوجن، خواہش مند اضلاع  اوردیگر اضلاع میں ملاوٹ ، غذائیت کی کمی، معلومات، تعلیم اور مواصلات (آئی ای سی) وغیرہ  شامل ہیں۔

4۔ مواد کی قیمت (پہلے کھانا پکانے کی لاگت کے طور پر جانا جاتا تھا)، جس میں دالوں، سبزیوں، تیل، مصالحہ جات اور ایندھن کی خریداری کی لاگت شامل ہے، پرائمری میں فی بچہ 5.45 روپے فی دن اور اپر پرائمری میں فی بچہ 8.17 روپے فی دن کر دیا گیا ہے، جو  یکم اکتوبر 2022 سے نافذ العمل ہے۔

5۔ڈی او ایس ای اور ایل نے اسکول نیوٹریشن (کچن) گارڈنز (ایس این جیز) قائم کرنے اور بڑے پیمانے پر پودے لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک تقریباً 4.11 لاکھ اسکولوں میں ایس این جی تیار کیے جا چکے ہیں۔ اسکول نیوٹریشن (کچن) گارڈنز (ایس این جیز) اسکول کے صحن کا استعمال طالب علموں کو قدرتی دنیا سے دوبارہ جوڑنے کے لیے کرتا ہے، تاکہ انھیں ان کے کھانے کے حقیقی ذریعہ سے آگاہ کیا جاسکے اور انھیں قیمتی باغبانی، زراعت کے تصورات اور مہارتیں سکھائی جائیں جو ریاضی، سائنس ، آرٹ، ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن اور سوشل اسٹڈیز وغیرہجیسے متعدد مضامین کے ساتھ مربوط ہوں ۔ ان کچن گارڈنز میں اگائی جانے والی سبزیاں اور پھل گرم پکے ہوئے کھانوں کی تیاری میں استعمال ہو رہے ہیں۔ یہ طلباء کے لیے وٹامنز اور معدنیات سے بھری ہوئی تازہ اگائی ہوئی سبزیاں کھانے کا موقع فراہم کرتا ہے، جو ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما اور فروغ  کے لیے ضروری ذرائع ہیں۔

6۔تمام اضلاع میں پی ایم پوشن اسکیم کا سوشل آڈٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس اسکیم کے نفاذ کا سماجی آڈٹ کریں۔ 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 626 اضلاع میں 40748 اسکولوں کا احاطہ کرتے ہوئے سماجی آڈٹ کیے ہیں۔

7۔ اس محکمہ نے ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختلف قسم کے مینو کو فروغ دینے اور پی ایم پوشن  اسکیم کے تحت،  مقامی طور پر دستیاب سبزیوں کے استعمال کے لیے کھانا پکانے کا مقابلہ منعقد کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ اب تک 17 ریاستوں نے مختلف سطحوں پر کھانا پکانے کے مقابلے منعقد کیے ہیں۔

8۔ محکمہ صحت کے ساتھ مل کر راشٹریہ بال سواستھیہ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) کے تحت ملک بھر میں تقریباً 7 کروڑ طلبہ کے ہیلتھ چیک اپ کیے گئے ہیں۔

9۔ پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کے ذریعے سینٹرل اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ای) کے تحت فنڈز کے اجراء کے لیے نئے طریقہ کار کو پی ایم پوشن اسکیم میں فعال کیا گیا ہے اور اب اسی کو اسکیم کے تحت فنڈز کے اجراء اور استعمال کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

10۔جوائنٹ سکریٹری (پی ایم پی) کی طرف سے جاری کردہ ایک ڈی او لیٹر نمبر  4-5 /2022- پی ایم- پوشن-1-1 (ایای-5) بتاریخ 15 ستمبر 2023 ، تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جوار باجرے  کا بین الاقوامی سال آئی وائی او ایم  منانے کے لئے جاری کیا گیا تھا اور یکم سے 14 اکتوبر 2023 تک پندرہ دن کے لیے کچھ سرگرمیاں انجام دینے کا مشورہ دیا گیا تھا۔

سرگرمیاں:

  • شری انّ سے متعلق مائی گوؤ پورٹل پر کوئز مقابلہ
  •  اسکول کے بچوں کے درمیان بحث/گروپ  مباحثہ
  •  اسکول کے بچوں کے درمیان ریلیاں/نکڑ ناٹک
  • شری انّکے استعمال پر خصوصی اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے اجلاس
  •  سویم پربھا چینلز پر شری انّ کے استعمال پر خصوصی پروگرام۔

3. الّاس- نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم

حکومت ہند نے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ ایک جدید اسکیم کو منظوری دی ہے ،جسے نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم یا نیو انڈیا لٹریسی پروگرام (این آئی ایل پی) کہا جاتا ہے، جسے الّاسکے نام سے جانا جاتا ہے: معاشرے میں سبھی کے لیے زندگی بھر سیکھنے کی سمجھ۔ یہ اسکیم قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی)  2020 کی سفارشات سے ہم آہنگ ہے اور اس کا مقصد 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے بالغ افراد کو بااختیار بنانا ہے، جو مناسب تعلیم حاصل نہیں کر سکے اور وہ  معاشرے کے ساتھ مرکزی دھارے میں شامل کر کے ملک کی ترقی کی کہانی میں مزید حصہ رسدی کرسکیں۔ مالی سال  23-2022سے  27-2026  تک نفاذ کے لیے اسکیم کا بجٹ 1037.90 کروڑروپے ہے ۔ یہ  اسکیم پانچ اجزاء پر مشتمل ہے:

i) بنیادی خواندگی اور شماریات،

ii) زندگی کی حساس مہارتیں،

iii) بنیادی تعلیم،

iv) پیشہ ورانہ مہارتیں، اور

v) مسلسل تعلیم۔

الّاس کی کامیابی ،رضاکاریت کے جذبے پر مبنی ہے تاکہ پروگرام کو جنبھاگیداری میں تبدیل کیا جائے جو کہ ایک شہری تحریک ہے۔ اس کا مقصد ملک کے ہر فرد کو خواندگی کی روشنی یعنی جن جن ساکشر سے بااختیار بنانا ہے۔

یہ اسکیم رضاکاروں کو قوم کی تعمیر کے لیے ڈیوٹی یا کرتویہ بودھ کے طور پر اسکیم میں حصہ لینے کی ترغیب دے رہی ہے اور طلبہ رضاکاروں کو اسکول/یونیورسٹی میں کریڈٹس اور سرٹیفکیٹس، تعریفی خطوط، مبارکباد وغیرہ کے توسط سے  تعریف کے ذریعے حوصلہ افزائی کرے گی۔ رضاکار اسکولوں سے، یو جی سی کے تحت اعلیٰ تعلیمی ادارے، اور این سی ٹی ای کے تحت اساتذہ کی تعلیمی اداروں سےاساتذہ طلبہ ہیں ۔ مزید برآں، خواندہ افراد جو اپنی حصہ رسدی کرنےکے لیے تیار ہیں، جیسے کہ  این وائی ایس کے،این ایس ایس، این سی سی، سی ایس او، کمیونٹی ممبران، گھریلو خواتین، آنگن واڑی کارکنان، اور اساتذہ،  ان کو فعال طور پر شامل کیا جا رہا ہے۔

اسکیم کے ایک حصے کے طور پر، سیکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ این سی ای  آر ٹی  کے زیر انتظام علاقےپلیٹ فارم کے ذریعے اپنی مقامی زبانوں میں آن لائن مواد تک رسائی حاصل کریں۔ اپنی مقامی زبانوں میں مواد تک رسائی حاصل کر کے، سیکھنے والے بہتر فہم، مشغولیت، ثقافتی مطابقت، زبان کی ترقی، شمولیت، اور اعلیٰ درجے کی سوچ کی مہارتوں کی نشوونما کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

الّاس- نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم کے تحت اہم کامیابیاں/پہل- نو بھارت ساکشرتا کاریہ  کرم:

