امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کو معیارات کے تعلق سے سرفہرست ہونا چاہئے : جناب پیوش گوئل


بہت معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا: جناب گوئل

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے 77 واں یوم تاسیس منایا

بی آئی ایس اور صنعت واندرونی تجارت کو فروغ دینے کے محکمے نے مشترکہ طور سے ’ہندوستان میں معیارات کے ایکوسسٹم کو مضبوط کرنے پر مکالمہ‘‘پروگرام منعقد کیا

Posted On: 06 JAN 2024 2:35PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم نظام، ٹیکسٹائل اور کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  آج یہاں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس (بی آئی ایس ) کے 77 ویں یوم تاسیس کے موقع پر صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو معیارات کے معاملے میں سرفہرست  ہونا چاہیے۔ بی آئی ایس نے صنعت اور داخلی تجارت کو فروغ دینے کے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ساتھ مل کر اس دن کے موقع پر مشترکہ طور سے ’ہندوستان میں معیارات کے  ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے پر مکالمہ‘  پروگرام  کا اہتمام کیا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ بی آئی ایس کو معیارات  کو صرف اپنانے والا  بن کر نہیں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ممکن ہو معیارات جیسے لفٹیں یا ایئر فلٹرز یا طبی اشیاء سب  کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جانا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ  مشاورت کو آگے بڑھاتے ہوئے   اور صنعت کے نمائندوں کو شامل کرکے اسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

جناب گوئل نے زیورات کی  ہال مارکنگ میں بی آئی ایس کی کوششوں کی ستائش  کی اور بتایا کی کہ لازمی ہال مارکنگ 343 اضلاع پر ہورہی  ہے۔ ہر روز 4.3 لاکھ سے زیادہ اشیا  کو ہال مارک کیا جاتا ہے اورلوگ جو زیورات خرید رہے ہیں ان میں سے  90% زیورات وہ ہال مارک والے  ہوتے ہیں۔

مرکزی وزیر جناب گوئل نے کہا کہ 2014 تک 106 مصنوعات کے صرف 14 معیارات کو  کنٹرول کرنے والے احکامات کیو سی او تھے ۔ لیکن، اب، 672 مصنوعات کے 156 کیو سی اوز  ہیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ 90% کیو سی اوز پچھلے کچھ برسوں میں آئے جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کی قیادت کی۔ کھلونوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 2023 کے مقابلے میں 2015 سے کھلونوں کی درآمدات میں 52 فیصدکی گراوٹ درج کی گئی  ہے  جس میں معیار کو سب سے اوپر رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "  کیو سی اوز  کو تقریباً 2500 زیادہ  اشیاء پرلاگو کیا جارہا ہے  جو کہ اعلیٰ معیار کی اشیا اور خدمات فراہم کر کے معیار ات کے تئیں ہماری عہد سے  وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔"

مرکزی وزیر نے کہا کہ 9 سال پہلے  وزیر اعظم  نے زیرو ڈیفیکٹ، زیرو ایفیکٹ کا ویژن دیا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات بنانی  چاہئیں جو پائیدار ہوں، ماحول دوست ہوں جن کا آب و ہوا پر کوئی اثر نہ ہو۔ جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم کے وژن کو اپنایا جا رہا ہے اور اس کے نتیجے میں صارفین معیار کےتئیں بیدار ہوگئے  ہیں۔ انھوں پی ایم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’کئی دہائیوں سے ہندوستان معیار کے لیے غیر ملکی معیارات پر منحصر رہا ہے ۔ اب ہندوستان کی رفتار اور پیش رفت  ہمارے اپنے معیار ات سے طے ہوگی ۔

جناب گوئل نے کہا کہ معیارہی  بادشاہ ہے۔ لیکن، بہتر معیار شاید سلطان ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیار کی وجہ سے لاگت سے زیادہ فائدہ ہے۔ جس سے  صنعت اور صارفین دونوں کو  فائدہ ہوتا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیار ایک مشترکہ محرک  ہے اور یہ ضروری ہے۔ ان کی رائے  پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا  ہے۔ اور بی آئی ایس کے ذریعے پیدا ہونے والی آگاہی جہاں صارفین، صنعت، برآمد کار  یا درآمد کار، سبھی اس کے فوائد کو سمجھتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے نوجوان نسل سے کومعیار  اور وکست بھارت کے نوجوان سفیر بننے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ای -لرننگ کو فروغ دے سکتے ہیں، اور کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پرکھ پہل  کو اپ گریڈ کر سکتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ  معیارات کے سیکٹر میں پائی جانے والی حامی کا مطالعہ کرنے کے بعد بی آئی ایس اور صنعت کی سہولت کے لیےانتہائی   جدید لیبز کا جامع نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔ انھوں  نے کہا کہ بی آئی ایس نے حال ہی میں کپاس کی جانچ کے لیے 21 لیبارٹیاں  قائم کرنے کے لیے 40 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی   ہے۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا اور کہا کہ جن  شعبوں  جانچ کی ضرورت ہے انھیں لے کر آگے آئیں  ۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس کے پاس کافی فنڈز ہیں اور ان سے  بہتر ترسیل کے لیے شفافیت کے  نظام اور اعلیٰ نگرانی کو یقینی بنانے کے کو  کہا۔

اس موقع پر صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم نظام ، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے،  ڈی پی آئی آئی ٹی  کے جنرل سکریٹری  ، جناب راجیش کمار سنگھ، ڈائریکٹر جنرل بی آئی  ایس ، جناب پرمود کمار تیواری اور دیگر موجود تھے۔

معیارات سے جڑے مختلف شعبوں کے ماہرین ، پالیسی ساز، صنعتی پیشاور  ور افراد، صارفین کے گروپس، ماہرین تعلیم، مختلف تنظیموں  کے نمائندے، انجمنوں، معروف صنعت کاروں، تاجروں، خصوصی مدعو ممبر اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت  اور ڈی پی آئی آئی ٹی  کی وزارت کے نمائندے، نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ افتتاحی سیشن کے بعد تکنیکی سیشن  بھی ہوئے۔

*****

U.No:3329

ش ح۔ج ق۔س ا


(Release ID: 1993781) Visitor Counter : 115