خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے تحت اسکیموں کے ایک لاکھ سے زیادہ فیض حاصل کرنے والوں نے ’’ میری کہانی میری زبانی ‘‘ کے تحت وکست بھارت سنکلپ یاترا میں اپنے تجربات بیان کیے
سوستھ بالک اسپردھا کے ذریعے شناخت کیے گئے 1.07 لاکھ بچوں کو نوازا گیا اور 1.38 لاکھ بچوں کا موقع پر ہی رجسٹریشن کیا گیا
Posted On:
06 JAN 2024 5:56PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ( ایم او ڈبلیو سی ڈی ) ملک بھر میں تمام گرام پنچایتوں، نگر پنچایتوں اور شہری علاقوں کا احاطہ کرنے والی ، حکومت ہند کی اسکیموں کو پورا کرنے کے لیے آؤٹ ریچ سرگرمیوں کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کی ملک گیر مہم ’ وکست بھارت سنلپ یاترا ‘ میں شرکت کر رہی ہے۔ تمام گرام پنچایتوں ، نگر پنچایتوں اور مقامی بلدیاتی اداروں کا مقصد ، مختلف اسکیموں کے تحت ، اہل کمزور افراد تک پہنچنا ہیں ، جنہوں نے اب تک کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا ہے ۔ یہ یاترا ، اسکیموں میں ، ان کے اندراج ، اسکیموں کے بارے میں معلومات کو عام کرنے اور اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے نیز سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ ، ان کی ذاتی کہانیوں/تجربہ کے اشتراک کے ذریعے بیداری پیدا کرنے پر زور دیتی ہے ۔
یہ مہم حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں، ریاستی حکومتوں، مرکزی حکومت کی تنظیموں اور اداروں کی فعال شمولیت کے ساتھ مکمل حکومتی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے ، چلائی جا رہی ہے تاکہ اس کے شہریوں کے فائدے کے لیے تمام متعلقہ افراد کی وسیع تر ممکنہ شرکت کو یقینی بنایا جا سکے اور ملک اور وکست بھارت کے ویژن کو پورا کیا جا سکے ۔
یاترا کے دوران ، ایم او ڈبلیو سی ڈی کے فیلڈ عہدیداروں کی طرف سے انجام دی جانے والی مختصر سرگرمیاں:
- استفادہ کنندگان کو ڈبلیو سی ڈی کی مختلف اسکیموں کے ذریعے ’’ میری کہانی میری زبانی ‘‘ کے طور پر حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
- سوستھ بالک اسپردھا کا انعقاد اور صحت مند بچوں کی عزت افزائی ۔
- آنگن واڑی خدمات اسکیم میں اندراج کے لیے فائدہ اٹھانے والوں کا موقع پر ہی اندراج۔
- تمام گرام پنچایتوں میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایم او ڈبلیو سی ڈی کی اسکیموں سے متعلق معلومات کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا ہے۔
وکست بھارت ڈیش بورڈ کے مطابق 4 جنوری ، 2024 ء تک، مختلف وزارتوں کی تقریباً 60 اسکیموں کے 14.70 لاکھ استفادہ کنندگان نے ’’میری کہانی میری زبانی ( ایم کے ایم زیڈ ‘‘ کے تحت اپنے تجربات بیان کیے ہیں، جن میں سے 103594 ایم او ڈبلیو سی ڈی کے تحت (پوشن ابھیان سے 54258 اور پی ایم ایم وی وائی سے 49336)اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
پیش رفت / احاطہ کئے گئے جی پیز
|
شرکت کرنے والوں کی تعداد
|
شرکت کرنے والے مردوں کی کل تعداد
|
شرکت کرنے والی خواتین کی کل تعداد
|
’’ میری کہانی میری زبانی ‘‘ کے فیض یافتگان
|
مجموعی
|
پوشن
|
پی ایم ایم وی وائی
|
کل ڈبلیو سی ڈی
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
66
|
10,812
|
4,576
|
6,220
|
418
|
41
|
25
|
66
|
2
|
آندھرا پردیش
|
8,383
|
2,959,847
|
1,455,372
|
1,493,667
|
40,648
|
2674
|
1679
|
4,353
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1,015
|
111,782
|
59,210
|
52,156
|
17,948
|
170
|
256
|
426
|
4
|
آسام
|
2,173
|
2,676,773
|
1,060,651
|
1,614,079
|
38,112
|
8634
|
3432
|
12,066
|
5
|
بہار
|
5,419