(a) محکمہ اعلیٰ تعلیم اور یو جی سی سے درخواست کی گئی کہ وہ تمام یونیورسٹیوں اور ایچ ای آئیز  کو الّاسمیں رضاکاروں کے طور پر طلباء کو شامل کرنے کے لیے ہدایات جاری کریں۔ اسی کے مطابق یو جی سی نے ڈی اونمبر 2-2/2023سی پی پی-II بتاریخ27 جنوری 2023 کے ذریعہ تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ملک کے تمام کالجوں کے پرنسپلز کے لیے ہدایات جاری کی ہیں:

  • اسکیم کے نفاذ میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء کی شمولیت۔
  • غیر خواندہ افراد کو پڑھانے کے لیے انہیں کریڈٹ اسکور فراہم کیے جائیں گے۔
  • طلباء/وی ٹیز  کو سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔

(b) محکمہ اعلیٰ تعلیم اور اے آئی ٹی ای سے درخواست کی گئی کہ وہ الّاسمیں طلباء کو رضاکاروں کے طور پر شامل کرنے کے لیے تمام ٹی ای آئیزکو ہدایات جاری کریں۔ اسی مناسبت سے ایف نمبر اے آئی سی ٹی ای /پی اور اے پی / متفرق/2023 بتاریخ16 جنوری 2023  کے ذریعہ تمام ٹیکنیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور تمام اے آئی ٹی ایسے منظور شدہ اداروں کے ڈائریکٹرز/پرنسپلز کو ملک میں 100 فیصد خواندگی کے حصول میں ٹی ای آئیز کی بڑی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

این سی ٹی ای نے  9 ستمبر 2023 کو اپنے علاقائی دفاتر کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ تمام ٹیچر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز (ٹی ای آئیز) کو ہر سال 8سے10 غیر خواندہ افراد کو پڑھانے میں اپنے طلباء کی لازمی شمولیت کے لیے ہدایت دیں۔

(c) اس اسکیم کو عام لوگوں کے قریب لانے کے لیے، ایک فیس بک پیج شروع کیا گیا ہے جس کے لنک ہیں: https://www.facebook.com/people/ULLAS-Nav-Bharat-Saaksharta-Karyakram/100092449066375/?mibextid=LQQJ4d

(d) نیو انڈیا لٹریسی پروگرام (این آئی ایل پی) کے تحت 6 اور 7 فروری 2023 کو انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر، نئی دہلی میں ٹیچنگ لرننگ میٹریل کے مواد پر ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

(d) پہلا فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نیومریسی اسسمنٹ ٹیسٹ (ایف ایل این اے ٹی) 19 مارچ 2023 کو 11 ریاستوں/مرکز کےزیر انتظام علاقےمیں آف لائن موڈ میں ہوا۔ تجزیہ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اندر سرکاری/ امداد یافتہ اسکولوں میں کیا گیا تھا۔ 11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کل 2236190 سیکھنے والوں نے اسسمنٹ ٹیسٹ میں منظوری دی، جن میں سے 2040346 سیکھنے والوں (91.23 فیصد) نے ایف ایل این اے ٹیپاس کیا اور انہیں سند یافتہ خواندہ قرار دیا گیا۔

(e) اپریل 2023 کو وزارت تعلیم اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) کے درمیان الّاس-نو بھارت(این آئی ایل پی) شاکشرتاکاریہ  کرم  کے بارے میں سیکھنے والوں کے سرٹیفیکیشن کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

(f) لوگو، نعرہ/ٹیگ لائن: جن جن ساکشر، اور مقبول نام: نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم کے الّاس(سب کے لیے زندگی بھر سیکھنے کی سمجھ) کو 29جولائی 2023 کو مرکزی وزیر تعلیم جناب  دھرمیندر پردھان نے بھارت منڈپم، بین الاقوامی نمائش-کم-کنونشن سینٹر، پرگتی میدان، نئی دہلی میں اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2023 شروع کیا تھا۔

(g) ایک خط نمبر 5-6/2023- اے ای -2 بتاریخ 31 اگست 2023 تمام زیر انتظام علاقےاور سکم، گوا اور میزورم کی ریاستوں کو  الّاس – نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم کے تحت 100 فیصد خواندگی حاصل کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

(h) یکم ستمبر سے 8 ستمبر 2023 تک تمام زبانوں کی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے قومی سطح پر خواندگی کا ہفتہ منایا گیا۔ اس کا اختتام 8 ستمبر 2023 کو بین الاقوامی یوم خواندگی کے جشن کے ساتھ ہوا۔ 2.95 کروڑ سے زیادہ جن بھاگیداری خواندگی ہفتہ کے دوران ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • اس خوانگی کے ہفتے  کے دوران الّاس موبائل ایپ پر الّاس یو ٹیوب چینل اور شارٹ فلمز اور ان کے استعمال کا آغاز کیا گیا۔
  • چھ ستمبر 2023 کو ایک آن لائن اورینٹیشن پروگرام منعقد کیا گیا جہاں سی این سی ایل  کے ذریعے الاس کونسائز پریمیئر تیار کیا گیا تھا جسے این سی ای  آر ٹی  کو (ایس ایس-Iاور اے ای) نے شروع کیا تھا۔

(i) الّاس- نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم کے تحت مالی سال 24-2023 کے لیے پہلا فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نیومریسی اسسمنٹ ٹیسٹ (ایف ایل این اے ٹی) 24 ستمبر 2023 کو 12 ریاستوں/ مر کز کے زیر انتظام علاقوں میں منعقد کیا گیا جس میں 12 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں سے 1839427 سیکھنے والوں نے شرکت کی۔ ٹیسٹ اور اس کے نتائج کا انتظار ہے۔

(j) نئے خواندہ افراد کو ہنر فراہم کرنے کے لیے، سکریٹری (ایس ای او ر ایل ) اور سکریٹری ( ایم ایس ڈی ای) کی جانب سے 17 نومبر 2023 کو ایک مشترکہ ڈی او لیٹر 14 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعلیم اور ہنر کی ترقی کے تمام سکریٹریوں کو تعلیم اور ہنر کی  ہم آہنگی ، نئے خواندہ افراد کے لیے بہتر روزگار اور مواقع  وضع کرنے کے بھیجا گیا تھا۔

ڈیجیٹل تعلیم

1. اپنے لیڈروں کے پروگرام کو جانیں

ہمارے قومی رہنماؤں کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ’’اپنے لیڈروں کے پروگرامکو جانیں ‘‘ کا اہتمام پارلیمانی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسیز (پی آر آئی ڈی ای)، لوک سبھا سکریٹریٹ نے ڈی او ایس ای ایل کے اشتراک سے کیا ہے۔ پروگرام 2 اکتوبر 2023 کو مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کے یوم پیدائش پر پارلیمنٹ ہاؤسمنعقد کیا گیا تھا۔ تقریب کے لیے 16 ریاستوں اور 1 مرکز کے زیر انتظام علاقے سے کل 25 طالب علموں کا انتخاب ، این سی ای  آر ٹی  نے کیا، جن میں سے 13 لڑکیاں (6 دیہی علاقوں اور 7 شہری علاقوں سے) تھیں۔ جبکہ 12 لڑکے تھے (7 دیہی علاقوں سے اور 5 شہری علاقوں سے)۔

2. طلباء/اسکول جانے والے بچوں کے لیے خودکشی کی روک تھام کے لیے رہنما اصول

وزارت تعلیم کی ہدایات کے مطابق، این سی ای آر ٹی نے سی بی ایس ای، کے وی ایس اور این وی ایس کے ساتھ مشاورت سے طلبہ/ اسکول جانے والے بچوں میں  خودکشی کی روک تھام کے لیے رہنما خطوط تیار کیے ہیں۔ ان رہنما خطوط کو امید (سمجھنا، حوصلہ دینا، انتظام کرنا، ہمدردی کرنا، بااختیار بنانا، ترقی کرنا) کہا جاتا ہے۔ این سی ای آر ٹی نے ان رہنما خطوط کے ذریعے ان وجوہات کے بارے میں تفصیلات شیئر کی ہیں جن کی وجہ سے یہ خودکشیاں ہوتی ہیں اور اس کی روک تھام کے لیے اسکولوں کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ رہنما خطوط عوامی ڈومین (ایم او ای  ویب سائٹ) پرڈالے گئے تھے اور ان کے تبصروں کو  تمام ریاستوں/زیر انتظام علاقےکے ساتھ شیئر کیے گئے تھے۔ این سی ای  آر ٹی  نے امید  رہنما خطوط پر موصول ہونے والے تاثرات کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ اس کو حتمی شکل دینے کے لیے قومی سطح کا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

