کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مالی سال15-2014 کے مقابلے میں مالی سال23-2022 میں ہندوستانی کھلونوں کی صنعت نے درآمدات میں 52 فیصد کمی اور برآمدات میں 239 فیصدکا اضافہ  درج ہوا


کھلونا صنعت میں  حکومت کی کوشش سے مینوفیکچرنگ اکائیوں کی تعداد دو گنا ہوئی ،درآمداتی اشیاء میں 33 سے 12 فیصد کی کمی آئی اور مجموعی فروخت قیمت میں 10 فیصد سی اے جی آر کا اضافہ ہوا

Posted On: 04 JAN 2024 5:00PM by PIB Delhi

ہندوستانی کھلونوں کی صنعت نے مالی سال15-2014 کے مقابلے میں مالی سال 23-2022 میں قابل ذکرنمو دیکھا گیا، درآمدات میں 52 فیصدکی کمی، برآمدات میں 239فیصد اضافہ اور مقامی مارکیٹ میں دستیاب کھلونوں کے مجموعی معیار کی ترقی کے ساتھ یہ مشاہدات ’’میڈ اِن انڈیا ٹوائز کی کامیابی کی کہانی‘‘ پر ایک کیس اسٹڈی میں نوٹ کیے گئے ہیں جو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) لکھنؤ کے شعبہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کی جانب سے  کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی کوششوں نے ہندوستانی کھلونوں کی صنعت کے لیے ایک زیادہ سازگار مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں مدد کی ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ 6 سال کے عرصے میں، 2014 سے 2020 تک، ان وقف کوششوں کے نتیجے میں مینوفیکچرنگ اکائیوں  کی تعداد دوگنا ہو گئی ہے، درآمدی ان پٹ پر انحصار 33 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد ہو گیاہے، مجموعی فروخت قیمت میں 10 فیصد سی اے جی آر کا اضافہ ہوا ، اور مزدور کی پیداواری صلاحیت میں  بھی مجموعی طورپر بہتری آئی ہے۔

رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا ہے کہ یو اے ای اور آسٹریلیا سمیت ممالک میں مقامی طور پر تیار کردہ کھلونوں کے لیے صفر ڈیوٹی مارکیٹ رسائی کے ساتھ عالمی کھلونوں کی ویلیو چین میں ملک کے انضمام کی وجہ سے ہندوستان بھی ایک اعلی برآمدکار ملک کے طور پر ابھر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو دنیا کے موجودہ کھلونوں کے مرکز،یعنی چین اور ویتنام کے ایک قابل عمل متبادل کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے، کھلونا صنعت اور حکومت کی مسلسل مشترکہ کوششیں ٹیکنالوجی میں ترقی، ای کامرس کو اپنانے کی، حوصلہ افزا ئی کرنے  کی ضرورت ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ  شراکت داری اور برآمدات، برانڈ سازی میں سرمایہ کاری، بچوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اساتذہ اور والدین کے ساتھ مشغول ہونا، ثقافتی تنوع کی قدر کرنا اور علاقائی کاریگروں کے ساتھ تعاون کرنا وغیرہ کرنا بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ان مسائل کو حل کرنے اور ہندوستانی کھلونوں کی صنعت میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلان آف ایکشن کی ضرورت ہے۔ حکومت نے کئی مداخلتوں اور اقدامات کو نافذ کیا ہے، جن میں یہ شامل ہیں:

a)۔ ایک جامع این اے پی ٹی کی تشکیل جس میں 21 مخصوص ایکشن پوائنٹس ہیں، اور اسے 14 مرکزی وزارتوں/محکموں کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے، جس میں ڈی پی آئی آئی ٹی کوآرڈینیٹنگ باڈی ہے۔

b) کھلونوں (ایچ ایس کوڈ 9503) پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) فروری 2020 میں 20 فیصد سے بڑھا کر 60فیصد اور اس کے بعد مارچ 2023 میں 70فیصد کر دی گئی۔

c) ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے ذیلی معیار کے کھلونوں کی درآمد کو روکنے کے لیے ہر درآمدی کنسائنمنٹ کے نمونے کی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے۔

d) کھلونوں کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر(کیو سی او) 2020میں جاری کیا گیا تھا، جس کا اطلاق 01.01.2021 سے ہورہا ہے۔

e)بی آئی ایس کی طرف سے 17.12.2020 کو کھلونے تیار کرنے والے مائیکرو سیل یونٹس کو ایک سال کے لیے ٹیسٹنگ کی سہولت کے بغیر اور اندرون ملک ٹیسٹنگ کی سہولت قائم کیے بغیر لائسنس دینے کے لیے خصوصی دفعات کونوٹیفائی کیا گیا تھا، جس میں مزید تین سال کی توسیع کی گئی تھی۔

f)بی آئی ایس نے گھریلو مینوفیکچررز کو 1200 سے زیادہ لائسنس اور غیر ملکی مینوفیکچررز کوبی آئی ایس معیاری مارکس والے کھلونوں کی تیاری کے لیے 30 سے زیادہ لائسنس دیے ہیں۔

g) گھریلو کھلونا صنعت کی مدد کے لیے کلسٹر پر مبنی نقطہ نظر اپنایا گیا۔ایم ایس  ایم ای کی وزارت روایتی صنعتوں کی بحالی کے لیے فنڈز کی اسکیم (ایس ایف یو آر ٹی آئی) کے تحت 19 کھلونوں کے کلسٹروں کی مدد کر رہی ہے، اور ٹیکسٹائل کی وزارت 13 کھلونوں کے کلسٹروں کو ڈیزائننگ اور ٹولنگ سپورٹ فراہم کر رہی ہے۔

h) دیسی کھلونوں کو فروغ دینے اور اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی پروموشنل اقدامات بھی کیے گئے ہیں، جن میں دی انڈین ٹوائے فیئر 2021 ، ٹوائے کیتھان وغیرہ شامل ہیں۔

رپورٹ میں دی گئی سفارشات کے مطابق، حکومت نے پہلے ہی این اے پی ٹی کے تحت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اگست 2020 میں اپنے ’’من کی بات‘‘ کےخطاب کے دوران، ہندوستان کو کھلونا مینوفیکچرنگ کے عالمی مرکز کے طور پر قائم کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیاتھا۔ اس وژن کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے کھلونوں کی ڈیزائننگ کو فروغ دینے، کھلونوں کو سیکھنے کے وسائل کے طور پر استعمال کرنے، کھلونوں کے معیار کی نگرانی، دیسی کھلونوں کے کلسٹروں کو فروغ دینے کے لیے کھلونوں کے لئے قومی ایکشن پلان (این اے پی ٹی) جیسے جامع منصوبے کی تشکیل سمیت کئی اقدامات کیے ہیں۔

گھریلو مینوفیکچررز کی کوششوں کے ساتھ حکومت کے پالیسی اقدامات کے نتیجے میں ہندوستانی کھلونا صنعت کی نمایاں ترقی ہوئی ہے۔

***********

ش ح ۔   ج ق  - م ش

U. No.3278



(Release ID: 1993301) Visitor Counter : 68