|
2,452,734
|
1,358,912
|
1,086,541
|
29,916
|
118
|
571
|
689
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
4,267
|
3,209,722
|
1,479,365
|
1,701,791
|
115,719
|
4727
|
6488
|
11,215
|
7
|
دلّی
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
8
|
گوا
|
181
|
29,334
|
11,882
|
17,363
|
291
|
48
|
78
|
126
|
9
|
گجرات
|
12,833
|
5,087,709
|
2,878,934
|
2,193,906
|
72,624
|
8006
|
689
|
8,695
|
10
|
ہریانہ
|
4,457
|
3,129,151
|
1,820,340
|
1,303,054
|
47,118
|
2613
|
2880
|
5,493
|
11
|
ہماچل پردیش
|
3,534
|
286,277
|
124,238
|
158,716
|
7,881
|
176
|
561
|
737
|
12
|
جموں اور کشمیر
|
4,197
|
2,906,671
|
1,671,234
|
1,228,461
|
87,557
|
2761
|
2764
|
5,525
|
13
|
جھارکھنڈ
|
2,665
|
975,990
|
451,697
|
520,364
|
19,515
|
138
|
609
|
747
|
14
|
کرناٹک
|
3,546
|
913,663
|
501,786
|
408,995
|
4,831
|
17
|
35
|
52
|
15
|
کیرالہ
|
657
|
177,596
|
100,085
|
77,386
|
3,478
|
1
|
0
|
1
|
16
|
لداخ
|
184
|
29,206
|
13,211
|
15,940
|
789
|
29
|
26
|
55
|
17
|
لکشدیپ
|
10
|
14,437
|
7,801
|
6,612
|
13
|
1
|
0
|
1
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
10,967
|
8,018,219
|
4,443,693
|
3,534,465
|
155,380
|
2847
|
4776
|
7,623
|
19
|
مہاراشٹر
|
17,621
|
9,083,751
|
5,124,211
|
3,893,198
|
115,268
|
949
|
1262
|
2,211
|
20
|
منی پور
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
21
|
میگھالیہ
|
1,108
|
78,798
|
29,401
|
48,965
|
2,768
|
125
|
23
|
148
|
22
|
میزورم
|
112
|
8,764
|
4,338
|
4,422
|
459
|
33
|
35
|
68
|
23
|
ناگالینڈ
|
377
|
31,067
|
15,349
|
15,702
|
1,815
|
32
|
96
|
128
|
24
|
اوڈیشہ
|
5,275
|
1,794,800
|
763,246
|
1,026,928
|
11,592
|
435
|
61
|
496
|
25
|
پڈوچیری
|
72
|
36,219
|
13,032
|
22,615
|
14,935
|
292
|
451
|
743
|
26
|
پنجاب
|
6,792
|
1,197,520
|
600,065
|
595,203
|
18,941
|
431
|
715
|
1,146
|
27
|
راجستھان
|
5,773
|
7,465,509
|
3,990,904
|
3,433,415
|
336,300
|
11994
|
20569
|
32,563
|
28
|
سکم
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
29
|
تمل ناڈو
|
4,900
|
863,684
|
356,580
|
506,910
|
9,065
|
217
|
8
|
225
|
30
|
تلنگانہ
|
4,522
|
607,486
|
329,118
|
277,451
|
5,377
|
164
|
7
|
171
|
31
|
ڈی این ایچ اور ڈی این ڈی
|
38
|
34,820
|
15,783
|
19,032
|
286
|
18
|
11
|
29
|
32
|
تری پورہ
|
781
|
570,942
|
250,127
|
319,595
|
53,554
|
407
|
278
|
685
|
33
|
اتر پردیش
|
39,895
|
27,783,894
|
15,304,019
|
12,401,227
|
239,237
|
5960
|
455
|
6,415
|
34
|
اتراکھنڈ
|
7,423
|
1,639,569
|
773,431
|
861,063
|
19,112
|
200
|
496
|
696
|
35
|
مغربی بنگال
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
|
میزان
|
159,243
|
84,186,746
|
45,012,591
|
38,845,442
|
1,470,947
|
54,258
|
49,336
|
103,594
|
وکست بھارت ڈیش بورڈ کے علاوہ، جو کہ فی الحال ایم او ڈبلیو سی ڈی کے لیے صرف ایم کے ایم زیڈ کے اعداد و شمار حاصل کرتا ہے، علیحدہ داخلی رپورٹ ایم او ڈبلیو سی ڈی کے ذریعے کی جانے والی دیگر سرگرمیوں جیسے سوستھ بالک اسپردھا ( ایس بی ایس ) ، موقع پر رجسٹریشن وغیرہ پر بھی تیار کی جاتی ہیں ۔ اب تک کی رپورٹ کے مطابق سوستھ بالک اسپردھا (ایس بی ایس) کے ذریعے 1.07 لاکھ بچوں کی شناخت کی گئی ہے اور 1.38 لاکھ کی موقع پر ہی رجسٹریشن کئے گئے ہے۔
………………………………………
ش ح ۔ و ا ۔ ع ا
U.No. 3337
(Release ID: 1993864)
|