3. اسکولوں میں جدت کے فروغ پر نوٹ

ڈی او ایس ای ایل نے اسکولوں میں اختراعات کو فروغ دینے کے لیے ایک قومی پالیسی شروع کی تھی۔ 20 ستمبر2023 کو سکریٹری (ایس ای اور ایل) کی سربراہی میں ایک قومی قائمہ  کمیٹی قائم کی گئی تھی تاکہ اسکولوں میں جدت طرازی کے فروغ کے اقدامات کو آگے بڑھایا جا سکے۔ کمیٹی میں  ڈی / او ایس ای اور ایل، سی بی ایس ای، این سی ای  آر ٹی ، کے وی ایس،این وی ایس، اور این آئی او ایس کے انوویشن سیل کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

4. نیشنل اسکول بینڈ مقابلہ

محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی، وزارت تعلیم نے وزارت دفاع کے ساتھ مل کر یوم جمہوریہ کی تقریبات 2024 کے لیے آل انڈیا سطح پر ایک قومی اسکول بینڈ مقابلہ منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سال کی تقریب پہلے ریاستی سطح پر منعقد کی گئی تھی۔ ریاستی سطح پر شارٹ لسٹ کی گئی ٹیموں نے زونل سطح کے ایونٹ میں حصہ لیا۔ ریاستی سطح کے ایونٹ کے دوران جہاں 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 12857 بچوں کے ساتھ کل 487 ٹیموں نے حصہ لیا، وہیں زونل سطح کے ایونٹ کے دوران 2002 بچوں کے ساتھ کل 73 ٹیموں نے حصہ لیا۔ ان 73 ٹیموں میں سے 15 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل 16 ٹیموں کو فائنل کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے جن میں 457 بچے ہیں۔ آئندہ نیشنل اسکول بینڈ مقابلے کے فائنلز 21-22 جنوری 2024 کو میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم، نئی دہلی میں منعقد ہوں گے۔

5. ودیانجلی:

ودیانجلی - اسکول رضاکارانہ اقدام ایک آن لائن پورٹل ہے،  جو رضاکاروں کو براہ راست اسکولوں سے منسلک  کرکے  ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتا ہے۔

کوشش یہ ہے کہ سول سوسائٹی میں دستیاب صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے اسکولوں میں علم/مہارت/انسانی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کے فرق کو پر کیا جائے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری کو بدلنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ بہترین طریقے سے آخری میل تک پہنچنے کے لیے حکومتی کوششوں کی تکمیلاور مضبوطی ہے۔ حکومت معاشرے کے تمام طبقوں سے اثاثوں یا خدمات کی شراکت کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس میں تعلیمی اداروں کے سابق طلباء، حاضر سروس اور ریٹائرڈ اساتذہ، سائنسدان، سرکاری/نیم سرکاری اہلکار، ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکار، خود ملازمت اور تنخواہ دار پیشہ ور افراد وغیرہشامل ہیں۔

یکم جنوری 2024 تک کے سال کے دوران، 684147 اسکولوں کو آن بورڈ کیا گیا تھا اور 446898 رضاکاروں نے ودیانجلی پورٹل پر اندراج کیا ہے۔ رضاکاروں نے متعدد شعبوں میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جیسے کہ مضامین کی مدد، ہونہار بچوں کی رہنمائی، پیشہ ورانہ مہارتوں کی تعلیم، پروجیکٹر کی سرپرستی، چھت کے پنکھے، لیپ ٹاپ اور اسکولوں کے لیے لائبریری وغیرہ۔ ملک بھر میںرضاکاروں کی فعال شرکت سے، پروگرام نے کامیابی سے 6077832 طلباء کو متاثر کیا ہے۔

  • مزید برآں، ٹیم ودیانجلی نے 25 سے 26 ستمبر 2023 کو بھارت منڈپم میں محکمہ پبلک انٹرپرائزز (ڈی پی ای) کے زیر اہتمام ایس پی ایس ای گول میز اور نمائش 2023 میں اپنے پورٹل اور کامیابیوں کی نمائش کی۔
  • تمام آرمی پبلک اسکولوں کو پورٹل پر آن بورڈ کر دیا گیا ہے۔ یہ اسکول اپنے قریبی علاقوں میں سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
  • ودیانجلی کے تحت، سال کے دوران ملک بھر سے ریاستی/ضلع سطح کے نوڈل افسران کے لیے دو لسانی فارمیٹ میں اورینٹیشن سیشنز/جائزہ میٹنگوں کا ایک سلسلہ جامع طور سے منعقد کیا گیا ہے۔
  • ودیانجلی نے شرکت کے لیے ایک سی ایس آر  ماڈیول بھی متعارف کرایا ہے، جس سے سی ایس آر تنظیموں کو اسکولوں میں بڑے پیمانے پر تعاون کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  • پورٹل نے تقریباً 2926سی ایس آر/این جی اوز کو ودیانجلی کے ذریعے اسکولوں میں تعاون کے لیے رجسٹر کیا ہے۔

6.ایک بھارت شریشٹھ بھارت مہم (23-2022):

ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی وزارتوں، تعلیمی اداروں اور ریاستوں کے درمیان مربوط باہمی مشغولیت کے عمل کے ذریعے قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے،  ایکتا دیوس (31 اکتوبر 2015) کو وزیر اعظم نریندر مودی نےسردار ولبھ بھائی پٹیل کی سالگرہ کے موقع پر  ایک بھارت سریشٹھ بھارت پروگرام کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد لسانی، ادبی، ثقافتی، کھیلوں، سیاحت اور عوام سے عوام کے تبادلے کی دوسری شکلوں کے ذریعے ریاست میں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی وزارتوں، تعلیمی اداروں اور عوام الناس کےدرمیان عوام سے عوام کے رابطے کو مستحکم بناناہے۔

اس پروگرام کا مقصد ہندوستان کی مختلف ریاستوں اور زیر انتظام علاقےمیں رہنے والے متنوع ثقافتوں کے لوگوں کے درمیان فعال طور پر بات چیت کو بڑھانا ہے۔ لوگوں کے درمیان تعامل کے لیے ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقےکو ہندوستان میں کسی دوسری ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔

اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے اسکولوں میں ایک بھارت سریشٹھ بھارت ( ای بی ایس بی) پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ این ای پی2020 کے مطابق اسکولوں میں کی جانے والی تجویز کردہ سرگرمیوں کی ایک مثالی فہرست محکمہ نے تیار کی ہے اور اسے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقےاور متعلقہ تنظیموں کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ ای بی ایس بی کے تحت، سال 2023 کے دوران ملک بھر سے مجموعی طور پر 2 کروڑ طلباء نے ای بی ایس بی کی باقاعدہ سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ مزید برآں، جموں و کشمیر، آندھرا پردیش، گوا، اتراکھنڈ، تریپورہ، ناگالینڈ، ہماچل پردیش، راجستھان ، اوڈیشہ، گجرات، تلنگانہ، کیندریہ ودیالیوں، سی بی ایس ای اسکول وغیرہکے اسکولوں میں 4 لاکھ سے زیادہ ای بی ایس بی کلب بنائے گئے ہیں۔

7.خواہش مند اضلاع/بلاک:

اسپیریشنل بلاکس پروگرام (اے بی پی) کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 7 جنوری 2023 کو چیف سکریٹریوں کی دوسری قومی کانفرنس کے دوران کیا تھا۔ یہ تبدیلی کا پروگرام ہندوستان کے سب سے مشکل اور پسماندہ بلاکس میں شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے موجودہ اسکیموں کو یکجا کرکے، نتائج کو متعین کرکے، اور ان کی مستقل بنیادوں پر نگرانی کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اے بی پی کو حکومت کے فلیگ شپ اسپیریشنل ڈسٹرکٹس پروگرام (اے ڈی پی) کی قابل ذکر کامیابی پر بنایا گیا ہے جو 2018 میں ہندوستان کے 112 کم ترقی یافتہ اضلاع میں شروع کیا گیا تھا۔

