وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

جدید تعلیم فراہم کرتے ہوئے ثقافتی ورثے کومحفوظ رکھنے کے لئے نئے ہندوستان میں زیادہ گروکلوں کی ضرورت ہے: رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ

Posted On: 06 JAN 2024 2:46PM by PIB Delhi

رکھشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے اصرار کیا ہے کہ  ملک میں  نہ صرف جدید تعلیم فراہم کی جائے  بلکہ ہندوستان کے اخلاقی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لئے اور زیادہ گروکل قائم کئے جانے چاہئے۔  06 جنوری 2024 کو اتراکھنڈ کے ہریدوار میں سوامی درشنانند گروکل مہاودیالیہ  میں 'گروکلم ایوم آچاریہ کولم' کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب غیر ملکی ثقافت کی تقلید کے سبب  اخلاقی قدروں کا نقصان ہورہا ہے ، ۔ نوجوانوں میں اخلاقی اقدار کو شامل کرتے ہوئے جدید تعلیم فراہم کرنے گروکلوں کو یہ ذمہ داری نبھانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔

رکشا منتری نے کہا کہ"تقریباً 1,000-1,500 سال قبل، ہندوستان  میں کئی بڑی یونیورسٹیاں تھیں، جن میں  گروکل کی روایت چلن میں تھی۔ اس کے بعد، ملک نے غیر ملکی حملہ آوروں کے ذریعہ  اس نظام کو تقریباً تباہ ہوتے ہوئے دیکھا۔ بدلے میں انہوں نے ، ایک ایسا نظام  وضع یا جو ہمارے نوجوانوں کو ملک کی ثقافتی روح کے عین  مطابق تعلیم فراہم نہیں کرتی تھی۔ ہندوستانی ثقافت کو کمتر کے طور پر پیش کیا گیا۔ اس احساس نے ہمیں نہ صرف سیاسی بلکہ ذہنی طور پر بھی متاثر کیا۔ اس دوران سوامی درشنانند جی نے اس گروکل  کوقائم کیا جو  اس وقت سے ہماری نوجوان نسلوں کو علم اور ثقافت کے توسط سے مالا مال کررہا ہے ۔‘‘

 

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے پرائمری تعلیم سے ہی نوجوانوں کے دل  میں  اخلاقی اقدار کو پیدا کرنے  کے حکومت کے عہد کو دوہرایا۔ انہوں نے کہا " ملک بھر کے کئی تعلیمی اداروں میں نئی تعلیمی پالیسی  نافذ کی جا رہی ہے۔ یہ عمل طویل ہے جب تک کہ تعلیمی نظام میں کوئی تبدیلی اچانک نہیں ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ گروکل اس طویل عمل میں بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔‘‘

رکشا منتری نے  کہا کہ  گروکل یہ  احساس پیدا کرتے ہیں کہ وہ تعلیم کے صرف قدیم طریقوں کی پیروی کرتے ہیں، لیکن آج کے وقت  میں وہ ترقی کر چکے  ہیں اور جدید ہو گئے ہیں۔ انہوں نے گروکلوں سے کہا کہ وہ ابھرتی ہوئی اور جدید ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت اور کوانٹم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ  آرٹیفیشیل انٹیلی جنس جیسی ابھرتے  ہوئے  اور انتہائی جدیدٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھنے کی اپیل کی ۔انھوں نے کہا کہ ایسی ٹیکنالوجی تیار کریں جو اس شعبہ میں آگے لے جائیں ،انھوں نے کہاکہ  گروکلوں کو دوسرے تعلیمی اداروں کے لیے رہنما کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ آنے والے وقتوں میں، انہیں ایک بار پھر ملک اور اس کی ثقافت کی نمائندگی کریں ، اور ہندوستان کی نئی شناخت بنیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ملک میں ثقافتی ترقی میں  کروکل  کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے ثقافتی ترقی کے لیے کی جا رہی کوششوں پر روشنی ڈالی۔انھوں نے کہا کہ  ’’کاشی وشوناتھ کاریڈور  اور مہاکالیشور دھام سے رام مندر تک بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے پتہ چلتا ہے کہ  حکومت ہمارے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور اس کے فروغ کی سمت میں   کام کر رہی ہے۔یہ  خیال ثقافتی تحفظ سے بھی آگے جاتا ہے، تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس عظیم ملک کی ثقافت پر فخر کر سکیں۔انھوں نے کہا کہ  گروکل اس سمت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 

رکشا منتری نے یوگا کے بارے میں خصوصی تبصرہ کیا اور بتایا کہ کس طرح قدیم ہندوستانی مشق کو اس کے  سود مند ہونے  کی وجہ سے پوری دنیا نے تقلید  کی ہے۔انھوں نے کہا کہ  "ہندوستان وسودھائیو کٹمبکم (دنیا ایک خاندان ہے) کے نظریئے پر عمل  کرتا ہے۔ ہمارے علم کا عظیم  ذخیرہ پوری دنیا کے لیے وقف ہے۔ آج 21 جون کو اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا بھر میں  عالمی یوگا  دن کے طور پر  منایا جا تا ہے۔انھوں نے کہا یوگا کے اس روایت کو کبھی صرف ہندوستان تک محدود سمجھا جاتا تھا، نہ صرف عالمی سطح پر لوگوں نے اسے قبول کیا ہے، اب اب سسٹم  ان کی روزمرہ کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔" ہندوستانی ادب میں سنسکرت کے اہم مقام پر روشنی ڈالتے ہوئے   جناب راج ناتھ سنگھ نے قدیم ہندوستانی زبان کو اسی طرح فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جس طرح یوگا کو لوگوں کے لئے قابل  رسائی  بنایا گیا ہے۔

****

U.No:3330

ش ح۔ج ق۔س ا


(Release ID: 1993808) Visitor Counter : 92