  • ان بلاکس کی اسکولی تعلیم میں پیش رفت کی نگرانی کے لیے 11 کلیدی کارکردگی کے اشارے (کے پی آئی) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  • ان 500 بلاکس میں پیدا ہونے والے زبردست جوش و خروش کو آگے بڑھانے کے لیے، 03 سے 09 اکتوبر 2023 تک تمام 500 اے بی پی  بلاکس پر مشتمل اسکولوں میں ایک ’سنکلپ سپتاہ‘ کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز وزیر اعظم نے 30 ستمبر 2023 کو بھارت منڈم میں کیا تھا۔
  • مزید، شناخت شدہ کے پی آئی کی بنیاد پر 100 سب سے کم ترقی یافتہ خواہش مند بلاکس کو حتمی شکل دی گئی اور اسے نیتی آیوگ کے ساتھ شیئر کیا گیا۔

اے بی پیز  میں  کےپی آئیز  کو سیر کرنے کے لائحہ عمل کے مطابق، 24 نومبر 2023 کو ایک ڈی او لیٹر بھی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیا گیا تاکہ سالانہ ورک پلان اور بجٹ، 25-2024 اور26-2025 میں سمگرا شکشا  کی خواہش مند بلاکس/اضلاع کی تجاویز شامل کی جائیں۔

8.نیشنل مینز کم میرٹ اسکالرشپ اسکیم

سنٹرل سیکٹر اسکیم ’نیشنل مینز کم میرٹ اسکالرشپ اسکیم‘ کو لاگو کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقوں کے ہونہار طلباء کو وظائف سے نوازنا ہے تاکہ کلاس VIII میں ان کے ڈراپ آؤٹ کو روکا جا سکے اور انہیں ثانوی مرحلے میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کی ترغیب دی جا سکے۔ ہر سال نویں جماعت کے منتخب طلباء کو ایک لاکھ تازہ وظائف دیئے جاتے ہیں اور اسکیم کے تحت ریاستی حکومت، سرکاری امداد یافتہ اور لوکل باڈی اسکولوں میں پڑھائی کے لیے دسویں سے بارہویں جماعت میں ان کا تسلسل/ تجدید کیا جاتا ہے۔ اسکالرشپ کی رقم 12000 سالانہروپے ہے۔  یہ اسکیم مکمل طور پر نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) پر موجود ہے اور اس وقت اہل امیدواروں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔

مالی سال 24-203 کے لیے، اسکالرشپ سے مستفید ہونے والوں کی متوقع تعداد 287550 ہے۔ مارچ 2023 میں تقسیم کیے گئے23-2022  کی مدت کے لیے اسکالرشپس کی تعداد اور اسکیم کے تحت مستفیدین کو منظور کی گئی کل رقم کے لحاظ سے نیشنل مینز-کم-میرٹ اسکالرشپ اسکیم کی کارکردگی یہ تھی:

نمبر شمار

مالی سال

اسکالر شپ کی تعداد (تازہ اور احیاشدہ)

منظور شدہ مجموعی رقم (روپے کروڑ میں)

1.

2022-23

259524

306.49

 

9- تعلیمی تحقیق وترقی کی قومی کونسل (این سی ای آر ٹی )

  1. قومی نصاب کے فریم ورک اور ٹیکسٹ بک کی ترقی

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اجراء کے بعد، کونسل کو چار قومی نصابی فریم ورک تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، یعنی اسکول کی تعلیم، اساتذہ کی تعلیم، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم اورتعلیم  بالغان کے لیے قومی نصابی فریم ورک۔ این سی ای  آر ٹی  نے ریاستوں اورمرکز کے  زیر انتظام علاقوں  سے معلومات حاصل کرنے اور 25 شعبوں -یعنی نصاب اور تدریس، کراس کٹنگ تھیمز اور قومی تعلیمی پالیسی  2020 کے تحت دیگر اہم شعبوں میں فوکس گروپس کے پوزیشن پیپرز تیار کرتے ہوئے، نیچے سے اوپر کے نقطہ نظر پر عمل کرتے ہوئے، چار این سی ایفز تیار کرنے کا عمل شروع کیا۔ این سی ایف، ٹیک پلیٹ فارم کو 13 دسمبر 2021 کو تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے لائیو بنایا گیا تھا۔ فاؤنڈیشن اسٹیج کے لیے قومی نصاب کا فریم ورک 20 نومبر 2022 کو شروع کیا گیا ہے۔ این سی ای  آر ٹی  نے ایس سی ای آر  ٹیز، ڈی آئی ای ٹیزوغیرہ تک اس کی ترسیل شروع کی ہے۔ اب تک، 12 سے زیادہ شہری مرکوز سروے میں لاکھ لوگوں نے حصہ لیا ،جس نے اس عمل میں این سی ایف ایس ای کے لیے معلومات فراہم کرنے میں مدد کی۔ این ای پی2020 اور این سی ایف ایس ای کے تناظر پر مبنی فاؤنڈیشن اسٹیج کے لیے نصاب اور آموزش کے تدریسی مواد کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ 20 فروری 2023 کو جادوئی پٹارا کے نام سے آموزیشی تدریسی مواد  کا ایک مجموعہ لانچ کیا گیا ہے۔ اس میں 3سے 8 سال کی عمر کے بچوں کے لیے کھلونے، کٹھ پتلی، چارٹ، پوسٹرز، کارڈز، ورک شیٹس وغیرہ شامل ہیں۔ این سی ایف ایس ای کا پری ڈرافٹ 06 اپریل 2020 کو حکومت ہند کی وزارت تعلیم نے جامع عوامی آراء کے لیے جاری کیا تھا۔ اب تک 1500 سے زیادہ ای میلز موصول ہو چکی ہیں۔ تجزیہ کرنے کے بعد متعلقہ آراء کو قومی قائمہ کمیٹی کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ این ایس سی  کی 13ویں میٹنگ میں، این سی ایف ایس ای کو قومی قائمہ  کمیٹی نے منظوری دی ہے۔ این سی ایف ایس ای رہائی کے لیے حتمی شکل دے رہا ہے۔ -این سی ای آر ٹی کی جنرل کونسل کی 58ویں میٹنگ کے دوران کلاس 1سے 2 کی نصابی کتابیں جاری کی گئی ہیں۔ نصابی کتب کی یہ نئی نسلیں این ای پی -2020 اور این سی ایف ایس ای 2022 کی بنیاد پر تیار کی گئی ہیں۔ اساتذہ کی تعلیم اور بالغ تعلیم کے لیے این سی ایف  کی ترقی کی نقل کی گئی ہے۔ این سی ایف ایس ای اپنی آخری شکل میں 23 اگست کو جاری کیا گیا ہے۔ تمام متعلقہ مضامین میں کلاس 1 اور 2 کی نصابی کتابیں اس طرح ہیں – ہندی، انگریزی، اردو اور ریاضی  جو4 جولائی 2023 کو جاری کی گئی ہیں۔ جادوئی پٹارا تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دیا گیا ہے۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور سی بی ایس ای اور کے وی ایس کے لیے متعلقہ کے آر پی کی صلاحیت سازی کا کام جادوئی پٹارا اور این سی ایف-ایف ایس پر کیا گیا تھا۔

اساتذہ کی تعلیم  کے لیے این سی ایف اورتعلیم بالغان  کے لیے این سی ایف عمل میں ہیں۔ تمام مضامین کے شعبوں میں کلاس 3سے 12 کے نصاب اور نصابی کتب کی ترقی کے لیے، قومی نصاب کا فریم ورک اوور رائٹ کمیٹی (این او سی ) اور نیشنل سلیبس اینڈ ٹیچنگ – لرننگ میٹریل کمیٹی (این ایس ٹی سی) کی تشکیل کی گئی ہے۔ این ایس ٹی سی کے تحت، اب تک درج ذیل نصابی علاقائی گروپ بنائے گئے ہیں جو نصاب اور نصابی کتابیں تیار کرنے کے عمل میں ہیں:

  1. سائنس
  2. ریاضی
  3. پیشہ ورانہ تعلیم
  4. بھارتی معلوماتی نظا م
  5. سماجی سائنس
  6. فن کی تعلیم
  7. معاشیات
  8. صحت، تندرستی ، جسمانی تعلیم اور کھیل کود
  9. اختراعی فن تدریس اور ٹی ایل ایمز

تمام مضامین کے نصاب کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔

  1. نشٹھا - اساتذہ کی تربیت

نشٹھا - "اسکول ہیڈز اور اساتذہ  کی جامع  بہتری  کے لیے قومی پہل"، اساتذہ کا ایک مربوط تربیتی پروگرام ہے، جو اگست 2019 میں شروع کیا گیا تھا، جس کا آغاز تقریباً 42 لاکھ ایلیمنٹری اساتذہ اور اسکولوں کے سربراہوں، ایس سی ای آر ٹیز اور ڈی آئی ای ٹیزاور بلاک کے فیکلٹی ارکان  کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ ریسورس کوآرڈینیٹرز اور کلسٹر ریسورس کوآرڈینیٹرز۔ کووڈ  وبا  کے پیش نظر، ’نشٹھا-آن لائن‘ کو 2020 میں شروع کیا گیا تھا اور ابتدائی سطح پر نشٹھا کی بقیہ تربیت، زیر انتظام علاقےپلیٹ فارم پر اعلیٰ معیار کے پیشہ ورانہ طور پر تیار کردہ ای مواد کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن کی گئی تھی۔ نشٹھا (ایلیمنٹری) میں 42 لاکھ اساتذہ کا آمنے سامنے اور فاصلاتی انداز میں احاطہ کیا گیا تھا۔ 22-2021 میں، نشٹھا کو بنیادی خواندگی اور اعداد شناسی اور ثانوی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے،جس میں  پری پرائمری، پرائمری اور سیکنڈری سطح کے اساتذہ کے لیے ،اساتذہ کے معیار میں بہتری اور طلباء کے سیکھنے کے نتائج پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

موجودہ صورت حال

نشٹھا ابتدائی  لیول – آن لائن

  1. 18 آن لائن کورسز
  2. 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 11 زبانوں میں شروع کیا گیا۔
  3. ایم او ای ،ایم او ڈی اور ایم او ٹی اے کے تحت 8 خود مختار تنظیمیں
  4. پرائمری اور اپر پرائمری میں 24 لاکھ اساتذہ اورا سکول سربراہان کا احاطہ کیا گیا ہے۔

نشٹھا ای سی سی ای – آن لائن

  • 6 آن لائن کورسز
  • 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2 زبانوں میں شروع کیا گیا۔
  • ایم او ای ،ایم او ڈی اور ایم او ٹی اے کے تحت 5 خود مختار تنظیمیں
  • پری پرائمری اور پرائمری سطح پر 25 لاکھ اساتذہ اور اسکول سربراہان کا احاطہ کیا گیا
  • اندراج- 21 اپریل 2023 تک 69715
  • آنند- جادوئی پٹارا کے لیے ایک سرگرمی کی کتاب تیار کی گئی۔
  • اُن مُکھ (ٹرینرز کی ہینڈ بک برائے بالواتیکا) جادوئی پٹارا کے لیے

نشٹھا (ثانوی) – ثانوی/سینئر سیکنڈری سطح کے اساتذہ کے لیے 29 جولائی 2021 کو آ ن لائن شروع کیا گیا تھا۔ تربیتی پروگرام کا مقصد تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ثانوی سطح پر تقریباً 10 لاکھ اساتذہ اور اسکول سربراہان کو شامل کرنا ہے۔ نشٹھا (ثانوی) کے تحت تقریباً 7.2 لاکھ اساتذہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔

نشٹھا سیکنڈری لیول - آن لائن

  • 12 عام اور فن تدریس  کا ایک آن لائن کورسز
  • 10 زبانوں میں 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا آغاز
  • ایم او ای ،ایم او ڈی اور ایم او ٹی اے کے تحت 8 خود مختار تنظیمیں
  • ثانوی سطح پر 10 لاکھ اساتذہ اور اسکول کے سربراہوں کا احاطہ کیا گیا ہے

مورخہ 7 ستمبر 2021 کو پری پرائمری سے کلاس پنجم کے اساتذہ اور اسکولوں کے سربراہوں کے لیے زیر انتظام علاقےپلیٹ فارم پر آن لائن وضع میں نشٹھا (بنیادی خواندگی اور اعداد شناسی ) کا آغاز کیا گیا۔

نشٹھا ایف این ایل  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پری پرائمری اور پرائمری سطح پر تقریباً 25 لاکھ اساتذہ اور اسکول کے سربراہوں کا احاطہ کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے این سی ای  آر ٹی  کی طرف سے این آئی پی یو این بھارت مشن کے مقاصد کے مطابق، 12 آن لائن ماڈیولز پر مشتمل ایک خصوصی پیکیج تیار کیا گیا ہے۔ تقریباً 12.5 لاکھ اساتذہ نے نشٹھا (ایف ایل این) کورسز مکمل کرلئے ہیں۔

نشٹھا کوشل کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم پر آن لائن تربیتی  ماڈیولز کا فروغ: انسٹی ٹیوٹ نے کچھ نشتھا آن لائن ٹریننگ ماڈیولز تیار کیے ہیں۔

نشٹھا 6.0 کے ذریعے اسکول کے منتظمین کی واقفیت کے لیے ماڈیولز کا فروغ : اسکول کے منتظمین کی واقفیت کے لیے ماڈیولز کے چھ مسودے  تیار کیے گئے ہیں اور انہیں فارمیٹ میں تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے۔

III-پرکھ (نیشنل اسسمنٹ سینٹر)

نیشنل اسسمنٹ سینٹر، پرکھ (پرفارمنس اسسمنٹ، ریویو اینڈ اینالیسس آف نالج فار ہولیسٹک ڈیولپمنٹ) این سی ای  آر ٹی کے نوٹیفکیشن نمبر  1-4/2012-ای سی /101-164  بتاریخ 8 فروری 2023، کے ذریعے کو این سی ای آر ٹی میں  ایک آزاد جزو یونٹ کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ اصولوں، معیارات، رہنما خطوط کو ترتیب دینے کے بنیادی مقاصد کو پورا کرنے اور طالب علم کی تشخیص سے متعلق سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر کاموں کو نافذ کرنے کے لیے ہے ،جیسا کہ این ای پی- 2020کے پیرا 4.41 کے ذریعے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

پرکھ تین بڑے شعبوں پر کام کر رہا ہے:

  1. بڑے پیمانے پر حصولیابی کا  سروے
  2. اسکول بورڈز کی مساوات
  • III. جامع ترقی کے لیے اہلیت پر مبنی تجزیہ ۔

اس سلسلے میں مہینے  میں درج ذیل سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں۔

I بڑے پیمانے پر حصولیابی سروے:

  • پرکھ نے 3 نومبر 2023 کو ملک بھر میں ریاستی تعلیمی اچیومنٹ سروے (ایس ای اے ایس) کا انعقاد کیا۔
  • بنیادی، ابتدائی اور درمیانی مراحل کے اختتام پر، بنیادی خواندگی، ابتدائی  اعدادشناسی ، زبان اور ریاضی میں اہلیت کے حصول کا اندازہ لگانے کے لیے، گریڈ 3، 6 اور 9 کے سیکھنے والوں کے تجزیہ کرنے  کا انتظام کیا گیا۔ اس تجزیہ  کا انتظام 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 8 ملین سیکھنے والوں کے تخمینہ کے نمونے پر کیا گیا تھا۔
  • تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایس سی ای آر ٹیز  کے ذریعے سی ایس وی  فائلوں کی ا سکیننگ اور اپ لوڈنگ۔

II -اسکول بورڈز کی مساوات:

  • اعداد وشمار  کا تجزیہ  اور رپورٹس کی تیاری جاری ہے۔ اس سلسلے میں، 8 سے 10 نومبر 2023 کو این آئی ای، نئی دہلی میں بورڈز کے ساتھ "اسکول بورڈز کے مساوات کے لیے دستاویز کو حتمی شکل دینے" پر تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
  • اسکول بورڈز کی مساوات" پر رپورٹ کو حتمی شکل دینے پر مزید بحث کے لیے ایک اور ورکشاپ 7 دسمبر 2023 کو این سی ای  آر ٹی ، دہلی میں منعقد ہونے والی ہے۔

III -اہلیت پر مبنی تشخیص برائے جامع ترقی:

  • پریپریٹری اور مڈل کے لیے جامع پروگریس کارڈ (ایچ پی سی)
  • تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مراحل تیار اور شراکت  کیے گئے ہیں۔
  • نومبر اور دسمبر 2023 کے مہینے میں جامع  پروگریس کارڈ (ایچ پی سی) کی تقسیم کے لیے، ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے۔

IV - منودرپن:

’’آتم نر بھر بھارت ابھیان’’ کے ایک حصے کے طور پر، حکومت ہند (جی او آئی )  کی وزارت تعلیم (ایم او ای) کی پہل 'منودرپن' کا مقصد، طلباء میں ذہنی اور جذباتی بہبود کے خدشات کو دور کرنا ہے۔ اس کا مقصد طلباء، اساتذہ اور خاندانوں کو وبا کے دوران اور اس کے بعد ذہنی صحت اور جذباتی بہبود کے لیے نفسیاتی مدد فراہم کرنا ہے۔ منودرپن پہل کا افتتاح مرکزی وزیر برائے تعلیم نے 21 جولائی 2020 کو کیا تھا۔

ایم او ای کی طرف سے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا تھا جس میں تعلیم، دماغی صحت اور نفسیات کے شعبوں کے ماہرین شامل تھے ،تاکہ طلباء کی ذہنی صحت کے خدشات کی نگرانی کی جاسکے اور اسے فروغ دیا جا سکے۔ پہل کے تحت تصور کیے گئے کام کو آگے بڑھانے کے لیے، منودرپن سیل 14 اکتوبر 2020 کو این سی ای آر ٹی میں قائم کیا گیا تھا، جس میں اجمیر، بھوپال، بھونیشور، میسور، اور شیلانگ میں ڈی ای پی ایف ای، این آئی ای اور آر آئی ای کے فیکلٹی ممبران شامل تھے۔ منودرپن سیل اور ورکنگ گروپ کے اراکین، خاص طور پر طلباء کے لیے ذہنی صحت اور بہبود کی اہمیت کی وکالت کے لیے متعدد سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

جنوری 2022 سے مارچ 2022 کے دوران، 28 ریاستوں اور 8 مرکز  کے زیر انتظام علاقوں کے 379842 طلباء کے درمیان 6ویں سے 12ویں جماعت کے درمیان، ذہنی صحت کا سروے کیا گیا۔ ‘‘اسکولی طالبعلموں کی ذہنی صحت اور تندرستی – ایک سروے 2022”کے موضوع  کے تحت  6 ستمبر 2022 کو ایم او ای  کی طرف سے ایک رپورٹ  جاری  کی گئی تھی ، جو طلباء کی ذہنی صحت اور بہبود کے شعبے میں اہم رہنمائی فراہم کرتی ہے اور اس میں اسکول کے نظام میں طلباء کی ذہنی صحت کو بہتر کرنے کے لیے سفارشات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، دماغی صحت کے سروے کے نتائج پر ایک اورینٹیشن پروگرام ایس سی ای آر ٹی/ ڈی ای اوز /سی بی ایس ای/کے وی ایس /این وی ایس کے لیے ریاستی اور ضلعی سطح پر منعقد کیا گیا۔ 'اسکولوں میں ذہنی صحت اور بہبود' اور 'اسکولوں میں دماغی صحت اور بہبود کو فروغ دینے کے لیے اسکولوں کے منتظمین اور اساتذہ کو بااختیار بنانے کے کردار' کے موضوع پر قومی کانفرنسوں کا انعقاد 10 تا 11 اکتوبر 2022 کو آر آئی  ای بھوپال، این سی ای  آر ٹی   میں اور 14 سے 16 دسمبر 2022 تک بالترتیب ای آر آئی ای ، یونیام (میگھالیہ) میں کیا گیا۔

منودرپن ویب پیج (https://manodarpan.education.gov.in) وزارت صحت کی ویب سائٹ پر بنایا گیا تھا۔ یہ طلباء، والدین اور اساتذہ کے لیے مشورے اور رہنما اصولوں پر مشتمل ہے۔ دیگر معاون مواد کے ساتھ کونسلرز کی ڈائرکٹری (تقریباً 350 کونسلرز، ا سکول اور کالج/یونیورسٹی دونوں لیول)۔ ’منترنگ‘، منودرپن پہل کے تحت کی جانے والی سرگرمیوں کا ایک ڈیجیٹل مجموعہ تیار کرکے ویب پیج پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ متعلقہ فریقین   میں پہل کی  وسیع پیمانے پر تشہیرکرنے  کے لیے سیل نے طلباء، اساتذہ اور والدین کو ٹیلی کاؤنسلنگ فراہم کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر (8448440632) متعارف کرایا، جوصبح  8بجے سے شام  8 بجے تک، آئی وی آر ایس کے ذریعےدستیاب ہے۔اسے سی آئی ای ٹی  ، این سی ای  آر ٹی  کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔

دماغی صحت اور تندرستی سے متعلق مسائل پر طلباء (کلاس VI-XII) کے لیے، پیر سے جمعہ (شام  پانچ  بجےسےشام ساڑھے پانچ بجے تک ) پریکٹسنگ کونسلرز کے ساتھ لائیو تعاملی اجلاس   کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یکم دسمبر 2023 سے 27 دسمبر 2023 تک کل 19 سہیوگ اجلاس  کا انعقاد کیا گیا۔ ماہرین کے ذریعہ سیکھنے کو شراکت کرنے  کے لیے، پورے ملک میں علاقائی تناظر کو اجاگر کرنے کے لئے  ہر جمعہ (دوپہر ڈھائی بجے سے شام چار بجے تک  ) لائیو ویبینار 'پری چرچا' کا انعقاد کیا جاتا ہے۔  یہ اجلاس ، پی ایم ای- ودیا چینلز پر بھی ٹیلی کاسٹ کیے جاتے ہیں اور بعد میں 'این سی ای آر ٹی آفیشل' یوٹیوب چینل پر دستیاب کرائے جاتے ہیں۔ یکم دسمبر 2023 سے 27 دسمبر 2023 تک کل 4 پری چرچا اجلاس  منعقد کیے گئے۔

V-جی 20  میں شراکت

  • چنئی، امرتسر، بھونیشور اور پونے میں جی 20 تعلیمی  ورکنگ گروپ کے اجلاسوں اور نمائشوں میں شرکت
  • طلباء کے لیے جی 20  پر ہندی اور انگریزی میں پڑھنے کا مواد اور ویڈیوز تیار کیے ہیں
  • پونے میں تمام میٹنگ میں جادوئی پٹارا اور ماڈل بال واٹیکا کی نمائش
  • تمام علاقائی تعلیمی اداروں میں ویبنارز
  • تمام علاقائی تعلیمی اداروں میں جن بھا گیداری کی تقریبات
  • مائی گوؤ پلیٹ فارم پر جی 20  کوئز
  • مائی گوؤ پلیٹ فارم پر سلوگن لکھنے کا مقابلہ

VI - پیشہ ورانہ تعلیم:

پیشہ  ورانہ تعلیم  کا پنڈت سندرلال شرما مرکزی  انسٹی ٹیوٹ (پی ایس ایس سی آئی وی ای)،  پیشہ ورانہ تعلیم کے میدان میں ایک اعلی تحقیق اور ترقی کی تنظیم ہے۔ یہ تعلیمی تحقیق وتربیت کی قومی  کونسل  (این سی ای  آر ٹی ) کی ایک جزوی اکائی ہے، جسے 1993 میں وزارت تعلیم (ایم او ای)، حکومت ہند نے قائم کیا تھا۔ یہ پانچ مراکز کے ساتھ، چھ تعلیمی مضامین پر مشتمل ہے، یعنی زراعت اور مویشی پروری ،  کاروبار اور تجارت، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی، صحت اور پیرا میڈیکل سائنس، ہوم سائنس اور ہاسپیٹلٹی مینجمنٹ نیز ہیومینٹیز، سائنس، تعلیم اور تحقیق ۔

سال 34-2023 کے دوران، پی ایس ایس سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ووکیشنل ایجوکیشن، بھوپال نے 01 تحقیقی، 07 ترقیاتی ، 09 تربیتی، 08 ایکسٹینشن کی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ نے ایک تحقیقی پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا عنوان ‘‘ پیشہ ورانہ مضامین کی تدریس اور آموزش میں معلومات اور مواصلاتی ٹکنالوجی کو مربوط کرنے کا مطالعہ ’’۔ ترقیاتی پروگراموں میں انسٹی ٹیوٹ نے ملبوسات سے بنے اور ہوم فرنشننگ کے شعبے میں، ورچوئل ٹور میں جاب رولز کی ترقی، دستکاری اور قالین کے شعبے میں پاپولرائزیشن فولڈرز کی ترقی، پیشگی پیشہ ورانہ تعلیم کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان کی ترقی کے لیے تقریباً 22 ورکشاپس کا انعقاد کیا ہے۔ قبائلی اسکولوں میں، ویب ایپلیکیشنز کی ترقی اور دیکھ بھال، انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ کے سوشل میڈیا اور نیٹ ورک بنیادی ڈھانچے  اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے ہب اور اسپوک ماڈل کی ترقی شامل ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے ڈیجیٹل ریسورس ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت، مختلف شعبوں میں ملازمت کے کردار پر تقریباً 400 ویڈیوز بھی تیار کیں ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ نے این ای پی -2020 کی روشنی میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسکولوں میں پیشہ ورانہ تعلیم کو مضبوط بنانے کے لیے کلیدی فنکشنری کے 09 اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد کیا۔ ان پروگراموں میں، مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تقریباً 500 اہم عہدیداروں نے حصہ لیا۔ انسٹی ٹیوٹ نے ووکیشنل پیڈاگوجی پر ماسٹر ٹرینرز تیار کرنے کے لیے 09 تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا۔ تربیتی پروگرام کا بنیادی مقصد ماہرین تعلیم کو جدید تدریسی تکنیکوں سے بااختیار بنانا تھا، جو پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی کے معیار کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ نے مڈل اسٹیج (گریڈ 6 سے 8 تک)، تعلیم کی پیشہ ورانہ تعلیم پر اساتذہ کے لیے 05 صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کیے ہیں۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد اساتذہ کو قابل قدر تربیت فراہم کرنا تھا اور یہ بتانا تھا کہ طلباء کو تجرباتی آموزش  کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے، ان کے تدریسی طریقوں میں پیشگی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کو کیسے شامل کیا جائے۔ ان پروگراموں کے علاوہ، انسٹی ٹیوٹ نے زراعت، ملبوسات اور میک اپس، آٹوموبائل، ریٹیل، سیکورٹی، صحت اور ڈبہ بند خوراک کے شعبوں میں ملازمت کے مختلف کرداروں پر 06 پیشہ ور اساتذہ کے تربیتی پروگرام کا بھی اہتمام کیا۔ انسٹی ٹیوٹ ایک سالہ ڈپلومہ ان ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ڈی وی ای ٹی) پروگرام، فاصلہ -کم -رابطہ موڈ میں پیش کرتا ہے۔ ڈی وی ای ٹی  پروگرام کا مقصد اساتذہ/پیشہ ور افراد کو پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبے میں تربیت دینا ہے۔ اس پروگرام میں طلباء کو آئی سی ٹی کی مہارتوں کے ساتھ ساتھ ان کے شعبے سے متعلق مہارتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں جیسے آٹوموٹیو، صحت دیکھ بھال ، آئی ٹی-آئی ٹی ای ایس، زراعت، ملبوسات اور خردہ  کا شعبہ ۔

VII- ڈیجیٹل تعلیم:

‘‘آتم نربھر بھارت پروگرام’’ کے ایک حصے کے طور پر، ایکویٹی کے ساتھ ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے ایک جامع پہل، جسے پی ایم  ای-ودیا کہا جاتا ہے، شروع کیا گیا ہے، جو ڈیجیٹل/آن لائن/ آن ایئر تعلیم سے متعلق تمام کوششوں کو یکجا کرتا ہے، تاکہ تعلیم تک ملٹی موڈ رسائی کو ممکن بنایا جا سکے۔ پروگرام میں بڑے عنوانات کے تحت بچوں کے لیے سیکھنے کے ڈیجیٹل موڈ کا تصور کیا گیا ہے: دکشا- اسکولی بچوں  کے لئے ایک قوم، ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم، ایک کلاس، ایک چینل ہے- مختلف معذور افراد کے لیے ریڈیو کا استعمال، کمیونٹی ریڈیو اور پوڈ کاسٹ، ڈیجیٹل تعلیم، پی ایم ای –ودیا کے لئے 2 چینلز ہے۔   اشاروں کی زبان کی ویڈیوز بھی تیار اور پھیلائی جاتی ہیں۔ 12 ڈی ٹی ایچ ٹی وی چینلز 1سے12 کلاسز کے لیے این سی ای  آر ٹی  کی درسی کتاب کے باب پر مبنی ویڈیو وسائل کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان ویڈیوز میں کیوآر کوڈز شامل ہیں جو کسی بھی ڈیوائس کے ذریعے اسکین کیے جا سکتے ہیں اور وضاحتی مواد اور دیگر وسائل تک رسائی کے لیے ایپ کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ یہ کسی بھی وقت، کہیں بھی مربوط طریقے سے ان وسائل تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔

زیر انتظام علاقے،پورٹل میں فی الحال 6068 کیوآر کوڈڈ انرجائزڈ نصابی کتابیں ہیں، جن میں361 این سی ای  آر ٹی  کی نصابی کتب شامل ہیں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور خود مختار اداروں کے ذریعہ 307475 لاکھ ای-مواد (ویڈیوز کی شکل میں)دستیاب  ہیں جو فی الحال دکشا پر لائیو ہیں۔ این سی ای  آر ٹی  نے تقریباً 52531پلس ای- مواد کا تعاون کیا ہے۔ آج تک 8,740پلس ای-کورس دستیاب ہیں۔ اب تک کلاس 1 سے 5 کے لیے 954 انڈین سائن لینگوئج (آئی ایس ایل ) پر مبنی ویڈیوز دکشا  پر  اپ لوڈ کیے گئے ہیں اور ساتھ ہی پی ایم ای-ودیا چینلز پر ٹیلی کاسٹ کیے گئے ہیں۔ دکشا  پرورچوئل لیب عمودی 218 سمیولیشنز اور دکشانیٹس  پر ووکیشنل ایجوکیشن ورٹیکل فراہم کرتا ہے۔ آڈیوز کی شکل میں، گریڈ 9سے 12 کے لیے 19 سیکٹر وار ملازمت کے کردار پر ویڈیوزدستیاب ہیں۔

10-قومی بال بھون

  1. تعارف

نیشنل بال بھون،  حکومت  کی وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمےکے تحت،  ایک خود مختار ادارہ ہے۔ بھارت کا یہ ادارہ 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کے لیے غیر رسمی تعلیمی مرکز فراہم کر رہا ہے۔ یہ 1956 میں بچوں کے لیے سوچ، تخیل، تخلیقی اور تفریحی سرگرمیوں کے ذریعے سیکھنے کو بے نقاب کرنے کے خواب کو ذہن میں رکھتے ہوئے قائم کیا گیا تھا۔ قومی بال بھون نے ملک بھر میں 141 سے منسلک بال بھونوں اور بال کیندروں کے ساتھ ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کے منڈی گاؤں میں ایک دیہی جواہر بال بھون اور دیگر 40 بال کیندر بھی دہلی میں کام کر رہے ہیں۔

  1. ورکشاپس

جنوری سے دسمبر 2023 تک تقریباً 185 ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جیسے بنیادی سلائی، کمپیوٹر سے آگاہی، جانوروں کی قبل تاریخ  کی  زندگی، الیکٹرانکس گیجٹس اور گھر کی وائرنگ، رنگ برنگے دھاگو کی دنیا، جل ایک انمول رتن، ہمارا میوزیم ہمارا ورثہ، مٹی کے برتنوں کی  پینٹنگ،  آئل پیسٹل پینٹنگ ، ایکویریم اور ماحولیات، ہندی ورکشاپ، مٹی، بنائی، مربوط سرگرمیاں، شمسی نظام، سنڈیل، کچی پوڈی رقص، ستار اور گٹار، دستکاری، ڈرامہ، جانوروں کا عالمی دن، ڈیجیٹل گرافک ڈیزائننگ، ووکل میوزک، طبلہ اور ڈھولک، جسمانی تعلیم وغیرہ  شامل ہیں۔

  1. قومی بال بھون کے اہم پروگرام
  • مورخہ  23 مئی سے 21 جون 2023 تک، سمر فیسٹا کا انعقاد کیا گیا، جس میں روزانہ تقریباً 3000 بچوں نے حصہ لیا اور مختلف اختراعی سرگرمیوں اور ورکشاپس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کیا۔
  • مورخہ 17 سے 19 نومبر 2023 تک، نیشنل چلڈرن اسمبلی اور انٹیگریشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا ،جس میں ملک بھر کی 14 ریاستوں پر محیط 37 ریاستی بال بھون کے مرکزوں، جواہر بال بھون، منڈی، دہلی کے بال کیندرز، حکومت کے تقریباً 2500 بچوں نے شرکت کی۔ اسکولوں اور قومی بال بھون کے ممبر بچوں نے بہت خوشی اور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔
  • ملک بھر میں فضائیہ کے مختلف اسکولوں کے طلباء نے قومی بال بھون میں 11 سے 15 اپریل 2023 اور 25 سے 29 اپریل 2023 تک ،دو بیچوں میں قیام کیا اور قومی بال بھون کے زیر اہتمام مختلف اختراعی ورکشاپس میں حصہ لیا۔
  • قومی بال بھون نے حکومت کے اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کے  لیے تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا ، جن میں تقریباً 1500 بچوں نے مختلف اختراعی سرگرمیاں سیکھیں ،جن میں  دستکاری، پینٹنگ، سلائی، مربوط مٹی کی بنائی، رقص، موسیقی، ساز موسیقی، سائنس کی سرگرمیاں، جسمانی تعلیم وغیرہ شامل ہیں۔
  • مورخہ 12 سے 14 مارچ، 2023 تک کلکاری بہار بال بھون، پٹنہ (بہار) میں 'ماحولیاتی نظام کی بحالی' کے موضوع پر 28ویں قومی نوجوان ماحولیات پسند کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں 8 ریاستوں کے 14 بال بھونوں/کیندروں کے سینکڑوں بچے اور اسکارٹس نے شرکت کی۔
  1. تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی نیز انٹرپرینیورشپ کےمرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان اور دیگر معززین نے 16 ستمبر 2023 کو قومی بال بھون کا دورہ کیا۔
  • ایم او ای کے ایس ای اورایل کے محکمے کے جوائنٹ سکریٹری  آنندراؤ وشنو پاٹل نے 27اکتوبر 2023 کو نیشنل بال بھون میں مختلف سرگرمیوں اور نمائش 'بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ' کا دورہ کیا۔

VI- قومی بال بھون کی باقاعدہ سرگرمیاں/ پروگرام

  • نئے سال کے استقبال کے لیے 03جنوری 2023 کو امود دیوس پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
  • بسنت پنچمی 26 جنوری 2023 کو منائی گئی۔
  • پرگتی میدان میں 13 سے 15 فروری 2023 تک وزارت مواصلات کے ذریعہ منعقدہ امرت پیکس پروگرام میں حصہ لیا۔
  • مورخہ 28 فروری 2023 کو نیشنل سائنس ڈے پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
  • سرکاری زبان کے نفاذ کی کمیٹی کی میٹنگ 10 مارچ 2023 کو‘گوگل میٹ’ کے ذریعے ہوئی، جس میں سرکاری زبان ہندی کے سالانہ پروگرام کے ساتھ ساتھ پچھلی میٹنگ کے نکات  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
  • ارتھ ڈے کا پروگرام 21 اپریل 2023 کو منعقد ہوا۔
  • مورخہ 09 مئی 2023 کو رابندر ناتھ جینتی منائی گئی۔
  • رکن  بچوں نے 2 جون 2023 کو موسم بھون کا دورہ کیا۔
  • 16مورخہ 16 جون 2023 کو سائبر سیفٹی کارنیوال پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
  • این بی بی  کے تقریباً 40 رکن  بچوں نے 19 جون 2023 کو آم کے باغات کا دورہ کیا۔
  • مورخہ14اکتوبر2023 کو نیشنل بال بھون کے رکن بچوں  کے ذریعہ، نیشنل سائنس سینٹر اور نیشنل زولوجیکل پارک کا مطالعاتی دورہ۔

V- وزارت تعلیم نے پروگرام شروع کئے

  • مورخہ 27 جنوری 2023 کو پریکشا پہ چرچہ میں شرکت۔
  • قومی بال بھون نے 21 جون، 2023 کو ہندوستان کی تحریک کے مد نظر  یوگ کا نواں بین الاقوامی دن منایا۔
  • نیشنل بال بھون پونے میں 17 سے 22 جون 2023 تک جی 20  ایونٹ کے لیے مختلف نوادرات کی نمائش کر رہا ہے۔
  • آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت مختلف سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔
  • آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت ،  3 اگست 2023 کو اعضاء کے عطیہ کا پروگرام منعقد کیا گیا ، جس میں مختلف سرگرمیاں کی گئیں۔
  • قومی بال بھون کے رکن  بچوں نے 3 اگست 2023 کو گاندھی نگر، گجرات میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے زیر اہتمام 2 سے 4 اگست 2023 تک،  جی 20  کی اختتامی تقریب میں پرفارم کیا۔
  • "میری ما ٹی میرا دیش" مہم کے تحت 9 سے 30 اگست 2023 تک، مختلف سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔
  • ہندی پکھواڑہ 16 ستمبر سے 29 ستمبر 2023 تک منعقد ہوا۔
  • قومی بال بھون کے عملے نے 01اکتوبر2023 کو سووچھتا ہی سیوا مہم کے تحت ’شرمدان‘ میں حصہ لیا اور لوک نائک پارک، فیروز شاہ کوٹلہ، نئی دہلی – 110002 کی صفائی کی۔
  • سوچھتا کے حوالے سے خصوصی مہم 3.0 کے تحت، 3 سے 31 اکتوبر 2023 تک قومی بال بھون کے مختلف علاقوں کی صفائی اور تزئین و آرائش کی گئی، تاکہ ایکو کلب، کمپوسٹ پِٹس، ویسٹ مینجمنٹ، بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ نمائش وغیرہ کو بنایا جا سکے۔
  • خصوصی مہم 3.0 کے ایک حصے کے طور پر، قومی بال بھون میں 18 سے 20 اکتوبر 2023 تک ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا، جس میں ممبر بچوں کے ذریعہ سیکھی اور بنائی گئی 'بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ' تخلیقات کی نمائش کی گئی۔
  • ہر کسی کو مختلف پہلوؤں سے چوکنا بنانے کے لیے 30 اکتوبر سے 5 نومبر 2023 تک ایک ویجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا ،جس میں مختلف سرگرمیاں منعقد کی گئیں جیسے عہد لینا، چوکسی پر گانا سیکھنا، گیلری ٹاکس وغیرہ۔
  • 31اکتوبر 2023 کو یوم یکجہتی کے موقع پر حلف برداری کی تقریب اور اتحاد دوڑ کا اہتمام کیا گیا۔
  • مورخہ 25 نومبر 2023 کو یوم آئین منایا گیا، ہندوستانی آئین کی تمہید این بی بی کے تمام عملے کے ذریعہ پڑھا گیا۔
  • کام  کرنے کی جگہ پر جنسی ہراسانی کی روک تھام کے ہفتہ کے تحت، ملازمین کے لیے ایک سیمینار اور حساسیت کی ورکشاپس کا اہتمام کیا۔
  • مورخہ 26 دسمبر 2023 کو ویر بال دیوس کی یاد میں، 21 سے 26 دسمبر تک، نیشنل بال بھون میں شری گرو گوبند سنگھ جی کے ’صاحبزادوں‘ پر مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ اع ۔ن ا۔

U-3407

                          



(Release ID: 1994784) Visitor Counter : 262


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil